جواب: جس ملازمت میں لگا هو، اگر اس کے لئے مطلوبہ مهارت رکھنے کے ساتھ مقررہ قوانین و ضوابط کی رعایت کی گئی هو اور فرائض منصبی کی انجام دہی کی قابلیت کے مطابق اس کو تنخواہ دی جارہی ہو تو اس کی تنخواه حرام نہیں ہے۔
عورت کےعطیہ شدہ تولیدی خُلیہ (Ovum) کا استعمال
سوال2: اگر کوئی عورت تولیدی خلیہ (بیضہ یا انڈوں) میں تولید کی صلاحیت نہ ہونے کی وجہ سے حاملہ نہیں ہوسکتی ہو تو کیا وہ رحم سے باہر شوہر کے نطفے سے تلقیح کے لیے کسی اور عورت کے انڈے (تولیدی خُلیہ، Ovum) استعمال کرسکتی ہے تاکہ اس لقاح شدہ نطفے کو اس کی رحم میں منتقل کیا جاسکے؟ اگر اس طرح سے کوئی بچہ پیدا ہو تو وہ کس کا ہوگا؟
جواب: اس عمل میں بذات خود کوئی حرج نہیں ہے بشرطیکہ حرام مقدمات (جیسے کہ نامحرم یا اس کی شرمگاہ کو دیکھنے اور چھونے وغیرہ) سے پرهیز کیا جائے اور اس طریقے سے بچہ پیدا هونے کی صورت میں وه بچہ نطفہ والے مرد اور بیضہ یا تخمک والی عورت کا ہوگا اور اس کا صاحب رحم خاتون سے ملنا مشکل ہے۔ لہذا نسب کے احکام میں احتیاط کرنا ہوگی، مگر یہ کہ رحم والی خاتون بچے کی پیدائش کے بعد اسے رضاع کی شرائط کے مطابق دودھ پلائے، ایسی صورت میں بچے، عورت کے شوہر اور عورت کے رشتہ داروں کے درمیان رضاع کے احکام جاری ہوں گے۔
وہ مال جو خمس کی تاریخ کے کچھ دن گزرنے کے بعد خرچ کیا جائے
سوال3: کیا ہر سال کی آمدنی کو صرف خمس کی تاریخ تک خرچ کرنا جائز ہے یا مکلف اپنی زندگی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے اسی سال کی آمدنی کو ۔ خمس ادا کرنے سے پہلے۔ خمس کی تاریخ کے کچھ دن بعد بھی خرچ کرسکتا ہے؟
جواب: اسی سال کی آمدنی کو خمس کی تاریخ پہنچنے کے بعد بھی دو سے تین دن تک استفادہ کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
سونا کرایہ پر دینا
سوال4: کیا ایک کلو سونا یا سونے کی اینٹ (Gold Bullion) یا سونے کے سکہ کو کرایہ پر دے کر مثلا ماہانہ تیس ہزار روپیہ لیے جاسکتے ہیں اور یہ کہ سال یا معاہدے کے ختم ہونے پر سونا واپس لے لیا جائے؟
جواب: سونے کو کرایہ (اجارہ) پر دینا اس وقت صحیح ہے کہ جب معاہدے کی معینہ مدت میں عین(خود سونا) باقی رہے ـ یعنی خود سونے کی لین دین نہ ہوـ اور اس کی منفعت (مثلا شادی بیاہ وغیرہ میں پہننا) سے استفادہ کیا جائے ورنہ اجارہ صحیح نہیں ہے۔
تکبیرۃ الاحرام کہتے وقت ہاتھوں کو اٹھانا
سوال5: کیانمازمیںتکبیرۃالاحرامکہتےوقتہاتھوںکوچہرےکےسامنے تک اٹھاناضروریہے؟
جواب: نمازی کے لے تکبیرۃ الاحرام کہتے وقت ہاتھوں کو کانوں یا چہرے کے برابر تک لے جانا مستحب ہے، اس طرح کہ تکبیر کے شروع میں ہاتھوں کو (جبکہ انگلیاں آپس میں ملی ہوئی اور ہتھیلی قبلہ کی طرف ہو) بلند کرے اور تکبیر ختم ہونے کے بعد ہاتھوں کو کان یا چہرے کے برابر پہنچائے۔
مکہ اور مدینہ میں تخییر کی حدود
سوال6: مکہاورمدینہمیںمسافرکےلئےنمازکوقصریاپوریپڑھنےمیں اختیار کاحکمصرفمسجدالحراماورمسجدالنبی)صلیاللهعلیهوآله) کےساتھمختصہےیامکہاورمدینہکےپورےشہرمیںیہحکمہے؟ اسباتکومدنظررکھتےہوےکہیہدوشہرپھیل چکے ہیں، نئے علاقوں کے متعلقکیاحکمہے؟
جواب: تخییر کا حکم مکہ اور مدینہ کے پورے شہر میں ہے اور صرف مسجد الحرام اورمسجد النبی (صلی الله علیه و آله) کے ساتھ خاص نہیں ہے لیکن احتیاط مستحب یہ ہے کہ صرف ان دو مسجدوں پر اکتفا کیا جائے اور شہر مکہ اور مدینہ سے مراد قدیمی شھر نہیں بلکہ موجودہ شہر ہیں۔
مسجد کوفه میں تخییر کا حکم
7: کیاآپجانتےہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مسجد کوفہ میں مسافر کے لئے نماز کو قصر یا پوری پڑھنے میں اختیار کا حکم مسجد کوفہ کے ساتھ مخصوص ہے اور احتیاط واجب کی بنا پر کوفہ شہر میں مسافر کے لئے تخییر کا حکم نہیں ہے۔
تخییر کے مقامات پر روزہ رکھنا
سوال8: ان مقامات میں کہ جہاں مسافر کو نماز قصر اور تمام میں اختیار ہے کہ جسے چاہے پڑھے، جیسے کہ مسجد کوفہ، مسجد الحرام اورمسجد النبی (صلی الله علیه واله)، کیا اسے روزے کے متعلق بھی یہ اختیار حاصل ہے؟
جواب: تخییر والی چار جگہوں میں حکم نماز سے مختص ہے اور مسافر ان جگہوں میں روزہ نہیں رکھ سکتا۔
نماز ظھر کو قصر اور نماز عصر کو تمام پڑھنا
سوال9: کیا ہم تخییرکےمقاماتپرنمازظھرکوقصراورنمازعصرکوتمامپڑھسکتےہیں؟
تخییر کے مقامات پر نماز کے دوران قصر اور تمام کی نیت
11: تخییرکےمقاماتپراگرمسافرقصراورتمامکینیتکےبغیرنمازشروعکرےاورتیسریرکعتکےلئےاٹھنےسےپہلےقصرکینیتکر کے نماز کو دورکعتیپڑھ لے یادوسریرکعتکےتشھدکےدورانسلامپڑھنےسےپہلے تمامکینیتکر کےنمازکوچاررکعتیپڑھ لے توکوئیحرجنہیںہےاورنمازصحیحہے۔