ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

قائد انقلاب اسلامی سے قرقیزستان کے صدر آلماس بیگ آتامبایف کی ملاقات

شرپسندی کے مقابلے کا تنہا راستہ اسلامی ملکوں کے باہمی تعلقات کی تقویت اور استقامت و ثابت قدمی ہے

قائد انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے قرقیزستان کے صدر آلماس بیگ آتامبایف سے ملاقات میں دونوں مسلمان اور برادر ملکوں کے دو طرفہ تعلقات میں زیادہ سے زیادہ فروغ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے فرمایا کہ برادر مسلم ممالک کے درمیان محکم اور ہمہ جہتی تعلقات و تعاون، اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ پالیسی کی بنیاد ہے۔
اس ملاقات میں آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے توسیع پسند طاقتوں کی زور زبردستی کی مخالفت کو الٰہی اور اسلامی اصولوں میں سے قرار دیا اور امریکی فضائی چھاونی ختم کرنے اور بڑی طاقتوں کی توسیع پسندی کا مقابلہ کرنے پر مبنی قرقیزستان کے صدر کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ توسیع پسند جارح طاقتیں ہمیشہ دنیا کی قوموں کے خلاف سازشوں میں مشغول رہتی ہیں، لیکن اسلام، مسلم اقوام کی عزت و سربلندی کا خواہاں ہے اور بڑی طاقتوں کی شرپسندی کے مقابلے کا تنہا راستہ اسلامی ملکوں کے باہمی تعلقات کی تقویت اور استقامت و ثابت قدمی ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے مواصلات اور دیگر شعبوں میں دونوں ملکوں کے تعاون کے فروغ کو آسان اور دونوں ملکوں کے مابین مضبوط تعلقات قائم کرنے کے ارادے پر منحصر قرار دیا۔

اس ملاقات میں صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی بھی موجود تھے۔ اس موقع پر قرقیزستان کے صدر آلماس بیگ آتامبایف نے اپنے دورہ تہران پر اظہار مسرت کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور قرقیزستان دو برادر ملک ہیں اور مشترکہ تاریخ و دین و ثقافت کے مالک ہیں اور دونوں قوموں کے اندر حریت پسندی اور خود مختار رہنے کا جذبہ موجزن ہے۔

انھوں نے مواصلات اور نقل و حمل کے شعبے میں تعاون کے فروغ پر زور دیا اور دونوں ملکوں کے درمیان سڑکوں، ریل اور فضائی مواصلات کے زریعے رابطوں پر زور دیتے ہوئے کہا اس بات کی بھی تاکید کی کہ دونوں ملکوں کے درمیان لین دین کا حجم موجودہ سطح سے کہیں زیادہ ہونا چاہئے۔

قرقیزستان کے صدر نے مناس کے علاقے میں امریکی فضائی چھاونی ختم کرنے اور امریکہ کے ساتھ تعاون کا معاہدہ کالعدم کرنے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دنیا میں کسی بھی ملک کو یہ حق نہیں کہ وہ خود کو دوسروں سے برتر سمجھے اور دوسرے ملکوں پر ظالمانہ پابندیاں عائد کرے۔ جناب آلماس بیگ آتامبایف نے کہا کہ دو سو سالہ تاریخ کا مالک امریکا پانچ ہزار سال سے زیادہ پرانی تاریخ رکھنے والے ایران جیسے ملک پر اپنی مرضی مسلط کرنا چاہتا ہے جو ہرگز ممکن نہیں ہے۔ انھوں نے امریکا کے سامنے ایران کی حکومت اور عوام کی استقامت کی قدردانی کی اور کہا کہ ایران پابندیوں کے دوران ہرگز متزلزل نہیں ہوا بلکہ اس کی قوت اور بھی بڑھی اور ہم اسلامی جمہوریہ کو اپنا آئیڈیل مانتے ہیں۔

700 /