دریافت:
روزہ کے احکام
- روزہ کا معنیروزہ کا معنی1. شریعت اسلامی میں روزہ کا معنی یہ ہے کہ انسان طلوع فجر سے لیکر مغرب تک اللہ تعالی کے حکم کی تعمیل کی قصد سے کھانے, پینے اور ان چیزوں سے پرہیز کرے جنکی تفصیل بعد میں آئے گی۔
- روزه کے اقسامروزه کے اقسام
2. ایک اعتبار سے روزہ کی چار قسمیں ہیں:
- واجب روزہ جیسے ماہ مبارک رمضان کے روزے.
- مستحب روزہ جیسے رجب اور شعبان کے مہینوں کے روزے.
- مکروہ روزہ, جیسے عاشورا کے دن کا روزہ.
- حرام روزہ جیسے عید الفطر شوال کی پہلی تاریخ اور عید قربان ذی الحجہ کی دسویں تاریخ کا روزہ.
واجب روزے
3. مندرجہ ذیل روزے واجب ہیں
- رمضان المبارک کے روزے
- قضا روزے
- کفارہ کے روزے
- والدین کے قضا روزے
- وہ مستحب روزے جو نذر, عہد اور قسم کی وجہ سے واجب ہوچکے ہوں
- اعتکاف کے تیسرے دن کا روزہ
- حج تمتع میں قربانی کے بدلے میں روزہ*
* اگر حاجی حج کے دوران قربانی کرنے کی قدرت نہیں رکھتا ہے اور قرض بھی نہیں کرسکے تو قربانی کے بجائے دس دن روزہ رکھے جن میں سے تین دن اسی حج کے سفر میں اور سات دن وطن لوٹنے کے بعد رکھے.
عاشورا کے دن کا روزہ
4. کیا عاشورا کے دن روزہ رکھنا جائز ہے
ج۔ روزہ رکھنا مکروہ ہے۔
سکوت کا روزہ
5. سنا ہے کہ سکوت یا چپ کا روزہ رکھنا حرام ہے, لیکن بعض کا کہنا ہے کہ نذر کرنے کی صورت میں حلال ہے۔ کیا یہ بات صحیح ہے؟
ج۔ حرام ہے۔
بیوی اور بچوں کا روزہ
6. حرام روزوں کی اقسام میں کہا جاتا ہے کہ بیوی کا روزہ رکھنا اگر شوہر کے حق میں مزاحمت ایجاد کرے یا اولاد کا روزہ ماں باپ کے لئے اذیت کا باعث بنے, اس صورت میں سوال یہ ہے کہ یہ صرف مستحب روزوں کو شامل کرتا ہے یا واجب روزے بھی اس حکم میں شامل ہیں؟
ج۔ واجب روزوں کو شامل نہیں ہے۔ - روزہ واجب ہونے کی شرایط
- مہینے کی پہلی تاریخ ثابت ہونے کے طریقے
- روزہ کی نیت
- مبطلات روزہ
- کھانا اور پیناکھانا اور پینا
کھانے اور پینے کا معیار
75. اگر کوئی شخص جان بوجھ کر کوئی چیز کھائے یا پیئے تو اس کا روزہ باطل ہوگا خواہ وہ چیز روز مرہ کھانے کی چیزوں میں سے ہو یا نہ کھانے والے کوئی چیز ہو مثلا کاغذ یا کپڑا و غیرہ اور خواہ کم ہو یا زیادہ جیسے پانی کا بہت چھوٹا قطرہ یا روٹی کا نہایت چھوٹا ٹکڑا.
روزہ کو کسی کھیل کے مقابلے کے لئے توڑنا
76. کیا کسی فوٹبال کے مقابلے کی خاطر زیادہ بھوک اور پیاس کی وجہ سے اپنا روزہ توڑ سکتا ہے ؟
ج۔ سوال کا مورد روزه افطار کرنے کے لئے مجوز نہیں بن سکتا ہے.
بھوک اور پیاس کی وجہ سے روزہ توڑنا
77. اگر کوئی شخص ماہ رمضان میں روزہ دار ہو اور کسی ایک دن سحری کے لئے بیدار نہ ہوسکے اور اس وجہ سے غروب تک رورہ نہ رکھ سکے اور دن کے درمیان میں کوئی حادثہ پیش آئے اور روزہ توڑ دے تو کیا اس پر کفارہ واجب ہے؟
ج۔ اگر روزہ کو اس حد تک ادامہ دے کہ بھوک اور پیاس کی وجہ سے روزہ اس کے لئے مشقت اور حرج کا باعث بن جائے اور اسی وجہ سے روزہ توڑ دے تو اس پر فقط قضا واجب ہے اورکوئی کفارہ نہیں ہے.
صبح کی اذان کے بعد سحری کھانا
78. ماہ رمضان میں سحری کے لئے بیدار ہوجائے اور سحری کھانے کے بعد معلوم ہوجائے کہ صبح کی اذان دی گئی ہے تو کیا یہ روزہ قبول ہے یا اس کی قضا واجب ہوگی؟
ج۔اگر تحقیق کرے اور صبح نہ ہونے پر علم حاصل ہونے کے بعد کھایا تھا اور بعد میں پتہ چلے کہ صبح ہوچکی تھی , تو یہ روزہ صحیح ہے اور اسکی قضا بھی نہیں ہے.
79. آج کل روزمرہ امور کے ٹائم ٹیبل کے لئے گھڑی استعمال کی جاتی ہے اور شہروں میں بلند عمارتوں کی وجہ سے طلوع فجر نہیں دیکھا جاسکتا ہے, اگر کوئی شخص اپنی گھڑی پر اعتماد کرتے ہوئے کہ جس میں ٹائم چار بج رہے تھے , سحری کھانے میں مشغول ہوجائے اور بعد میں پتہ چلے کہ گھڑی کی بیٹری ختم ہوئی تھی اور اصل ٹائم سوا چار بجے تھے, کیا ایسے شخص کا روزہ صحیح ہوگا؟ اور اسیطرح کوئی شخص نظر کی اشتباہ کی وجہ سے پانچ بجے کو چار بجے کا تصور کرے اور سحری کھانے میں مشغول ہوجائے اور بعد میں اشتباہ پر متوجہ ہوجائے اور معلوم ہوجائے کہ طلوع فجر کے بعد سحری کھایا ہے؟ کیا یہ روزہ صحیح ہے؟
ج۔ دونوں صورتوں میں , اگر گھڑی پر اعتماد کرنے سے رات کے باقی ہونے پر اطمینان حاصل ہوجائے اور بعد میں خلاف کشف ہوجائے , تو ماہ مبارک رمضان کا روزہ صحیح ہے.
80. اگر کھانا کھاتے ہوئے معلوم ہوجائے کہ صبح ہوچکی ہے تو کیا کرنا چاہئے؟
ج۔ جو لقمہ منہ میں ہے اسکو باہر نکالے, اور اگر جان بوجھ کر اس کو نگل لے تو روزہ باطل ہوگا.
جو مواد معدہ سے منہ میں آتے ہیں انکا حکم
81. بعض دفعہ انسان کے معدہ سے ایک کھٹّا مادہ منہ میں آتا ہے او راگر یہ مواد منہ میں آنے کے بعد روزے دار جان بوجھ کریا بھول کر اس کو نگل لے تو اس کے روزے کا کیا حکم ہے؟
ج۔ اگر منہ کے فضا میں پہنچنے کے بعد جان بوجھ کر نگل لے تو اسکا روزہ باطل ہے اور اگر بھول کر نگل لے تو روزہ باطل نہیں ہے.
روزہ کی حالت میں بلغم نگلنا
82. زکام میں مبتلا ہونے کی وجہ سے میرےمنہ میں تھوڑا بلغم جمع ہو گیا , جسے میں تھوکنے کے بجائے نگل لیا تو میرا روزہ صحیح ہے یا نہیں ؟ نیز میں ماہ رمضان کے کچھ دنوں اپنے عزیز کے گھر رہا اور شرم و حیاء کی وجہ سے غسل جنابت کے بدلے تیمم کرتا رہا اور ظہر تک غسل نہیں کرسکا۔ چند روز تک یہی سلسلہ چلتا رہا۔ اب سوال یہ ہے کہ ان دنوں کے روزے صحیح ہیں یا نہیں؟
ج۔ بلغم اور ناک کی رطوبت نگلنے سے روزے کو ضرر نہیں پہنچتاہے , اگرچہ احتیاط واجب یہ ہے کہ جب بلغم دہن کی فضا تک آجائے تو نگلنے سے اجتناب کیا جائے۔
اور جس دن روزہ رکھنا چاہتے ہیں اس دن طلوع فجر سے پہلے غسل جنابت ترک کر کے اس کے بدلے میں تیمم انجام دینا, اگر یہ عذر شرعی کی وجہ سے ہو یا آپ نے آخر وقت کی تنگی کی وجہ سے تیمم کیا ہے تو روزہ باطل نہیں ہوگا اور اس تیمم کے ساتھ آپ کا روزہ صحیح ہے۔اور اگر ایسا نہیں تھا تو ان دنوں میں آپ کے روزے باطل ہیں.
