دریافت:
روزہ کے احکام
- روزہ کا معنیروزہ کا معنی1. شریعت اسلامی میں روزہ کا معنی یہ ہے کہ انسان طلوع فجر سے لیکر مغرب تک اللہ تعالی کے حکم کی تعمیل کی قصد سے کھانے, پینے اور ان چیزوں سے پرہیز کرے جنکی تفصیل بعد میں آئے گی۔
- روزه کے اقسامروزه کے اقسام
2. ایک اعتبار سے روزہ کی چار قسمیں ہیں:
- واجب روزہ جیسے ماہ مبارک رمضان کے روزے.
- مستحب روزہ جیسے رجب اور شعبان کے مہینوں کے روزے.
- مکروہ روزہ, جیسے عاشورا کے دن کا روزہ.
- حرام روزہ جیسے عید الفطر شوال کی پہلی تاریخ اور عید قربان ذی الحجہ کی دسویں تاریخ کا روزہ.
واجب روزے
3. مندرجہ ذیل روزے واجب ہیں
- رمضان المبارک کے روزے
- قضا روزے
- کفارہ کے روزے
- والدین کے قضا روزے
- وہ مستحب روزے جو نذر, عہد اور قسم کی وجہ سے واجب ہوچکے ہوں
- اعتکاف کے تیسرے دن کا روزہ
- حج تمتع میں قربانی کے بدلے میں روزہ*
* اگر حاجی حج کے دوران قربانی کرنے کی قدرت نہیں رکھتا ہے اور قرض بھی نہیں کرسکے تو قربانی کے بجائے دس دن روزہ رکھے جن میں سے تین دن اسی حج کے سفر میں اور سات دن وطن لوٹنے کے بعد رکھے.
عاشورا کے دن کا روزہ
4. کیا عاشورا کے دن روزہ رکھنا جائز ہے
ج۔ روزہ رکھنا مکروہ ہے۔
سکوت کا روزہ
5. سنا ہے کہ سکوت یا چپ کا روزہ رکھنا حرام ہے, لیکن بعض کا کہنا ہے کہ نذر کرنے کی صورت میں حلال ہے۔ کیا یہ بات صحیح ہے؟
ج۔ حرام ہے۔
بیوی اور بچوں کا روزہ
6. حرام روزوں کی اقسام میں کہا جاتا ہے کہ بیوی کا روزہ رکھنا اگر شوہر کے حق میں مزاحمت ایجاد کرے یا اولاد کا روزہ ماں باپ کے لئے اذیت کا باعث بنے, اس صورت میں سوال یہ ہے کہ یہ صرف مستحب روزوں کو شامل کرتا ہے یا واجب روزے بھی اس حکم میں شامل ہیں؟
ج۔ واجب روزوں کو شامل نہیں ہے۔ - روزہ واجب ہونے کی شرایط
- مہینے کی پہلی تاریخ ثابت ہونے کے طریقے
- رویت ہلال
رویت ہلال14. ماہ رمضان کی پہلی یا آخری تاریخ چاند دیکھنے سے طے ہو گی یا جنتری سے؟ جبکہ ماہ شعبان کے تیس دن پورے نہ ہوئے ہوں ؟
ج۔ ماہ رمضان کی پہلی یا آخری تاریخ , خود چاند دیکھنے , دو عادل کی گواہی , یا ایسی شہر ت جس سے یقین حاصل ہو جائے, یا تیس دن گذر جائیں یا حاکم شرع کے حکم سے ثابت ہوتی ہے.
15. میرے محل سکونت میں چاند دیکھے بغیر صرف شعبان کے تیس دن گزرنے کے بعد جمعہ کو ماہ رمضان کا یکم اعلان کیا گیاہے جبکہ شعبان کی پہلی تاریخ بھی تحقیق کے ساتھ معلوم نہ تھی لہذا استدعا کی جاتی ہے کہ مجھ حقیر اور دیگر دوستوں کے لئے شب قدر کی بابرکت راتوں سے استفادہ کرنے اور روزانہ کی دعائیں پڑھنے , اور بعض دیگر دنوں اور راتوں کی مخصوص
اعمال کے بارے میں حکم معین فرمائیں.ج۔ شعبان کے تیس دن گزرنے کے بعد ماہ رمضان کے یکم کا حکم ہوتا ہے اگرچہ ماہ رمضان کا چاند نہ دیکھا ہو بشرطیکہ شعبان کی پہلی تاریخ شریعی طریقے سے ثابت ہوچکی ہو وگرنہ تیس دن گزرنا معیار نہیں ہوگا۔ شب قدر کی راتیں ایک استمراری وجود کی حامل ہیں , شب قدر اور ماہ رمضان کے مخصوص اوقات کی دعاوں کی فضیلت کا حصول , اگر مکلف کو زمان کی خصوصیت
معلوم نہ ہوجائے تو احتیاط اور عمل کے تکرار سے وہ فضیلت حاصل کرسکتا ہے.
