ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

امریکہ اور اسرائیل جدید مشرق وسطی کے قیام میں کامیاب نہیں ہوسکتے ۔قائد انقلاب اسلامی

رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا امریکہ نے صیہونی حکومت کو لبنان کے ساتھ جنگ کے لیے اتارا تاکہ اپنے زعم میں امریکہ مشرق وسطی کو معرض وجود میں لانے کے لیے بڑا اورعملی قدم اٹھائیں لیکن دونوں نے اپنے اندازوں میں لبنانی عوام کو نظرانداز کردیا ۔حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے تہران کے دورے پر آئے وینزوئلا کے صدر ہوگو چاوز سے ملاقات میں نئے مشرق وسطی یا عظیم مشرق وسطی کا منصوبہ پیش کرنے سے امریکہ کا مقصد ایک ایسے مشرق وسطی کا قیام بتایا جہاں کٹھ پتلی حکومتیں ہوں اور صیہونی حکومت کی مرضی چلتی ہو ۔آّّپ نے فرمایا مگر لبنان کے عوام اور حزب اللہ کی جو لبنانی عوام کی مظہر ہے حیرت انگیز اور دلیرانہ استقامت ومزاحمت نے امریکی منصوبے کو خاک میں ملادیا ۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا آج پورا عالم اسلام اور عرب قومیں اور اسی طرح دنیا بھر کی آزاد منش قومیں حزب اللہ لبنان کی حامی ہیں اور امریکہ و صیہونی حکومت کے مقابلے میں حزب اللہ کی دلیرانہ استقامت ومزاحمت کی وجہ سے حزب اللہ کے قائد عرب اور اسلامی دنیا میں انتہائی محبوب شخصیت بن چکے ہیں ۔قائد انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے لبنان میں صیہونی حکومت کے حالیہ جرائم اور مظالم کو جو امریکی حمایت میں انجام پارہے ہیں تاریخ کے بدترین مظالم قراردیا اور فرمایا ان حالات میں نام نہاد متمدن دنیا اور انسانی حقوق وڈیموکریسی کی دعویدار تنظیموں کے دل نہ تو پسیج رہے ہیں اور نہ ہی ان کی زبان سے کوئی اعتراض نکل رہا ہے ۔حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے امریکہ کے موجودہ حکمران ٹولے کو دنیا سے غافلی و بے خبر اور توہّم کا شکار ٹولہ بنایا اور فرمایا البتہ امریکی حکّام ابھی بھی حقیقت کو سمجھنے کی کوششیں نہیں کررہے ہیں اور لبنانی عوام کی طاقت کا اندازہ لگانے سے قاصر ہیں۔ اسی لیے لبنان کے مسائل میں دوسروں کی مداخلت کا الزام لگا رہے ہیں ۔اس ملاقات میں وینزوئیلا کے صدر ہوگو چاوز نے بھی اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ امریکی سامراجی طاقت روبہ زوال اور ختم ہونے والی ہے کہا امریکی طاقت کا خاتمہ شروع ہوچکا ہے اور اس کی واضح مثال لاطینی امریکہ ہے جہاں امریکہ مخالف حکومتوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔
700 /