ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

رہبر معظم انقلاب اسلامی :

اقتصادی مشکلات حل کرنے کی چابی لوزان، جنیوا اور نیویارک میں نہیں بلکہ ملک کے اندر ہے/ حکومت کو ملکی جنس موجود ہونے کی صورت میں غیر ملکی جنس سے استفادہ اپنے اوپر حرام کرنا چاہیے/ حکام کو حقیقی معنی میں فساد اور کرپشن کا مقابلہ کرنا چاہیے

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج صبح (بروز بدھ) ملک بھر کے ہزاروں لیبر کارکنوں کے ساتھ ملاقات میں اندرونی پیداوار سے منسلک مختلف افراد ، اداروں اور حکام کی ذمہ داریوں کی تشریح اور فساد، کرپشن اور اسمگلنگ کا حقیقی معنی میں مقابلہ کرنے پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: عوام اور لیبر کارکنوں کی اقتصادی مشکلات حل کرنے کی چابی ملک سے باہر نہیں بلکہ داخلی پیداوار کی رونق اور تقویت کے ذریعہ اقتصادی مشکلات کا حل ‎ ملک کے اندر موجود ہے ۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے حضرت امیر المؤمنین علی علیہ السلام اور حضرت جواد الآئمہ (ع) کی ولادت کی مناسبت سے مبارکباد پیش کی اور لیبر کارکنوں کے ساتھ ملاقات کا مقصد کام اور کام کرنے والے عناصر کی تجلیل ، معاشرے اور حکام کے ذہن میں کام کی قدر و قیمت نمایاں بنانا قراردیتے ہوئے فرمایا: پیغمبر اسلام (ص) کی طرف سے کام کرنے والے شخص کے ہاتھ پر بوسہ کوئی تعارف نہیں بلکہ تعلیم ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے حالیہ تین دہائیوں کے دوران ملکی اور غیر ملکی تحریکات اور شرارتوں کے مقابلے میں لیبر کارکنوں کی ہوشیاری اور استحکام کی تعریف کرتے ہوئے فرمایا: لیبر کارکنوں کے مجموعہ نے ملک کی پیشرفت اور ترقی کے سلسلے میں پیہم اور مسلسل تلا ش وکوشش  اور مشکلات اور سختیوں کو برداشت کرکے الحق والانصاف اچھا امتحان دیا ہے اور حکام کو چاہیے کہ وہ لیبر کارکنوں کی اس فداکاری، اور نجابت کی قدر کریں اور ان کے مسائل اور مشکلات کو حل کرنے کی زيادہ سے زیادہ تلاش و کوشش کریں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے لیبر کارکنوں کے مجموعہ میں بےروزگاری، کارکنوں کو نکالنے اور ان کی معاشی مشکلات جیسے مسائل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: یہ مشکلات کہنے اور بیان کرنے سے حل نہیں ہوں گی بلکہ ان مشکلات کو حل کرنے کے لئے عملی اقدام کی ضرورت ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے داخلی پیداوار کو ملک کی مشکلات حل کرنے اور مزاحمتی اقتصاد کو عملی جامہ پہنانے میں ریڑھ کی ہڈی قراردیتے ہوئے فرمایا: بعض لوگ کہتے ہیں کہ اقتصادی پابندیوں اور دباؤ کے شرائط میں داخلی پیداوار کی رونق ممکن نہیں ہے، بیشک ظالمانہ پابندیوں کی وجہ سے مشکلات پر اثر پڑا ہے لیکن پابندیاں اور دباؤ ہمہ گیر تلاش و کوشش، منصوبہ بندی اور منظم کام کی صورت میں داخلی پیداوار کی رونق میں رکاوٹ اور خلل پیدا نہیں کرسکتیں ۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے پابندیوں کی ناتوانی کے ثبوت کے طور پر فوجی وسائل کی پیداوار میں حیرت انگیز پیشرفت، حیاتیاتی اور جیو ٹیکنالوجی ، ڈیموں کی تعمیر، نینو ٹیکنالوجی، علمی بنیاد پر انڈسٹریز، ایٹمی ٹیکنالوجی اور دوسرے موارد کی پیشرفت اور ترقی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ان شعبوں میں بعض میں اقتصادی پابندیوں کا دباؤ بہت زيادہ رہا ہے لیکن وہ اندرونی پیداوار، پیشرفت اور تلاش و کوشش میں رکاوٹ پیدا نہیں کرسکیں ۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: البتہ اگر اقتصادی پابندیاں نہ ہوتیں تو ان میں سے بعض شعبوں میں ہماری  ترقی اور پیشرفت  زیادہ ہوسکتی تھی لیکن یہ فرض بھی ممکن ہے کہ اس صورت میں ہم تیل کے پیسے پر تکیہ کرتے اور ان ترقیات کو حاصل نہ کرسکتے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے پیداوار پر توجہ مرکوز کرنے کو اقتصادی مشکلات حل کرنے کے علاوہ قومی عزت و ثروت کے احساس کا باعث قراردیتے ہوئے فرمایا: اقتصادی شعبہ میں اندرونی طاقت کے استحکام کی صورت میں مذاکرات کی ہر میز پر مذاکرات کرنے والوں کی پشت مضبوط ہوگی ورنہ فریق مقابل ہمیشہ شرط اور شروط عائد کرتارہےگا اور بے ربط اور مفت کی باتیں بناتا رہےگا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے داخلی پیداوار کی رونق پر توجہ مبذول کرنے کی سفارش کے بعد اس عظیم