ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

رہبر معظم انقلاب اسلامی:

تیل کے متعلق حکام اور ملک کے نقطہ نگاہ میں تبدیلی کی ضرورت/ایران کے اقتدار اور پیشرفت کے لئے تیل سےبھر پور استفادہ پر تاکید

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای آج صبح (بروز پیر) تیل کی صنعت کے تحقیقاتی ادارے میں حاضر ہوئے  اور تیل کی بہت ہی اہم و پیچیدہ صنعت کی توانائیوں کے بارے میں آگاہی حاصل کی۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نےتیل اور گیس صنعت کے اہلکاروں ، اعلی ڈائریکٹروں اور حکام کے اجتماع سے خطاب میں اس شعبہ میں ممتاز اور نمایاں سرگرمیوں کو ایرانی قوم کے لئے مایہ ناز اور باعث فخر قراردیا اور رواں سال فروردین کے مہینے میں عسلویہ میں پارس جنوبی کے توسعہ کے منصوبوں کے اپنےمشاہدے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اقتصادی جہاد سال کا اختتام اس کے آغاز کی طرح تیل اور گيس صنعت سے متعلق اہلکاروں کے اجتماع میں حضور کے ہمراہ ہوا اور یہ حرکت اس کے بہت ہی حساس اور گہرے اثرات کا مظہر اور  ملک کی اقتصادی ترقی میں اس زحمت کش مجموعہ کی ممتاز خلاقیت کا آئینہ دار ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے تیل کے متعلق ملک اور حکام کے نقطہ نگاہ میں تبدیلی کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: توسعہ پروگرام کی بنیاد پر تیل کو ملک کے بجٹ اور درآمد کے منبع سے خارج اور ایران کی پیشرفت اور اس کے اقتصادی اقتدار کے منبع میں تبدیل ہونا چاہیے اور حکام کو چاہیے کہ وہ نظام کی اس صحیح اور مدبرانہ پالیسی کو پوری طاقت اور قوت کے ساتھ جاری رکھیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے روز مرہ کے غیر ضروری کاموں پر تیل کی درآمد صرف کرنے کو غیر دانشمندانہ اور  غیر ضروری اقدام قراردیتے ہوئے فرمایا: ہمیں تیل کی درآمد کو قومی و ملکی میراث اور ذخائر کے عنوان سے ایک یادگار سرمایہ میں تبدیل کرنا چاہیے کیونکہ اس صورت میں تیل کے ذخائر اور وسائل ملک کی حقیقی اور واقعی طاقت و قوت میں تبدیل ہوجائیں گے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے قومی توسعہ صندوق کی تشکیل کو بہت ہی اہم تدبیر قراردیتے ہوئے فرمایا: پانچویں منصوبے کے قوانین کی بنیاد پر تیل کی درآمد کا کم سے کم 20 فیصد حصہ ہر سال ملک کی صنعت و پیداوار میں ترقی کی غرض سے اس صندوق میں ڈالنا چاہیے خوش قسمتی سے یہ کام شروع ہوگيا ہے اور اسے جاری رہنا چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے موجودہ صورتحال میں تیل کی درآمدات کو تیل پیدا کرنے والے اکثر ممالک کی کمزوری اور نقطہ ضعف قراردیتے ہوئے فرمایا: تیل فروخت کرنے والے وہ ممالک جو مغربی کمپنیوں کی پالیسیوں اور ان کی ضروریات کے مطابق تیل فروخت کرتے ہیں  اور مقامی سطح پر پیشرفتہ علم و صنعت کے حصول کی تلاش و کوشش نہیں کرتے ممکن ہے ان ممالک کے حکام کی جیبیں پر ہوجائیں لیکن انھیں حقیقی فائدہ حاصل نہیں ہوگا کیونکہ جس دن تیل کے ذخائر تمام ہو جائیں گے تو اس دن وہ ممالک غیر آباد ااور ویران ہو جائیں گے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے تیل کو ملک کے نقطہ قوت میں تبدیل کرنے کے مختلف پہلوؤں کی تشریح کرتے ہوئے فرمایا: ہمیں اس طریقہ  سےعمل کرنا چاہیےتاکہ تیل کی فروخت و پیداوار کی مقدار کے سلسلے میں ہر قسم کا فیصلہ ہمارے ہاتھ میں اور ہمارے مفادات کی بنیاد پر ہو البتہ اس میدان میں ہم کافی حد تک آگے پہنچ گئے ہیں اور انشاء اللہ یہ ہدف مستقبل میں کامل شکل میں پورا ہوجائےگا اور اسلامی جمہوریہ ایران اس میدان میں بھی دوسرے ممالک کے لئے نمونہ عمل بن جائےگی۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب کے دوسرے حصہ میں تیل و گيس کے شعبہ میں سرگرم ، اہلکاروں، کارکنوں، دانشوروں اور ماہرین کی جہادی فعالیتوں کو قابل تحسین اور مایہ ناز قراردیتے ہوئے فرمایا: ایران کا گیس اور تیل کے لحاظ سے دنیا میں پہلا مقام ہے اور اس صنعت سے منسلک اہلکاروں کی تلاش و کوشش کے نتیجے میں اسے علم و پیشرفتہ ٹیکنالوجی کے میدان میں بھی پہلے مقام تک پہنچنا چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے گیس و تیل صنعت میں علم و ٹیکنالوجی کی پیشرفت کے سلسلے میں تاکید کی اور ملک کے تحقیقاتی اداروں اور یونیورسٹیوں میں موجود تمام ظرفیتوں سے استفادہ کو اس سلسلے میں اہم اور مؤثر قراردیتے ہوئے فرمایا: ہمیں اس طریقہ سے اقدام کرنا چاہیے کہ تیل اور گیس کے شعبہ میں جس چیز کی بھی ضرورت ہو اسے ملک کے اندر تیار کیا جائے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے خلاقیت اور نوآوری کو گیس و تیل صنعت میں ترقی اور اس شعبے میں عالمی دانش کے ارتقاء کا باعث قرار دیتے ہوئے فرمایا: جیسا کہ ایرانی جوانوں نے بعض شعبوں میں ثابت کیا ہے اسی طرح ایرانی جوان اپنی صلاحیتوں کے ذریعہ ہم ( کرسکتے ہیں ) کے نعرے کو تمام شعبوں میں مکمل طور پر محقق کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے اور تیل صنعت میں سرگرم افراد کو اپنے طویل منصوبے میں اس امر کو مدنظر رکھنا چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسی طرح ملک کے تمام صنائع سے بھر پور استفادہ کو تیل اور گيس کی صنعت میں مزید پیشرفت و ترقی کا باعث قراردیا۔