دن میں ماہ رمضان کے حلول کا علم ہونا16. اگر ظہر سے پہلے رمضان کی پہلی تاریخ کا اعلان کرے تو اس دن کے روزے کا کیا حکم ہے ؟
ج۔ اگر مبطلات روزہ میں سے کسی کا مرتکب نہ ہوا ہو تو احتیاط واجب کی بنا پر روزے کی نیت کرے اور روزہ رکھے اور بعد میں اسکی قضا بھی رکھے۔ لیکن اگر مبطلات میں سے کسی کا مرتکب ہوچکا ہو تو روزہ باطل ہے؛ لیکن ماہ رمضان کی احترام میں ان کاموں سے اجتناب کرے جو روزہ کو باطل کرتے ہیں اور ماہ رمضان کے بعد اس روزے کی قضا بھی بجا لائے.
مہینے کی پهلی تاریخ ثابت نه هوتے ہوئے روزہ رکھنا17. ماہ رمضان کی پہلی تاریخ اور عید سعید فطر کا تعین چاند نظر نہ آنے کی وجہ سے ممکن نہ ہو خواہ آسمان پر بادل ہونے کی وجہ سے ہو یا کسی اور سبب کی وجہ سے , اور ماہ شعبان یا ماہ رمضان کے تیس دن بھی پورے نہ ہوئے ہوں , تو ہم لوگ جو جاپان میں رہتے ہیں کیا ہم ایران کے افق کے مطابق یا جنتری کے مطابق عمل کرسکتے ہیں ؟ہمارا وظیفہ کیا ہے؟
ج۔ اگر مہینے کی پہلی تاریخ نہ خود چاند دیکھنے سے , یا نہ ان قریبی شہروں میں دیکھنے سے جن کے ساتھ افق ایک ہے,نہ دو عادل کی گواہی سے , اور نہ حاکم کے حکم سے ثابت ہوجائے تو مہینے کی پہلی تاریخ ثابت ہونے تک احتیاط پر عمل کرنا لازمی ہے.
عید فطر کے ثبوت میں مراجع تقلید کا اختلاف نظر
18. اگر عید فطر کے ثابت ہونے میں مجتہدوں کے درمیان اختلاف نظر پایا جائے تو مکلف کے لئے کیا حکم ہے؟ کیا ہر مقلد کو اپنے مرجع تقلید کی طرف رجوع کرنا چاہئے؟
ج۔ مہینے کی پہلی تاریخ کے ثبوت میں تقلید کی گنجائش نہیں ہے, بلکہ اگر کسی کو مرجع تقلید کے کہنے پر چاند نظر آنے پر اطمینان حاصل ہوجائے تو ضروری ہے کہ روزہ افطار کرے اور اگر شک ہو تو اس دن روزہ رکھنا ضروری ہے.
چاند کی تولد پر یقین ہونا
19. اگر ہلال کے تولد اور رویت کے قابل ہونے پر اطمینان اور یقین حاصل ہوجائے تو کیا اب جبکہ ابھی تک چاند نظر نہیں آیا ہے اس اطمینان اور یقین پر اعتماد کرسکتے ہیں؟
ج۔ اگر چاند کے تولد اور دیکھنے کے لایق ہونے کا یقین حاصل ہوجائے – یعنی چاند کے وجود اور رویت کا امکان- تو نیا مہینہ داخل ہوچکا ہے اور مہینے کی پہلی تاریخ کے آثار اس پر مترتب ہونگے۔ گرچہ اس نے خود ابھی تک چاند نہ دیکھا ہو.
نیا چاند داخل ہونے کا معیار20. نئے چاند کا معیار کیا ہے؟ چاند کا تحت الشعاع یا محاق سے خارج ہونا ہے یا غیر مسلح آنکھ سے دیکھنا ہے یا نظر آنے کا امکان ہونا معیار ہے؟
ج۔ چاند کا تحت الشعاع سے خارج ہونا, اور نظر آنے کا امکان ہونا معیار ہے گرچہ چشم مسلح سے ہی کیوں نہ ہو.
رویت ہلال کے امکان کا علم نہ ہونا21. اگر چاند کے تولد کا یقین ہو لیکن نظر آنے کے امکان پر یقین نہ ہو تو کیا حکم ہے
ج۔ کفایت نہیں کرتا ہے.
استہلال
22. ہر مہینے کی پہلی تاریخ کو کیا استہلال ( یعنی چاند تلاش کرنا)واجب کفائی ہے یا احتیاط واجب ؟
ج۔ استہلال بذات خود واجب شرعی نہیں ہے.
زمان رویت ہلال23. آپ جانتے ہیں کہ ابتداء ماہ اور آخر ماہ میں چاند حسب ذیل حالتوں میں سے کسی ایک حالت میں ہوتا ہے:
الف۔ چاند , آفتاب سے پہلے غروب ہوجائے۔
ب۔ چاند اور سورج دونوں ایک ساتھ غروب ہو جائے۔
ج۔ چاند , سورج کے بعد غروب ہوجائے۔
مہر بانی کر کے ان چند امور کی وضاحت فرمائیں کہ مذکورہ تین حالتوں میں سے وہ کون سی حالت کو پہلی تاریخ معین کرنے کے لئے معیار قرار دیا جاسکتا ہے ؟ج۔ تینوں صورتوں میں اگر چاند نظر آئے تو رویت کے بعد کی رات سے قمری مہینہ داخل ہونے کو ثابت کرنےکے لئے کافی ہے.
