ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

رہبر انقلاب اسلامی سے صدر مملکت اور انکی کابینہ کے اراکین کی ملاقات

حکومت خطیر رقوم پر مبنی تنخواہوں کے خلاف سختی سے کارروائی کرے

رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے صدر مملکت اور ان کی کابینہ کے اراکین سے ملاقات میں نہج البلاغہ کی چند حکمتوں کی تشریح فرمائی۔
آپ نے فتنے کی صورتحال سے نمٹنے کے لئے حضرت امیر المومنین علیہ السلام کے کلام کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا کہ حضرت علی علیہ السلام نے وصیت کی ہے کہ فتنے کے زمانے میں حق اور باطل کی تشخیص عوام کے لئے بہت مشکل ہوجاتی ہے، اس لئے ایسا طریقہ کار اپنانا چاہئے کہ جس سے فتنے کو کسی قسم کا کوئی فائدہ نہ پہنچ رہا ہو۔
رہبر انقلاب اسلامی نے مزید فرمایا کہ فتنے کے حالات مثلا 2009  جیسے حالات میں گفتگو، سکوت، اقدامات، حتی طرز فکر بھی ایسا نہیں ہونا چاہئے کہ جس سے فتنے کو تقویت حاصل ہو۔
حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے فرمایا کہ البتہ ممکن ہے کہ بعض افراد اپنے خاص رجحان کی وجہ سے فتنے کے مدمقابل صراحت کے ساتھ موجودگی کو پسند نہ کرتے ہوں لیکن اس بات سے بھی فتنے کے حق میں استفادہ نہیں ہونا چاہئے۔
آپ نے دولت اور ثروت اور خاص امتیاز حاصل کرنے کے لئے منصب کو استعمال کرنے سے متعلق نہج البلاغہ میں موجود امام علی علیہ السلام کی ایک اور حکمت کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا کہ اپنے منصب کو اس طرح استعمال کرنا کہ جو درحقیقت ایک امانت ہے انسان کی تحقیر و تذلیل کا سبب بنتا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے اسی سلسلے میں خطیر رقوم پر مبنی تنخواہوں کا تذکرہ کرتے ہوئے تاکید کے ساتھ فرمایا ناقابل یقین تنخواہیں درحقیقت اقدار پر حملہ ہیں لیکن یہ بات جان لیں کہ یہ موضوع معدودے چند افراد سے متعلق ہے اور اداروں کے اکثر عہدے داران نیک صفت افراد ہیں۔ لیکن اتنی کم تعداد کا ہونا بھی بہت برا ہے اور انکے خلاف کارروائی ہونی چاہئے۔
آپ نے صدر مملکت کی جانب سے نائب صدر کو اس مسئلے کی تحقیقات پر مامور کئے جانے کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا یہ مسئلہ وقت کی نذر نہیں ہوجانا چاہئے بلکہ اس سلسلے میں سنجیدہ اقدامات کئے جانے چاہئیں اور اس کے نتائج سے عوام کو آگاہ کیا جانا چاہئے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ مجھے جو اطلاعات ملی ہیں انکے مطابق اکثر اداروں کے افسران کی تنخواہیں معقول حد تک ہیں اور خطیر رقوم پر مبنی تنخواہیں صرف چند افسروں کی ہیں اور انہی چند موارد کے خلاف سختی سے کارروائی کی جانی چاہئے۔
حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے اپنی گفتگو کے اختتام میں نہج البلاغہ میں موجود امام علی علیہ السلام کی ایک اور حکمت کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا کہ ہمیشہ زبان کو قابو میں رکھنا چاہئے کیونکہ انسان کی بہت ساری مشکلات کا تعلق زبان سے ہے۔
آپ نے تاکید کے ساتھ فرمایا زبان کو قابو میں نہ رکھنے کی مشکلات بعض اوقات ذاتی ہوتی ہیں لیکن اکثر اوقات اس سے سماجی مشکلات پیدا ہوجاتی ہیں لہذٰا اس سلسلے میں بہت زیادہ احتیاط کی جانی چاہئے۔
رہبر انقلاب اسلامی کی گفتگو سے پہلے صدر مملکت حجت الاسلام والمسلمین روحانی نے حکومت کے اہم اقدامات اور سرگرمیوں کے متعلق رپورٹ پیش کی۔
اس ملاقات کے اختتام پر رہبر انقلاب اسلامی کی امامت میں نماز مگرب و عشاء ادا کی گئی اور حاضرین نے آپ کے ساتھ روزہ افطار کیا۔

 

700 /