ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

رہبر معظم انقلاب اسلامی:

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے قومی پیداوار ، ایرانی سرمایہ اور کام کی حمایت کے بارے میں کلی پالیسیوں کو ابلاغ کردیا ہے

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے بنیادی آئین کی دفعہ 110 کی پہلی شق کے اجراء کے سلسلے میں مجمع تشخیص مصلحت نظام کے ساتھ صلاح و مشورے کے بعد قومی پیداوار ، ایرانی سرمایہ اور کام کی حمایت کے متعلق کلی پالیسیوں کا ابلاغ کردیا ہے اور حکومت پر زوردیاہے کہ وہ کم سے کم مدت میں ان پالیسیوں کو عملی جامہ پہنانے کے لئے قانونی طریقوں کو مرتب اور منظم کرکے ان پر عمل کرے۔

کلی پالیسیوں کے متن کو تینوں قوا کے سربراہان اور مجمع تشخیص مصلحت نظام کے سربراہ  کوبھیج دیا گیا ہے، قومی پیداوار ، ایرانی سرمایہ اور کام کی حمایت کے متعلق کلی پالیسیوں کا متن حسب ذیل ہے:

بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی پیداوار ، ایرانی سرمایہ اور کام کی حمایت کے متعلق کلی پالیسیاں

1 ۔ مندرجہ ذیل طریقوں کے ذریعہ پیداوار کے عوامل کی کارکردگی بڑھانے اور رقابت کی قدرت میں اضافہ کیا جائے:

٭ قومی پیداوار کے ڈھانچے کی اصلاح اورتعمیرنو

٭ پیداوار کی کیفیت میں بہبود و بہتری، اخراجات میں کمی

٭ مختلف قسم کے تشویقی وترغیبی اور تادیبی اقدامات پر عمل

٭ پیداوار کے عوامل کےساتھ مفید و نتیجہ خیز مذاکرات

2 ۔ تحقیق ، ترقی ، خلاقیت اور ان کے بنیادی ڈھانچوں نیز ان کے استعمال اور فروغ  پر خصوصی توجہ :

٭ قومی پیداوار کی کمیت اور کیفیت کے ارتقا اور اضافہ پر توجہ

٭ آخری محصول تک داخلی ساخت کے معیار کو بڑھانے پر توجہ

٭ محصولاتو مصنوعات کی تجارتی سلسلے میں حمایت، پیشرفتہ ٹیکنالوجی کےتجربات اور دانش کا تبادلہ اور قومی خلاقیت نظام کی تشکیل پر توجہ

3 ۔ علم و دانش کی بنیاد پر معیشت کے فروغ اور اس کے اصلی اجزاء کے توسعہ پر تاکید، جن میں مواصلات کے بنیادی ڈھانچے، تحقیقاتی نتائج کو ٹیکنالوجی میں تبدیل کرنے اور مؤثر بنانے کے لئے سہولیات کی فراہمی، حقیقی اور حقوقی اشخاص کے حقوق کی قانونی حمایت اور ملک کے پیداواری شعبوں کے ساتھ تحقیقاتی اور علمی شعبوں کے اتصال پر تاکید

4 ۔ عام مصارف کی اسٹراٹیجک پیداواری محصولات یا ملکی پیداوار کے شعبہ کی حمایت

5 ۔ رقابت کے اصول کی  رعایت کے ساتھ محصولات کی مکمل ساخت تک خام مواد کے پیداواری حلقہ کی تکمیل اور مقررہ مدت میں خام مواد کو فروخت کرنے سے پرہیز

6 ۔ ایسی مصنوعات ومحصولات کی حمایت جن کی درآمد ملک میں کرنسی لانے کا باعث ہو اور برآمد کرنسی خارج کرنے کا باعث نہ ہو

7 ۔ قومی پیداوار کی ضروریات کی فراہمی، روزگار کی فراہمی اور قومی کرنسی کے استحکام پر تاکید کے ساتھ کرنسی کے وسائل و ذرائع کا انتظام

8 ۔ قومی پیداوار میں اضافہ کے لئے کاروباری شعبوں میں بہبود و بہتری، اور ثقافتی، قانونی، اداری اور اجرائی طریقوں کی اصلاح

9 ۔ مندرجہ ذیل طریقوں سےقومی پیداوار میں نجی اور کارپوریشن شعبوں کے حصہ میں اضافہ پر توجہ:

٭ قومی عزم و جذبہ کی تقویت، دفعہ 44 کی کلی پالیسیوں کے کامل اجرا میں سرعت و تاکید، حکومتی بجٹ  اور مالی انضباط کی رعایت پر تاکید