قومی ہدف کو عملی جامہ پہنانے کے شرائط اور ضروریات کی تشریح فرمائی۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے داخلی پیداوار سے منسلک تمام عناصر اور افراد کے درمیان ہمدلی اور ہمزبانی کو ملک کی پیشرفت میں حائل ایک عظیم پتھر اور ایک بہت بڑي رکاوٹ کو دور کرنے کا باعث قراردیتے ہوئےفرمایا: اندرونی سرمایہ کار داخلی پیداوار کو مضبوط بنانے میں اہم نقش ایفا کرسکتے ہیں اور انھیں اپنے وسائل اور سرمایہ کاری کو اس سلسلے میں استعمال کرنا چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: جو سرمایہ کار داخلی پیداوار کو رونق بخشنے کے لئے اور دلالی کے بڑے منافع کو نظر انداز کرکے اپنا سرمایہ لگائے گا بیشک اس کا یہ کام عبادت شمار ہوگا اور وہ عبادت کی حالت میں ہوگا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے داخلی پیداوار کو مضبوط اور مستحکم بنانے کے سلسلے میں پیداوار کی تقویت میں لیبر کارکوں کے کردار کو اہم قراردیتے ہوئے فرمایا: مصرف کرنے والے منصف مزاج افراد کو بھی چاہیے کہ وہ داخلی پیداوار استعمال کریں اور غیر ملکی برانڈز اور غیر ملکی اجناس سے استفادہ نہ کریں ، اور ملکی اشیاء سے استفادہ کرکے ملک کے لیبر کارکنوں کو فائدہ پہنچائیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے حکومت اور اس کے زیر نظر اداروں کے وسیع حجم کو اشیاء کے مصرف کا سب سے بڑا مرکز قراردیا اور لیبر وزیر سے تاکید کرتے ہوئے فرمایا: حکومتی اداروں کو مجبور کریں کہ وہ صرف اور صرف اندرونی اشیا کا استعمال کریں اور داخلی سطح پر موجود جنس کے ہوتے ہوئے غیر ملکی اجناس کو اپنے اوپر حرام قراردیں ۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے حکومتی اداروں میں اندرونی اشیا کے استعمال پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: حکومت کو خدانخواستہ غفلت اور کرپشن کا بہر صورت مقابلہ کرنا چاہیے ۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے داخلی پیداوار کو مضبوط بنانے میں اسمگلنگ کے خلاف  ٹھوس اور عملی اقدام کو ایک مؤثر عامل قراردیا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: البتہ بعض درآمد ہونے اولی اشیاء کا اختیار نجی اداروں کے ہاتھ میں ہے لیکن حکومت درآمدات پر صحیح نظارت اور نگرانی کے ذریعہ داخلی پیداوار کو نقصان پہنچانے سے محفوظ رکھ سکتی ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے داخلی پیداوار کے استعمال اور اس کی ترویج کے سلسلے میں میڈیا اور ذرائع ابلاغ کے کردار اور سرمایہ کاری کے قوانین کے ثبات میں پارلیمنٹ کی ذمہ داری کو داخلی پیداوار کی تقویت اور اسے مضبوط بنانے کا دوسرا عامل قراردیتے ہوئے فرمایا: ثقافتی امور کے حکام اور متولیوں کو بھی چاہیے کہ وہ اس طرح عمل کریں تاکہ معاشرے میں سستی اور کاہلی پر تنقید اور سخت کام کا استقبال ایک گرانقدر ثقافت میں تبدیل ہوجائے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب کے دوسرے حصہ میں کرپشن اور فساد کے بارے میں روشنی ڈالی۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فساد اور کرپشن کے خلاف عملی اقدام نہ کرنے  اور باربار الفاظ کی تکرارپر شدید تنقید کرتے ہوئے فرمایا: چور چور کہنے سے چور کبھی چوری کو ترک نہیں کرتا لیکن اس کو روکنا چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: ملک کے حکام اخبار نہیں ہیں کہ ہمیشہ کرپشن اور فساد کے بارے میں بات کرتے اور بولتے رہیں بلکہ انھیں میدان میں عملی طور پر وارد ہوجانا چاہیے اور حقیقی معنی میں کرپشن اور فساد کے خلاف عملی اقدام کرنا چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب کو سمیٹتے ہوئے فرمایا: اقتصادی مشکلات حل کرنے کی چابی لوزان، جنیوا اور نیویارک میں نہیں بلکہ ملک کے اندر ہے اور سبھی کو داخلی پیداوار کو تقویت پہنچانے کے سلسلے میں اپنی مختلف اور متفاوت ذمہ داریوں پر عمل کرنا چاہیے اور داخلی پیداوار ہی اقتصادی مشکلات کا اصلی راہ حل ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے حکومت کی کام میں دلچسپی اور کابینہ میں ممتاز اور آگاہ  وزراء کی موجودگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: انشاء اللہ مزید کام اور تلاش کے ذریعہ داخلی پیداوار کا مسئلہ بھی حل ہوجائے گا جیسا کہ حالیہ تین دہائيوں میں عوام اور حکام نے ملکر اس سے بھی بڑی مشکلات کو حل کیا ہے۔