24. بعض ممالک میں ( مثلا سویڈن)شوال کا چاند نظر آنا غروب خورشید سے لیکر ایران میں چاند نظر آنے کے دو تین دن بعدتک رویت ممکن نہیں ہے چونکہ ان علاقوں میں چاند سورج سے پہلے غروب ہوتا ہے اب اگر ان علاقوں میں غروب آفتاب سے پہلےچاند نظر آنے کا امکان ہو تو کیا اس حد تک ماہ شوال کے چاند ثابت ہونے کے لئے کافی ہے یا نہیں ؟ج۔ غروب سے پہلے رویت کا امکان ہونا رویت کے بعد والی رات سے نیا قمری مہینہ ثابت ہونے کے لئے کافی ہے.
اتحاد افق اور اسکا معیار25. رویت ہلال کے لئے افق کا ایک ہونا شرط ہے یا نہیں ؟
ج۔ جی شرط ہے.
26. اتحاد افق سے کیا مراد ہے؟ اور کونسے علاقوں کو افق میں ایک قرار دیے جاسکتے ہیں؟ج۔ متحدالافق سے مراد وہ مکان ہے جو رویت ہلال کے امکان اورعدم امکان کے حوالے سے مدّ نظر شہر جیسا ہو.
ایک افق والے شہروں میں نئے چاند کا ثابت ہونا
27. اگر کسی شہر میں چاند نظر آئے تو کیا دوسرے ایسے شہر میں جو افق کے لحاظ سے متحد ہو یا دو گھنٹے فرق ہو , اس میں بھی مہینے کی پہلی تاریخ ثابت ہوگی؟
ج۔ اگر دونوں شہروں کے درمیان رویت ہلال کے امکان کا تلازم پایا جائے تو دوسرے شہروں کے لئے بھی کافی ہے اور صرف غروب کا وقت فرق ہونا معیار نہیں ہے.
دوسرے علاقوں کے افق پر اعتماد کرنا28. اگر ۲۹ تاریخ کو خراسان اور تہر ان میں عید ہو تو کیا بو شہر جیسے شہر میں رہنے والوں کے لئے بھی افطار کر لینا جائز ہے جبکہ تہران اور خراسان کا افق بو شہر کے ساتھ ایک نہیں ہے؟
ج۔ اگر دونوں شہروں کے درمیان اختلاف افق اتنا ہو کہ اگر ایک شہر میں چاند دیکھا جائے تو دوسرے شہر میں دکھائی نہ دے توایسی صورت میں ان شہروں کی رویت دوسرے ان شہروں کے لئے کافی نہیں جہاں یقینی طور پر رویت ہلال نہیں ہوسکتا ہے.
مشرقی ممالک میں روئت ہلال29. اگر انگلینڈ میں چاند نظر آجاے تو کیا جو لوگ انگلینڈ کے مغربی ممالک میں بستے ہیں , ان کے لئے بھی چاند ثابت ہو جائے گا؟ج۔ اگر ایک ملک میں چاند نظر آنے اور دوسرے میں ملک رؤیت ممکن ہونے میں تلازم پایا جائے تو دوسرے ملک کے لئے بھی وہی رؤیت کافی ہے۔لیکن ممکن ہے کہ جغرافیایی لحاظ سےعرض زیادہ ہونے کی وجہ سے مشرقی ممالک میں چاند نظر آئے اور مغربی ممالک میں چاند کا نظر آنا ممکن نہ ہو۔
30. اگر کسی مشرقی ملک میں چاند نظر آئے تو کیا یہ رؤیت مغربی ممالک کے لئے خودبخود ثابت ہوجائے گی یا نہیں ؟ اس کی حدود کیا ہیں؟ج۔ اگر چہ اکثر اوقات مشرقی ملک میں چاند نظر آنے سے مغربی ملک میں بطریق اولی چاند نظر آتا ہے, لیکن کبھی ممکن ہے کہ جغرافیایی لحاظ سےعرض زیادہ ہونے کی وجہ سےایساملازمہ نہ پایا جائے , لہذا دو شہروں کے درمیان رؤیت ہلال کا ملازمہ پایا جانا کلی معیار ہے۔
رویت ہلال اور عرض میں متحد علاقے31. شمالی کینڈا جو جغرافیایی حوالے سے انگلینڈ کے عرض میں واقع ہے , کیا انگلینڈ کے ساتھ افق میں ایک ہے؟
ج۔ صرف عرض میں متحد ہونا کافی نہیں ہے بلکہ ایک ملک میں چاند نظر آنا اور دوسرے میں رویت ممکن ہونا معیار ہے.
دو علاقے رات میں متحد ہونا32. اگر مکلف کے ملک علاوہ کسی اورملک میں چاند نظر آنے کے قابل ہونے پر یقین اور اطمینان حاصل ہوجائے اور وہ ملک مکلف کے ملک کے ساتھ رات کے کچھ حصے میں مشترک ہو , توکیا اس رویت پر اثر مترتب ہوسکتی ہے؟
ج۔ دو ملکوں کا صرف رات کے ایک حصے میں مشترک ہونا حکم میں اشتراک حاصل ہونے کے لئے کافی نہیں ہے.
