ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

رہبر معظم انقلاب اسلامی:

قومی عزم و جہادی مدیریت کا نعرہ دائمی اور ایران کے تابناک مستقبل کا مظہر/اقتصادی رشد ثقافتی رشد کے بغیر نہ ممکن ہے اور نہ مفید/کارکنوں کی توقع موجودہ پیشرفت کی سطح سے دس گناہ زیادہ ہونے پر تاکید

رہبر معظم انقلاب اسلامی آج صبح (بروز بدھ) لیبر دن کی آمد کے موقع پر کرج کے فردیس علاقہ میں مپنا صنعتی کمپنی کے کارکنوں کےمجموعہ میں حاضر ہوئے اور ڈیزائن ، تعمیراتی صنعت، پاور پلانٹس، تیل، گیس، پیٹرو کیمیکل اور دیگر صنعتوں کے بارے میں اس صنعتی گروپ کے دانشوروں، ماہرین اور کارکنوں کی توانائیوں پر مبنی نمائشگاہ کا قریب سے مشاہدہ کیا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس کے بعدمپنا کمپنی کے پرجوش اور ولولہ انگیز کارکنوں، مدیروں ، ڈیزائنروں اور کچھ دوسرے پیداواری یونٹوں کےسیکڑوں کارکنوں کے اجتماع  میں کارکنوں ، مزدوروں اور صنعتی شعبہ میں سرگرم خلاق افراد کے احترام و تکریم کو اسلام کے متن سے برخاستہ ضرورت قراردیا اور ایرانی قوم کی ذہانت اور قابل فخر صلاحیتوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: قومی عزم و جہادی مدیریت کا نعرہ صرف اس سال کا نعرہ نہیں بلکہ یہ ہمارا دائمی نعرہ اور ہمارے ملک کے درخشاں مستقبل کا تشخص اور مظہر ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مپنا صنعتی گروپ کی صنعتی توانائیوں کے مشاہدے کے دوران نیز رجب المرجب کے آغاز اور حضرت امام محمد باقر علیہ السلام کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے نجف اشرف پاور پلانٹ کا افتتاح کیا جسے مپنا کے ماہرین نے ڈیزائن اور تعمیر کیاتھا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ڈیڑھ گھنٹے تک مپنا صنعتی کمپنی کے ماہرین کی مختلف شعبوں میں توانائیوں پر مبنی نمائشگاہ کا مشاہدہ کیا۔ مپنا کے ماہرین و متخصصین کی طرف سے مختلف صنعتی بوائیلرز کی تیاری، ہوائی ٹربائين اور بادی پاور پلانٹس کی تعمیر و تنصیب ،ٹربائينوں اور جنریٹرزکی تعمیر، صنعتی کمپریسرز کی  تعمیر،کنٹرول سسٹمز کی تعمیر، تیل کے کنویں اور ان کے پمپ کی تعمیر، سمندری ٹاورز کی ساخت،ڈیزائن اور انجن کی تیاری، سمندری پانی کو شیریں بنانے کی ماشین کا ڈیزائن اور ساخت، ریلوے کے وسائل کی تعمیرات  اور مپنا میں تحقیق اور توسعہ کے امور کو اس نمائشگاہ میں پیش کیا گیا تھا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس صنعتی مجموعہ کے آثار پر مبنی نمائشگاہ کے مشاہدے کے بعد کام و تلاش کے شعبے میں سرگرم ہزاروں کارکنوں، مزدوروں اور ماہرین کے اجتماع سے خطاب میں ماہ رجب کے برکات اور اس ماہ کےحسن و زیبائی کی طرف اشارہ کیا اور اس ماہ کو بندگی اور ذکر و توجہ کا مہینہ قراردیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ اللہ تعالی کی ہدایات اور امداد کے سائے میں ایرانی قوم ترقی کے میدان میں بڑے اور بلند قدم اٹھائے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے کارکنوں اور مزدوروں کے ساتھ ملاقات کو ہمیشہ جذاب اور خوشحالی کا باعث قراردیتے ہوئے فرمایا: آج مپنا کے آثار اور ترقیات کو دیکھ کر یہ خوشحالی مضاعف ہوگئی۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے معاشرے کی عام ثقافت میں کام  اور کارکن کی عزت و تکریم کی ضرورت کے بارے میں اپنے گہرے اعتقاد پر ایک بار پھر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: اسلام میں " اصل کام اور تلاش کا عمل"  محترم ہے اور اسی ترقی یافتہ  نظر یہ کی بنا پر اسلام کی توجہ پیداوار کے شعبہ میں سرگرم افراد اور کارکنوں کے حقوق اور منزلت پر استوار ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مزدور اور مالک کے درمیان خصومت، جھگڑے اور تضاد پر مبنی نقطہ نگاہ کو مارکسسزم اور مغربی تفکرات کا مشترکہ نقطہ نظر قراردیا اور اس نظریہ کو غلط قراردیتے ہوئے فرمایا: اسلام نے ان تمام شعبوں بالخصوص پیداوار، ملازمت اور مزدور کے مسائل میں اصل تعاون، احترام اور گفتگو کو قراردیا ہے اور اسی بنیادی اور ترقی یافتہ نظریہ کو تمام سماجی اور اقتصادی شعبوں میں ملاک و معیار اور سرمشق قراردینا چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مپنا اور دیگر پیداواری یونٹوں کے حکام اور مدیروں کے مجموعہ  میں جس دوسرے نکتہ پر تاکید کی وہ علم و دانش، ذہانت، خلاقیت اور پختہ عزم پر استوار مؤثر کارکردگی تھی ۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے تاکید کرتے ہوئے فرمایا: یہ خوبصورت حقیقت جس کے جلوؤں کو آج ہم نے مپنا میں مشاہدہ کیا اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ قومی عزم اور جہادی مدیریت کا نعرہ صرف اس سال کا نعرہ نہیں بلکہ ایک دائمی نعرہ ہے جو ملک کے درخشاں اور تابناک مستقل کا تشخص اور