دانتو ں کے بیچ باقیماندہ غذا کو نگلنا
83. میں نے رمضان کے ایام میں ایک دن اپنے دانتوں کو برش نہیں کیا۔ دانتوں میں پھنسی ہوئی غذا میں نے جان بوجھ کر نہیں بلکہ وہ خود بخود اندر چلی گئی کیا اس دن کے روزہ کی قضا مجھ پر واجب ہوگی؟
ج۔ اگر آپ کو یہ علم نہیں تھا کہ غذا دانتوں میں پھنسی رہ گئی ہے یا یہ یقین نہیں تھا کہ غذا اندر چلی جائے گی اور توجہ و اختیار کے بغیر وہ اندر چلی جائے تو آپ پر اس دن کی قضا واجب نہیں ہے.
دانتوں کا خلال کرنا
84. جس شخص نے کل روزہ رکھنے کا قصد کیا ہے اس کے لئے کھانے کے بعد خلال کرنے کا کیا حکم ہے؟
ج۔ جس نے روزہ رکھنے کا قصد کیا ہے اس کیلئے خلال کرنا واجب نہیں ہے اگرچہ یہ احتمال دے کہ خلال نہ کرنے کی وجہ سے دانتوں میں پھنسی ہوئی غذا حلق سے اندر چلی جائے گی؛ اور اس کے بعد سہواً اندر چل بھی جائے تو بھی روزہ باطل نہیں ہوگا؛ ہاں اگر یقین ہو کہ خلال نہ کرنے سے غذا اندر چلی جائے گی تو خلال کرنا واجب ہے ,اگر خلال نہ کرے اورغذا حلق میں داخل ہوجائے تو اس فرض میں کہ داخل ہونے کا یقین تھایا بلکہ مطلقا ( بنابر احتیاط واجب) روزہ باطل ہوگا.
ٹوتھ پیسٹ سے مسواک کرنا
85. ٹوتھ پیسٹ سے روزے کی حالت میں مسواک کرنے کا کیا حکم ہے؟
ج۔ اشکال نہیں ہے؛ لیکن جو لعاب دھن پیسٹ سے مخلوط ہوچکی ہے اسکو حلق سے اترنے سے روکنا ضروری ہے.
دانتوں میں دھاگہ ڈالنا
86. روزے کی حالت میں دانتوں میں دھاگہ –جسمیں فلورایڈ اور نعنا کا ذائقہ ہو- ڈالنے کا کیا حکم ہے؟
ج۔ اگر آب دھن کو نگل نہ لے تو اشکال نہیں ہے.
چیونگم اور لوبان چوسنا
87. روزے دار کو چیونگم چبانا اور لوبان چوسنے کا کیا حکم ہے؟
ج- اگر کوئی چیز حلق میں نہ اتر جائے تو اشکال نہیں ہے لیکن لوبان چوسنے سے روزہ باطل ہوتا ہے.
کسی کے اصرار پر روزہ باطل کرنا
88. اگر میں روزے کی حالت میں ہوں اورمیری ماں مجھے غذا کھانے یا کوئی چیز پینے پر مجبور کرے توکیا میرا روزہ باطل ہوتا ہے؟
ج۔ کھانے اور پینے سے روزہ باطل ہوتا ہے گرچہ کسی کے اصرار یا درخواست کی وجہ سے ہو.
مبطلات روزہ پر مجبور کرنا
89. اگر کسی کے منہ میں کوئی چیز زبردستی ٹھونسی جائے یا زبردستی سر کو پانی میں ڈبو دیا جائے تو کیا اس کا روزہ باطل ہوگا؟ اور اگر روزہ باطل کرنے پر مجبور کرے مثلا اسے کہے کہ روزہ نہ توڑنے کی صورت میں تمہاری جان یا مال کو ضرر پہنچائینگے, اور وہ بھی اس ضرر کو اپنے سے دور کرنے کے لئے غذا کھائے , تو کیا اسکا روزہ صحیح ہوگا؟
ج۔روزہ دار کے حلق میں زبردستی کسی چیز کے داخل کرنے سے یا بغیر اختیار کے سر کو پانی میں ڈبونے سے روزہ باطل نہیں ہوتا ہے۔ لیکن اگر کسی کے اکراہ کی وجہ سے روزہ دار خود روزہ باطل کرنے والے عمل کا مرتکب ہوجائے تو روزہ باطل ہوگا.
بھول کر افطار کرنے کا حکم
90. اگر روزہ دار شخص بھول کر کوئی چیز کھا لے , تو کیا اس کو آگاہ کرنا واجب ہے ؟
ج۔ نہیں, اس کو آگاہ کرنا واجب نہیں ہے.
پائلٹ اور ائیر ہوسٹس کے لئے پانی پینے کی ضرورت
91. اگر ہوائی جہاز کسی لمبے روٹ میں بلندی پر پرواز کر رہا ہو اور یہ پرواز اڈھائی گھنٹے سے تین گھنٹہ تک هو , اور پائلٹ اور ائیر ہوسٹس اپنا تعادل برقرار رکھنے کے لئے ہر بیس منٹ بعد پانی پینے کے محتاج ہیں۔ تو اس صورت میں کیا ماہ مبارک رمضان میں روزے کی قضا اور کفارہ دونوں واجب ہیں؟
ج۔ اگر ان کے لئے روزہ مضر ہو تو پانی پی کر افطار کرسکتے ہیں اوربعد میں اسکی قضا بجا لائے اور اس صورت میں کفارہ واجب نہیں ہے.
روزے کی حالت میں منه میں پانی ڈالنا اور غرغرہ کرنا
92. اگر روزہ دار پیاس بجھانے کی قصد سے منہ میں پانی ڈال کر منہ میں گھوما لے اور واپس باہر پھینک دے اور ذرہ برابر پانی بھی حلق سے نیچے نہ جائے تو روزے کا کیا حکم ہے؟
ج۔ مفروضہ سوال کی روشنی میں کوئی اشکال نہیں ہے.
93. ماہ رمضان میں وضو یا غیر وضو کے لئے منہ میں پانی ڈالنے کے بعد کیا تین مرتبہ لعاب دھن کو منہ سے باہر پھینکنا واجب ہے؟
ج۔ ایسا کام واجب نہیں ہے۔ اور صرف پانی منہ سے باہر پھینکنا واجب ہے اب اگر یقین ہوجائے کہ پانی منہ سے خارج ہوچکا ہے تو پھر کوئی اور چیز اس پر واجب نہیں ہے.
94. روزہ دار شخص کیلئے غرغرہ کرنے کا کیا حکم ہے؟
ج۔ غرغرہ کرتے وقت اگر پانی حلق سے نیچے اتر جائے تو روزہ باطل ہے.
روزے کی حالت میں زبان کو منہ سے باہر نکالنا
95. لعاب دہن کو منہ سے باہر نکالنے کے بعد پھر واپس منہ میں لینے سے روزہ باطل ہوتا ہے۔ کیا زبان کے لئے بھی یہی حکم ہے کہ اگر کوئی شخص اپنی زبان کو کسی بھی وجہ سے منہ سے باہر نکالے تو روزہ باطل ہونے کا سبب بن جائے؟
ج۔ فقط یہی کام روزے کے صحیح ہونے میں ضرر نہیں پہنچا سکتا ہے.
روزے کی حالت میں شکر منہ میں داخل ہونے کا احساس
96. جب ماہ رمضان میں شکر اور قند کی فیکٹری میں جاتے ہیں تو احساس ہوتا ہے کہ شکر ہمارے منہ میں داخل ہوا ہے, کیا ہمارا روزہ باطل ہوگا؟
ج۔ فقط منہ میں داخل ہونے کا احساس کرنا یا بلکہ داخل بھی ہوجائے تو نگلے بغیر روزہ صحیح ہونے کو ضرر نہیں پہنچاسکتا ہے. - جماع (ہمبستری)جماع (ہمبستری)
روزہ دار کے جنسی تعلقات
97. جو مرد خود روزه نهیں رکھ سکتا ہے کیا وہ اپنی روزہ دار بیوی سے ہمبستری کرسکتا ہے؟
ج۔ جی نہیں , جائز نہیں ہے.
روزے کی حالت میں بیوی کے ساتھ مذاق اور ملاعبہ کرنا
98. اگر شوہر ماہ رمضان میں اپنی بیوی سے مذاق اور ملاعبہ کرے تو کیا روزہ کے لئے ضرر پہنچاتی ہیں؟
ج۔ اگر منی خارج ہونے کا باعث نہ ہو تو روزے میں خلل ایجاد نہیں هوتی هے.
روزہ کی حالت میں میاں بیوں کا جماع کرنا
99. اگر شوہر ماہ رمضان میں اپنی بیوی سے ہمبستری کرے اور بیوی بھی اس کام پر راضی ہو تو روزے کا کیا حکم ہے؟
ج۔ دونوں میں سے ہر ایک پر جان بوجھ کر روزہ توڑنے کا حکم جاری ہوگا اور قضا کے علاوہ کفارہ بھی دونوں پر واجب ہوگا.
