ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

ایرواسپیس فورس کی تازہ ترین پیشرفتوں کے سلسلے میں منعقدہ نمائش کا دورہ:

ترقی کا راستہ، ایمان کی بنیاد پر خلاقانہ علمی جدوجہد میں منحصر ہے


امام خامنہ ای نے اتوار، 19 نومبر 2023 کو عاشورا ایرو اسپیس یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں اسلامی انقلابی گارڈ کور ایرواسپیس فورس کی تازہ ترین پیشرفتوں کے سلسلے میں منعقدہ ایک نمائش کا دورہ کیا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے متعدد نکات بیان کئے اور اس نمائش میں آئی آر جی سی کی ایرو اسپیس فورس کی کامیابیوں کے بارے میں اطمینان کا اظہار کرنے کے بعد، غزہ میں صیہونی حکومت کے جاری جرائم سمیت فلسطین میں رونما ہونے والی حالیہ پیش رفت پر بھی گفتگو کی۔

امام خامنہ ای نے تاکید کی کہ غزہ کے واقعات نے بہت سے حقائق کو آشکار کیا جو دنیا بھر کے لوگوں سے پوشیدہ تھے۔ ان میں سے ایک حقیقت نسلی امتیاز سے متعلق مغربی ممالک کے سربراہان کی حمایت بھی ہے۔

امام خامنہ ای نے صیہونی حکومت کو نسل پرستی کا مظہر قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ "صیہونی خود کو ایک اعلیٰ نسل سمجھتے ہیں اور وہ باقی نسل انسانی کو کمتر سمجھتے ہیں، اسی لیے انہوں نے بغیر کسی پچھتاوے کے کئی ہزار بچوں کو قتل کیا ہے۔ "

اسی نوٹ پر، انہوں نے زور دے کر کہا کہ جب امریکہ کے صدر، جرمنی کے چانسلر، فرانس کے صدر اور انگلستان کے وزیر اعظم ان تمام چیزوں کے ساتھ جن کا وہ دعویٰ کرتے ہیں ایسی نسل پرست حکومت کی حمایت اور مدد کرتے ہیں، تو اس کا مطلب ہے کہ یہ لوگ نسل پرستی کی حمایت کرتے ہیں، جو دنیا کا سب سے پست مسئلہ ہے۔"

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے تاکید کے ساتھ فرمایا کہ یورپ اور امریکہ کے عوام کو چاہئے کہ وہ اس صورتحال کے بارے میں ردعمل ظاہر کریں اور یہ واضح کریں کہ وہ نسلی امتیاز کے حامی نہیں ہیں۔

امام خامنہ ای نے غزہ کے مسائل کے حوالے سے ایک اور نکتہ جس کی طرف اشارہ کیا وہ صیہونی حکومت کی فوجی اور آپریشنل ناکامی ہے۔

انہوں نے کہا: "غزہ میں بڑے پیمانے پر بمباری کے باوجود، صیہونی حکومت اب تک اپنی کارروائی میں ناکام رہی ہے کیونکہ اس نے شروع سے کہا تھا کہ ان کا ہدف حماس اور مزاحمت کو تباہ و برباد کرنا ہے، لیکن چالیس دن سے زائد عرصے کے بعد اور اپنی تمام تر فوجی طاقت استعمال کرنے کے بعد بھی، وہ ابھی تک ایسا کرنے کے کامیاب نہیں ہوسکے۔"

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مزید فرمایا کہ غزہ میں اسپتالوں، خواتین اور بچوں پر وحشیانہ بمباری اس بات کی علامت ہے کہ صیہونی حکومت کے رہنما اپنی شکست سے مشتعل ہیں۔

انہوں نے مزید کہا: "غزہ میں صیہونی حکومت کی شکست ایک حقیقت ہے، پیش قدمی کرنا اور ہسپتالوں یا لوگوں کے گھروں میں داخل ہونا کوئی فتح نہیں ہے، کیونکہ فتح کا مطلب دوسرے حریف کو شکست دینا ہے، جو کہ صیہونی حکومت اب تک حاصل نہیں کر سکی ہے اور نہ ہی مستقبل میں ایسا کرنے کے قابل ہوسکے گی۔"

