رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج سپاہ پاسداران کے کمانڈروں سے ملاقات میں فرمایا : اسلامی انقلاب کی کامیابی ایرانی قوم کی عزت و اقتداراور شناخت کا اصلی عامل ہے اور امام خمینی (رہ) اس عزت و اقتدار کا اعلی نمونہ ہیں ۔ آپ نے مزید فرمایا : سپاہ پاسداران قومی عزت و اقتدار کی علامت ہے اور اسلامی انقلاب کی محافظ و پاسباں ہے سپاہ پاسداران کے اس اہم مقام و منزلت کی بقا کے لئے ضروری ہے کہ اس کے بنیادی قوانین اور اسلامی تعلیمات کو مد نظر رکھتے ہوئے اسے ترقی اور پیشرفت کی راہ پر گامزن کیا جائے تا کہ اسے عصری تقاضوں کے مطابق بنایا جاسکے ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے سپاہ پاسداران کو ایرانی قوم و ملت کے لئے خداوند متعال کی نعمت سے تعبیر کرتے ہوئےفرمایا: سپاہ پاسداران نے گذشتہ 28 سال میں مختلف مواقع پر خصوصا آٹھ سالہ مقدس دفاع کے دوران اپنی پیشہ وارانہ صلاحیتوں اور راہ خدا میں قربانی پیش کرنے کے لئےاپنے فوجی عنصر کو حفظ کرتے ہوئے ملک و قوم کے لئے بہت سی گرانقدر خدمات انجام دی ہیں۔
رہبر معظم نے سپاہ پاسداران کے بعض اہم کارناموں کو بیاں کرتے ہوے فرمایا : دفاع مقدس کے دوران غیر معمولی اقدامات ،دفاعی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے نئی نئی ایجادات،سماج میں انقلابی فکر کی پیدائش وبقاء، قابل اور لائق افراد کی تربیت جیسے کارنامے سپاہ پاسداران کے نامۂ اعمال میں شامل ہیں ۔
رہبر معظم نے ایرانی قوم کے رنج و الم اور قاچاری وپھلوی سلطنتوں کے دور میں غیروں کے ایرانی قوم پر تسلط کویاد کرتے ہوئے فرمایا: انقلاب اسلامی کی کامیابی نے قوم کو ذلت و رسوائی کی زنجیروں سے نجات دلائی اور اس کوحقیقی اقتدار اور عزت و عظمت سے سرافرازکیا۔ رہبر معظم نے اس بات پر تاکید فرمائی کہ امام خمینی علیہ الرحمہ اس قومی عزت اور اقتدار کے حقیقی مظہر اور روح رواں تھے ۔ جس دور میں دنیا کی بڑی بڑی طاقتیں امریکہ اور روس سے ہراساں رہتی تھیں اس دور میں امام خمینی علیہ الرحمہ نے فرمایا: " امریکہ ہمارا کچھ نہیں بگاڑسکتا "۔
رہبر معظم نے فرمایا : امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ کی استقامت و پائداری خداوند متعال پر پختہ ایمان اوربھر پوراعتماد کا نتیجہ تھی اور اگر ایرانی قوم بھی حقیقی عزت اور اقتدار کی خواہاں ہے تو اسے بھی ہمیشہ خداوند متعال ایمان و یقین رکھتے ہوئےاپنے مستقبل کے سلسلے میں خوش اور پر امید رہنا چاہیے ۔
رہبر معظم نے ایرانی قوم کی موجودہ عزت اور اقتدار کو بےمثال قراردیتے ہوئےفرمایا: ایرانی قوم کے پاس ایٹم بم نہیں ہے اور نہ ہی وہ اس کے حصول کا ارادہ رکھتی ہے اور پوری دنیا ایرانی عوام کی عزت و سربلندی پرگواہ ہے کیونکہ ایرانی قوم کی عزت و اقتدار ، اسکے آہنین عزم و ارادہ و نیک کردار ، ایمان اور واضح اہداف پر استوار ہے ۔
رہبر معظم نے سپاہ پاسداران کو اسلامی انقلاب اور قومی عزت و اقتدار کا محافظ بتایا اور یاددلایا کہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی بھی اپنی قوت ایمانی کی بدولت سرافراز اور سربلند ہے اور یہ کہنا بےجا نہیں ہوگا کہ اسلامی انقلاب بھی سپاہ کا محافظ و پاسبان ہے ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے سپاہیوں کو اپنے ایمان کی تقویت و حفاظت کرنےپر زوردیا اور انھیں حب دنیا، تکبر و غرور سے پرہیز کرنے اور خدا و آخرت سے غفلت نہ برتنے کی نصیحت کرتے ہوئے فرمایا : اگر انسان کا دل حب و بغض و ترس و رعب کی وجہ سے اکھڑجائے تو پھر انسانی جسم بے کار ہوجائےگا ، لہذا اپنی مراقبت و محافظت بہت ضروری ہے اور سپاہ پاسداران کواس سلسلے میں بہت زیادہ ہوشیار و چوکس رہنے کی ضرورت ہے ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ماضی سے درس حاصل کرنے کی تاکید کرتے ہوئے فرمایا : جدید دور کے تقاضوں کو ملحوظ نظر رکھتے ہوئے اور اپنے اصلی اہداف اور بنیادی خطوط سے انحراف نہ کرتے ہوئے ، سپاہ کو مستقبل کی منصوب بندی کرتے وقت تحرک و تحول کو پیش نظر رکھنا چاہیے ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے گذشتہ برسوں میں سپاہ پاسداران کی نئی ایجادات اور ترقی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اس راہ میں اور تیزی لانے کی ضرورت ہے اور موجودہ صورت حال پر قناعت کرنا مناسب نہیں ، آپ نے مزید فرمایا : سپاہ پاسداران کو عوام کے ساتھ اپنے مضبوط رشتوں کی بقا کے لیے سعی کی ضرورت ہے اس سلسلے میں سپاہ کو اپنےڈھانچے میں رضاکار فورس (بسیج )کو زیادہ سے زیادہ اہمیت دینا چاہیے۔
رہبر معظم نے سپاہ کے سبکدوش ہونے والے کمانڈر جناب رحیم صفوی کی خدمات کو سراہتے ہوئے نئے کمانڈرجناب جعفری کو سپاہ پاسداران کی ایک لایق و شائستہ فرد قراردیتے ہوئے ان کے نمایاں کارناموں کی تعریف کی ۔
اس ملاقات کے آغاز میں سپاہ پاسداران میں ولی فقیہ کے نمائندہ جناب حجۃ الاسلام سعیدی نے اپنی کارکردگی کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے ان اقدامات سے رہبر معظم کو آگاہ کیا جو سپاہیوں اور انکے افراد خانہ کی تربیت کے لئے انجام دیے گئے ہیں سپاہ پاسداران کے نئے کمانڈر میجر جنرل جعفری نے اپنی مختصر سی تقریر میں سپاہ پاسداران کی روز افزوں ترقی و پیشرفت کو اپنی اولین ترجیحات قرار دیا اور اس بات پر تاکید کی کہ یہ ترقی و پیشرفت معنوی و ایمانی اقدار کو پیش نظر رکھتے ہوئے انجام پائے گی اور اس میں سپاہ پاسداران کی دفاعی طاقت اور ڈسپلن کو بھی ملحوظ نظر رکھا جائے گا ۔
جنرل جعفری نے سپاہ پاسداران کی دفاعی تیاریوں کے سلسلے میں وضاحت کرتے ہوئے کہا: سپاہ علاقہ اور علاقہ سے باہر ہونے والی ہرفوجی نقل و حرکت پر کڑی نگاہ رکھے ہوئے ہے اور اپنی زبردست دفاعی طاقت کے ذریعہ کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے آمادہ ہے ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے سپاہ پاسداران کو ایرانی قوم و ملت کے لئے خداوند متعال کی نعمت سے تعبیر کرتے ہوئےفرمایا: سپاہ پاسداران نے گذشتہ 28 سال میں مختلف مواقع پر خصوصا آٹھ سالہ مقدس دفاع کے دوران اپنی پیشہ وارانہ صلاحیتوں اور راہ خدا میں قربانی پیش کرنے کے لئےاپنے فوجی عنصر کو حفظ کرتے ہوئے ملک و قوم کے لئے بہت سی گرانقدر خدمات انجام دی ہیں۔
رہبر معظم نے سپاہ پاسداران کے بعض اہم کارناموں کو بیاں کرتے ہوے فرمایا : دفاع مقدس کے دوران غیر معمولی اقدامات ،دفاعی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے نئی نئی ایجادات،سماج میں انقلابی فکر کی پیدائش وبقاء، قابل اور لائق افراد کی تربیت جیسے کارنامے سپاہ پاسداران کے نامۂ اعمال میں شامل ہیں ۔
رہبر معظم نے ایرانی قوم کے رنج و الم اور قاچاری وپھلوی سلطنتوں کے دور میں غیروں کے ایرانی قوم پر تسلط کویاد کرتے ہوئے فرمایا: انقلاب اسلامی کی کامیابی نے قوم کو ذلت و رسوائی کی زنجیروں سے نجات دلائی اور اس کوحقیقی اقتدار اور عزت و عظمت سے سرافرازکیا۔ رہبر معظم نے اس بات پر تاکید فرمائی کہ امام خمینی علیہ الرحمہ اس قومی عزت اور اقتدار کے حقیقی مظہر اور روح رواں تھے ۔ جس دور میں دنیا کی بڑی بڑی طاقتیں امریکہ اور روس سے ہراساں رہتی تھیں اس دور میں امام خمینی علیہ الرحمہ نے فرمایا: " امریکہ ہمارا کچھ نہیں بگاڑسکتا "۔
