ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

کیوبا کے صدر میگوئل ڈیاز کینیل اور ان کے ہمراہ وفد سے ملاقات

امریکہ اور مغرب کے خلاف عالمی استکبار مخالف اتحاد کی تشکیل

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت امام خامنہ ای نے پیر 4 دسمبر 2023 کو کیوبا کے صدر میگوئل ڈیاز کینیل اور ان کے ہمراہ آنے والے وفد سے ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران امام خامنہ ای نے ایران اور کیوبا کی متعدد سیاسی اور اقتصادی صلاحیتوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان صلاحیتوں کو ان ممالک کے درمیان اتحاد اور بلاک بنانے کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے جو امریکہ اور مغربی ممالک کے جبر کے خلاف یکساں موقف رکھتے ہوں۔"

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مزید فرمایا کہ "اقتصادی تعاون پر توجہ دے کر یہ بلاک مسئلہ فلسطین جیسے اہم عالمی مسائل پر مشترکہ اور موثر موقف اختیار کر سکتا ہے۔"

فلسطین کے حوالے سے امام خامنہ ای نے واضح کیا کہ مسئلہ فلسطین کا تعلق صرف حالیہ واقعات اور غزہ میں ہونے والے بم دھماکوں سے نہیں ہے، "کیونکہ گزشتہ 75 برسوں میں فلسطینیوں کو ہمیشہ ہر طرح کی اذیتوں، مصائب اور قتل عام کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ البتہ اب غزہ کا المیہ اتنا بڑا ہے کہ حقیقت عالمی رائے عامہ کے سامنے آ گئی ہے اور اسے چھپانا ناممکن ہے۔"

امام خامنہ ای نے کہا کہ عالمی مسائل بالخصوص مسئلہ فلسطین کے بارے میں کیوبا کے صدر کا موقف اسلامی جمہوریہ کے خیالات کے مطابق ہے۔ انہوں نے بین الاقوامی فورمز میں ایران اور کیوبا کے درمیان تعاون کا ذکر کرتے ہوئے مزید کہا کہ، "دونوں ممالک کے درمیان سائنسی تعاون کے میدان سمیت مختلف شعبوں میں تعلقات کو مزید مضبوط ہونا چاہیے۔ جناب رئیسی کی حکومت جو ایک محنتی انتظامیہ پر مشتمل ہے اس کے پیش نظر، ہمیں امید ہے کہ معاہدے آگے بڑھیں گے اور عمل درآمد اور اجرا کے مرحلے تک پہنچیں گے۔

اس ملاقات کے دوران رہبر معظم انقلاب اسلامی نے کیوبا کے مرحوم رہنما فیڈل کاسترو کے ساتھ 22 سال قبل ہونے والی ملاقات پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے یاد دلایا کہ "کیوبا کا انقلاب اور مسٹر کاسترو کی شخصیت اسلامی انقلاب کی فتح سے پہلے ہمیشہ ایرانی انقلابیوں کے لیے خصوصی مقام کرتی تھی اور اس کی وجہ ان کے انقلابی طرزعمل پر ثابت قدمی تھی۔"

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس بات پر زور دیا کہ "انقلابی دیانت"، "انقلابی استقامت" اور "انقلابی سنجیدگی" کیوبا کے انقلاب اور ایران کے اسلامی انقلاب کی مشترکہ خصوصیات ہیں۔

اس ملاقات میں جس میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی بھی موجود تھے، جناب میگوئل ڈیاز کینیل نے رہبر معظم انقلاب اسلامی کے ساتھ ہونے والی ملاقات پر خوشی کا اظہار کیا۔ کیوبا کے صدر نے اس بات پر تاکید کی کہ امام خامنہ ای کے خیالات کیوبا کی حکومت کے نظریات اور موقف کے عین مطابق ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ انقلاب اسلامی کی فتح کے بعد ایران اور کیوبا کے درمیان تعلقات درست سمت پر گامزن ہیں اور تہران میں ہماری بات چیت میں ہم نے ان تعلقات کو گہرا کرنے کی تمام کوششوں پر توجہ مرکوز کی، خاص طور پر اقتصادی اور تجارتی شعبوں میں۔"

کیوبا کے صدر نے اس بات پر بھی زور دیا کہ دونوں ممالک مختلف شعبوں میں ایک دوسرے کی تکمیل کر سکتے ہیں، خاص طور پر امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی طرف سے مداخلتی اقدامات اور پابندیوں سے نمٹنے میں۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ایران اور کیوبا بین الاقوامی تعلقات میں بھی اپنے تعاون کو بڑھا سکتے ہیں اور مسئلہ فلسطین جیسے اہم عالمی معاملات میں اثر انداز ہو سکتے ہیں۔"

غزہ کے واقعات اور مسئلہ فلسطین کے حوالے سے ڈیاز کینیل نے ریمارکس دیے کہ آج غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ ایک ناقابل قبول نسل کشی ہے اور بین الاقوامی تنظیموں نے غزہ کے دسیوں ہزار شہریوں کے قتل پر، جن میں دو تہائی تعداد میں بچے اور خواتین شامل ہیں آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔ اور حیران کن بات یہ ہے کہ جو لوگ یوکرین اور روس کے درمیان جنگ اور عام شہریوں کے قتل کی مسلسل شکایت کر رہے تھے وہ اب غزہ کے ہزاروں شہریوں کے قتل پر خاموش ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہماری دنیا کس ابتر حالت میں ہے۔"

700 /