امام خامنہ ای نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ اس ناکامی کے زاویے صیہونی حکومت کے دائرے سے باہر ہیں، فرمایا: اس ناکامی کا مطلب یہ ہے کہ امریکہ اور مغربی ممالک بھی ناکام ہوچکے ہیں اور اب پوری دنیا کو اس احساس کا سامنا ہے کہ ایک ایسی حکومت جس کے پاس ایسے جامع اور جدید فوجی تنصیبات اور سازوسامان ہیں کسی ایسے حریف کو شکست نہیں دے سکی جس کے پاس ان میں سے کوئی بھی سہولت موجود نہیں ہے۔"

رہبر معظم نے بعض مسلم حکومتوں کے اپنے فرائض کی انجام دہی پر بھی عدم اطمینان کا اظہار کیا۔ "بعض اسلامی حکومتوں نے عوامی جلسوں میں صیہونی حکومت کے جرائم کی بظاہر مذمت کی اور بعض اب تک ایسا کرنے میں بھی ناکام رہی ہیں۔ یہ قابل قبول نہیں ہے۔ سب سے اہم چیز جس کی ضرورت ہے وہ صیہونی حکومت کی لائف لائن کو منقطع کرنا ہے۔ اسلامی حکومتوں کو توانائی اور ساز و سامان کو اس حکومت تک پہنچنے سے روکنا چاہیے۔"

اس کے علاوہ امام خامنہ ای نے اسلامی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ صیہونی حکومت سے کم از کم ایک محدود مدت کے لیے اپنے سیاسی تعلقات منقطع کر لیں۔ انہوں نے اقوام عالم پر بھی زور دیا کہ وہ اپنے احتجاجی مظاہروں اور ریلیوں کو جاری رکھیں تاکہ فلسطینی عوام پر ہونے والے ظلم کو فراموش نہ کیا جا سکے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مزید فرمایا کہ "ہمیں خدا کے وعدے پر یقین ہے، ہم مستقبل کے بارے میں پر امید ہیں اور ہم اپنا فریضہ پورا کریں گے۔"

سپاہ پاسداران ایرو اسپیس فورس کی کامیابیوں اور صلاحیتوں سے متعلق اس نمائش کا دورہ کرنے کے بعد، امام خامنہ ای نے ایرو اسپیس سائنس اور ٹیکنالوجی کی عاشورا یونیورسٹی کے کمانڈروں اور عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے اس دورے کو "خوشگوار" اور "مسرت بخش" قرار دیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ "ضروریات کا درست اندازہ" اور "سائنس اور تحقیق میں ضروریات پر ارتکاز" اس نمائش کے اہم ترین پہلو تھے۔

اس نمائش میں میزائلوں، ڈرونز، دفاعی اور خلا سے متعلق شعبے شامل تھے۔ IRGC ایرو اسپیس فورس کے نوجوان سائنسدانوں اور ماہرین کی نئی اور تازہ ترین کامیابیوں کو "مکمل ایرانی: تصور سے مصنوعات تک" کے عنوان سے نمائش میں دکھایا گیا تھا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی کے اس نمائش کے دورے کے دوران جدید وسائل جیسے "فتح 2" ہائپرسونک کروز میزائل، "مہران" موبائل ڈیفنس سسٹم، اور جدید ترین "9 دی" سسٹم کے ساتھ ساتھ "شاہد 147" ڈرون کی بھی رونمائی کی گئی۔
سیٹلائٹ لے جانے والے راکٹ اور سیٹلائٹ کو خلا میں بھیجنے کے شعبوں میں اٹھائے گئے تازہ ترین اقدامات اور پیش رفت اس نمائش کا ایک اور حصہ تھے۔

"فتح-2" ہائپرسونک کروز میزائل، جس کی آج نقاب کشائی کی گئی، کم، درمیانی اور اونچی رینج والے دفاعی نظام کے لیے سنگین چیلنج پیش کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ "شاہد 147" ڈرون بھی ایک وسیع باڈی والا طیارہ ہے جس کے پروں کی لمبائی 26 میٹر ہے۔ یہ 60,000 فٹ کی بلندی تک اڑ سکتا ہے اور اس کی کھوج کی حد 1,000 کلومیٹر سے زیادہ ہے۔ دفاعی شعبے میں 20 کلومیٹر سے 320 کلومیٹر تک مار کرنے والے اینٹی ایم اے وی اور میزائل سسٹم کی نمائش بھی کی گئی۔

700 /