ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی
دریافت:

مناسک حج

  • حج کی فضيلت اور اہمیت
  • حج ترک کرنے کا حکم
  • حج اور عمرہ کے اقسام
  • حج تمتع اور عمرہ تمتع کا اجمالی ڈھانچہ
  • حج اِفراد اورعمرہ مفردہ
  • حج قِران
  • حج تمتع کے کلی احکام
  • پہلا حصه حَجة الاسلام اورنيابتي حج
  • دوسرا حصه عمرہ کے اعمال
    • پہلي فصل :احرام باندھنے کےمیقات
    • دوسري فصل :احرام
    • تیسری فصل: طواف اور اس کی نماز
    • چوتھي فصل :صفا اور مروہ کے درمیان سعي
    • پانچويں فصل: تقصير
      پرنٹ  ;  PDF

      پانچويں فصل: تقصير

        مسئلہ ۳۶۲۔ عمرہ کے واجبات ميں سے پانچواں واجب تقصیر ہے۔

        مسئلہ ۳۶۳۔  سعي انجام دینے کے بعد تقصير کرنا واجب ہے یعنی اپنے سر کے بال یا داڑھی یا مونچھوں میں سے ٹھوڑے سے بال یا اپنے ہاتھ یا پاوں کے تھوڑے سے ناخن کاٹ لے۔

        مسئلہ ۳۶۴۔ تقصيرعمرہ کے دوسرے اعمال کی طرح عبادات میں سے ہے اور اس کے لئے بھی نیت کرنی چاہیے جس طرح احرام کی نیت کے بارے میں بیان کیاگیا ۔

        مسئلہ ۳۶۵۔  عمرہ تمتع سے خارج ہونے کيلئے حلق (سر کا مونڈنا)کافی نہیں ہے اور عمرہ تمتع کے احرام سے خارج ہونے کے لئے حتما تقصیر کرنی چاہیے او راگر تقصیر کرنے سے پہلے مسئلہ کو جانتے ہوئے اور جان بوجھ کر  سر مونڈ لے تو نہ فقط یہ کہ یہ کافی نہیں ہے بلکہ اسے ایک گوسفند کفارہ بھی دینا ہوگا لیکن اگر عمرہ مفردہ کے لئےمحرم ہوا ہو تو تقصیر یا حلق میں سے کسی ایک کو انجام دے سکتا ہے ۔

        مسئلہ ۳۶۶۔  عمرہ تمتع کے احرام سے خارج  ہونے کيلئے بالوں کا نوچنا کافي نہيں ہے بلکہ جس طرح سے کہا گیا اسی طرح سے تقصیر کرنا چاہیے۔ پس اگر جان بوجھ کر اور مسئلہ جاننے کے باوجود تقصير کے بجائے اپنے بالوں کو نوچے تو نہ فقط يہ کافي نہيں بلکہ اسےبال نوچنے کا کفارہ بھي دینا ہوگا۔

        مسئلہ ۳۶۷۔  اگر مسئلہ نہ جاننے کي وجہ سے تقصير کے بجائے بالوں کو نوچے اور پھر حج کو بجالائے تو اس کا عمرہ باطل ہے اور جو حج بجالايا ہے وہ حج اِفراد کہلائے گا اور اس صورت میں اگر اس پر حج واجب تھی تو بنا بر احتیاط واجب اعمال حج بجا لانے کے بعد ایک عمرہ مفردہ انجام دے اور آئندہ سال عمرہ تمتع اور حج کو دوبارہ بجالائے۔ جس نے مسئلہ نہ جاننے کی وجہ سے تقصیر کے بجائے حلق کیا اور پھر پورا جج بجالایا ہو تو اس کا حکم بھی یہی ہے۔ ۔

        مسئلہ ۳۶۸۔ : سعي کے بعد تقصير کي انجام دہي ميں جلدي کرنا واجب نہيں ہے۔

        مسئلہ ۳۶۹۔  اگر جان بوجھ کر يا لاعلمي کي وجہ سے تقصير کو ترک کر کے حج کا احرام باندھ لے تو بنابر اقوی اس کا عمرہ باطل ہے اور اس کا حج ،  حج اِفراد ہوجائيگا اور احتیاط واجب يہ ہے کہ حج کے بعد عمرہ مفردہ کو بجالائے اور اگر اس کا حج واجب تھا تو اسےآئندہ سال عمرہ اور حج کو دوبارہ انجام دینا چاہیے۔

        مسئلہ ۳۷۰۔  اگر بھول کر تقصير کو ترک کردے اور حج کيلئے احرام باندھ لے تو اس کا احرام ،  عمرہ اور حج صحيح ہے اور اس پر کوئي کفارہ نہيں ہے لیکن مستحب ہے کہ ایک گوسفندکفارہ دے بلکہ احوط یہ ہے کہ کفارہ دینے کو ترک نہ کرے۔

        مسئلہ ۳۷۱۔  تقصير اور عمرہ تمتع کے احرام سے خارج  ہون کے بعد احرام کے تمام محرمات حتی کہ بیوی بھی اس پر حلال ہوجاتی ہے۔

        مسئلہ ۳۷۲۔  عمرہ تمتع ميں طواف النساءواجب نہيں ہے اگر چہ احتیاط يہ ہے کہ ثواب کی امید سے تقصیر سے پہلے طواف النساءاور اسکي نماز کو بجالائے ليکن اگر عمرہ مفردہ کی نیت سے احرام باندھا ہو تو تقصير يا حلق کے بعد  اس صورت میں اس پر بیوی حلال ہوگی کہ اس نے طواف النساءاور نماز طواف کو بجالایا ہو۔ طواف نساءکا طريقہ اور احکام،  طواف عمرہ سے مختلف نہيں ہيں کہ جو پہلے بیان ہوئی ہے۔

        مسئلہ ۳۷۳۔ علی الظاہر ہر عمرہ مفردہ اور ہر حج کيلئے الگ الگ طواف النساء بجا لانا چاہیے مثلا اگر دو عمرہ مفردہ بجالائے يا ايک حج اور عمرہ مفردہ بجالائے تو بیوی اس پر حلال ہونے کے لئے اگر چہ بعید نہیں ہے کہ ایک طواف النسا کافی ہو لیکن اعمال کی تکمیل کے لئے دونوں عمرہ میں سے ہر ایک کے لئے یا ایک عمرہ اور ایک حج کے لئے الگ الگ طواف النسا بجا لانا چاہیے.
  • تیسرا حصہ حج کے اعمال
  • حج اور عمرہ کے استفتائات
700 /