ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی
دریافت:

مناسک حج

  • حج کی فضيلت اور اہمیت
  • حج ترک کرنے کا حکم
  • حج اور عمرہ کے اقسام
  • حج تمتع اور عمرہ تمتع کا اجمالی ڈھانچہ
  • حج اِفراد اورعمرہ مفردہ
  • حج قِران
  • حج تمتع کے کلی احکام
  • پہلا حصه حَجة الاسلام اورنيابتي حج
  • دوسرا حصه عمرہ کے اعمال
  • تیسرا حصہ حج کے اعمال
    • پہلي فصل :احرام
    • دوسري فصل :عرفات ميں وقوف کرنا
    • تيسري فصل :مشعرالحرام ( مزدلفہ) ميں وقوف کرنا
    • چوتھي فصل :رمی جمرہ (شیطان کو کنکرياں مارنا)
      پرنٹ  ;  PDF

      چوتھي فصل :رمی جمرہ (شیطان کو کنکرياں مارنا)

        مسئلہ ۳۹۳۔ حج کے واجبات ميں سے چوتھا واجب اور مني کے اعمال ميں سے پہلا عمل رمی جمره ہے ۔دس ذي الحجه کو جمرہ عقبہ ( سب سے بڑا) کوکنکرياں مارناچاهیے۔
       
      مسئلہ ۳۹۴۔ کنکرياں مارنے (رمي)میں کچھ شرائط مندرجہ ذیل ہیں:
        اول: نيت اسی طرح سے کہ جیسے احرام کي نيت ميں بیان ہوئی۔
        دوم: رمي ایسے کنکر سے انجام دی جائے جنہیں کنکرياں کہنا صحیح ہو پس نہ اتنے چھوٹےنہ ہوں کہ جسے ریت کہا جائےاور نہ اتنے بڑے ہوں کہ جسے پتھر کہا  جائے۔
        سوم : رمي عيدوالے دن،  طلوع آفتاب اورغروب آفتاب کے درميان انجام دی جائے  البتہ جس کيلئے يہ ممکن ہو۔
        چہارم: کنکرياں جمرے کو لگنا ضروری ہے پس اگر کنکر جمرے کو نہ لگے يا اسکے لگنے کا گمان ہو تو يہ کافی نہيں ہے اور اسکے بدلے دوسري کنکري مارنا چاہیے،  اور کنکری کا اس پر لگے بغير  اس دائرے تک پہنچ جانا جو جمرے کے اردگرد ہے کافي نہيں ہے۔
        پنجم: سات کنکرياں ماری جائیں۔
        ششم: کنکريوں کو یکے بعد دیگرے مارا جائے پس اگر ايک ہي دفعہ ساری کنکریاں پھینکے تو صرف ايک شمار دفعہ شمار ہوگا چاہے ساری کنکریاں جمرے کو لگیں یا ان میں سے بعض لگیں۔

        مسئلہ ۳۹۵۔  حال ہی میں جو جمرہ کی چوڑائی میں  مکہ اور مشعر کی طرف سے اضافہ کیا گیا ہے (علی الظاہر قديمي جمرہ اس کے تقریبا وسط میں ہے) اگر  قدیمی جمرہ کی جگہ کو پہچان سکے اور اس پر کنکریاں مارسکے تو اسی جگہ پر کنکریاں مارنا چاہیے اور اگر قدیمی جمرہ کی جگہ کو پہچانا یا اس پر کنکریاں مارنا اس کے لئے دشوار ہو تو موجودہ جمرہ یپر کہیں پر بھی کنکریاں مارنا کافی ہے۔

        مسئلہ ۳۹۶۔ علی الظاہر جمرات کی اوپر والي منزل(جمرات کے پل) سے رمي کرنا جائز ہے اگرچہ احوط یہ ہے کہ قدیمی جگہ سے رمی کرے۔
       
      مسئلہ ۳۹۷۔ رمی کے لئے اٹھائی جانے والی کنکريوں میں  مندرجہ ذیل خصوصیات ہونی چاہیے:
        اول : وہ حرم کے حدود میں سے ہوں پس اگر حرم کے باہر سے اٹھالی گئی  ہوں تو  وہ رمی کے لئے کافی نہیں ہیں۔
        دوم: وہ نئي ہوں یعنی اس سے پہلے حتی گذشتہ سالوں میں بھی کسی نے  اس سے صحیح رمی انجام نہ دیا ہو۔
        سوم: مباح ہوں پس غصبي کنکريوں کا مارنا جائز نہيں ہے اور نہ ان کنکريوں کا جنہيں کسي دوسرے نے جمع کيا ہو اسکي اجازت کے بغير استعمال کرنا بھی صحیح نہیں ہے البتہ رمی میں کنکريوں کا پاک ہونا شرط نہيں ہے۔
       
       مسئلہ ۳۹۸۔   عورتيں اور ناتوان افراد کہ جنہيں عید کی رات مشعر الحرام سے مني کي طرف جانے کي اجازت ہے اگر وہ عید دن کو رمي کرنے سے معذور ہوں تووہ  رات کو رمي کرسکتے ہیں۔ بلکہ کلی طور پر تمام عورتیں رات کو رمی کرسکتی ہیں،  اس شرط پر کہ اپنے حج یا اپنے حج نیابتی کے لئے رمی کرنا چاہتی ہوں ليکن اگر عورت صرف رمي کيلئے کسي کي طرف سے نائب بني ہو تو رات کے وقت رمي کرنا احتیاط واجب کی بنا پر صحيح نہيں  ہے اگرچہ وہ  دن ميں رمي کرنے سے عاجز ہی کیوں نہ ہو  اسی طرح وہ لوگ کہ جوخواتین کے ہمراہ ہیں تو اگر وہ خود کوئی عذر رکھتے ہیں تو ان کيلئے رات کے وقت عقبہ کو رمي کرسکتے ہیں ورنہ ان پر واجب ہے کے دن کے وقت رمي کریں۔

        مسئلہ ۳۹۹۔ ایسی خواتین جن کا شب عید رمی کرنا اختیاری وظیفہ ہے ان کے علاوہ  جو  شخص عيد والے دن رمي کرنے سے معذور ہیں وہ شب عيد يا عيد کے بعد والي رات ميں رمي کرسکتے ہیں اور اسي طرح جو شخص گيارہويں يا بارہويں  ذی الحجہ کے دن رمي کرنے سے معذور ہے وہ بھی  اس سے پہلے والی رات يا اسکے بعد والي رات کو رمي کرے گا۔

    • پانچويں فصل :قرباني کرنا
    • چھٹي فصل :تقصير يا حلق
    • ساتويں فصل :مکہ مکرمہ کے اعمال
    • آٹھويں فصل: منيٰ ميں رات گزارنا
    • نويں فصل :تينوں جمرات کو کنکرياں مارنا
  • حج اور عمرہ کے استفتائات
700 /