٭ حکومتی ، نجی اور کارپوریشن شعبوں میں عدم تبعیض

٭ چھوٹے اور درمیانے درجہ کے کاروباری اداروں کی کارکردگي کو بہتر بنانے کے لئے ان کی تنظیم اور حمایت

10 ۔ قومی پیداوارکے سلسلے میں غیر حکومتی اقتصادی اداروں کے نقش کی تنظیم و ترتیب

11 ۔ اعداد و اطلاعات کا صاف و شفاف اور روز مرہ  ہونا اور ان تک عام افراد کی رسائی کی سہولت ، مختلف شعبوں میں سرمایہ کار اورسرمایہ کاری کے مختلف پہلوؤں کے سلسلے میں اطلاع رسانی اور ہر قسم کی خصوصی اطلاعات تک دسترسی کے بارے میں سنجیدگی کے ساتھ مقابلہ

12 ۔مزدور افراد کی توانائیوں میں جوش و جذبے کے ذریعہ اضافہ و ارتقاء ، مہارت و خلاقیت ، بازار کی ضروریات کے مطابق تعلیمی اورتحقیقاتی مراکز میں تناسب پیدا کرنا

13 ۔ روزگار فراہم کرنے کے سلسلے میں تنظیم و ترتیب ،کام کرنے والے افراد کی قومی ، علاقائي اور عالمی  سطح پر حرکت

14 ۔ قومی پیداوار کے رشد کے لئے عوامی اداروں کے توسعہ کے ساتھ انسانی ، قدرتی ،سماجی اور جسمانی سرمایہ کے ارتقاء پر تاکید

15 ۔ ایرانی خدمات ، کام ، اجناس اور سرمایہ کی حمایت کی ثقافت کو فروغ دینے اوراقتصادی فیصلوں میں اقتصادی ماہرین کی آراء و نظریات سے استفادہ کرنے پر تاکید

16۔ مختلف اقتصادی شعبوں میں اقتصادی سرمایہ کے نتائج کے ارتقاء کے سلسلے میں مشاورت اور فنی خدمات میں توسعہ و پیداوار کے ساتھ ایرانی انسانی وسائل کے ضائع اور بیکار ہونے کے سلسلے میں روک تھام پر تاکید،

17۔ سرمایہ کاری کے بازار میں سرمایہ لگانے کے وسائل میں فروغ اور سرمایہ کاری کے ڈھانچے کی تکمیل، سرمایہ کاری کے بازار میں علاقائي ،بین الاقوامی اور اندرونی سطح پر عام لوگوں کی شرکت کے لئے ترغیبی و تشویقی پالیسیوں کا اعلان

18 ۔ سرمایہ کاروں اور محققین کی حمایت،تحقیق پر مشتمل ریسک پذیر سرمایہ کاری کے شعبے میں ایرانی سرمایہ لگانے کی ترغیب اور اس شعبہ میں سرمایہ کاری کے لئے ضمانت کے ساتھ شراکتی فنڈز کا قیام

19 ۔ قومی ترقیاتی فنڈ میں موجود  وسائل کا مؤثر انتظام اور ایران کی پیداواری صلاحیتوں ، لیبر اور سرمایہ کے معیاروں میں اضافہ پرتاکید

20 ۔ پیداوار کے شعبہ میں سہولیات کے لئے قوانین و مقررات میں اصلاح و شفافیت " منجملہ کرنسی و بینک ، بیمہ اور ٹیکس کے قوانین میں اصلاح" اور قومی سطح پر سرمایہ کاری میں رکاوٹوں کو دور کرنے اور قوانین میں نسبی ثبات پیدا کرنےکے لئے اصلاح

21 ۔ شفاف نظام و سسٹم سے استفادہ کے ذریعہ خدمات اور اجناس کی تقسیم کے نظام کو مؤثر بنانا، صحیح اطلاع رسانی نیز غیر ضروری اور غیر مؤثر واسطوں میں کمی لانے پر توجہ

22۔ قومی پیداوار کی ظرفیت کو بڑھانے کے لئے مالی وسائل کے فروغ اور مؤثر انتظامیہ کی تشکیل، مالیاتی اداروں اور انشورنس کی حمایت و فروغ کے ذریعہ مالی اخراجات میں کمی کرنے پر تاکید

23 ۔ پیداوار ،تجارت سے لیکر مصرف تک دوسروں پر انحصار کرنے سے پرہیز  پر تاکید

700 /