مظہر ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ثقافتی رشد کے بغیر اقتصادی رشد کو ناممکن اور غیر مفید قراردیتے ہوئے فرمایا: یہی وجہ ہے کہ اس سال کا ہمارا نعرہ زندگی کا نعرہ اور دائمی نعرہ ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اقتصاد اور ثقافت کے رشد کے لئے قومی عزم اور جہادی مدیریت کو ضروری اور لازمی قراردیتے ہوئے فرمایا: اگر یہ ہدف محقق ہوجائے تو پھر کسی میں ایرانی قوم کو تحقیر کرنے کی ہمت نہیں ہوگي۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے انقلاب اسلامی سے قبل ایرانی قوم کی تحقیر کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: جس دور میں یورپی اور مغربی ممالک حقیقی جہالت میں ڈوبے ہوئے تھے اس دور میں ایران مایہ ناز اور قابل فخر ثقافتی، سماجی اور علمی شخصیات کو معاشرے میں پیش کرتا تھا لیکن جب یہی مغربی ممالک طاغوتی حکمرانوں کی حقارت کے ذریعہ ایران کے اقتصادی، سیاسی اور ثقافتی مسائل پر مسلط ہوئے تو یہ حقیقت، قدیم تمدن و ثقافت سے سرشار ایران کے لئے بڑی تلخ اور بہت بڑی تحقیر تھی۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد ایرانی قوم کی تحقیر کے دور کے خاتمہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اگر ایرانی قوم دنیا میں اپنے اہم سیاسی، ثقافتی، اقتصادی اور سماجی مقام کو حاصل کرنا چاہتی ہے اور علمی ترقیات میں مرجع ،سرمشق اور نمونہ عمل میں تبدیل ہونا چاہتی ہے تو پھر اسے تمام شعبوں میں علم و دانش، ذہانت، قدرت، خلاقیت اور پختہ عزم پر تکیہ کرنا چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نےمختلف شعبوں میں خود اعتمادی کے مبارک آثار کے ظاہر ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ان شوق افزا حقائق سے بخوبی پتہ چلتا ہے کہ حضرت امام خمینی (رہ) کا بنیادی اور اساسی نعرہ " ہم کرسکتے ہیں" لفظی نہیں بلکہ حقیقت میں قابل عمل اور قابل تحقق ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ملک کے جوانوں کی طاقت و قدرت اور صلاحیت کے بارے میں بعض افراد کی طرف سے شک و تردید کے اظہار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: گیس کے پلانٹس تیار کرنے میں ایران کا چھٹا رتبہ ملک کے انسانی وسائل کی عظیم توانائیوں کی ایک ادنی سی مثال ہے جنھوں  نے جنگ اور سخت پابندیوں کے دوران کھلنا شروع کیا اور اب مختلف میدانوں میں ان کے بیشمار برکات اور آثار نمایاں ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے مختلف شعبوں میں سرگرم اور خلاق افراد کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا: آپ موجودہ ترقی کی سطح کو دس گنا مزید آگے بڑھانے کی توقع رکھیں کیونکہ آپ یقینی طور پر پیشرفت و ترقی کی اس سطح تک بھی پہنچ جائيں گے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب کے دوسرے حصہ میں مپنا کمپنی کے مجموعہ کے صنعتی آثار اور نتائج کو ملک کے لئے اور اس کمپنی میں تلاش و کوشش کرنے والے افراد کے لئے مباہات کا باعث قراردیتے ہوئے فرمایا: حکومت کے مختلف شعبوں کو اس  قسم کے مجموعوں کی پشتپناہی کرنی چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ملک کی داخلی اور  اندرونی پیداوار کی حمایت کو پائدار اقتصاد و معیشت کے ارکان میں قراردیتے ہوئے فرمایا: اس پالیسی کے سائے میں حکومت کو چاہیے کہ وہ ملکی صنعتگروں کی حمایت اور پشتپناہی کے ساتھ ان کی محصولات کے لئے بازار یابی کے سلسلے میں بھی تلاش و کوشش کرے اور ان کے مشابہ غیر ملکی اشیاء کی درآمد کو کنٹرول کرنے میں دقت اور غور سے کام لے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے پائدار اور مقاومتی اقتصاد کے ایک دوسرے رکن یعنی اندرونی پیداوار اور برآمدات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ہمیں اندرونی سطح پر رشد و نمو پیدا کرنی چاہیے اور عالمی بازاروں میں بھی ہمیں فعال اور مؤثر کردار ادا کرنا چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے خود اعتمادی اور اللہ تعالی کی امداد پر توکل کو جہادی مدیریت کے اہم عوامل میں شمار کرتے ہوئے فرمایا: اللہ تعالی پر توکل اور اس سے مدد و نصرت کی درخواست سے یقینی طور پر اللہ تعالی کی مدد و نصرت حاصل ہوجاتی ہے اور حتی ایسی  راہیں باز ہوجاتی ہیں  جن کا وہم و گمان ہمارے محاسبات میں نہیں ہوتا ۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے علم محور مجموعوں اور کمپنیوں پر اعتماد کو پائدار اقتصاد و معیشت کے ارکان میں قراردیا اورحکومت کی طرف سے ان مجموعوں کی حمایت پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: موجودہ پیشرفت اور ترقی پر انسان کو قانع اور متوقف نہیں ہونا چاہیے بلکہ مزید ترقی کی راہوں کو طے کرنا چاہیے اور ایسی راہوں کو تلاش کرنا چاہیے جن کے بارے میں کسی کو علم نہ ہو۔

