ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

نۓ سوالات کے جوابات (‫اکتوبر)

 
کرونا وائرس کے دنوں میں عزاداروں کو کھانا کھلانا
سوال1: کرونا وائرس کی موجودہ صورتحال اور ایس او پیز کی پابندی کے پیش نظر بعض افراد نے فیصلہ کیا ہے کہ اس سال حیوان کا گوشت کہ جسے ہر سال ایام عزا میں نیاز کے ساتھ پکاتے تھے، بغیر پکائے خالی گوشت عزاداروں تک پہنچا دیں گے، کیا شرعی لحاظ سے اس کام کا امکان پایا جاتا ہے؟
جواب: متعلقہ قوانین (ایس او پیز) اور حفظان صحت کے اصولوں کی پابندی کرتے ہوئے یہ کام انجام دینا کوئی حرج نہیں رکھتا۔
 
نذر کی ادائیگی کی کیفیت تبدیل کرنا
سوال2: موجودہ وبائی بیماری کرونا کی صورتحال میں کیا محرم کے ایام عزا میں ہر سال دی جانے والی نیاز کی جگہ اس کے پیسوں کا حساب لگا کر فلاحی کاموں کے لئے دیئے جاسکتے ہیں؟
جواب: اگر نذر کے شرعی صیغے کو صحیح طور پر زبان پر جاری نہیں کیا ہو تو اسے تبدیل کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
 
کرونا وائرس کی وجہ سے نذر پر عمل نہ کرنا
سوال3: ایک شخص نے عشرہ محرم الحرام کے دوران ۳۰۰ کھانوں کی نیاز دینے کی نذر کی ہے اور اس نذر کا صیغہ بھی زبان سے ادا کیا ہے۔ تاہم اس مرتبہ کرونا وائرس کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر نیاز دینے کا ارادہ نہیں رکھتا، کیا اس پر کوئی شرعی ذمہ داری ہے؟
جواب: جب تک متعلقہ قوانین (ایس او پیز) اور حفظان صحت کے اصولوں کی پابندی کے ساتھ نذر پر عمل کرنا ممکن ہو اپنی نذر کو چھوڑ کر اس میں تبدیلی نہیں کرسکتا۔
 
کرونا وائرس کی وجہ سے نذر میں تبدیلی لانا
سوال4: وبائی مرض کرونا کے پھیلاو اور اجتماعات پر پابندی کے پیش نظر، اگر کسی شخص نے محرم کے ایام عزا کی مجلس میں نیاز دینے کی نذر کی ہوئی ہو تو کیا اس نذر میں تبدیلی کی جاسکتی ہے؟
جواب: اگر نذر کا شرعی صیغہ صحیح طور پر زبان پر جاری نہیں کیا ہو تو اسے تبدیل کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
 
مسح کے دوران ہاتھ کی تری کا چہرے کی تری سے مل جانا
سوال5: اگر سر کا مسح کرتے وقت ہمارا ہاتھ سر کے سامنے والے بالوں یا پیشانی کی تری پر لگ جائے تو کیا وضو صحیح ہے؟
جواب: کوئی حرج نہیں، تاہم اس تری کے ساتھ جو ہاتھ پر سر کے بالوں یا پیشانی سے لگی ہے، پاوں کا مسح نہیں کرسکتے۔
 
نماز میں جمائی لینا
سوال6: کیا نماز میں جمائی لینا یا آہ کھینچنا اشکال رکھتا ہے؟
جواب: ایسی آوازیں جو کھانسنے، چھینکنے اور گلہ صاف کرنے کی وجہ سے نکلتی ہیں حتی اگر ان سے کوئی حرف بھی پیدا ہوجائے تو نماز کو باطل نہیں کرتیں۔
 