گیس و تیل کے مشترکہ میدانوں سے صحیح استفادہ کا دوسرا نکتہ تھا جس پر رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے تیل اور گيس کے اہلکاروں، کارکنوں اور ڈائریکٹروں کے اجتماع میں تاکید کی۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی جب تیل کی صنعتی یونیورسٹی کے دورے پر پہنچے تو سب سے پہلے اس صنعت میں تیار کی گئی ٹیکنالوجی کی نمائشگاہ کا 3 گھنٹے تک قریب سے مشاہدہ کیا اور ملک کے گیس اور تیل کے شعبے میں مشغول ماہرین اور محققین کے ترقیاتی امور کا نزدیک سے جائزہ لیا۔

اس نمائشگاہ میں تیل کی صنعت میں ایران کی قومی تیل کمپنی ، ایران کی قومی گیس کمپنی ، کیمیکل قومی کمپنی، تیل صاف کرنے اور تقسیم کرنے والی کمپنی نے اپنی محصولات کو نمائش کے لئے پیش کیا تھا۔

ایران کی قومی تیل کمپنی نے اپنے محققین و ماہرین کی تیل کے اکتشاف، استخراج، پیداوار ، صادرات اور شعبہ صنعت میں استقلال کے بارے میں اپنی توانائیوں کو پیش کیاتھا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس نمائشگاہ میں تیل اور گيس کے کنوؤں کے سطحی سسٹم کی ساخت اور فنی ٹیکنالوجی کی تدوین ، تیل نکالنے اور اکتشاف کے سلسلے میں پیشرفتہ اور حساس وسائل اور آلات کی پیداوار، گیس و تیل کی مشترکہ فیلڈ سے اضافی تیل نکالنے کے جدید طریقہ ، زمین و سمندر میں تیل کی تلاش کے سلسلے میں جدید آلات و وسائل ، ملک کے اندر  تیل نکالنے کی  7 بڑی مشینوں کی ساخت اور اس سلسلے میں 5/7 ملین ڈآلر کی بجت ، تیل کے کنویں کے اندرونی اور بیرونی حصہ کے وسائل کا اس نمائشگاہ میں مشاہدہ کیا۔

