ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی
دریافت:

مناسک حج

  • حج کی فضيلت اور اہمیت
  • حج ترک کرنے کا حکم
  • حج اور عمرہ کے اقسام
  • حج تمتع اور عمرہ تمتع کا اجمالی ڈھانچہ
  • حج اِفراد اورعمرہ مفردہ
  • حج قِران
  • حج تمتع کے کلی احکام
  • پہلا حصه حَجة الاسلام اورنيابتي حج
  • دوسرا حصه عمرہ کے اعمال
  • تیسرا حصہ حج کے اعمال
  • حج اور عمرہ کے استفتائات
    • استطاعت
    • نیابتی حج
    • حج اِفراد اور عمرہ مفردہ
    • مکہ سے خارج اور اس میں داخل ہونا
    • میقات
    • احرام اور اسکا لباس
    • محرمات احرام
    • طواف اور اسکی نماز
      پرنٹ  ;  PDF

      طواف اور اسکی نماز
       
       سوال 82: اگر کوئی شخص رش اور ازدحام کے وقت مسجد الحرام میں مستحب طواف انجام دے اور واجب طواف انجام دینے والے حاجیوں کے لئے مزاحمت ایجاد کرےتو کیا اسکے طواف میں اشکال ہے؟ خاص طور پر ایسے وقت میں کہ جب اس کے پاس مستحب طواف کو انجام دینے کے لئے دوسرا وقت بھی موجود ہو؟
        جواب: اس میں کوئی اشکال نہیں،  لیکن بہتر بلکہ احوط یہ ہے کہ ازدحام یا رش کے وقت مستحب طواف انجام نہ دیا جائے۔
       
      سوال 83: آیا عمرہ مفردہ اور حج تمتع کے لئے ایک طواف نساء کافی ہے؟
        جواب: عمرہ مفردہ اور حج تمتع دونوں کے لئے الگ الگ طواف نساء ہے اور دونوں کے لئے ایک طواف نساء کافی نہیں ہے،  البتہ بعید نہیں ہے کہ مرد اور عورت کے ایک دوسرے پر حلال ہونے کے لئے ایک طواف نساء کا انجام دینا کافی ہو۔
       
      سوال 84: کیا مستحب طواف کی نماز کو چلتے ہوئے پڑھا جا سکتا ہے؟
        جواب: نماز طواف کا اگرچہ وہ مستحب طواف ہی کی کیوں نہ ہو راستہ  چلتے ہوئے  پڑھنامحل اشکال ہے ۔ اور احوط یہ ہے کہ مستحب طواف کی نماز کو استقرار کی حالت میں ادا کیا جائے۔
       
       سوال  85: طواف کے دوران مستحب نماز پڑھنے کاکیا حکم ہے؟
        جواب: اگر طواف کے دوران طواف اور مستحب نماز کی نیت ایک ساتھ کر سکے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔
       
      سوال  86: اگر حج کا طواف اور اسکی نماز یا طواف نساء اور اسکی نماز کسی وجہ سے باطل ہو جائے،  تو کیا اس کی قضاء کو ذی الحجہ میں ہی انجام دینا چاہئے یا کسی اور وقت بھی اس کا انجام دینا کافی ہے؟
        جواب: حج کے طواف اور اسکی نماز کا وقت ذی الحجہ میں ہے لیکن طواف نساء اور اسکی نماز کا کوئی خاص وقت معین نہیں ہے۔

        سوال  87: کیا نماز طواف کو مقام ابراہیم علیہ السلام کے نزدیک ترین مقام پر ادا  کرنا واجب ہے؛اگرچہ اس کی وجہ سے طواف کرنے والوں کو سختی اور پریشانی کا سامنا کرنا پڑے یا نزدیک ہونے کو احراز کرنے کے لئے نماز پڑھنے والے کو طواف کرنے والوں کے درمیان میں ہی کھڑا ہونا پڑے؟
        جواب: پوچھے گئے سوال کی روشنی میں مقام سے نزدیک ہونا واجب نہیں ہے۔
       
       سوال  88: کیا مسلمان عورت کے لئے جائز ہے کہ وہ اپنی ماہواری میں تاخیر کے لئے دواوں یا ان جیسی چیزوں کا استعمال کرے تاکہ وہ معینہ وقت پر طواف اور اسکی نماز بجا لا سکے؟
        جواب: جب تک یہ کام اسکے لئے قابل توجہ ضرر کا باعث نہ ہو جائز ہے۔
       
      سوال  89: جو شخص احتیاط  کے لئے اپنے طواف میں ایک چکراضافہ کرتا ہے اسکا کیا حکم ہے؟ کیا طواف شروع کرنے سے پہلے یا طواف کرنے کے دوران اس ایک چکر کے اضافے کا قصد کرنے میں کوئی فرق ہے؟
        جواب: اگر اس نے ابتدا میں سات چکر کا قصد کیا ہو تو  یہ اضافی چکر اس کے طواف کے لئے ضرر کا باعث نہیں بنے گا۔
       