بھول کر ہمبستری کرنا
100. اگر روزہ دار شخص بھول کر ہمبستری کرے تو کیا اسکا روزہ باطل ہوگا؟
ج۔ اگر روزے سے ہونے کو بھول کر ہمبستری کرے تو روزہ باطل نہیں ہے, لیکن جب بھی یاد آئے فورا ہمبستری کی حالت سے خارج ہونا چاہئے ورنہ روزہ باطل ہوگا. - صبح کی اذان تک جنابت پر باقی رہناصبح کی اذان تک جنابت پر باقی رہنا
101. جو شخص ماہ رمضان کی رات میں مجنب ہو اسے چاہئے کہ صبح کی اذان سے پہلے غسل کرے, اگر جان بوجھ کر اسوقت تک غسل نہ کرے تو روزہ باطل ہے, یہی حکم ماہ رمضان کے قضا روزوں میں بھی جاری ہے گرچہ عمداً نہ ہو.
102. اگر ماہ رمضان کی رات میں جنب ہوجائے اور بغیر عمد کے صبح تک غسل نہ کرے مثلا نیند کی حالت میں جنب ہوجائے اور اذان کے بعد تک جاگ نہ سکے تو اسکا روزہ صحیح ہے.
103. اگر کوئی شخص بیداری میں جنب ہوجائے یا نیند میں جنب ہونے کے بعد بیدار ہوجائے اور جانتا ہے دوبارہ سوجائے تو صبح کی اذان تک غسل کے لئے بیدار نہ ہوسکتا ہے تو غسل کے بغیر سونا جائز نہیں ہے اور اگر اذان سے پہلے غسل کئے بغیر سوجائے تو روزہ باطل ہے لیکن اگر یہ احتمال دیتا ہے کہ صبح کی اذان سے پہلے غسل کرنے بیدار ہوجائے گا اور غسل کرنے کا قصد بھی رکھتا ہے لیکن بیدار نہ ہوسکے تو اسکا روزہ صحیح ہے, اور اگر دوسری مرتبہ بیدار ہونے کے بعد پھر سوجائے اور صبح تک بیدار نہ ہوسکے تو اس دن کی قضا رکھنا ضروری ہے.
104. جس شخص کا وظیفہ یہ ہے کہ ماہ رمضان کی رات میں غسل کرے لیکن وقت تنگ ہونے کی وجہ سے یا پانی مضر ہونے کی وجہ سے یا اس جیسے دیگر وجوہات کی وجہ سے غسل نہ کرسکے تو غسل کے بدلے تیمم کرنا لازمی ہے.
105. روزے کی حالت میں اگر نیند میں جنب ہوجائے تو روزہ باطل نہیں ہوتا ہے.
106. اگر روزہ دار ماہ رمضان یا دوسرے دنوں میں روزے سے ہو اور نیند میں جنب ہوجائے تو بیدار ہونے کے بعد فورا ً غسل کرنا واجب نہیں ہے.
107. جو عورت اپنی ماہانہ عادت سے یا نفاس سے پاک ہوئی ہے اس پر غسل واجب ہے اور اگر غسل کو صبح کی اذان تک تاخیر کرے تو اس دن کا روزہ باطل ہے.
108. روزے کی حالت میں اگر عورت ماہانہ عادت کا یا نفاس کا خون دیکھے تو اس کا روزہ باطل ہوتا ہے.
ماہ رمضان کی رات میں غسل ناممکن ہونے کے باوجود عمداً جنابت کرنا
109. جس شخص کے پاس پانی نہ ہو یا وقت کی کمی کے علاوہ کوئی اور عذر کی وجہ سے غسل جنابت نہ کرسکتا ہو تو کیا ماہ مبارک کی راتوں میں عمداً اپنے کو حلال طریقے سے مجنب کرسکتا ہے؟
ج۔اگر اسکا فریضہ تیمم ہو اور اپنے کو مجنب کرنے کے بعد تیمم کے لئے وقت بھی کافی ہو تو اس کے لئے خود کو مجنب کرنا جائز ہے.
جان بوجھ کر غسل کو ترک کرکے آخر وقت میں تیمم کرنا
110. کوئی شخص صبح کی اذان سے پہلے جب بیدار ہوا تو خود کو محتلم پایا, کیا یہ شخص غسل کو اذان کے نزدیک ہونے تک انجام نہ دیکر غسل کے بدلے تیمم کرسکتا ہے؟
ج۔ اگر غسل کو اتنا تاخیر کرے یہاں تک کہ غسل کے لئے وقت کافی نہ ہوتو گناہ کیا ہے, اور اذان سے پہلے تیمم کرنا لازمی ہے اور روزہ اسکا صحیح ہے.
111. اگر مجنب شخص ماہ رمضان میں جان بوجھ کر غسل نہ کرے اور غسل کے لئے وقت تنگ ہونے کے بعد تیمم کرکے صبح کرے تو اس کے روزے کا کیا حکم ہے؟
ج۔ اگرچہ اسکا روزہ صحیح ہے لیکن سوال کے مفروضہ میں وہ گناہ کا مرتکب ہوا ہے.
صبح کی اذان تک غسل جنابت سے غفلت کرنا
112. ماہ رمضان یا دوسرے ایام کے روزوں کے لئے غسل جنابت انجام دینا بھول جائے اور دن کے کسی وقت یاد آئے تو اس کا کیا حکم ہے؟
ج۔ ماہ رمضان کے روزوں میں اگر طلوع فجر تک غسل کرنا بھول جائے اور جنابت کی حالت میں صبح کرے تو اسکا روزہ باطل ہے اور احوط یہ ہے ماہ رمضان کے قضا روزے بھی اس حکم میں شامل ہیں, لیکن دوسرے روزوں میں روزہ باطل نہیں ہوتا ہے.
صبح کی اذان سے پہلے احتلام سے غافل رہنا
113. ایک شخص رمضان کی راتوں میں اذان صبح سے پہلے بیدار ہوا اور احتلام هونے کا پتہ نہیں چلا اور پھر سے سوگیا۔ اذان کے درمیان آنکھ کھلی تو اپنے آپ کو محتلم پایا اور یہ بھی یقین ہے کہ اذان سے قبل محتلم ہوا ہے تو ایسی صورت میں روزہ کا کیا حکم ہے؟
ج۔ اگر اذان سے قبل اپنے احتلام کی طرف متوجہ نہیں تھا تو اس کا روزہ صحیح ہے.
ماہ رمضان کی رات میں احتلام میں شک ہونا
114. اگر مکلف ماہ رمضان میں فجر سے پہلے احتلام ہونے میں شک کرے اور اپنی شک کو اہمیت نہ دیتے ہوئے دوبارہ سوجائے اذان صبح کے بعد جب اٹھے تو معلوم ہوا کہ اذان سے پہلے محتلم ہوا تھا تو اس کے روزہ کا کیا حکم ہے؟
ج۔ اگر پہلی مرتبہ اٹھنے کے بعد احتلام کے آثار نظر نہ آئےاور کوئی چیز واضح نہیں ہوئی اور صرف احتلام ہونے کا احتمال تھا اور اذان کے بعد تک سوتا رہےتو ایسی صورت میں روزہ صحیح ہے گرچہ بعد میں یہ ثابت کیوں نہ ہو جائے کہ اذان سے قبل محتلم ہوا تھا.
جنابت کی حالت میں صبح تک رہتے ہوئے روزہ رکھنا
115. اگر کوئی شخص بعض مشکلات کی وجہ سے صبح کی اذان تک غسل جنابت پر باقی رہے تو کیا اس دن روزہ رکھنا اس کے لئے جائز ہے؟
ج۔ رمضان کے علاوہ کسی اور روزے یا اس کی قضا میں کوئی مضائقہ نہیں ہے لیکن ماہ رمضان کے روزے کے بارے میں تفصیل ہے اگر کسی عذر کی وجہ سے غسل جنابت نہ کرسکے تو تیمم واجب ہے, اور اگر تیمم بھی نہیں کیا تو روزہ صحیح نہیں ہے.
116. اگر مجنب قضا یا مستحب روزہ رکھنا چاہتا ہو تو کیا اس کے لئے طلوع آفتاب کے بعد غسل جنابت جائز ہے؟
ج۔ اگر عمداً غسل جنابت نہیں کیا اور صبح ہو گئی تو رمضان کا روزہ اور اس کی قضا صحیح نہیں ہے اور دوسرے روزے خاص کر مستحب روزہ میں تو اقویٰ یہ ہے کہ وہ صحیح ہے.
مجنب صبح کی اذان تک سونا
117. اگر مکلف ماہ رمضان کی رات میں صبح کی اذان سے پہلے بیدار ہوجائے اور اپنے کو محتلم پائے اور دوبارہ اس امید سے سوجائے کہ اذان سے پہلے غسل کرنے کے لئے بیدار ہوجائے گا, اور سورج طلوع ہونے تک سوتا رہے اور غسل کو اذان ظہر تک تاخیر کرے اور ظہر کی اذان کے بعد غسل کرکے نماز ظہر اور عصر پڑھے تو اس کے روزے کا کیا حکم ہے؟
ج۔ سوال کے مفروضہ میں پہلی نیند ہے اور اس کا روزہ صحیح ہے لیکن اگر دوبارہ سوجائے اور صبح تک بیدار نہ ہوسکے تو اس دن کی قضا بجا لائے.