رویت ہلال کا معیار33. آلات اور وسائل کے ذریعے سے چاند نظر آنے کا کیا حکم ہے؟ اور کیا دوربین کے ذریعے سے یا نور کو منعکس کرکے یا کمپیوٹر میں رکارڈ شدہ ڈیٹا کے ذریعے سے رویت ہلال کرنا مہینے کی پہلی تاریخ ثابت کرنے کے لئے کافی ہیں یا نہیں؟
ج۔ آلات کے ذریعے سے چاند دیکھنا معتبر ہے اور عادی طور پر دیکھنے اور اس میں فرق نہیں ہے۔معیار یہ ہے کہ چاند نظر آنا تحقق پائے پس رویت ہلال آنکھ سے ہو , یا عینک یا ٹلیسکوپ کے ذریعے سے سب کا ایک ہی حکم ہے۔لیکن اس کو کمپیوٹر میں منعکس کرکے ثابت کیا جائے تو چونکہ اس پر رویت کا عنوان صدق آنا معلوم نہیں ہے اس لئے محل اشکال ہے.
- چاند نظر آنے پر دو عادل کی گواہیچاند نظر آنے پر دو عادل کی گواہی
دو عادل کو چاند نظر آنے پر گواہی دینا
34. اگر چند عادل افراد گواہی دیں کہ دو عادل فرد نے چاند دیکھا ہے ؛ کیا اس سے ماہ رمضان یا شوال ثابت ہونگے؟
ج۔ نہیں, دو عادل خود شہادت دیں کہ چاند دیکھا ہے۔ لیکن اگر چاند دیکھنے کو بالواسطہ نقل کیا جائے تو کافی نہیں ہے؛ مگر اینکہ انکے کہنے پر رویت ہلال کی نسبت اطمینان حاصل ہوجائے.
رویت ہلال میں گواہوں کے درمیان اختلاف
35. اگر ایک شہر کے علماء کے درمیان رویت ہلال ثابت ہونے اور ثابت نہ ہونے میں اختلاف ہو جائے اور مکلف کی نظر میں دونوں گروہ کے علماء عادل اور قابل اعتماد ہوں اور ہر ایک کی دلیل پر دقت کرنے کے حوالے سے بھی مطمئن ہوجائے تومکلف کا فریضہ کیا ہے؟
ج۔ اگردو شہادتوں میں اختلاف نفی اور اثبات کی شکل میں ہو یعنی بعض چاند کے ہونے کا ادعا کرے اور بعض چاند نہ ہونے کا ادعا کرے, ایسی صورت میں چونکہ دونوں شہادتیں ایک دوسرے سے متعارض ہیں اور ساقط ہونگی اس لئے مکلف پر واجب ہے کہ دونوں شہادتوں کو چھوڑ کر افطار کرنے یا روزہ ررکھنے کے بارے میں اصول کے مطابق عمل کرے۔
لیکن اگر اختلاف ثبوت رویت ہلال اور ثابت ہونے پر علم نہ ہونے کے درمیان ہو یعنی بعض کہیں کہ چاند دیکھا ہے اور بعض کہیں کہ چاند نہیں دیکھا ہے۔ تو اگر رویت کے مدعی دو عادل ہوں تو مکلف کے لئے ان کا قول دلیل اور حجت شرعی ہے اور اس پر واجب ہے کہ ان کی پیروی کرے اسی طرح اگر حاکم شرع نے ثبوت ہلال کا حکم دیا ہو تو اس کا حکم بھی تمام مکلفین کے لئے شرعی حجت ہے اور ان پر واجب ہے کہ اس کا اتباع کریں. - رویت ہلال پر اطمینان حاصل ہونارویت ہلال پر اطمینان حاصل ہونا
ریڈیو یا ٹیلی ویژن سے رویت ہلال کا اعلان
36. اگر کسی شہر میں چاند نظر نہ آئے لیکن ٹیلی ویژن اور ریڈیو رویت ہلال کی خبر دے تو کیا یہی کافی ہے یا مزید تحقیق کرنا واجب ہے؟
ج۔ اگر چاند ثابت ہونے پر اطمینان حاصل ہوجائے یا ولی فقیہ کی طرف سے ثبوت ہلال پر حکم صادر ہوجائے تو یہی کافی ہے اور مزید تحقیق کی ضرورت نہیں ہے.
دوسروں کے کہنے پر رویت ہلال کے بارے میں گمان ہونا
37. بعض لوگوں کے کہنے پر کل عید ہونے کے بارے میں گمان حاصل ہوجائے تو کیا روزہ رکھ سکتے ہیں؟
ج۔ کل عید اور شوال کی پہلی تاریخ ہونے کے بارے میں جبتک اطمینان حاصل نہ ہوجائے , روزہ افطار نہیں کرسکتے ہیں.
نجوم کے محاسبات کے صحیح ہونے پر اطمینان حاصل ہونا
38. اگر چاند کے تولد اور غیر مسلح آنکھوں سے رویت ممکن ہونے کے بارے میں علم نجوم کے محاسبات کے صحیح ہونے پر اطمینان حاصل ہوجائے تو ماہ رمضان کے ثبوت یا عید کے ثابت ہونے کے لئے اس اطمینان پر اعتماد کیا جاسکتا ہے؟ بالخصوص اگر یہ بات ماہرین نجوم اوراس فن کے اھل خبرہ کی طرف سے صادر ہوئی ہو.
