ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

کونسا عاقل کورونا وائرس بنانے والے امریکہ کی مدد قبول کرےگا

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج صبح ایران کی عظيم قوم کے ساتھ  ٹی وی پر آن لائن خطاب میں اللہ تعالی کی بارگاہ میں ایران کی سرافراز اورعظیم  قوم اور تمام انسانوں کے سر سے کورونا وائرس کی بیماری کو دور کرنے کی درخواست کی اور صحت کے حکام کے تمام دستوارات پر عمل کی ضرورت پر زوردیا اور طول تاریخ میں بشریت کی نجات کے لئے پیغمبر اسلام (ص)  کی بعثت کے نسخہ کو نجات بخش نسخہ قراردیتے ہوئے فرمایا: ایرانی قوم کے مضبوط و مستحکم  ہونےاور ترقی و پیشرفت کے حصول تک پہنچنے کا واحد راستہ  بعثت کے حقائق اور خاص طور پر " صبر و استقامت " پر عمل کے ذریعہ ہی ممکن ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ہر سال حرم مطہر امام رضا علیہ السلام میں نئے سال کے موقع پر تقریب میں خطاب کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اس سال ہم حرم مطہر میں حاضر ہونے اور زائرین اور مجاورین سے ملاقات کرنے سے محروم ہوگئے لیکن ہمارا دل ہمیشہ کی طرح امام علیہ السلام سے مانوس ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے عوام کو ایک بار پھر عید بعثت ، عید نوروز، بہار  اور نئے سال کی مناسبت سے مبارکباد پیش کرتے ہوئے فرمایا: بعثت کا عظیم الشان واقعہ بڑی اہمیت کا حامل ہے ۔ قرآن مجید کے ارشاد کے مطابق اللہ تعالی نے تمام بزرگ انبیاء (ع)  سے میثاق لیا ہے کہ وہ خاتم الانبیاء ( ص) کی بعثت کے وقت  ان پر ایمان لائیں اور اپنی امتوں کو بھی ان پر ایمان لانے اور ان کی مدد کرنے کی سفارش کریں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسلام کے معرفتی نسخہ اور منظومہ کو بعثت کے بڑے اہم حقائق میں شمار کرتے ہوئے فرمایا: اسلام نے اس عظیم نسخہ اور منظومہ میں ہستی ، وجود، انسان، اللہ تعالی کی ذات ، دنیا اور آخرت میں انسان کے راستہ اور دیگر بنیادی مسائل کے بارے میں اپنا نکتہ واضح طور پر بیان کیا ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فردی اور سماجی اخلاقیات، آزادی، طرز زندگی اور سماجی انصاف کے زندگی ساز مفاہیم کو پیغمبر اسلام (ص) کی بعثت کے دیگر حقائق شمار کرتے ہوئے فرمایا: انسان معاشرے کے تمام افراد ان گرانقدر اقدارپر عمل کرنے کی صورت میں اچھی ، بہترین اور حقیقی زندگی کے معنی کو سمجھ جائیں گے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسی سلسلے میں فرمایا: بعض لوگ یہ تصور کرتے ہیں آزادی اور سماجی انصاف کے مفاہیم کا سرچشمہ مغربی ممالک ہیں جبکہ مغربی ممالک صرف تین چار صدیوں سے ان مفاہیم سے آشنا اور واقف ہوئے ہیں حالانکہ اسلام نے 1400 سال قبل ان مفاہیم کودنیا کے سامنے پیش کیا اور صدر اسلام اور جہاں جہاں ممکن ہوا وہاں ان پر عمل بھی کیا جبکہ مغربی ممالک کی رفتار اس کے بر خلاف اور عدم صداقت پر مبنی ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسلامی احکام یعنی فردی اور سماجی سطح پر انجام پانے والے اوامر و نواہی کو بعث کے دیگر حقائق میں شمار کرتے ہوئے فرمایا: یہ احکام  اسلامی معارف اور اقدار پر مبنی ہیں اوران سے انسان کی بلندی کی سمت حرکت میں مدد ملتی ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے کورونا وائرس کی بیماری کے عالمی سطح پر ہمہ گیر ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئےفرمایا: اس وائرس نے سبھی ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے بعض ممالک اس بیماری کے بارے میں جانی نقصان کےحقائق کو عوام کے سامنے بیان کررہے ہیں جبکہ بعض ممالک حقائق کو چھپا رہے ہیں ۔ یہ وبا اس آیت کا مصداق ہے جس میں خوف و خطر بیماری اور اقتصادی مشکلات اور جانوں کے نقصانات کی طرف اشارہ ہے لیکن اللہ تعالی نے ان تمام آزمائشوں کے بارے میں صبر پیشہ کرنے کی سفارش کی ہے۔