118. گزشتہ سال ماہ رمضان میں سحری کے وقت مجھ پر غسل جنابت واجب ہوگیا اور جب بیدار ہوا تو سوچا کہ وقت تنگ ہونے تک صبر کروں اور اسوقت غسل کے بدلے تیمم کروں گا لیکن نیند آئی اور بیدار نہ ہوسکا, میرے لئے کیا حکم ہے؟
ج۔ اگرچہ آخر وقت میں اپنے وظیفہ پر عمل کرنا چاہتے تھے لیکن اس دن کی قضا واجب ہےہاں اگر آپکا وظیفہ ہی تیمم تھا اور فجر سے پہلے تیمم کرنے کا قصد بھی رکھتے تھے لیکن نیند آنے کی وجہ سے نہ کرسکے تو پہلی نیند میں روزہ صحیح ہے.
واجب غسل کے دوران اذان دینا
119. مجنب شخص اذان کے قریب بیدار ہوجائے اور غسل شروع کرے لیکن غسل تمام ہونے سے پہلے صبح کی اذان دی جائے تو اس کے روزے کا کیا حکم ہے؟
ج۔ اگر اس علم یا گمان کے ساتھ غسل شروع کرے کہ غسل کے لئے وقت کافی ہےتو اسکا روزہ صحیح ہے.
120. اگر میں صبح کی اذان سے پہلے غسل شروع کروں لیکن غسل کے دوران صبح کی اذان کا وقت ہوجائے , (مثلا جب سر یا گردن یا دائیں طرف کو دھو رہا تھا تو اذان شروع ہوجائے) تو کیا میرا روزه صحیح هے؟
ج۔ اگر غسل کے لئے وقت کافی ہونے کا یقین تھا تو آپکا روزہ صحیح ہے.
شرم کی وجہ سے غسل ترک کر کے جنابت پر باقی رہنا
121. ہم ایک ٹھنڈے علاقے میں رہتے ہیں جہاں نہ حمام ہے اور نہ ہی غسل کے لئے کوئی جگہ, جب ماہ رمضان میں جنابت کی حالت میں بیدار ہوتے ہیں اور چونکہ ہمارے ہاں آدھی رات کو لوگوں کے حضور ایک جوان کا مشک یا حوض کے پانی سے غسل کرنے کو عیب سمجھا جاتا ہے اور اس وقت پانی بھی ٹھنڈا ہے تو ہمارے لئے کل کے روزے کے بارے میں کیا حکم ہے؟
ج۔ فقط غسل کرنا سخت ہونے یا عیب سمجھا جانے کو عذر شرعی نہیں کہا جاسکتا ہے, بلکہ جب تک غسل ضرر یا حرج کی حد تک نہ پہنچے, کسی بھی صورت میں غسل کرنا واجب ہے, اور حرج یا ضرر کی صورت میں طلوع فجر سے پہلے تیمم کرنا لازمی ہےا ور فجر سے پہلے غسل جنابت کے بدلے تیمم کرے تو روزہ صحیح ہے اور اگر تیمم نہ کرے تو روزہ باطل ہوگالیکن پھر بھی سارا دن مبطلات روزہ سے پرہیز کرنا واجب ہے.
122. ایک شخص ماہ رمضان میں کہیں مہمان ہوا اور آدھی رات کووہاں احتلام ہو گئے چونکہ وہاں مہمان تھے اس لئے زائد لباس نہیں تھا لہذا روزے سے بچنے کے لئے طلوع فجر کے بعد سفر کرنے کا ارادہ کر لیا اور طلوع فجر کے بعد کچھ کھائے پئے بغیر سفر پر نکل پڑے اب سوال یہ ہے کہ قصد سفر اس شخص کو کفارہ سے بچا سکتا ہے یا نہیں ؟
ج۔ اگر جنابت کی حالت میں بیدار ہوجائے اور مجنب ہونے پر علم رکھتا ہے اور فجر سے پہلے غسل یا تیمم کا اقدام نہیں کیا تو پھر صرف رات میں قصد سفر کرنا یا دن میں سفر کرنا کفارہ ساقط ہونے کے لئے کافی نہیں ہے.
123. میں ماہ رمضان کے کچھ دنوں کسی رشتہ دار کے گھر رہا اور زکام, شرم و حیاء کی وجہ سے غسل جنابت کے بدلے تیمم کرنے پر مجبور ہوا اور ظہر تک غسل نہیں کرسکا۔ چند دنوں تک یہی سلسلہ چلتا رہا۔ تو کیا ان دنوں میں میرے روزے صحیح ہیں یا نہیں؟
ج۔ روزے کے دن طلوع فجر سے پہلے غسل جنابت نہ کرنا, اور اس کے بدلے تیمم کرنا۔ اگر یہ عذر شرعی کی وجہ سے تھا یا آپ نے آخر وقت میں وقت تنگ ہونے کی وجہ سے تیمم کیا تھا تو اس تیمم کے ساتھ آپ کا روزہ صحیح تھا اور اگر ایسا نہیں تھا تو ان دنوں میں آپ کے روزے باطل ہیں. - غسل کے وجوب یا کیفیت کو نہ جانناغسل کے وجوب یا کیفیت کو نہ جاننا
غسل کے وجوب اور کیفیت کے بارے میں جاہل شخص کا روزہ
124. جو شخص سن بلوغ تک پہنچا ہو لیکن غسل واجب ہونے کے بارے میں یا غسل کیسے کیا جاتا ہے اس بارے میں کوئی علم نہ ہو اور تقریبا دس سال گزرنے کے بعد تقلید اورغسل واجب ہونے کے بارے میں متوجہ ہوجائے تو اسکا کیا حکم ہے؟ اور قضا نمازوں اور روزوں کے بارے میں ان کا وظیفہ کیا ہے؟
ج۔ جنابت کی حالت میں جو نمازیں پڑھی ہیں انکی قضا واجب ہےاور اسی طرح ان روزوں کی بھی قضا واجب ہے جب وہ جنب ہونے کو تو جانتا تھا لیکن روزہ رکھنے کے لئے مجنب پر غسل واجب ہونے کو نہیں جانتا تھا.
125. اگر کوئی شخص چند دن جنابت کی حالت میں روزہ رکھے اور غسل جنابت روزہ صحیح ہونے کے لئے شرط ہونے کو نہیں جانتا ہو, کیا اس پر جنابت کی حالت میں رکھے گئے روزوں کا کفارہ واجب ہے یا صرف قضا کافی ہے؟
ج۔ مذکورہ بالا صورت میں صرف قضا کافی ہے.
126. ایک جوان نادانی کی وجہ سے چودہ سال کی عمر سے پہلے اور اس کے بعد بھی استمناء کرتا رہا جس کی وجہ سے اس سے منی خارج ہوتی تھی لیکن منی خارج ہونےسے غسل واجب ہونے کو نہیں جانتا تھا , اسکا وظیفہ کیا ہے؟کیا جس مدت میں استمناء کرتا رہا تھا اور منی خارج ہوتی تھی اس کے لئے غسل واجب ہے؟ اور جو نمازیں اور روزے گزشتہ سے اب تک جو جنابت کی حالت میں انجام پائے ہیں کیا وہ باطل اور انکی قضا واجب ہے؟
ج۔ اب تک اگر غسل نہیں کیا ہے تو جتنی بار بھی منی خارج ہوئی ہے سب کے لئے ایک ہی غسل کافی ہے اور تمام وہ نمازیں جو جنابت کی حالت میں پڑھنے کایقین ہو تو قضا کرے اور اگر استمناء ماہ رمضان کی راتوں کو انجام پایا ہے اور خودجنابت کے بارے میں اسے علم نہ ہو تو اسکے روزوں کی قضا واجب نہیں ہےاور صحیح ہونے کے حکم میں ہیں۔لیکن اگر خروج منی اور جنابت کا علم تو ہو لیکن روزہ صحیح ہونے کے لئے غسل واجب ہونے کے بارے میں اسے علم نہیں ہو تو تمام ان روزوں کی قضا بجا لائے جو جنابت کی حالت میں رکھا ہے.
127. کیا جماع بلوغ کی نشانیوں میں سے ہے اور جماع انجام دینے سے شرعی احکام اس پر واجب ہوتی ہیں؟ اگر کسی کو یہ معلوم نہ ہو اور اسی طرح سے کئی سال گزر جائے , تو کیا اس پر جنابت کا غسل واجب ہے؟ اور اگر وہ اعمال جن میں جنابت سے پاک ہونا شرط ہے جیسے نماز اور روزہ, ان کو غسل جنابت سے پہلے بجا لائے تو کیا یہ اعمال باطل اور انکی قضا واجب ہے؟
ج۔ انزال اور خروج منی کےبغیر جماع بالغ ہونے کی نشانیوں میں سے نہیں ہے, لیکن جنابت کا باعث بنتا ہے اور جب بالغ ہوجائے تو غسل کرنا واجب ہے اور جب تک بلوغ کی نشانیوں میں سے کوئی ایک وجود میں نہ آئے شرعا اس پر بالغ ہونے کا حکم نہیں کیا جاسکتا ہے اور شرعی احکام پر وہ مکلف نہیں ہے۔ اور جو شخص بچپنے میں جماع کی وجہ سے مجنب ہوا ہے اور بالغ ہونے کے بعد غسل کئے بغیر نماز پڑھا ہے یا روزہ رکھا ہے تو نمازوں کو دوبارہ پڑھنا واجب ہے لیکن جنابت کی نسبت لاعلم تھا تو روزوں کی قضا واجب نہیں ہے.
