رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نےایران کی علمی شخصیات اور یونیورسٹیوں کے اساتذہ سے ملاقات میں ایران کی علمی پیشرفت و ترقی میں مزید تیزی اور سرعت لانے پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: آئندہ پچاس برسوں میں علمی میدان میں پہلے مقام پر پہنچنا ہمارا ہدف ہونا چاہیے۔ آپ نے فرمایا کہ اس انتہائی اہم مقصد و ہدف تک پہنچنے کے لئے ضروری ہے کے قومی توانائي اور ایرانی استعداد پر یقین کریں اور قدرتی وسائل سے صحیح استفادے کے لئے صحیح منصوبہ بندی کریں اور گذشتہ سات برسوں کے کامیاب تجربوں سے درس حاصل کریں ۔
رھبرمعظم انقلاب اسلامی نے علمی شجاعت، تخلیق، و ایجادات، مغرب کی علمی پشرفت پر تقلیدی نگاہ سے پرہیز، ذاتی و قومی اعتماد بہ نفس اور سعی اور مہم کو اپنے فرائض کی انجام دہی کے لئے ایرانی اساتذہ کی خصوصیات بتایا اور فرمایا ملک کو مشکلات و مسائل کا اعلاج علمی ترقی و پشرفت میں ہے۔
رھبرمعظم انقلاب اسلامی نے علمی شجاعت، تخلیق، و ایجادات، مغرب کی علمی پشرفت پر تقلیدی نگاہ سے پرہیز، ذاتی و قومی اعتماد بہ نفس اور سعی اور مہم کو اپنے فرائض کی انجام دہی کے لئے ایرانی اساتذہ کی خصوصیات بتایا اور فرمایا ملک کو مشکلات و مسائل کا اعلاج علمی ترقی و پشرفت میں ہے۔