 رہبر معظم انقلاب اسلامی نے نمائشگاہ کا مشاہدہ کرنے کے دوران خلیج کاسپین میں سردار جنگل گیس فیلڈ میں مشغول کارکنوں سے براہ راست ویڈیو ارتباط کے ذریعہ ان کی تلاش وکوشش کو گرانقدر قراردیا اور ان کی ان کوششوں کو اللہ تعالی کی رضایت اور ایرانی قوم کی مزید عزت و سرافرازی کا باعث قراردیا۔

قومی گیس کمپنی نے بھی اپنی توانائیوں میں ملک میں گیس سپلائی کرنے کے خطوط ، گیس ٹوربینوں کے وسائل ، 25 میگاواٹ گیس ٹوربین کی ساخت اور گیس پوسٹوں کی مانیٹیرینگ اور کنٹرول کے آلات کی ساخت و ڈیزائن کو بھی پیش کیاتھا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے قومی گیس کمپنی کی توانائیوں کا مشاہدہ کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ ملک میں تیل صاف کرنے کےقومی کارخانے کی ساخت اور منصوبے کی راہ جلد از جلد فراہم کی جائے۔

تیل صنعت کی دیگر توانائیوں میں کیمیکل صنائع کی قومی کمپنی تھی جس کی محصولات کا رہبر معظم انقلاب اسلامی نے قریب سے مشاہدہ کیا۔ اس حصہ میں ایرانی ماہرین کی ان کوششوں کو دکھایا گیا تھا جس میں انھوں نے پیٹرول کی پابندی کو غیر مؤثر بنانے کے لئے اپنی شاندار صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا تھا۔

کیمیکل شعبے میں 25 ٹیکنیکل علوم کے حصول، 50 ٹیکنیکل علوم کے حصول کی منصوبہ بندی،اور کیمیکل وسائل و آلات کی ساخت کو اس نمائشگاہ میں پیش کیا گيا تھا۔

تیل صاف کرنےاور تقسیم کرنے کی قومی کمپنی نے بھی ایران تیل کی پائپ لائن کمپنی،ایران تیل کی قومی تعمیراتی اور انجینئرنگ کمپنی، ایران تیل صاف کرنے کی دیگرکمپنیوں ، تیل کی محصولات تقسیم کرنے کی کمپنی اور تحقیق و ٹیکنالوجی کی توانائیوں کو پیش کیا گیا تھا۔

خلیج فارس ستارہ ریفائنری اور تیل صاف کرنے کےبعض دیگر کارخانوں ، تیل صاف کرنے والے کارخانوں کی بہتر مدیریت، تیل صاف کرنے والے کارخانوں کے 104 میٹر بلند ٹاور کی ساخت اور تنصیب کے مراحل کو بھی اس نمائشگاہ میں پیش کیا گیا تھا ۔

اس معائنہ اور مشاہدہ کے آغاز میں ایران کے تیل کے وزیر جناب قاسمی نے ملک کے تیل اور گیس کے ذخائر ، تیل کی پیداوار ، مشترکہ فیلڈز سے اضافی مقدار میں گیس کے استخراج اور پارس جنوبی کے مخۃلف مراحل کے اجراء کے بارے میں رپورٹ پیش کی ۔

قاسمی نے کہا کہ اب تک ملک میں گیس  اور تیل کے 191 فیلڈز کا اکتشاف کیا گیا ہے اور ان فیلڈز میں تین سو سے  زائد مخزن موجود ہیں۔

تیل کے وزیر نے پارس جنوبی کے 20 مراحل کے اجراء کےبارے میں کہا کہ آئندہ برس پارس جنوبی کے 6 مراحل قابل استفادہ ہوجائیں گے اور ملک میں گیس کی پیداوار میں  200 ملین میٹر مکعب کا اضآفہ ہوجائےگا۔

قاسمی نے ملک میں 5/54 ٹن کیمیکل محصولات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: آئندہ تین برسوں میں اس کی ظرفیت 117 ملین ٹن تک پہنچ جائےگی۔

700 /