باطل غسل کے ساتھ روزہ رکھنا
128. میں غسل کرتے ہوئے پہلے دائیں طرف پھر سر اور پھر بائیں طرف کو دھوتا تھا اور اس حوالے سے کسی سے پوچھنے یا یا خود تحقیق کرنے میں کوتاہی کی ہے, میری نماز اور روزے کا کیا حکم ہے؟
ج۔ مذکورہ صورت میں غسل باطل ہے اور حدث کو رفع نہیں کرسکتا ہے اس لئے ایسے غسل سے پڑھی ہوئی نمازیں باطل اور قضا واجب ہے, لیکن چونکہ اس طرح کا غسل صحیح ہونے کا معتقد تھے اور جنابت پر باقی رہنا عمداً نہیں تھا اس لئے آپکے روزوں پر صحیح ہونے کا حکم کیا جاتا ہے.
129. کوئی شخص حکم شرعی نہ جاننے کی وجہ سے ایک مدت تک غسل کی ترتیب کی رعایت نہیں کرسکا ہے , اسکی نماز اور روزوں کا کیا حکم ہے؟
ج۔ اگر غسل کو اس طرح سے انجام دیا ہے کہ شرعا باطل ہو, تو اس حالت میں حدث اکبر کے ساتھ پڑھی ہوئی نمازوں کی قضا واجب ہے, لیکن اگر اس طرح کا غسل صحیح ہونے کا معتقد تھا اور جنابت پر باقی رہنا عمداً نہیں تھا اس لئے آپکے روزوں پر صحیح ہونے کا حکم کیا جاتا ہے.
130. چند سال پہلے "رسالہ چند مراجعچ" میں مقام معظم رہبری کا فتوای , دائیں اور بائیں طرف کے درمیان ترتیب کو کچھ اس طرح سے پایا کہ یہ ترتیب احتیاط واجب کی بنا پر ہے اور اس احتیاط میں کسی ایسے مجتہد کی طرف رجوع کیا جو ترتیب کو مستحب سمجھتا تھا, لیکن اب معلوم ہوا کہ آیت اللہ خامنہ ای کا فتوی ترتیب واجب ہونا ہے, میری ان دوسالوں کی نماز اور روزوں کا کیا حکم ہے؟
ج۔ گزشتہ نماز اور روزوں پر صحیح ہونے کا حکم کیا جاتا ہے.
جنابت کا کوئی ایک غسل باطل ہونے کے یقین کے ساتھ روزہ رکھنا
131. اگر کوئی شخص ماہ رمضان میں تین بار غسل جنابت انجام دے, مثلا بیس, پچیس اور ستائیس تاریخ کو غسل کرے اور بعد میں یقین ہوجائے کہ ان میں سے ایک غسل باطل تھا تو اس شخص کی نماز اور روزوں کا کیا حکم ہے؟
ج۔ انکا روزہ صحیح ہے لیکن بنابر احتیاط , ذمہ فارغ ہونے کا یقین حاصل ہونے تک نمازوں کی قضا بجالانا واجب ہے.
نجس پانی سے کئے ہوئےغسل سے روزہ رکھنا
132. اگر کوئی شخص ماہ رمضان میں نجس پانی کے ساتھ غسل کرے اور ایک ہفتہ بعد پانی نجس ہونے کا علم حاصل ہوجائے تو اس مدت میں بجالائی ہوئی نماز اور روزوں کا کیا حکم ہے ؟
ج۔انکی نماز باطل اور قضا واجب ہے لیکن روزوں پر صحیح ہونے کا حکم کیا جاتا ہے.
منی خارج ہونے کا احتمال اور روزہ دار کا فریضہ
133. ایک شخص موقتا ً ایسی بیماری میں مبتلا ہے کہ ہمیشہ پیشاب کے قطرے ٹپکتے ہیں یعنی جب پیشاب کرتا ہے تو گھنٹہ بھر یا اس سے زیادہ دیر تک پیشاب کے قطرے ٹپکتے رہتے ہیں,اور بعض راتوں میں جنب ہوتا ہے اور ایک گھنٹہ اذان سے قبل بیدار ہوتا ہے اور یہ احتمال دیتا ہے کہ پیشاب کے قطروں کے ساتھ منی بھی خارج ہو جائے, ایسے میں ان کے روزوں کا کیا حکم ہے, اورطہار ت کے ساتھ روزہ شروع کرنے کے لئے اس کی کیا ذمہ داری ہے؟
ج۔ اگر صبح کی اذان سے پہلے غسل یا غسل کے بدلے میں تیمم کر لے تو روزہ صحیح ہے چاہے غسل کے بعد بلا اختیار منی خارج کیوں نہ ہو. - استمناءاستمناء
134. اگر روزہ دار جان بوجھ کر ایسا کام کرے جس سے اسکی منی خارج ہوجائے تو اسکا روزہ باطل ہوگا.
روزے کی حالت میں استمناء کا کفارہ
135. اگر مکلف جانتا ہو کہ استمناء سے روزہ باطل ہو جاتا ہے اس کے باوجود وہ جان بوجھ کر اس کا مرتکب ہو جائے تو کیا اس پر دونوں کفارے( اطعام اور روزے) واجب ہیں یا ایک کفارہ؟
ج۔ اگر جان بوجھ کر استمناء کرے اور منی بھی خارج ہوجائے تو ا س پر دونوں کفارے واجب نہیں ہیں (بلکہ ایک کفارہ واجب ہے) لیکن احتیاط مستحب یہ ہے کہ دونوں کفارے ادا کرے.
استمناء کی عادت اور روزے کا حکم
136. ایک شخص برسوں سے ماہ مبارک رمضان میں اور اس کے علاوہ بھی استمناء کا مرتکب ہوتا رہا ہے اس کی نماز اور روزہ کا کیا حکم ہے؟
ج۔ استمناء مطلقاً حرام ہے اور اگر منی خارج ہو جائے تو غسل جنابت واجب ہے اور اگر روزہ کی حالت میں استمناء کیا جائے تو وہ حرام چیز سے روزہ توڑنے کے حکم میں ہے۔ اب اگر غسل جنابت یا تیمم کے بغیر نمازیں پڑھے یا روزے رکھے تو دونوں باطل ہیں اور دونوں کی قضا واجب ہے.
شہوت انگیز مناظر دیکھنے سے روزہ دار مجنب ہونا
137. ماہ رمضان میں روزہ دار شخص شہوت انگیز مناظر دیکھ کر جنب ہوجائے تو کیا اس سے روزہ باطل ہوگا؟
ج۔ اگر انزال کے قصد سے دیکھا ہو یا جانتا ہو کہ ایسے مناظر دیکھے تو جنب ہوگا یا اس کی عادت ایسی ہو اور پھر بھی جان بوجھ کر دیکھے تو جنابت عمدی کے حکم میں ہے یعنی قضا اور کفارہ دونوں اس پر واجب ہیں.
نامحرم سے بات کرتے ہوئے روزہ دار کا مجنب ہونا
138. رمضان المبارک میں بغیر کسی استمناء کے فقط ایک نامحرم عورت سے فون پر بات کرنے کی وجہ سے ایسےخیالات پیدا ہوئے جس سے منی خارج ہوگئی جبکہ گفتگو لذت کی قصد سے بھی نہیں کی گئی تھی, میرا روزہ باطل ہے یا نہیں, باطل ہونے کی صورت میں کیا مجھ پر کفارہ بھی واجب ہے یا نہیں ؟
ج۔ اگر اس سے قبل عورتوں سے بات کرتے وقت منی خارج ہونے کی عادت نہیں تھی اور غیر اختیاری طور پر منی نکل گئی ہے تو اس سے روزہ باطل نہیں ہوتا اور آپ پر کچھ بھی واجب نہیں ہے.
روزہ کی حالت میں احتلام
139. دن میں احتلام ہونے سے روزہ باطل نہیں ہوتا ہے, اگر روزہ دار کو یہ معلوم ہو کہ اگر دن میں سوجائے تو احتلام ہوگا تو سونے سے پرہیز کرنا لازمی نہیں ہے.
140. اگر روزہ دار منی خارج ہوتے ہوئے بیدار ہوجائے تو منی کو خارج ہونے سے روکنا لازم نہیں ہے.
141. اگر روزہ دار شخص ماہ رمضان میں صبح یا ظہر کی نماز کے بعد سوجائے اور نیند میں بغیر قصد کے محتلم ہوجائے تو اسکا وظیفہ کیا ہے ؟کیا اس شخص کا روزہ باطل ہے؟
ج۔ اسکا روزہ صحیح ہے.
روزہ دار کا احتلام اور صبح کی اذان کے بعد بیدار ہونا
142. اگر کوئی شخص صبح کی اذان سے پہلے یا اذان کے بعد سوجائے اور احتلام ہوجائے اور اذان کے بعد بیدار ہوجائے تو غسل کرنے کے لئے کتنی فرصت ہے؟
ج۔ مذکورہ سوال کے تحت جنب ہونا اس دن کے روزے کے لئے ضرر نہیں پہنچاسکتا ہے لیکن نماز کے لئے غسل کرنا واجب ہے۔ اور غسل کو نماز کے وقت تک تاخیر کرسکتا ہے.
