ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

رہبر انقلاب اسلامی نے درس خارج میں اپنی گفتگو کے آغاز میں فرمایا:

اس عظیم مصِبت کی ذمہ داری سعودی عرب کے کاندھوں پر ہے/ اپنی غلطی دوسروں کےکاندھوں پر ڈالنے کے بجائے اسے تسلیم کرے اور امت مسلمہ سے معافی مانگے/ انسان کسی بھی لمحے اپنے آپ کو غم و اندوہ سے مبرا نہیں سمجھ سکتا/ دنیائے اسلام اس مسئلے کے بارے فکر کرے

رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای نے آج صبح اپنے درس خارج کی ابتدا میں منیٰ کے عظیم سانحے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے تاکید کے ساتھ فرمایا کہ دنیائے اسلام کو اس مسئلے کے بارے میں بہت سارے سوالات درپیش ہیں اور سعودی حکام اپنی غلطی کو دوسروں کے کاندھوں پر ڈالنے کے بجائے امت مسلمہ اور غم زدہ اہل خانہ سے معافی مانگیں اور اس سنگین حادثے کی ذمہ داری قبول کریں اور اس کے تقاضوں  پرعمل کریں۔
حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے منیٰ کے تلخ حادثے اور عید الاضحیٰ کو امت مسلمہ کے لئے عزاداری میں تبدیل ہونے کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ انسان کسی بھی لمحے اپنے آپ کو غم و اندوہ سے مبرا نہیں سمجھ سکتا اور یہ غم اب کئی دنوں تک ہمارے اور تمام مسلمانوں کے دلوں پر بارگراں بن کر رہے گا۔
رہبر انقلاب اسلامی نے سعودی حکام کی جانب سے منیٰ کے سانحے کی ذمہ داری قبول نہ کئے جانے اور اپنی ذمہ داری دوسروں کے کاندھوں پر ڈالنے کو غیر موثر اور ناقص اقدام قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ عالم اسلام کو بہت زیادہ سوالات درپیش ہیں اور اس سانحے میں ہزاروں افراد کی جانوں کا ضیاع کوئی معمولی بات اور چھوٹا مسئلہ نہیں ہے، بنا برایں عالم اسلام کو اس مسئلے پر غور و فکر کرنا چاہئے۔
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے تاکید فرمائی کہ یہ عظیم سانحہ فراموش نہیں کیا جائے گا اور قومیں سنجیدگی سے اس مسئلے  کا جائزہ لیں گی اور سعودی حکام کو چاہئے کہ وہ اپنی ذ٘مہ داری سے بھاگنے اور دوسروں کو اسکا قصوروار ٹہرانے کے بجائے اس سانحے کی ذ٘ہ داری کو قبول کریں اور امت مسلمہ اور غم زدہ اہل خانہ سے معافی مانگیں۔

700 /