رہبر معظم نے فرمایا : یہاں صبر سےمراد کاموں کو درست ، منطقی  اور عقلمندانہ طریقہ سے انجام دینا ہے یعنی اس خطرناک بیماری سے اپنی جان اور ملک کے دوسرے لوگوں کی جان کو بچانے کے لئے متعلقہ حکام کے دستوارات  اور ان کی سفارشات کے مطابق عمل کرنا چاہیے ۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایران کی درخواست پر دواؤں کی امداد ارسال کرنے پر مبنی امریکی حکام کے متعدد بیانات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اول یہ کہ امریکی حکام کی باتیں بہت کی عجیب اور غریب باتیں ہیں کیونکہ انھیں خود اس وائرس کا مقابلہ کرنے کے سلسلے میں طبی وسائل اور داؤوں کی شدید کمی کا سامنا ہے اور بعض امریکی حکام نے اس سلسلے میں واضح طور پر اعلان بھی کیا ہے کہ امریکہ کو اس سلسلے میں شدید بحران کا سامنا ہے لہذا اگر ان کے پاس کچھ ہے تو وہ اپنے عوام کی خدمت میں صرف کریں۔

رہبر معظم نے فرمایا: دوم یہ کہ امریکہ پر اس وائرس کو بنانے اور پھیلانے کا الزام لگایا جارہا ہے اس صورت ميں کونسا عاقل انسان امریکہ کی مدد قبول کرےگا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: امریکی حکام پر بالکل اعتماد نہیں کیونکہ ممکن ہے کہ وہ ایسی دوائیں بھیج دیں جو اس وائرس کو ایران میں مزید پائدار اور مضبوط بنادیں۔ یا حتی ممکن ہے کہ ایسے افراد کو علاج کے لئے بھیجیں تاکہ وہ اس وائرس کے اثرات کو دیکھیں ، کیونکہ بعض اطلاعات کے مطابق اس وائرس کا کچھ  حصہ خاص طور پر ایران کے لئے بنایاگیا ہے۔ اور اس طرح وہ اپنی اطلاعات کو پایہ تکمیل تک پہنچائیں اور اپنی دشمنی میں مزید اضافہ کریں۔ لہذا امریکی حکام کی باتیں ناقابل قبول اور ناقابل اعتماد ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایرانی قوم سے خطاب میں ایران کے 40 سالہ تجربہ کی ظرفیت کو تمام مشکلات اور چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لئے اہم قرار دیتے ہوئے فرمایا: ایران کے اندر بیشمار ظرفیتیں موجود ہیں لیکن اہم بات یہ ہے کہ ایرانی حکام ان ظرفیتوں کو پہچانیں  اور تمام شعبوں میں مؤمن ، دیندار اور ولولہ انگیز جوانوں سے کام لیا جائے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب کے اختتام پرایرانی عوام پر زوردیا کہ وہ کورونا وائرس کی روک تھام کے سلسلے میں متعلقہ حکام اور کورونا وائرس کا مقابلہ کرنے والی اعلی کمیٹی کے دستوارات پر سنجیدگی کے ساتھ عمل کریں ، حتی ان کے دستوارات کے روشنی میں حرم ہائے مطہراور دینی اجتماعات کو بھی منسوخ کردیا گیا ، جس کی ہماری تاریخ میں کوئی نظیر نہیں ملتی۔ لیکن کوئی چارہ نہیں تھا اور مصلحت کا تقاضا بھی یہ تھا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اللہ تعالی کی بارگاہ میں دعا کی کہ وہ اس بلا کو ایرانی قوم ، مسلمانوں اور تمام انسانوں سے دور فرمائے۔

700 /