ج۔ فقط نجوم کے محاسبات صحیح ہونے پر اطمینان حاصل ہونا معتبر نہیں ہے لیکن اگر چاند قابل رویت ہونے پر اطمینان حاصل ہوجائے تو ایسے شخص کو چاہئے کہ اپنے علم اور اطمینان پر اثر مترتب کرے.
رویت ہلال میں غیر اسلامی ملک کی اتباع کرنا
39. اگر کسی ملک کا رویت ہلال کے اعلان کی اتباع جائز ہو اور وہ اعلان دوسرے ممالک کے لئے ہلال کے ثابت ہونے پر ایک علمی معیار تشکیل دے , تو کیا اس حکومت کا اسلامی ہونا شرط ہے یا حکومت ظالم اور فاجر ہو بھی تو اس پر عمل ممکن ہے؟
ج۔ اس مورد میں معیار یہ ہے کہ ایسے علاقے میں رویت ہلال ہونے پر اطمینان حاصل ہوجائے جو مکلف کے لئے کافی ہو.
رویت ہلال میں اہل سنت کی پیروی کرنا
40. کیا دسویں ذی الحجہ (عید قربان)کا دن معین کرنے کے لئےسعودی عرب کی تبعیّت کرنا واجب ہے یا اس مسئلے میں انکی مخالفت کرسکتے ہیں ؟
ج۔ اہل سنت کے قاضی کے ہاں چاند ثابت ہونے اور اسکا رویت پر حکم کے مطابق حاجیوں کا اعمال انجام دینا کافی ہے.
بعد والی راتوں میں چاند کی خصوصیات کو دیکھ کر پہلی تاریخ معین کرنا
41. کیا چاند کے چھوٹا , باریک ہونا اور اس میں پہلی رات کے دوسرے صفات پائے جانا اس بات کی دلیل ہے کہ پہلی (چاند رات ) کا چاند ہے اور جو دن گزر گیا ہے وہ یکم نہیں بلکہ گزشتہ مہینے کی تیسویں تھیں ؟ اگر کسی کے لئے عید ثابت ہوجائے اور یقین کر لے کہ گزشتہ روز عید نہیں بلکہ تیسویں رمضان المبارک تھی , کیا اس دن کے روزے کی قضا کرے گا ؟
ج۔ چاند کا صرف چھوٹا ہونا, نیچے ہونا, بڑا ہونا, انچا ہونا یا چوڑا یا باریک ہونا پہلی رات یا دوسری رات کے چاند ہونے کی دلیل نہیں ہے۔ لیکن اگر مکلف کو ان علائم سے علم و یقین حاصل ہو جائے تو اس وقت اپنے علم کی روشنی میں عمل کرنا واجب ہے.
42. کیا چودھویں کے چاند کو اول ماہ کی تعیین میں قرینہ قرار دیا جا سکتا ہے کیونکہ چودھویں کی رات کو چاند کامل ہو جاتا ہے اور اس طرح یوم شک کی تعیین ہو جائے گی کہ مثلا تیسویں رمضان ہے اور ماہ رمضان کے دن کے احکام مترتب ہونگےمثلا جس نے گواہوں کی گواہی کے بنا پر اس دن روزہ نہیں رکھا ہے تو اس پر قضا واجب ہوگا اور جس نے استصحاب کرتے ہوئے اس دن رمضان سمجھ کر روزہ رکھا ہے تو وہ بری الذمہ ہوگا؟
ج۔ مذکورہ چیزیں کسی کے لئے حجت شرعی نہیں ہیں لیکن اگر مکلف کو ان سے علم حاصل ہو تو ایسی صورت میں وہ اپنے علم و یقین کے مطابق علم کرسکتا ہے. - مہینے کی پہلی تاریخ کو معین کرنے میں حاکم کا حکممہینے کی پہلی تاریخ کو معین کرنے میں حاکم کا حکم
حاکم کا حکم
43. یہ جو کہا جاتا ہے کہ رویت ہلال کے بارے میں مجتہد کو حکم کرنا چاہئے تا کہ سب پر لازم الاجرا ہوجائے, اس کا کیا مطلب ہے؟ اور کن لوگوں کو شامل کرتا ہے؟
ج۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ مہینے کی پہلی تاریخ کے بارے میں اپنی را ی کا اظہار کرے, لیکن صرف ان کے ہاں چاند کا ثابت ہونا حکم نہیں کہلاتا ہے۔ اور حاکم سے مراد مجتہد جامع الشرائط ہے اور پہلے درجے پر ولی فقیہ ہے.
چاند ثابت ہونے میں ولی فقیہ کی اتباع
44. اگر ولی امر مسلمین حکم کرے کہ کل عید ہے اور ریڈیو ٹیلی ویژن چند شہروں میں چاند نظر آنے کا اعلان کرے, تو کیا پورے ملک میں عید ہوگی ؟یا فقط ان شہروں میں عید ہوگی جو ان شہروں کے ساتھ افق میں متحد ہو جہاں چاند نظر آیا ہے؟
ج۔ اگر حاکم کا حکم پورے ملک کو شامل کرے تو انکا حکم سارے شہروں کے لئے معتبر ہے.