آنلائن خرید و فروخت میں بیچی جانے والی چیز میں نقص ہونا
سوال7: ہاتھ سے تیار شدہ اشیاء کی انٹرنیٹ پر آنلائن خرید و فروخت میں خریدار صرف سامان کی تصویر دیکھتا ہے اور آڈر دے دیتا ہے، آیا سامان میں جزئی اور معمولی سی خرابیاں ہونے کی صورت میں یہ معاملہ اور اس کے حاصل ہونے والی کمائی حلال ہے؟
جواب: اگر سامان عرفاً معیوب (جس میں نقص اور خراب پائی جاتی ہے) شمار نہ ہو اور معاملہ میں غش (یعنی دوسروں کو سامان بہتر یا زیادہ ظاہر کر کے فریب دینا) بھی نہ کہلائے تو کوئی حرج نہیں ہے۔
 
شیئرز کی خرید و فروخت
سوال8: اسٹاک مارکیٹ میں شیئرز کی خرید و فروخت کا کیا حکم ہے؟
جواب: بطور کلی اسٹاک مارکیٹ میں فعالیت اگر متعلقہ قوانین اور شرعی ضوابط کے تحت ہو (مثلاً سودی نہ ہو، شراب اور خنزیر وغیرہ جیسی حرام فعالیتوں میں مصروف کمپنیوں کے شیئرز نہ ہو) تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔
 
استخارے پر عمل نہ کرنا یا دوبارہ استخارہ کرنا
سوال9: میں نے ایک مسئلے کے متعلق استخارہ کیا ہے جس کا جواب میری رائے کے کوئی زیادہ موافق نہیں تھا تو کیا استخارے کے برخلاف عمل کرنا یا دوبارہ استخارہ کرنا جائز ہے؟
جواب: سزاوار ہے کہ انسان جن امور کے متعلق کوئی فیصلہ کرنا چاہتا ہے، پہلے اچھی طرح سوچ بچار کرے یا باتجربہ اور قابل اطمینان افراد سے مشورہ کرے اور اگر پھر بھی اس کا شک و تردید برطرف نہ ہو تو استخارہ دیکھے۔ بہرحال استخارے پر عمل کرنا شرعی طور پر لازمی نہیں ہے تاہم اگر کوئی کام انجام دینے کے لئے استخارہ دیکھیں تو بہتر ہے کہ اس کے برخلاف عمل نہ کیا جائے اور جب تک موضوع اور اس کی شرائط تبدیل نہ ہوں دوبارہ استخارہ دیکھنے کی کوئی وجہ نہیں پائی جاتی۔
 
انگوٹھی کے ساتھ وضو کرنا
سوال10: کیا وضو کرنا جبکہ ہاتھ میں انگوٹھی پہنی ہوئی ہو، صحیح ہے؟
جواب: اگر انگوٹھی کے نیچے تمام حصوں تک (اگرچہ اس کے گھومانے کے ذریعے) پانی پہنچ جائے تو وضو صحیح ہے۔
 
شیرخوار بچے کا پیشاب
سوال11: کیا شیرخوار بچے کا پیشاب نجس ہے؟
جواب: شیرخوار بچے کا پیشاب نجس ہے اور اس حکم میں لڑکا اور لڑکی میں کوئی فرق نہیں ہے۔
 
نجس قالین پر نماز پڑھنا چ
سوال12: اگر قالین کا ایک حصہ نجس ہوجائے اور ہمیں معلوم نہ ہو کہ کون سا حصہ نجس ہے تو کیا اس قالین پر نماز پڑھنا صحیح ہے؟
جواب: کوئی حرج نہیں ہے۔
 
انٹرنیٹ پر کھیل منعقد کرنا
سوال13: انٹرنیٹ پر کچھ ایسے گمیز شروع کئے گئے ہیں کہ ان میں شریک ہونے کے لئے پہلے ایک رقم ادا کرنا پڑتی ہے اور اگر جیت جائیں تو آپ کو انعام ملتا ہے، کیا ایسے گیمز قمار اور جوا بازی کا حکم رکھتے ہیں؟
جواب: اگر گیمز منعقد کرنے والا اپنے لئے حق الزحمہ (محنت کی اجرت) اور کھیل میں شرکت کی شرط کے طور پر شرکت کرنے والوں سے کوئی رقم وصول کرے اور اس رقم کے اپنی ملکیت میں آجانے کے بعد اپنے مال سے انعام دے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔

 

700 /