ماہ رمضان میں فجر کے بعد احتلام
143. اگر ماہ رمضان میں فجر کے بعد احتلام ہوجائے تو کیا کریں ؟
ج۔ روزہ صحیح ہے اور نماز ظہر کے لئے غسل کرنا لازمی ہے. - الله تعالی, انبیا کرام اور ائمہ طاہرین علیہم السلام سے جھوٹی بات منسوب کرنا,الله تعالی, انبیا کرام اور ائمہ طاہرین علیہم السلام سے جھوٹی بات منسوب کرنا,
144. الله تعالی, پیغمبروں اور ائمہ طاہرین علیہم السلام سے کوئی جھوٹی بات منسوب کرنا, بنابر احتیاط روزہ باطل ہونے کا موجب بنتا ہے, اگرچہ بعد میں توبہ کرے اور جھوٹ بولنے کا اقرار کرے.
حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا سے جھوٹی بات منسوب کرنا
145. کیا حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا سے جھوٹ منسوب کرنے سے روزہ باطل ہوتا ہے؟
ج۔جی ہاں, بنابر احتیاط واجب روزہ باطل ہوتا ہے.
حدیث کساء کی نسبت حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کی طرف دینا
146. کیا حدیث کساء کو آپ معتبر سمجھتے ہیں جس کی روایت حضرت فاطمہ زہر ا سلام اللہ علیھا سے ہے ؟ اورکیا روزے کی حالت میں اس کی نسبت شہزادی (س) کی طرف دی جا سکتی ہے؟
ج۔ اگر شہزادی علیھا السلام کی طرف نسبت دینا ان کتابوں سے حکایت , اور ’ نقل قول ‘کے ذریعے ہو جن میں حدیث کساء ذکر ہوئی ہے تو کوئی مضائقہ نہیں ہے.
ماہ رمضان میں دعا صحیح ہونے پر شک کرتے ہوئے پڑھنا
147. ماہ مبارک کے پہلے روز سے تیسویں روز تک کے لئے مخصوص دعائیں وارد ہوئی ہیں۔ اگر ان کی صحت میں شک ہو تو ان کو پڑھنے کا کیا حکم ہے؟
ج۔ بهر حال اگر یہ دعائیں( اس دن کے لئے )وارد ہونے کی امید اور مطلوب ہونے کی قصد سےپڑھی جائیں تو کوئی مضائقہ نہیں ہے. - گرد و غبار کو حلق تک پہنچاناگرد و غبار کو حلق تک پہنچانا
احتیاط واجب کی بنا پر روزہ دار کو چاہئے کہ غلیظ گرد و غبار- جیسے مٹی پر جاڑو دینے سے جو گرد اٹھتی ہے - کوحلق سے نیچے نہ لے جائے او ر اسیطرح سگریٹ کا دھواں اور دوسرے دھواں بھی بنابر احتیاط واجب روزہ کو باطل کرتے ہیں.
روزے کی حالت میں گرد و غبار کو نگلنا
148. میں لوہے کی کان میں ملازمت کرتا ہوں اور مجھے اپنی ملازمت کے پیش نظر ہر روز اس میں اترنا پڑتا ہے اور مشینوں سے کام کرتے وقت غبار منہ میں جاتا ہے اور پورے سال یہی سلسلہ جاری رہتا ہے۔ میری ذمہ داری کیا ہے؟ اورمیرا روزہ اس حالت میں صحیح ہے یا نہیں ؟
ج۔ غلیظ گرد و غبار کا روزے کی حالت میں نگلنابنابر احتیاط واجب , روزہ کو باطل کر دیتا ہے۔ اس سے پرہیز کرنا چاہئے, لیکن صرف گرد و غبار ناک اور منہ میں جانے سے روزہ باطل نہیں ہوتا جب تک اسے نگلا نہ جائے.
سگریٹ کے نشے والوں کا روزہ
149. مجھے سگریٹ نوشی کا نشہ ہےاور رمضان مبارک میں ہرچند کوشش کرتا ہوں کہ تند مزاج نہ بنوں مگر ہوجاتا ہےاور یہی چیز بیوی بچوں کے لئے باعث اذیت ہو جاتی ہے اور میں خود بھی اپنی اس تند مزاجی سے رنجیدہ ہوں۔ ایسی صورت میں میرا شرعی وظیفه کیا ہے؟
ج۔ آپ پر ماہ رمضان کے روزے واجب ہیں اور احتیاط واجب کی بنا پر روزہ کی حالت میں سگریٹ نوشی جائز نہیں ہے, اور بغیر عذر کے دوسروں سے تند مزاجی کے ساتھ پیش نہ آئیں.
150. جس کو سگریٹ کا نشہ ہے اور حتما روزانہ کئی سگریٹ پی لیتا ہے, کیا وہ روزہ رکھ سکتا ہے اور کیا اسکا روزہ صحیح ہے؟
ج۔ احتیاط واجب کی بنا پر روزہ دار کو ہر قسم کے تمباکو کے دھویں سے پرہیز کرنا چاہئے اور مجبوری کی صورت میں روزے کا وجوب ساقط نہیں ہوتا ہے.
تمباکو اور دیگر منشیات کا استعمال
151. روزے کی حالت میں تمباکو, جیسے سگریٹ, استعمال کرنے کا کیا حکم ہے؟
ج۔ احتیاط واجب کی بنا پر روزہ دار کو چاہئے کہ ہر قسم کے تمباکو کے دھویں سے اجتناب کرے اور ہر قسم کے منشیات جو ناک سے یا زبان کے نیچے جذب ہوتے ہیں سب سے اجتناب کرے.روزہ کی حالت میں نسوار کا استعمال:152.کیا نسوار کا مادہ جو تنباکو وغیرہ سے بنایا جاتا ہے اور چند منٹ کے لئے زبان کے نیچے رکھا جاتا ہے اور پھر اسے باہر تھوک دیا جاتا ہے کیا یہ مبطل روزہ ہے یا نہیں؟
ج۔ احتیاط واجب یہ ہے کہ روزدار انسان کوہرقسم کی تنباکو نوشی اور ایسی نشہ آور چيز سے پرہیز کرنا چاہیے جسے زبان کے نیچے یا ناک کے ذریعہ استعمال کیا جاتا ہے۔ - سر کو پانی میں ڈبوناسر کو پانی میں ڈبونا
153. اگر روزہ دار عمداً سر کو پانی میں ڈبوے تو احتیاط واجب کی بناپر اسکا روزہ باطل ہے اور اس دن کے روزے کی قضا لازمی ہے.
154. پچھلے مسئلے کے حکم میں فرق نہیں کہ سر پانی میں ڈبوتے ہوئے بدن بھی پانی میں ہو یا بدن پانی سے باہر ہو اور صرف سر کو پانی میں ڈبو دے.
155. اگر آدھے سر کو پانی میں ڈبونے کے بعد باہر نکالے اور پھر سر کا دوسرا حصه پانی میں ڈبوئے تو روزہ باطل نہیں ہوتا ہے.
156. اگر پورا سر پانی میں اندر چلا جائے اور صرف سر کے کچھ بال باہر رہے تو روزہ باطل ہوتا هے.
157. اگر شک کرے کہ پورا سر پانی میں ڈوبا ہے یا نہیں تو روزہ صحیح ہے.
158. اگر روزہ دار بغیر اختیار کے پانی میں گر پڑے اور پورا سر پانی کے اندر چلا جائے تو اسکا روزہ باطل نہیں ہے لیکن سر کو فورا پانی سے باہر نکالے, اسیطرح اگر روزے سے ہونے کو بھول کر سر کو پانی میں ڈبو دے تو اسکا روزہ باطل نہیں ہوگا لیکن جب بھی یاد آئے فورا سر کو پانی سے باہر نکالنا چاہئے.
سر کو مضاف پانی میں ڈبونا
159. کیا سر کو مضاف پانی میں ڈبونے سے روزہ باطل ہوتا ہے؟
ج۔ روزہ باطل نہیں ہوتا ہے, لیکن احتیاط واجب یہ ہے کہ گلاب کے پانی میں سر کو نہ ڈبوئے.
غوطہ خوروں کے لباس کے اندر سر کو پانی میں ڈوب جانا
160. اگر کوئی شخص مخصوص لباس (ڈائیونگ سوٹ) پهن کر بغیر اسکے کہ بدن گیلا ہوجائے پانی میں چلا جائے تو اس کے روزے کا کیا حکم ہے؟
ج۔ اگر لباس اس کے سر سے چپکے ہوئے ہوں تو روزہ صحیح ہونے میں اشکال ہے اور احتیاط واجب کی بنا پر قضا لازم ہے.
سر پر پانی ڈالنا
161. اگر روزہ دار کے مسوڑھے سے کافی مقدار میں خون خارج ہو تو کیا اس کا روزہ باطل ہو جائے گا اور کیا وہ کسی برتن سے اپنے سر پر پانی ڈال سکتا ہے ؟
ج۔ جب تک خون نگلا نہ جائے تو صرف خون نکلنے سے روزہ باطل نہیں ہوتا ہے, اسی طرح برتن وغیرہ سے سر پر پانی ڈالنے سے بھی اس کے روزہ پر کوئی اثر نہیں پڑتا.