45. جیسے کہ آپ جانتے ہیں کہ زیادہ تر فقہا افاضل کی توضیح المسائل میں ماہ شوال کی پہلی تاریخ کے اثبات کے لئے پانچ طریقے بتائے گئے ہیں لیکن حاکم شرع کے نزدیک ثابت ہونے کا اس میں ذکر نہیں ہے۔ اگر ایسا ہی ہے تو پھر اکثر مومنین مراجع عظام کے نزدیک ماہ شوال کا چاند ثابت ہونے پر کیونکر افطار کرتے ہیں؟
ج۔ جب تک حاکم ثبوت ہلال کا حکم نہ دے اتباع واجب نہیں ہے پس صرف ان کے نزدیک چاند کا ثابت ہونا دوسروں کے اتباع کے لئے کافی نہیں ہے مگر اینکہ ثبوت ہلال پر اطمینان حاصل ہو جائے .
رویت ہلال کی صورت میں حاکم کو اطلاع دینا
46. اگر کوئی شخص چاند دیکھے اور وہ جانتا ہو کہ حاکم شرع کے لئے کسی بھی علت کی وجہ سے رویت ہلال ممکن نہیں ہے, کیا اس شخص پر واجب ہے کہ حاکم شرع کو رویت ہلال کی اطلاع دے؟
ج۔ اطلاع دینا واجب نہیں ہے مگر اینکہ اطلاع نہ دینے میں کوئی مفسدہ پایاجائے.حاکم اور مقلد کے علاقوں میں افق کا اختلاف
47. حاکم جب پہلی تاریخ کے بارے میں حکم کرے تو کیا ان لوگوں پر بھی لاگو ہوگا جن کے محل اقامت کا افق مجتہد کے محل اقامت کے افق سے فرق رکھتا ہو؟
ج۔ جن شہروں میں چاند نظر آیا ہے ان میں اور جن میں نظر آنے کا امکان ہے , کے درمیان تلازم نہ پایا جائے تو حاکم کا حکم ان شہروں پر لاگو نہیں ہوتا ہے.
-
- روزہ کی نیت
- مبطلات روزہ
- روزہ اور علاج معالجہ کے احکام
- خواتین کے احکام
- فطرہ
- نماز عید فطرنماز عید فطر
عصر غیبت میں نماز عید فطر
249. جناب عالی کی نظر میں نماز عید فطر, عید قربان اور نماز جمعہ , واجبات کی کونسی اقسام میں سے ہیں؟
ج۔ عصر غیبت میں نماز عید فطر اور عید قربان واجب نہیں بلکہ مستحب ہیں لیکن نماز جمعہ واجب تخییری ہے.
غیر منصوب شخص کی امامت میں عید کی نماز
250. آج کل جہاں ولی فقیہ کی حکومت ہے نماز عید فطر اور عید قربان کیا صرف ولی فقیہ یا انکے وہ نمایندے جو نماز اقامہ کرنے کے مجاز ہیں , کی اقتدا میں ہونی چاہئے یا مساجد اور دیگر جگہوں کے ائمہ جماعت بھی پڑھا سکتے ہیں ؟
ج۔ عید کی نماز ولی فقیہ کی طرف سے غیر منصوب افراد کے توسط قصد رجا ءسے تو پڑھ سکتے ہیں لیکن اس قصد سے نہیں کہ ایسا حکم ہوا ہو, گرچہ بہتر ہے کہ ولی فقیہ کی طرف سے منصوب نشدہ افراد نماز اقامہ کرنے کے متصدی نہ بنیں.
عید کی نماز مساجد کے ائمہ جماعت کی اقتدا میں
251. ماضی میں یہ مرسوم تھا کہ ہر مسجد کا امام جماعت اپنی مسجد میں عید کی نماز قائم کرتا تھا, کیا اب بھی عید فطر اور عید قربان کی نماز مساجد کے ائمہ جماعت کے توسط قائم کرنا جائز ہے؟
ج۔ ولی فقیہ کے وہ نمایندے جو عید کی نماز قائم کرنے میں مجاز ہیں اور اسی طرح ان کی طرف سے منصوب ائمہ جمعہ اس عصر میں عید کی نماز جماعت کے ساتھ قائم کرسکتے ہیں لیکن احوط یہ ہے ان کے علاوہ دیگر افراد فرادی کی نیت سے پڑھیں اور جماعت کے ساتھ قصد رجاء سے پڑھے تو اشکال نہیں ہے نہ قصد ورود سے, ہاں اگر مصلحت کا تقاضا یہ ہو کہ شہر میں ایک ہی نماز عید قائم ہوجائے تو بہتر ہے کہ ولی فقیہ کی طرف سے نماز جمعہ کے لئے منصوب شدہ امام کے علاوہ کوئی اورشخص قائم نہ کرے.
عید فطر کے نماز سے پہلے اقامت پڑھنا
252. کیا عید کی نماز میں اقامت ہے؟
ج۔ اقامت نہیں ہے.
253. اگر امام جماعت عید فطر کی نماز کے لئے اقامت پڑھے تو انکی اور مامومین کی نماز کا کیا حکم ہے؟
ج۔ امام جماعت اور مامومین کی نماز عید میں خلل وارد نہیں ہوتی.
عید یا جمعہ کی نماز کی دوسری رکعت میں پہنچنا
254. اگر کوئی شخص عید فطر یا عید قربان یا جمعہ کی نماز کی دوسری رکعت میں پہنچے تو اسکا وظیفہ کیا ہے؟
ج۔ باقی نماز کو خود سے پڑھے.
