ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی
دریافت:

مناسک حج

    • حج کی فضيلت اور اہمیت
    • حج ترک کرنے کا حکم
    • حج اور عمرہ کے اقسام
    • حج تمتع اور عمرہ تمتع کا اجمالی ڈھانچہ
    • حج اِفراد اورعمرہ مفردہ
    • حج قِران
    • حج تمتع کے کلی احکام
    • پہلا حصه حَجة الاسلام اورنيابتي حج
    • دوسرا حصه عمرہ کے اعمال
    • تیسرا حصہ حج کے اعمال
    • حج اور عمرہ کے استفتائات
      • استطاعت
      • نیابتی حج
      • حج اِفراد اور عمرہ مفردہ
      • مکہ سے خارج اور اس میں داخل ہونا
      • میقات
      • احرام اور اسکا لباس
      • محرمات احرام
      • طواف اور اسکی نماز
      • سعی
      • مشعر (مزدلفہ)
      • حلق و تقصیر
      • ذبح اور قربانی
      • منیٰ میں رات گزارنا اور وہاں سے کوچ کرنا
        پرنٹ  ;  PDF

        منیٰ میں  رات گزارنا اور وہاں سے کوچ کرنا
         
         سوال ۱۱۵: اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ اعمال حج میں،  حاجی منیٰ میں رات گزارنے کے بجائے مکہ مکرمہ میں عبادت کرتے ہوئے رات بسر کرسکتا ہے،  کیا کھانا پینا،  غسل کرنا،  وضو کرنا،  قضائے حاجت یا کسی مومن کی تشییع جنازہ بھی ایسے اعمال میں شمار ہوتے ہیں جو " تمام شب عبادت کرنے" کے مفہوم کو خدشہ دار کر دے؟
          جواب: ضرورت کے مطابق کھانا پینا،  اور واجب غسل،  وضو یا قضائے حاجت کے لئے باہر جانا عبادت کے مفہوم کو خدشہ دار نہیں کرتا۔
         
         سوال ۱۱۶: پچھلے سوال میں اگر ایسے کام کوانجام دے  جو عبادت کے منافی ہوں تو  کیا اس پر کفارہ واجب ہو جائے گا؟
          جواب: اگر منیٰ میں بیتوتہ کرنے کے بجائے حتی  مکہ مکرمہ میں بھی عبادت کے علاوہ کوئی ایسا عمل انجام دے جو اسکی ضرورتوں سے ہٹ کر ہو یعنی کھانے پینے،  اور قضائے حاجت کے علاوہ ہو تو اس پر کفارہ واجب ہو تا ہے۔
         
        سوال ۱۱۷: اگر کوئی شخص بارہویں کی رات منی میں بیتوتہ کرے اور آدھی رات کے بعد وہاں سے خارج ہوجائے،  تو کیا اسے زوال سے پہلے منی واپس لوٹنا چاہئے تاکہ زوال کے بعد منی سے کوچ کرنا کہ جو منی میں موجود افراد پر واجب ہے انجام دے ؟ اور کیا اس میں کوئی حرج ہے کہ بارہویں کی صبح منی جائے اور رمی جمرات کے بعد مکہ واپس لوٹے۔ یا اسے منی میں ہی ٹھہرنا چاہئے؟ خاص طور پر اس وقت کہ جب اختیاری طور پر وہ ظہر کے بعد رمی جمرات انجام دے کر مغرب سے پہلے منی سے خارج ہو سکتا ہے۔
          جواب: جو افراد بارہویں کے دن منی میں موجود ہیں انہیں منی سے زوال کے بعدکوچ کرنا واجب ہے،  لیکن جیسا کہ سوال پوچھا گیا ہے وہ شخص زوال کے بعد رمی جمرات کے لئے مکہ سے منی جا کر رمی انجام دے اور غروب سے پہلے منی سے حرکت کرے۔ بنا بر ایں بارہویں کی آدھی رات  کے بعد مکہ جانا جائز ہے،  لیکن اسے چاہئے کہ بارہویں کو رمی کے لئے منی واپس لوٹ آئے اور پھر زوال کے بعد،  وہاں سے کوچ کرے لیکن جس شخص کو بارہویں کو رمی جمرات انجام نہیں دینی  ہےجیسے وہ شخص  کہ جس کا وظیفہ رات کو رمی جمرات انجام دینا تھا،  اگر وہ آدھی رات تک بیتوتہ کرنے اور رمی جمرات انجام دینے کے بعد رات کو منی سے خارج ہو گیا ہے تو ضروری نہیں ہے کہ ظہر کے بعد منی سے کوچ کرنے کے لئے منی واپس لوٹے۔
         