صنعتی اور اقتصادی مجموعوں میں تحقیق اور توسعہ  اور ملک کے مختلف شعبوں کی ظرفیتوں کو صنعت اور یونیورسٹی کے درمیان مربوط بنانے کے مزید دو نکتے تھے جن کی طرف رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اشارہ فرمایا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ملک کے ہر شعبہ میں توانائی اور طاقت کو پابندیوں کے جبری خاتمہ کا باعث قراردیتے ہوئے فرمایا: ہم جس میدان میں بھی پیشرفت کریں گے تو دشمن اچھی طرح درک کرے گا کہ اس کی پابندیاں بے سود اور بے فائدہ ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس حقیقت کے لئے ایک مثال بیان کرتے ہوئے فرمایا: تہران کے تحقیقاتی پلانٹ اور عوامی ضروریات کے لئے ریڈیو داؤوں کی پیداوار کے لئے ہمیں 20 فیصد یورینیم افزودہ کی ضرورت تھی اور ہم اس کو خریدنے کے لئے تیار تھے لیکن امریکہ سمیت دنیا کی منہ زور طاقتوں نے مشکل تراشی شروع کردی ۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: جس وقت اسلامی جمہوریہ ایران نے 20 فیصد یورینیم افزودہ کرنے کے لئے اپنا عزم جزم کرلیا تو وہ یقین نہیں کرتے تھے اب جبکہ ایرانی سائنسدانوں نے اپنی توانائیوں سے کام لیتے ہوئے ملک کے اندر 20 فیصد یورینیم کی پیداوار شروع کردی ہے اب وہ کہتے ہیں کہ آپ یورینیم کی افزودگی بند کردیں ہم خود آپ کو یورینیم فروخت کریں گے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے دنیا کو غیر مہذب بڑی طاقتوں کے ہاتھوں میں کھلونا قراردیتے ہوئے فرمایا: اسلامی جمہوریہ ایران کے مقابلے میں منہ زور عالمی طاقتوں کی غیر منطقی رفتار ہماری طاقت اور کمزوری کے تابع ہے، جہاں ہم اپنے پاؤں پر کھڑے ہوں گے وہاں وہ مؤدبانہ اور منطقی رفتار رکھنے پر مجبور ہیں  اور اس حقیقت پر توجہ ملک کی تمام مشکلات حل کرنے کی اصلی کلید ہے۔

