ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی
دریافت:

مناسک حج

    • حج کی فضيلت اور اہمیت
    • حج ترک کرنے کا حکم
    • حج اور عمرہ کے اقسام
    • حج تمتع اور عمرہ تمتع کا اجمالی ڈھانچہ
    • حج اِفراد اورعمرہ مفردہ
    • حج قِران
    • حج تمتع کے کلی احکام
    • پہلا حصه حَجة الاسلام اورنيابتي حج
    • دوسرا حصه عمرہ کے اعمال
    • تیسرا حصہ حج کے اعمال
    • حج اور عمرہ کے استفتائات
      • استطاعت
      • نیابتی حج
      • حج اِفراد اور عمرہ مفردہ
      • مکہ سے خارج اور اس میں داخل ہونا
      • میقات
      • احرام اور اسکا لباس
      • محرمات احرام
      • طواف اور اسکی نماز
      • سعی
      • مشعر (مزدلفہ)
        پرنٹ  ;  PDF

        مشعر  (مزدلفہ)

          سوال  99  الف: کاروان کے خادمین  جو عید قربان کی رات خواتین اور ناتوان افراد کے ساتھ مشعر الحرام سے حرکت کرتے ہیں اور صبح ہونے سے پہلے پہلے منیٰ پہنچ جاتے ہیں اگر طلوع فجر سے پہلے مشعر واپس لوٹ  سکتے ہوں اور اختیاری وقوف کو درک کر سکتے ہوں تو کیا انکو ایسا کرنا چاہیے؟
          جواب: اگر خواتین اور ناتوان افراد کی ہمراہی میں وقوف کے مسمی کو درک کرنے کے بعد خارج ہوئے ہوں تو ان پر واجب نہیں کہ وہ اختیاری وقوف کو درک کرنے کے لئے واپس لوٹیں۔
          س۔  ب: کیا کاروان کے خادمین کا خواتین اور ناتوان افراد کے ہمراہ رمی کرنا کافی ہے یا انکو دن کے اوقات میں رمی انجام دینا چاہیے؟
          جواب: رات کو رمی انجام دینا انکے لئے کافی نہیں ہے،  مگر یہ کہ وہ دن کے اوقات میں رمی انجام دینے سے معذور ہوں۔
          س۔ ج: اگر بالفرض وہ وقوف اختیاری کے لئے واپس لوٹ گئے ہوں تو  کیا انکے لئے نائب بننا ممکن ہے؟ یا یہ کہ رات میں مشعر سے باہر نکلنا اس بات کا سبب بن جائے کہ معذور افراد کی طرح ان پر بھی نائب بننا جائز نہ ہو؟
          جواب: بنا بر احتیاط واجب نائب کو مشعر الحرام سے باہر نہیں نکلنا چاہئے،  اگرچہ وہ وقوف اختیاری کے لئے واپس  لوٹ سکتا ہو؛  لیکن اگر وہ عذر نہ رکھتا ہو اور اپنے اختیار کے بغیر مشعر سے باہر نہ نکلا ہو،  ایسی صورت میں اگر وہ واپس لوٹ گیا ہو اور وقوف اختیاری کو درک کر لے تو اسکے نائب بننے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
         
         سوال 100: ٹریفک پولیس کی طرف سے رفت و آمد کے لئے لاگو کی ہوئی قوانین  اور  مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا وہ افراد کہ جو خواتین اور ناتوان افراد کو عید قربان کی رات کو مشعر میں وقوف کے درک کرنے کے بعد منیٰ لے کر جاتے ہیں تو کیا ان پر واجب ہے کہ وہ طلوع فجر سے پہلے مشعر واپس لوٹ جائیں یا ان کا بین الطلوعین کے وقوف کافی ہے اور یہ وقوف کے درک کرنے کے لئے وقوف کا نام صدق آنا ہی کافی ہے؟ اورکیا  جو شخص حج نیابتی انجام دے رہا ہے اسکا حکم دوسروں سے اس مورد میں فرق کرتا ہے؟
          جواب: جو افراد کسی ناتوان افراد کی سرپرستی ان کے ذمہ ہے ان لوگوں پر وقوف بین الطلوعین واجب نہیں ہے اور وہ  صرف رات کے اضطراری وقوف پر اکتفا کر سکتے ہیں،  لیکن جو لوگ نیابتی حج انجام دے رہے ہیں انکے لئے یہ عمل جائز نہیں ہے اور انہیں چاہئے کہ وہ اعمال اختیاری کو انجام دیں۔
         
        سوال 101: عرفات میں وقوف کے بعد کیا حاجی کے لئے جائز ہے کہ وہ عید کی رات مشعر نہ جائے،  مثلا چند گھنٹوں کے لئے مکہ مکرمہ چلا جائے اور اذان صبح یا آدھی رات سے پہلے مشعر پہنچ جائے،  یا براہ راست مشعر جانا چاہئے؟
          جواب: ضروری نہیں ہے کہ براہ راست مشعر جائے،  چند گھنٹوں کے لئے مکہ مکرمہ یا کسی اور جگہ سے ہو کر طلوع فجر سے پہلے پہلے مشعر پہنچ سکتا ہے۔
         
        سوال 102: اگر ناتوان شخص مشعر الحرام میں اضطراری وقوف کے بعد مشعر سے نکل جائے اور طلوع فجر سے پہلے اسکا عذر برطرف ہو جائے تو کیا اسکا اختیاری وقوف کے لئے مشعر پلٹنا ضروری ہے؟
          جواب: اگر مشعر الحرام میں وقوف اضطراری پر اکتفا کسی عذر کی وجہ سے تھا اور بعد میں کشف ہو کہ وہ عذر نہیں ہے تو اسے چاہئے کہ اگر وقت باقی بچا ہے تو اختیاری وقوف کو درک کرنے کے لئے مشعر الحرام واپس لوٹ جائے۔
      • حلق و تقصیر
      • ذبح اور قربانی
      • منیٰ میں رات گزارنا اور وہاں سے کوچ کرنا
      • رمی جمرات
      • متفرقہ مسائل
700 /