        سوال ۱۱۸: حجاج کرام کے ازدحام اور منی کے علاقے میں گنجائش نہ ہونے کی وجہ سے سکونت اور بیتوتہ کرنے کے لئے منی میں بعض خیمے منی کی طرف پہاڑی کے دامن میں یا پہاڑی کے اوپر بھی لگائے گئے ہیں۔کیا ان خیموں میں بیتوتہ کرنا کافی ہے؟
          جواب: اگر منی میں بیتوتہ کرنا اور وہاں موجود خیموں میں ٹھہرنے کا امکان نہ ہو تو ان خیموں میں بیتوتہ کرنا کافی ہے اور کفارہ بھی نہیں ہے۔
         
        سوال ۱۱۹: منی میں بیتوتہ کرنے کے لئے  رات کے حدود  اور مغرب و عشاء کی نماز کے لئے آدھی رات کے لئے کون سا وقت معین ہے؟
          جواب: منی میں بیتوتہ کرنے کے لئے آدھی رات کا ملاک سورج غروب ہونے سے لےکر طلوع فجر تک کا فاصلہ ہے اور مغرب و عشاء کی نماز کے لئے بھی آدھی را کی مقدار  یہی ہے۔
         
         سوال ۱۲۰: اگر کوئی شخص بارہویں کو ظہر کے بعد منی سے کوچ کرے اور کسی وجہ سے دوبارہ منی میں واپس آ جائے،  چاھے عمدا ہو یا سھوا،   ہو جان بوجھ کر ہو یا انجانے میں،  اور وہاں پر تیرہویں کی را ت کا غروب کو درک کرے،  کیا اس رات منی میں بیتوتہ کرنا اور تیرہویں دن کو رمی جمرات کرنا  اس پر واجب ہو جائے گا؟
        جواب: کسی بھی وجہ سے اگر حاجی بارہویں کے روز غروب کے وقت منی میں ہو تو  اسے چاہئے کے تیرہویں کی رات منی میں بیتوتہ کرے اور تیرہویں کے دن رمی جمرات انجام دے۔
         
         سوال ۱۲۱: منی کی حد آیا جمرہ عقبہ ہے یا خود عقبہ کہ جو  بڑی گھاٹی کا نام ہے؟
          جواب: اس سلسلے میں با خبر اور موثق افراد سے رجوع کیا جائے لیکن کلی طور پر مشاعر کی حد عرفات،  مزدلفہ اور منی کے لئے بہت زیادہ اسکروٹنی کی ضرورت نہیں ہے اور عرف عام میں جو چیز مشاعر کے لئے ذکر کی گئی ہے وہ کافی ہے اور معاویہ بن عمار کی صحیح حدیث کے مطابق علی الظاہر وادی محسر اور عقبہ منی سے خارج  ہیں،  اور منی عقبہ اور وادی محسر کے درمیان واقع ہے۔
         
        سوال ۱۲۲: اگر کوئی شخص دوسرے بیتوتے کے دوران حدود معلوم نہ ہونے کی وجہ سے منی سے باہر نکل جائے تو اسکے لئے کیا حکم ہے؟ اگر کوئی شخص فورا  اشتباہ کو جبران کرے اور منی واپس لوٹ آئے یا جس نے اپنے اشتباہ کو جبران نہیں کیا  تو انکے لئے کیا حکم ہے؟
          جواب: اگر رات کا پہلا نصف حصہ یا دوسرا نصف حصہ منی میں بیتوتہ کر چکا ہو تو اس پر کوئی چیز نہیں ہے۔ ورنہ تو اسے ایک گوسفند کفارہ دینا چاہیے،  مگر یہ کہ اس کے منی سے باہر نکلنے کا زمانہ بہت ہی مختصر یعنی دو سے پانچ منٹ تک کا ہو،  یعنی اتنا ہو کہ اس کے اوپر عرف میں آدھی رات منی میں بیتوتہ انجام دینے کے دوران منی سے باہر نکلنے کا عنوان صادق نہ آتا ہو۔
         
         سوال ۱۲۳: اگر کوئی شخص بارہویں کو ظہر سے پہلے منی واپس لوٹنے اور پھر منی سے کوچ کرنے کی نیت کے بغیر منی سے باہر نکل جائے،  تو کیا فعل حرام انجام دینے کے علاوہ کوئی اور حکم بھی ہے؟
          جواب: سوائے اسکے کے اس نے زوال سے پہلے کوچ کر کے گناہ کیا ہے،  کوئی اور چیز اس کی گردن پر نہیں ہے۔
      • رمی جمرات
      • متفرقہ مسائل
700 /