روزہ دار کا بھول کر غسل ارتماسی کرنا
162. اگر روزہ دار اذان ظہر سے قبل تک متوجہ نہ ہو کہ مجنب ہوا ہے پھر اس کے بعد غسل ارتماسی کر ڈالے تو کیا اس سے روزہ باطل ہو جائے گا؟ اور اگر غسل کے بعد متوجہ ہو کہ وہ روزے کی حالت میں غسل ارتماسی کرچکا ہے تو کیا اس پر روزے کی قضا واجب ہے؟
ج۔ اگر روزے کی حالت میں غفلت و فراموشی کی بنا پر غسل ارتماسی کر لی ہو تو اس کا روزہ اور غسل صحیح ہے اور اس پر روزہ کی قضا واجب نہیں ہے. - حُقنہ کرناحُقنہ کرنا
163. کسی سَیَّال چیز سے حُقنہ (انیما)* کرنا اگرچہ مجبوری یا علاج کی خاطر ہو تب بھی روزے کو باطل کرتا ہے.
خواتین کا شیاف استعمال کرنا
164. بعض نسوانی امراض کے علاج کے لئے کچھ انیما (شیاف یعنی شرمگاہ کے ذریعہ ٹیبلیٹ چڑھانا)جیسی خاص دوائیں ہیں جن کو بدن میں داخل کرتی ہیں , کیا اس سے روزہ باطل ہو جاتا ہے؟
ج۔ ان دواؤں کے استعمال سے روزہ باطل نہیں ہوتا.
165. میں ایک شادی شدہ عورت ہوں , ماہ رمضان میں حاملہ تھی اور روزہ رکھنا میرے لئے سخت تھا, اور کسی تجویز کے مطابق ماہ مبارک رمضان کے اکثر دنوں میں شیاف استعمال کرتی رہی, کیا ان دنوں کی قضا بجا لاوں یا نہیں؟
ج۔ شیاف اگر جامد ہو تو کوئی مضایقہ نہیں اور روزوں کی قضا واجب نہیں ہے.
* سیال اور مایع دوایی غائط کے مخرج سے کسی خاص آلہ کے ذریعے سے بدن میں داخل کرنا - قے کرناقے کرنا
166. جب بھی روزہ دار جان بوجھ کر قے کرے اگرچہ کسی بیماری وغیرہ کی وجہ سے قے کرنے پر مجبور ہو تو روزہ باطل ہوتا ہےلیکن اگر بھول کر یا بغیر اختیار کے قے کرے تو اشکال نہیں ہے.
167. اگر ڈکارلینے کی وجہ سے کوئی چیز منہ میں آئی تو اس کو باہر پھینکنا چاہئے, اور اگر بے اختیار حلق سے نیچے چلی جائے تو روزہ صحیح ہے.
168. اگر روزہ دار تہوع کی حالت میں قے کرے تو اسکے روزے کا کیا حکم ہے؟
ج۔ اگر بغیر اختیار کے ہو تو کوئی مضایقہ نہیں لیکن اگر جان بوجھ کر قے کرے تو روزے کو باطل کرتا ہے. - روزہ باطل کرنے والی چیزوں کے بعض احکامروزہ باطل کرنے والی چیزوں کے بعض احکام
169. اگر انسان جان بوجھ کر اور اختیار کے ساتھ کوئی ایسا کام کرے جو روزے کو باطل کرتا ہے( کھانا, پینا۔۔۔۔) تو اس کا روزہ باطل ہو جاتا ہے اور اگر کوئی ایسا کام جان بوجھ کر نہ کرے مثلا پاوں پھسل جائے اور پانی میں گر پڑے یا بھول کر کھاناکھائے یا زبردستی کوئی چیز اس کے حلق میں ڈالی جائے تو روزہ باطل نہیں ہوتا ہے.
170. اگر روزہ دار کو کھانا کھانے پر مجبور کیا جائے مثلاً اسے کہا جائے کہ اگر تم غذا نہیں کھاو گے تو ہم تمہیں مالی یا جانی نقصان پہنچائیں گے اور وہ نقصان سے بچنے کے لئے اپنے آپ کھانا کھالے تو اس کا روزہ باطل ہو جائے گا.
171. اگر روزہ دار سہواً کوئی ایسا کام کرے جو روزے کو باطل کرتا ہو اورپھر اس گمان سے کہ اس کا روزہ باطل ہوگیا ہے دوبارہ جان بوجھ کرکوئی اور ایسا ہی کام کرے تو اس کا روزہ باطل ہوجاتا ہے.
روزہ کی حالت میں عطر کا استعمال
172. ماہ رمضان میں روزہ دار کو عطر استعمال کرنے کا کیا حکم ہے ؟
ج۔ روزہ دار کے لئے عطر کا استعمال مستحب ہے لیکن خوشبودار گھاس (اور جڑی بوٹیاں) سونگھنا مکروہ ہے.
-
- روزہ اور علاج معالجہ کے احکام
- خواتین کے احکام
- فطرہ
- نماز عید فطرنماز عید فطر
عصر غیبت میں نماز عید فطر
249. جناب عالی کی نظر میں نماز عید فطر, عید قربان اور نماز جمعہ , واجبات کی کونسی اقسام میں سے ہیں؟
ج۔ عصر غیبت میں نماز عید فطر اور عید قربان واجب نہیں بلکہ مستحب ہیں لیکن نماز جمعہ واجب تخییری ہے.
غیر منصوب شخص کی امامت میں عید کی نماز
250. آج کل جہاں ولی فقیہ کی حکومت ہے نماز عید فطر اور عید قربان کیا صرف ولی فقیہ یا انکے وہ نمایندے جو نماز اقامہ کرنے کے مجاز ہیں , کی اقتدا میں ہونی چاہئے یا مساجد اور دیگر جگہوں کے ائمہ جماعت بھی پڑھا سکتے ہیں ؟
ج۔ عید کی نماز ولی فقیہ کی طرف سے غیر منصوب افراد کے توسط قصد رجا ءسے تو پڑھ سکتے ہیں لیکن اس قصد سے نہیں کہ ایسا حکم ہوا ہو, گرچہ بہتر ہے کہ ولی فقیہ کی طرف سے منصوب نشدہ افراد نماز اقامہ کرنے کے متصدی نہ بنیں.
عید کی نماز مساجد کے ائمہ جماعت کی اقتدا میں
251. ماضی میں یہ مرسوم تھا کہ ہر مسجد کا امام جماعت اپنی مسجد میں عید کی نماز قائم کرتا تھا, کیا اب بھی عید فطر اور عید قربان کی نماز مساجد کے ائمہ جماعت کے توسط قائم کرنا جائز ہے؟
ج۔ ولی فقیہ کے وہ نمایندے جو عید کی نماز قائم کرنے میں مجاز ہیں اور اسی طرح ان کی طرف سے منصوب ائمہ جمعہ اس عصر میں عید کی نماز جماعت کے ساتھ قائم کرسکتے ہیں لیکن احوط یہ ہے ان کے علاوہ دیگر افراد فرادی کی نیت سے پڑھیں اور جماعت کے ساتھ قصد رجاء سے پڑھے تو اشکال نہیں ہے نہ قصد ورود سے, ہاں اگر مصلحت کا تقاضا یہ ہو کہ شہر میں ایک ہی نماز عید قائم ہوجائے تو بہتر ہے کہ ولی فقیہ کی طرف سے نماز جمعہ کے لئے منصوب شدہ امام کے علاوہ کوئی اورشخص قائم نہ کرے.
عید فطر کے نماز سے پہلے اقامت پڑھنا
252. کیا عید کی نماز میں اقامت ہے؟
ج۔ اقامت نہیں ہے.
253. اگر امام جماعت عید فطر کی نماز کے لئے اقامت پڑھے تو انکی اور مامومین کی نماز کا کیا حکم ہے؟
ج۔ امام جماعت اور مامومین کی نماز عید میں خلل وارد نہیں ہوتی.
عید یا جمعہ کی نماز کی دوسری رکعت میں پہنچنا
254. اگر کوئی شخص عید فطر یا عید قربان یا جمعہ کی نماز کی دوسری رکعت میں پہنچے تو اسکا وظیفہ کیا ہے؟
ج۔ باقی نماز کو خود سے پڑھے.
عید کی نماز میں قنوت کم یا زیادہ کرنا
255. عید کی نماز میں قنوت کو کم یا زیادہ کرنے سے کیا نماز باطل ہوتی ہے؟
ج۔ کم اور زیادہ سے مراد لمبی قنوت یا مختصر قنوت پڑھنا ہے تو یہ کام نماز باطل ہونے کا باعث نہیں بن سکتا لیکن اگر کم اور زیادہ سے مراد قنوت کی تعداد ہو تو ضروری ہے کہ نماز عید کو اسی طرح سے پڑھی جائے جس طرح سے فقہی کتابوں میں بیان ہوا ہے.
نماز عید کی قنوت میں شک کرنا
256. اگر کوئی شخص نماز عید سعید فطر یا عید قربان کی قنوت کی تعداد میں شک کرے کہ پانچ قنوت پڑھا یا چار تو اسکی نماز کا کیا حکم ہے؟
ج۔ اگر محل سے نہیں گزرا ہے تو اقل پر بنا رکھے اور باقی قنوت بجالائے.
