ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی
دریافت:

مناسک حج

    • حج کی فضيلت اور اہمیت
    • حج ترک کرنے کا حکم
    • حج اور عمرہ کے اقسام
    • حج تمتع اور عمرہ تمتع کا اجمالی ڈھانچہ
    • حج اِفراد اورعمرہ مفردہ
    • حج قِران
    • حج تمتع کے کلی احکام
    • پہلا حصه حَجة الاسلام اورنيابتي حج
    • دوسرا حصه عمرہ کے اعمال
    • تیسرا حصہ حج کے اعمال
      • پہلي فصل :احرام
        پرنٹ  ;  PDF

        پہلي فصل :احرام

          مسئلہ ۳۷۴۔ حج کے واجبات ميں سے پہلا واجب،  احرام ہے ۔
          حج کا احرام کیفیت،   شرائط ،  محرمات،  احکام اور کفار ات کے لحاظ سے عمرہ کے احرام سے مختلف نہيں ہے،  صرف نیت میں فرق ہے۔ پس اعمال حج کو انجام دينے کي نيت کے ساتھ احرام باندھے اور جو کچھ عمرہ کے احرام کي نيت ميں بیان ہوا وہ سب حج کے احرام کي نيت ميں بھي معتبر ہے ۔  احرام نيت سے شروع ہوتی ہے اور جب حج کي نيت کرے اور تلبيہ کہے تو وہ محرم ہوگا۔ لیکن حج کے احرام کی چند خصوصیات ہیں جنہيں آنے والے مسائل میں بیان کرینگے۔
         
        مسئلہ ۳۷۵۔  حج تمتع کے احرام کا ميقات مکہ مکرمہ ہے اور افضل يہ ہے کہ حج تمتع کا احرام مسجدالحرام میں باندھے ۔ مکہ معظمہ کے ہر حصے سے احرام باندھنا صحیح ہے حتي کہ اس شہر کی نئی بستیوں سے بھی محرم ہونا صحیح ہے   ليکن احوط يہ ہے کہ شہر کے قديمي علاقوں سےمحرم ہوجائے اور اگر کسی جگہ کے بارے میں شک کرے کہ يہ مکہ کا حصہ ہے يا نہيں تو اس جگہ سے احرام باندھنا صحيح نہيں ہے۔
         
         مسئلہ ۳۷۶۔  ضروری ہے کہ ایسے وقت میں مُحرم ہوجائے کہ عرفات میں اختیاری وقوف کو درک کر سکےاور احرام باندھنے کا بہترین وقت ترويہ کے دن( آٹھ ذي الحجہ) زوال کا وقت ہے ،  اور اس سے پہلے بھی احرام باندھنا جائز ہے بالخصوص بوڑھے اور مریض افراد کيلئے جنہیں بھيڑ کي شدت کا خوف ہوجیسا کہ پہلے بیان ہوگیا(1) کہ جو شخص عمرہ بجالانے کے بعد کسي ضرورت کي وجہ سے مکہ سے خارج ہونا چاہے تو  ان کے لئے بھی مذکورہ وقت سے پہلے محرم ہونا جائز ہے۔
         
        مسئلہ ۳۷۷۔  جو شخص احرام کو بھول کر منی اور عرفات کي طرف چلاجائے اس پر واجب ہے کہ مکہ معظمہ کي طرف پلٹے اور وہاں سے احرام باندھے اور اگر وقت کي تنگي يا کسي اور عذر کي وجہ سے ایسا نہ کرسکتا ہو تو جس جگہ اسے یاد آئے وہیں سے احرام باندھ لے اور اس کا حج صحيح ہے اور جو شخص مسئلہ نہیں جانتا ہو اس کے لئے بھی یہی حکم ہے۔

          مسئلہ ۳۷۸۔  جو شخص احرام کو بھول جائے يہاں تک کہ حج کے اعمال مکمل کرلے تو اس کا حج صحيح ہے ۔ اور جو شخص مسئلہ نہیں جانتا ہو اس کے لئے بھی یہی حکم ہے۔ اور احتیاط مستحب يہ ہے مسئلہ نہ جاننے بھولنے کی صورت میں اگلے سال حج کا اعادہ کرے۔
         
         مسئلہ ۳۷۹۔  جو شخص مسئلہ جانتے ہوئے جان بوجھ کر احرام کو ترک کردے يہاں تک کہ عرفات اورمشعر میں وقوف کا وقت گزر جائے تو اس کا حج باطل ہے۔
         
         مسئلہ ۳۸۰۔  جن کے لئے عرفات اور مشعر کے وقوف سے پہلے مکہ کے اعمال بجا لانا جائز ہے انہیں ان اعمال کو احرام کی حالت میں بجا لانا ہوگا۔ اور اگر احرام کے بغیر انجام دیں تو انہیں احرام کے ساتھ ان کا اعادہ کرنا ہوگا۔



        1. مسئلہ 121
      • دوسري فصل :عرفات ميں وقوف کرنا
      • تيسري فصل :مشعرالحرام ( مزدلفہ) ميں وقوف کرنا
      • چوتھي فصل :رمی جمرہ (شیطان کو کنکرياں مارنا)
      • پانچويں فصل :قرباني کرنا
      • چھٹي فصل :تقصير يا حلق
      • ساتويں فصل :مکہ مکرمہ کے اعمال
      • آٹھويں فصل: منيٰ ميں رات گزارنا
      • نويں فصل :تينوں جمرات کو کنکرياں مارنا
    • حج اور عمرہ کے استفتائات
700 /