       سوال 90 الف: اگر کسی کا یہ عقیدہ ہو کہ نیت صرف زبان سے کلمات ادا کرنے سے ہوتی ہے اور اس عقیدہ کے ساتھ کچھ  افراد کے ساتھ دل میں نیت کر کےطواف کرے اور زبان سے ادا نہ کرے،  لہذا وہ شخص معتقد ہے کہ اس کا چکر صحیح نہیں ہے،  اگر وہ اس چکر کو طواف سے لغو قرار دے کر دوبارہ زبان سے نیت کرکے  ایک اور چکر کو شروع کرے تو اس کا کیا حکم ہے؟  کیا اسکے لئے صرف طواف سے رو گردانی کافی ہے یاطواف کے مبطلات میں سے کسی ایک کو انجام دینا پڑے گا۔
        جواب: طواف کے ایک چکر سے  ہی منصرف ہونا محل اشکال ہے ۔ صرف طواف کی تمام انجام شدہ مقدار سے منصرف ہوکر دوبارہ طواف شروع کرناجائز ہے۔ اور طواف سے منصرف ہونے کے لیے وقت کی خاص مدت کا گزرنا یا طواف کے مبطلات کو انجام دینے کی شرط نہیں ہے،   بلکہ  فقط طواف چھوڑنے کے ارادے سے  وہ خود بخود منصرف ہوجائے گا۔  بہرحال مذکورہ  مسئلے میں اُس کا طواف صحیح ہے  اور طواف کے ایک چکر سے منصرف ہونے  اور اُس کی جگہ دوسرا چکر  لگانے کا  قصد  کرنا  طواف کے باطل ہونے کا سبب نہیں بنتا۔
        س۔ب: اگر کوئی شخص مسئلے سے جاہل ہونے کی وجہ سے یا حکم شرعی میں اشتباہ کر کے ایک چکر سے منصرف ہوجائے تو اس کا کیا حکم ہے؟
        جواب: گذر چکا ہے کہ یہ کام اس کے طواف کے باطل ہونے کا باعث نہیں ہوتا ہے۔
        س۔  ج: کیا صرف ایک ہی چکر کے باطل ہونے پر یقین ہونے سے  اس چکر سے منصرف ہونا اور اس کی جگہ ایک چکر انجام دینا کافی ہے یا  مصرف ہونے کی نیت کرنا  واجب ہےاور صرف طواف یا سعی کے فاسد ہونے کا یقین ہو جانا کافی نہیں ہے؟
        جواب: جس طرح بیان کیا جا چکا ہے کہ منصرف ہونے کا قصد ہی کافی ہے اگرچہ اس چکر کے باطل ہونے کے یقین کی وجہ سے ہی کیوں نہ ہو۔
       
      سوال 91 الف: اگر کوئی شخص اس بات کا معتقد  ہو کہ اسکا طواف اور سعی کسی عمل کی وجہ سے باطل ہو گیا ہے لیکن حقیقت میں اس عمل سے طواف یا سعی باطل نہیں ہوتا ہوتو اس کا کیا حکم ہے؟ مثلا اسکا عقیدہ ہو کہ طواف کہ دوران کسی کام کو انجام دینے سے طواف باطل ہوتا ہے- جیسے نماز جماعت یا تھوڑی دیر،  ایک یا دو منٹ کے لئے استراحت کرنا-  یا وہ معتقد ہو کہ نیت کو زبان پر لانا ضروری ہے،  یا کوئی اور ایسا کام کہ درحقیقت جس کی وجہ سے طواف یا سعی باطل نہیں ہوتا ہو؟
        جواب: اگر اپنے  پہلے طواف کو باطل ہونے کے اعتقاد کی وجہ سے اس سے منصرف ہو جائے اور اسکی جگہ نیا طواف شروع کرےتو اسکا نیا طواف صحیح ہے۔
        س۔  ب: اگر کسی کو اپنے پہلے والے طواف کے صحیح نہ ہونے کے اعتقاد سے دوسرا طواف شروع کرے تو  کیا حکم ہے؟
        جواب: اس کا نیا طواف صحیح ہے اور اسکی وجہ سے اسکی گردن پر کوئی چیز نہیں ہے۔
        س۔  ج: اگر کوئی شخص صرف ایک چکر کے صحیح نہ ہونے پر اعتقاد رکھتے ہوئے صرف اس چکر کو دوبراہ انجام دے تو اسکے لئے کیا حکم ہے؟
        جواب: صرف ایک چکر کے سے منصرف ہونے میں اشکال ہے لیکن اس کا اصلی طواف صحیح ہے اور وہ اس پر اکتفا کر سکتا ہے۔
       
      سوال  92: خانہ کعبہ کے طواف کے دوران اگر کسی شخص کو اسکے طواف کی جگہ سے اسکے اختیار کے بغیر چند قدم کے فاصلے پر لے جائیں،  ایسے شخص کے لئے کیا حکم ہے؟
        جواب: اگر وہ شخص اپنے اختیار سے گیا ہے لیکن بعض اوقات رش کی وجہ سے ممکن ہے ادھر ادھر ہو جائے کوئی حرج نہیں ہے،  لیکن اگر کوئی اور شخص اسکو اسکے ارادے اور اختیار کے بغیر ساتھ لے جائے تو اشکال ہے۔
    • سعی
    • مشعر (مزدلفہ)
    • حلق و تقصیر
    • ذبح اور قربانی
    • منیٰ میں رات گزارنا اور وہاں سے کوچ کرنا
    • رمی جمرات
    • متفرقہ مسائل
700 /