وحدت کے تحفظ کی خاطر عید میں تاخیر کرنا
257. کیا وحدت (اسلامی)کے تحفظ کی خاطر عید کی نماز کو ایک دن تاخیر کرسکتے ہیں؟ خاص کر بعض روایات عید کی نماز کو دوسرے اور تیسرے دن بھی بجالانے کے جواز پر دلالت کرتی ہیں؟
ج۔ بہرحال دوسرے دن رجاء کی قصد سے پڑھنے میں کوئی مانع نہیں ہے.
نماز عید فطر کی قضا
258. کیا نماز عید فطر کی قضا ہے ؟
ج۔ قضا نہیں ہے. - قضا روزے
- استیجاری روزہاستیجاری روزہ
زندہ شخص کے قضا روزوں کی نیابت کرنا
308. میرے والد پر کچھ قضا روزے ہیں لیکن وہ نہیں رکھ سکتا ہے اب میں جو کہ بڑا بیٹا ہوں کیا میرے لئے جائز ہے کہ والد کی حیات میں باپ کے ترک شدہ نمازوں کی قضا بجا لاوں یا کسی کو انجام دینے پر اجیر بناوں؟
ج۔ زنده شخص کی نماز اور روزوں کی نیابت کرنا صحیح نہیں ہے.
باپ کے ترکه سے انکے روزوں کی قضا کے لئے اجیر لینا
309. کوئی شخص مرجائے اور اس کی جائیداد اور مکان ہو جس میں اس کے بچے رہ رہےہیں اور اسکے ذمے نماز اور روزوں کی قضا بھی ہو اور بڑا بیٹا اپنے روزہ مرہ کاموں کی وجہ سے قضا انجام دینے پر قادر نہ ہو تو کیا اس گھر کو بیچ کر نماز اور روزوں کی قضا بجالانا واجب ہے؟
ج۔ اس فرض میں گھر وارثوں کی ملکیت ہے جسکا بیچنا واجب نہیں لیکن اگر باپ کے ذمے کوئی نماز یا روزے کی قضا باقی ہو تو ہر حال میں بڑے بیٹے پر واجب ہے مگر یہ کہ میت نے ایک تہائی مال سے اجیر لینے کی وصیت کی ہو اور وہی ایک تہائی تمام نماز اور روزوں کی قضا کے لئے کافی ہو تو اس صورت میں ایک تہائی ترکہ اس کام میں خرچ کرے.
روزے کی قضا کے لئےبڑے بیٹے کے نام باپ کی وصیت
310. چونکہ میں اپنے باپ کا بڑا بیٹا ہوں اور شرعا انکی قضا نمازیں اور روزے مجھ پر واجب ہیں, اگر کئی سال کی قضا ان پر ہو لیکن وصیت صرف ایک سال کے روزے اور نماز کے بارے میں کرے تو میرا وظیفہ کیا ہے؟
ج۔ اگر میت نے ایک تہائی ترکه سے قضا نماز او رروزوں کو بجالانے کی وصیت کی ہو تو اسی ایک تہائی مال سے کسی کو اجیر بنائےاور اگر انکی قضا نمازیں اور روزے وصیت کی ہوئی تعداد سے زیادہ ہوں تو وہ آپ پر واجب ہیں کہ انکی قضا بجالائے گرچہ آپ کے اپنے مال سے کسی کو اجیر بنائے..
میت کے قضا روزوں کے لئے ترکه کافی نہ ہونا
311. کوئی شخص مرجائے جبکہ اس پر نماز اور روزوں کی قضا ہو اور کوئی بیٹا بھی نہ ہو اور کچھ مال اس نے اپنے بعد کے لئے چھوڑا ہے اور وہ یا نماز یا روزہ میں سے کسی ایک کے لئے کافی ہے تو کس کو مقدم کیا جائے؟
ج۔ نماز اور روزے میں سے کسی ایک کو برتری نہیں ہے اور وارثوں پر واجب نہیں ہے کہ ترکه کو قضا نماز اور روزے کی بجا آوری میں خرچ کرے مگر یہ کہ اس بارے میں وصیت کی ہو تو اس صورت میں ایک تہائی مال میں ان کی وصیت پر عمل کرتے ہوئے جتنی مقدار کے لئے کافی بنے کسی کو اجیر لینا چاہئے.
باپ کے قضا روزوں کے لئے بڑے بیٹے کے توسط کس کو اجیر بنانا
312. بڑا بیٹا کسی کو باپ کے روزوں کے لئے اجیر بنانا چاہتا ہے تو کیا اس پر میت کا ترکہ استعمال کرسکتا ہے؟
ج۔ نہیں, بلکہ بڑا بیٹا خود سے باپ کے قضا روزے رکھے یا اپنے مال سے کسی کو اجیر بنائے انہیں یہ حق نہیں پہنچتا ہے کہ میت کےترکہ سے خرچ کرے مگر یہ کہ باپ نے وصیت کی ہو.
نذر اور قسم کے کفارے کے روزے ہوتے ہوئے استیجاری روزے لینا
313. کسی کے ذمے نذ ریا قسم کے کفارے کے روزے ہوں تو کیا وہ کسی کے قضا روزوں کے لئے اجیر بن سکتا ہے؟
ج۔ کوئی مانع نہیں ہے.
قضا یا کفارہ کے روزے ہوتے ہوئے اجیر بننا
314. جس پر قضا یا کفارہ کا روزہ واجب ہو کیا وہ کسی اور کے روزوں کے لئے اجیر یا نائب بن سکتا ہے یا تبرعا اور ثواب کے لئے کسی کا روزہ رکھ سکتا ہے؟
ج۔ استیجاری روزے رکھنے میں کوئی حرج نہیں لیکن تبرعی طور پر کسی کا روزہ رکھنا محل اشکال ہے.
وکیل یا اجیر کا عبادت انجام نہ دینا
315. زید چند افراد کی طرف سےقضا روزوں کی انجام دہی کے لئے اجیر لینے پر وکیل بنا؛ یعنی جو افراد اجیر ہوتے ہیں ان کو دینے کے لئے کچھ رقم لی لیکن اس میں خیانت کی اور کسی کو اس کام پر اجیر نہیں کیا او راب اپنے کئے پر پشیمان ہے اور برئ الذمہ ہونا چاہتا ہےتو کیا کسی کو اجیر بنائے یا جو رقم لیا تھا اسکو آج کی قیمت پر مالک کو واپس کرےیا جتنی رقم لی تھی اس کی مقدار میں مقروض ہے؟ اور اگر خود اجیر بنا ہو اور قضا بجا لانے سے پہلے مرجائے تو کیا حکم ہے؟
ج۔ اگر جو شخص اجیر لینے پر وکیل ہے کسی کو قضا نماز یا روزے انجام دینے کے لئے اجیر لینے سے پہلے وکالت کی مدت ختم ہوگئی تو صرف جو مال دریافت کیا ہے اس کا ضامن ہے۔ بصورت دیگر اختیار ہے یا لی ہوئی رقم سے کسی کو نماز اور روزوں کے لئے اجیر بنائے یا وکالت کو فسخ کرکے رقم مالک کو واپس کرے, اور اگر پیسوں کی ارزش میں اختلاف ہوجائے تو احتیاط کی بنا پر صلح کریں۔ لیکن جو شخص قضا نماز یا روزہ انجام دینے کے لئے خود اجیر بنا ہو تاکہ وہ خود اس کام کو انجام دے تو اس کے مرنے سے اجارہ فسخ ہوتا ہےاور اجرت کے لئے لی ہوئی رقم کو اس کے ترکہ سے دینا پڑے گا۔ اور اگر قضا انجام دینے میں خود اس کو ہی انجام دینے کی شرط نہ ہو تو وہ اس کام کا مقروض ہے اوراسکے وارث اس کے ترکه سے کسی کو اجیر بنائے البتہ اگر کوئی ترکه ہو تو اور اگر نہ ہو تو وارثوں کے ذمے کوئی چیز نہیں ہے.
استیجاری روزہ توڑتے کا کفارہ
316. اگر کوئی شخص ماہ رمضان کے قضا روزے رکھنے پر اجیر بنے اور زوال کے بعد افطار کرے تو اس پر کفارہ واجب ہے یا نہیں؟
ج۔ اس پر کفارہ واجب نہیں ہے.
قضا روزوں کے لئے غیر ورثہ کو وصیت کرنا
317. کسی شہید نے اپنے ایک دوست کو وصیت کی کہ احتیاط کے طور پر ان کی طرف سے چند دن قضا روزہ رکھے, لیکن شہید کے وارث ان مسائل کے پابند نہیں ہیں اور وصیت ان کو بیان کرنا بھی ممکن ہے دوسری طرف سے شہید کے دوست کے لئے روزہ رکھنا بھی باعث مشقت ہے, کیا کوئی دوسرا راستہ ہے؟
ج۔ اگر شهید نے دوست کو وصیت کی ہو کہ وہ خود روزہ رکھے تو اس میں شہید کے وارثوں پر کوئی ذمہ داری نہیں ہے اور اگر اس شخص کے لئے شہید کی نیابت میں روزہ رکھنا باعث مشقت ہے تو اس سے تکلیف ساقط ہے. - روزے کا کفارہ