اس ملاقات کے آغاز میں لیبر اور سماجی تعاون اور رفاہ کے وزیر جناب ربیعی نے حضرت امام جواد (ع) اور حضرت علی (ع) کی ولادت باسعادت کی مناسبت سےمبارک باد پیش کی اور ہفتہ لیبر منانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: حکام لیبر کارکنوں کی زندگی کے رفاہی امور کو بہتر بنانے کے سلسلے میں کسی بھی کوشش سے دریغ نہیں کریں گے اور اسی طرح وہ انقلاب اسلامی کے ثمرات کی پاسداری میں بھی کوتاہی اور غفلت سے کام نہیں لیں گے۔

لیبر وزیر نے کارآمد افرادی قوت کی عظیم فرصت، پیداوار کی چھوٹی صنعتوں اور یونٹوں کی حمایت، علم محور صنعتوں کی حمایت ، اور اندرونی اقتصاد کی جانب حرکت کو وزارت کار اور سماجی تعاون و رفاہ کے بنیادی اقدام کے طورپر بیان کیا۔

جناب ربیعی نے تمام ایرانیوں کو بیمہ کرنے ، دیہاتی لوگوں کے بیموں میں اضافہ اور مہنگائی کی سطح سے لیبر کارکنوں کی تنخواہ میں اضافہ کو گیارہویں حکومت کی خدمات میں شمار کرتے ہوئے کہا: وزارت کار اور سماجی تعاون و رفاہ کی اصلی ذمہ داری یہ ہے کہ وہ  سماجی انصاف کی بنیادوں کو مضبوط بنائے اور سماج کے مختلف طبقات کو آسیب سے بچانے کی تلاش و کوشش کرے۔

700 /