ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

انتخابات میں عوام کی وسیع شرکت پر قائد انقلاب اسلامی کا عوام کے نام پیغام

انتخابات کے اصل کامیاب ملّت ایران اور اسلامی جمہوریہ نظام ہیں

رہبر انقلاب اسلامی نے پانچویں بلدیاتی اور بارہویں صدارتی انتخابات میں عوام کی شرکت پر شکریے کا پیغام جاری کیا:

رہبر انقلاب کا پیغام:

بسم اللہ الرحمن الرحیم

ایران کی عزیز قوم،

گذشتہ دن (جمعہ) جشن انتخابات کا جو  عظیم واقعہ رونما ہوا اس نے پوری دنیا کی نظروں کے سامنے قومی عزم و ارادے کا جلوہ پیش کیا۔ آپ کی وسیع اور پرجوش شرکت، رائے دہی کے مراکز پر ہجوم اور ووٹ ڈالنے کے لئے ملک بھر میں طویل صفوں کی تشکیل کہ جس میں سماج کے تمام گروہوں نے حصہ لیا، اسلامی جمہوریت اور خدا کی اس عظیم نعمت سے عوام کی محبت کی کھلی نشانی ہے اور اس سے میدان عمل میں ایران اور ایرانی سرفراز اور سرخرو ہوئے۔ عوام کی اس عظیم شرکت سے کہ جس میں چار کروڑ سے زیادہ ووٹ ڈالے گئے، صدارتی انتخابات میں ایک نیا ریکارڈ قائم ہوا اور ایرانی عوام کی روز افزوں و پرزور ترقی کا مشاہدہ کیا گیا۔ اسلامی ایران نے ایک بار پھربدخواہوں، دشمنوں اور حاسدوں کو پیچھے دھکیلتے ہوئے دوستوں اور تحسین کرنے والوں کے دلوں  کو خوشی اور فخر سےلبریز  کردیا۔ کل کے انتخابات کے اصل کامیاب آپ ملّت ایران اور اسلامی جمہوریہ نظام ہیں کہ جنہوں نے دشمنوں کی کوششوں اور سازشوں کے باوجود، عوام کے اعتماد کو بڑے پیمانے پر حاصل  کیا اور ہر دور میں ایک تازہ درخشش کا مظاہرہ کیا۔ کل کا انتہائی نمایاں  امتحان عوام کی محض  وسیع شرکت نہیں تھی بلکہ انتخابات میں شریک ہونے والے افراد کے سکون، ان کی متانت  اورشرافت  نے پرامن  انتخابات کو بھی  یقینی بنایا اور  یہ چیز اس حیران کن امتحان کا اہم حصہ بھی تھی۔ سماج کے تمام طبقات اور تمام سیاسی و سماجی رجحانات والے لوگوں نے ، ساتھ ساتھ اور شانہ بہ شانہ ہوکر اسلامی جمہوریہ کے حق میں ووٹ ڈالا۔

میں، اللہ تعالی کے سامنے خشوع کے ساتھ، سجدۂ شکر بجا لاتا ہوں اورخدا سے  ملت ایران کے لئے لطف و کرم، اور رحمت اور شائستہ صلے کا  خواہاں ہوں۔ بقیۃ اللہ الاعظم ارواحنا فداہ کی خدمت میں اپنا پرخلوص سلام پیش کرنے کے ساتھ ساتھ چند نکات کی جانب اشارہ کرنا چاہتا ہوں:

1۔ ایران کی عزیز قوم سے عرض کرتا ہوں کہ انتخابات کے کامیاب انعقاد پر خدا کا شکر ادا کریں اور انتخابات سے قبل کے دنوں اور ہفتوں کے پر تلاطم ایام کے بعد اب اتحاد و یکجہتی پر غور کریں جو بے شک قومی استحکام اور طاقت کا ایک اہم ذریعہ ہے۔ اسلامی جمہوریہ نظام کے سائے تلے رہنے والے سارے لوگ اور وطن کے تمام سپوتو،آپ سب سرفراز ہیں اور کوشش کریں کہ ملک  کو اعلی  اہداف کی جانب بڑھانے میں آپ کی جو ذمہ داری ہے اس کی  شناخت حاصل کرکے اس کی طرف قدم بڑھائیں ۔ ۔ تمام قومی آرزوؤں کو پورا کرنا اسی طرح سوچنے اور اسی طرح عمل کرنے سے وابستہ ہے۔

2۔ محترم صدر جمہوریہ اور ان تمام لوگوں کو جو آئندہ حکومت میں شامل ہوں گے  یہ مشورہ دیتا ہوں اور تاکید کے ساتھ کہتا ہوں کہ بھر پور جذبے، سوچ سمجھ اور پوری مردانگي  کے ساتھ  ملک کی مشکلات کو حل کرنے کی کوشش کریں  اور اس صراط مستقیم سے لمحہ بھر غافل نہ ہوں۔ کمزور طبقے کا لحاظ ، دیہی اور غریب علاقوں پر توجہ ، زیادہ اہم اور ترجیحی موضوعات پر نظر رکھنا  اور بدعنوانیوں اور سماجی مسائل سے نمٹنا،  تمام منصوبوں کی ترجیحات میں شامل ہونا چاہئے۔

3۔ قومی عزت و استحکام اور عالمی تعلقات میں سوجھ بوجھ  اور تدبرسے کام لینا، اور بین الاقوامی سطح پر ملک کا استحکام بھی انقلابی اور اسلامی انتظام کی ترجیحات میں شامل رہے۔

4۔ انتخابات میں شرکت کرنے والے ایک ایک فرد اور اور ان لوگوں کا شکریہ ادا کرنا ضروری سمجھتا ہوں جنہوں نے انتخابات میں شریک ہونے کی ترغیب دلائی۔ بالخصوص مراجع عظام، علمائے اعلام اور یونیورسٹیوں اور سیاسی اور ثقافتی اور آرٹ کے شعبوں سے وابستہ برگزیدہ شخصیات کا شکر گزار ہوں۔

5۔ صدارتی امیدواروں کا بھی شکرگزار ہوں جنہوں نے انتخابات کے ماحول میں بیداری  اور جوش و جذبہ پیدا کرنے میں انتہائی موثر کردار ادا کیا۔

6۔ صدارتی اور بلدیاتی انتخابات کے منتظمین اور نگراں افراد  کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے اس دوران بہت زیادہ زحمت اٹھائی ہے۔

7۔ انتخابات کے دوران امن و امان برقرار رکھنے والوں کا شکرگزار ہوں اور قومی ٹی وی اور ریڈیو کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جن کی دن رات اور ماہرانہ سرگرمیوں کے نتیجے میں انتخابات پرجوش طریقے سے منعقد کیۓ گۓ۔

8۔ اور آخر میں، اپنے آپ کو اور سب کو تقوا اختیار کرنے اور الہی فرائض اور سماجی ذمہ داریوں کی راہ میں سعی و کوشش  اور انقلاب کی راہ پر پابند  رہنے کی دعوت دیتا ہوں جو امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ اور عظیم الشان شہدا کی قیمتی میراث ہے اور ان کی روح کے لئے اللہ تعالی سے درجات  عالیہ کی دعا  کرتا ہوں۔

والسلام علیکم و رحمۃ اللہ

سید علی خامنہ ای

700 /