اس ملاقات میں محنت، تعاون  اور سماجی بہبود کے وزیر جناب ربیعی نے علم محور پیداوار کی سمت ملک کی حرکت و پیشرفت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: کارکنان در حقیقت پائدار اقتصاد و معیشت کے سپاہی ہیں اور آج ایرانی کارکن علمی بنیاد پر حرکت کررہے ہیں۔

محنت، تعاون  اور سماجی بہبود کے وزیر نے اس سال کے نام قومی عزم و جہادی مدیریت کے ہمراہ معیشت و ثقافت نیز انقلاب اسلامی کے مختلف میدانوں میں کارکنوں  کی موجودگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: پائدار معیشت کی بنیاد پر تمام سماجی ، ثقافتی اور اقتصادی پالیسیوں کا ترجمان بننے کے علاوہ ہمارے پاس کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔

جناب ربیعی نے سماجی انصاف کے تحقق کو انقلاب اسلامی کے بنیادی اہداف میں شمار کرتے ہوئے کہا: آج حکومت اور مختلف اداروں اور گروپوں کے درمیان منسجم رابطہ ہے۔

اس ملاقات کے آغاز میں رہبر معظم انقلاب اسلامی مپنا صنعتی گروپ کے مدیروں اور ماہرین کے اجتماع میں حاضر ہوئے اور بجلی و پانی کے وزیر جناب چيت چیان  نے مپنا صنعتی گروپ کی توانائیوں اور صلاحیتوں کے بارے میں رپورٹ پیش کی۔

بجلی کے وویر نے کہا : ملک کے ایک تہائی سے  زائد پلانٹس کے وسائل مپنا کمپنی کے کارخانوں میں تیار کئے گئے ہیں جن کی ظرفیت 24 ہزار میگاواٹ سے زیادہ ہے۔

بجلی کے وزیر جناب چیت چیان نے 1371 ہجری شمسی میں اس کمپنی کی تاسیس  اور اس کی موجودہ توانائیوں کو جہادی مدیریت کا عینی نمونہ قراردیتے ہوئے کہا: اس بڑے صنعتی گروپ کی تلاش و اقدامات میں جدید نسل کے پلانٹس کی تعمیر ، تجدید پذیر انرجی سے استفادہ، تحقیق اور ریسرچ میں فروغ ، جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ اور ٹیکنالوجی کے ارتقا کے امور شامل ہیں۔

مپنا کمپنی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر علی آبادی نے بھی اس کمپنی کے بارے میں رپورٹ پیش کی، اور امریکہ اور بعض یورپی ممالک میں بجلی کے وسائل کی تعمیر کے انحصاری ہونے  کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: مپنا کمپنی اپنے ماہرین کی صلاحیتوں اور توانائيوں سے استفادہ کرتے ہوئے دنیا میں بجلی پلانٹس کے وسائل تیار کرنے میں چھٹے نمبر پر ہے۔

مپنا کمپنی کے ڈائریکٹر نےمپنا میں ریسرچ و تحقیق اور جدید ٹیکنالوجی کے استفادہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: مپنا کمپنی اب بجلی، تیل، گيس، نقل و حمل، شیریں پانی کی پیداوار اور تجدید پذیر انرجی کے میدان میں وارد ہوگئی ہے اور اس میں کمپنی نے کافی پیشرفت بھی حاصل کرلی ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے مختصر بیان میں مپنا کمپنی کی تشکیل ، اور اس کی قابل قدر صلاحیتوں اور قابل توجہ توانائیوں کو " علم، پختہ عزم اور ہنر" کے تین عناصر کا نتیجہ قراردیتے ہوئے فرمایا: ان تین عناصر کو مضبوط بنانا چاہیے اور ان کی اچھی طرح حفاظت کرنی چاہیے۔

700 /