عید کی نماز میں قنوت کم یا زیادہ کرنا
255. عید کی نماز میں قنوت کو کم یا زیادہ کرنے سے کیا نماز باطل ہوتی ہے؟
ج۔ کم اور زیادہ سے مراد لمبی قنوت یا مختصر قنوت پڑھنا ہے تو یہ کام نماز باطل ہونے کا باعث نہیں بن سکتا لیکن اگر کم اور زیادہ سے مراد قنوت کی تعداد ہو تو ضروری ہے کہ نماز عید کو اسی طرح سے پڑھی جائے جس طرح سے فقہی کتابوں میں بیان ہوا ہے.
نماز عید کی قنوت میں شک کرنا
256. اگر کوئی شخص نماز عید سعید فطر یا عید قربان کی قنوت کی تعداد میں شک کرے کہ پانچ قنوت پڑھا یا چار تو اسکی نماز کا کیا حکم ہے؟
ج۔ اگر محل سے نہیں گزرا ہے تو اقل پر بنا رکھے اور باقی قنوت بجالائے.
وحدت کے تحفظ کی خاطر عید میں تاخیر کرنا
257. کیا وحدت (اسلامی)کے تحفظ کی خاطر عید کی نماز کو ایک دن تاخیر کرسکتے ہیں؟ خاص کر بعض روایات عید کی نماز کو دوسرے اور تیسرے دن بھی بجالانے کے جواز پر دلالت کرتی ہیں؟
ج۔ بہرحال دوسرے دن رجاء کی قصد سے پڑھنے میں کوئی مانع نہیں ہے.
نماز عید فطر کی قضا
258. کیا نماز عید فطر کی قضا ہے ؟
ج۔ قضا نہیں ہے. - قضا روزے
- استیجاری روزہاستیجاری روزہ
زندہ شخص کے قضا روزوں کی نیابت کرنا
308. میرے والد پر کچھ قضا روزے ہیں لیکن وہ نہیں رکھ سکتا ہے اب میں جو کہ بڑا بیٹا ہوں کیا میرے لئے جائز ہے کہ والد کی حیات میں باپ کے ترک شدہ نمازوں کی قضا بجا لاوں یا کسی کو انجام دینے پر اجیر بناوں؟
ج۔ زنده شخص کی نماز اور روزوں کی نیابت کرنا صحیح نہیں ہے.
باپ کے ترکه سے انکے روزوں کی قضا کے لئے اجیر لینا
309. کوئی شخص مرجائے اور اس کی جائیداد اور مکان ہو جس میں اس کے بچے رہ رہےہیں اور اسکے ذمے نماز اور روزوں کی قضا بھی ہو اور بڑا بیٹا اپنے روزہ مرہ کاموں کی وجہ سے قضا انجام دینے پر قادر نہ ہو تو کیا اس گھر کو بیچ کر نماز اور روزوں کی قضا بجالانا واجب ہے؟
ج۔ اس فرض میں گھر وارثوں کی ملکیت ہے جسکا بیچنا واجب نہیں لیکن اگر باپ کے ذمے کوئی نماز یا روزے کی قضا باقی ہو تو ہر حال میں بڑے بیٹے پر واجب ہے مگر یہ کہ میت نے ایک تہائی مال سے اجیر لینے کی وصیت کی ہو اور وہی ایک تہائی تمام نماز اور روزوں کی قضا کے لئے کافی ہو تو اس صورت میں ایک تہائی ترکہ اس کام میں خرچ کرے.
روزے کی قضا کے لئےبڑے بیٹے کے نام باپ کی وصیت
310. چونکہ میں اپنے باپ کا بڑا بیٹا ہوں اور شرعا انکی قضا نمازیں اور روزے مجھ پر واجب ہیں, اگر کئی سال کی قضا ان پر ہو لیکن وصیت صرف ایک سال کے روزے اور نماز کے بارے میں کرے تو میرا وظیفہ کیا ہے؟
ج۔ اگر میت نے ایک تہائی ترکه سے قضا نماز او رروزوں کو بجالانے کی وصیت کی ہو تو اسی ایک تہائی مال سے کسی کو اجیر بنائےاور اگر انکی قضا نمازیں اور روزے وصیت کی ہوئی تعداد سے زیادہ ہوں تو وہ آپ پر واجب ہیں کہ انکی قضا بجالائے گرچہ آپ کے اپنے مال سے کسی کو اجیر بنائے..
میت کے قضا روزوں کے لئے ترکه کافی نہ ہونا
311. کوئی شخص مرجائے جبکہ اس پر نماز اور روزوں کی قضا ہو اور کوئی بیٹا بھی نہ ہو اور کچھ مال اس نے اپنے بعد کے لئے چھوڑا ہے اور وہ یا نماز یا روزہ میں سے کسی ایک کے لئے کافی ہے تو کس کو مقدم کیا جائے؟
ج۔ نماز اور روزے میں سے کسی ایک کو برتری نہیں ہے اور وارثوں پر واجب نہیں ہے کہ ترکه کو قضا نماز اور روزے کی بجا آوری میں خرچ کرے مگر یہ کہ اس بارے میں وصیت کی ہو تو اس صورت میں ایک تہائی مال میں ان کی وصیت پر عمل کرتے ہوئے جتنی مقدار کے لئے کافی بنے کسی کو اجیر لینا چاہئے.
باپ کے قضا روزوں کے لئے بڑے بیٹے کے توسط کس کو اجیر بنانا
312. بڑا بیٹا کسی کو باپ کے روزوں کے لئے اجیر بنانا چاہتا ہے تو کیا اس پر میت کا ترکہ استعمال کرسکتا ہے؟
ج۔ نہیں, بلکہ بڑا بیٹا خود سے باپ کے قضا روزے رکھے یا اپنے مال سے کسی کو اجیر بنائے انہیں یہ حق نہیں پہنچتا ہے کہ میت کےترکہ سے خرچ کرے مگر یہ کہ باپ نے وصیت کی ہو.
نذر اور قسم کے کفارے کے روزے ہوتے ہوئے استیجاری روزے لینا
313. کسی کے ذمے نذ ریا قسم کے کفارے کے روزے ہوں تو کیا وہ کسی کے قضا روزوں کے لئے اجیر بن سکتا ہے؟
ج۔ کوئی مانع نہیں ہے.
قضا یا کفارہ کے روزے ہوتے ہوئے اجیر بننا
314. جس پر قضا یا کفارہ کا روزہ واجب ہو کیا وہ کسی اور کے روزوں کے لئے اجیر یا نائب بن سکتا ہے یا تبرعا اور ثواب کے لئے کسی کا روزہ رکھ سکتا ہے؟
ج۔ استیجاری روزے رکھنے میں کوئی حرج نہیں لیکن تبرعی طور پر کسی کا روزہ رکھنا محل اشکال ہے.
وکیل یا اجیر کا عبادت انجام نہ دینا
315. زید چند افراد کی طرف سےقضا روزوں کی انجام دہی کے لئے اجیر لینے پر وکیل بنا؛ یعنی جو افراد اجیر ہوتے ہیں ان کو دینے کے لئے کچھ رقم لی لیکن اس میں خیانت کی اور کسی کو اس کام پر اجیر نہیں کیا او راب اپنے کئے پر پشیمان ہے اور برئ الذمہ ہونا چاہتا ہےتو کیا کسی کو اجیر بنائے یا جو رقم لیا تھا اسکو آج کی قیمت پر مالک کو واپس کرےیا جتنی رقم لی تھی اس کی مقدار میں مقروض ہے؟ اور اگر خود اجیر بنا ہو اور قضا بجا لانے سے پہلے مرجائے تو کیا حکم ہے؟
ج۔ اگر جو شخص اجیر لینے پر وکیل ہے کسی کو قضا نماز یا روزے انجام دینے کے لئے اجیر لینے سے پہلے وکالت کی مدت ختم ہوگئی تو صرف جو مال دریافت کیا ہے اس کا ضامن ہے۔ بصورت دیگر اختیار ہے یا لی ہوئی رقم سے کسی کو نماز اور روزوں کے لئے اجیر بنائے یا وکالت کو فسخ کرکے رقم مالک کو واپس کرے, اور اگر پیسوں کی ارزش میں اختلاف ہوجائے تو احتیاط کی بنا پر صلح کریں۔ لیکن جو شخص قضا نماز یا روزہ انجام دینے کے لئے خود اجیر بنا ہو تاکہ وہ خود اس کام کو انجام دے تو اس کے مرنے سے اجارہ فسخ ہوتا ہےاور اجرت کے لئے لی ہوئی رقم کو اس کے ترکہ سے دینا پڑے گا۔ اور اگر قضا انجام دینے میں خود اس کو ہی انجام دینے کی شرط نہ ہو تو وہ اس کام کا مقروض ہے اوراسکے وارث اس کے ترکه سے کسی کو اجیر بنائے البتہ اگر کوئی ترکه ہو تو اور اگر نہ ہو تو وارثوں کے ذمے کوئی چیز نہیں ہے.
استیجاری روزہ توڑتے کا کفارہ
316. اگر کوئی شخص ماہ رمضان کے قضا روزے رکھنے پر اجیر بنے اور زوال کے بعد افطار کرے تو اس پر کفارہ واجب ہے یا نہیں؟
ج۔ اس پر کفارہ واجب نہیں ہے.
قضا روزوں کے لئے غیر ورثہ کو وصیت کرنا
317. کسی شہید نے اپنے ایک دوست کو وصیت کی کہ احتیاط کے طور پر ان کی طرف سے چند دن قضا روزہ رکھے, لیکن شہید کے وارث ان مسائل کے پابند نہیں ہیں اور وصیت ان کو بیان کرنا بھی ممکن ہے دوسری طرف سے شہید کے دوست کے لئے روزہ رکھنا بھی باعث مشقت ہے, کیا کوئی دوسرا راستہ ہے؟
ج۔ اگر شهید نے دوست کو وصیت کی ہو کہ وہ خود روزہ رکھے تو اس میں شہید کے وارثوں پر کوئی ذمہ داری نہیں ہے اور اگر اس شخص کے لئے شہید کی نیابت میں روزہ رکھنا باعث مشقت ہے تو اس سے تکلیف ساقط ہے. - روزے کا کفارہ