رہبر معظم نے فرمایا : امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ کی استقامت و پائداری خداوند متعال پر پختہ ایمان اوربھر پوراعتماد کا نتیجہ تھی اور اگر ایرانی قوم بھی حقیقی عزت اور اقتدار کی خواہاں ہے تو اسے بھی ہمیشہ خداوند متعال ایمان و یقین رکھتے ہوئےاپنے مستقبل کے سلسلے میں خوش اور پر امید رہنا چاہیے ۔
رہبر معظم نے ایرانی قوم کی موجودہ عزت اور اقتدار کو بےمثال قراردیتے ہوئےفرمایا: ایرانی قوم کے پاس ایٹم بم نہیں ہے اور نہ ہی وہ اس کے حصول کا ارادہ رکھتی ہے اور پوری دنیا ایرانی عوام کی عزت و سربلندی پرگواہ ہے کیونکہ ایرانی قوم کی عزت و اقتدار ، اسکے آہنین عزم و ارادہ و نیک کردار ، ایمان اور واضح اہداف پر استوار ہے ۔
رہبر معظم نے سپاہ پاسداران کو اسلامی انقلاب اور قومی عزت و اقتدار کا محافظ بتایا اور یاددلایا کہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی بھی اپنی قوت ایمانی کی بدولت سرافراز اور سربلند ہے اور یہ کہنا بےجا نہیں ہوگا کہ اسلامی انقلاب بھی سپاہ کا محافظ و پاسبان ہے ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے سپاہیوں کو اپنے ایمان کی تقویت و حفاظت کرنےپر زوردیا اور انھیں حب دنیا، تکبر و غرور سے پرہیز کرنے اور خدا و آخرت سے غفلت نہ برتنے کی نصیحت کرتے ہوئے فرمایا : اگر انسان کا دل حب و بغض و ترس و رعب کی وجہ سے اکھڑجائے تو پھر انسانی جسم بے کار ہوجائےگا ، لہذا اپنی مراقبت و محافظت بہت ضروری ہے اور سپاہ پاسداران کواس سلسلے میں بہت زیادہ ہوشیار و چوکس رہنے کی ضرورت ہے ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ماضی سے درس حاصل کرنے کی تاکید کرتے ہوئے فرمایا : جدید دور کے تقاضوں کو ملحوظ نظر رکھتے ہوئے اور اپنے اصلی اہداف اور بنیادی خطوط سے انحراف نہ کرتے ہوئے ، سپاہ کو مستقبل کی منصوب بندی کرتے وقت تحرک و تحول کو پیش نظر رکھنا چاہیے ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے گذشتہ برسوں میں سپاہ پاسداران کی نئی ایجادات اور ترقی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اس راہ میں اور تیزی لانے کی ضرورت ہے اور موجودہ صورت حال پر قناعت کرنا مناسب نہیں ، آپ نے مزید فرمایا : سپاہ پاسداران کو عوام کے ساتھ اپنے مضبوط رشتوں کی بقا کے لیے سعی کی ضرورت ہے اس سلسلے میں سپاہ کو اپنےڈھانچے میں رضاکار فورس (بسیج )کو زیادہ سے زیادہ اہمیت دینا چاہیے۔
رہبر معظم نے سپاہ کے سبکدوش ہونے والے کمانڈر جناب رحیم صفوی کی خدمات کو سراہتے ہوئے نئے کمانڈرجناب جعفری کو سپاہ پاسداران کی ایک لایق و شائستہ فرد قراردیتے ہوئے ان کے نمایاں کارناموں کی تعریف کی ۔
اس ملاقات کے آغاز میں سپاہ پاسداران میں ولی فقیہ کے نمائندہ جناب حجۃ الاسلام سعیدی نے اپنی کارکردگی کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے ان اقدامات سے رہبر معظم کو آگاہ کیا جو سپاہیوں اور انکے افراد خانہ کی تربیت کے لئے انجام دیے گئے ہیں سپاہ پاسداران کے نئے کمانڈر میجر جنرل جعفری نے اپنی مختصر سی تقریر میں سپاہ پاسداران کی روز افزوں ترقی و پیشرفت کو اپنی اولین ترجیحات قرار دیا اور اس بات پر تاکید کی کہ یہ ترقی و پیشرفت معنوی و ایمانی اقدار کو پیش نظر رکھتے ہوئے انجام پائے گی اور اس میں سپاہ پاسداران کی دفاعی طاقت اور ڈسپلن کو بھی ملحوظ نظر رکھا جائے گا ۔
جنرل جعفری نے سپاہ پاسداران کی دفاعی تیاریوں کے سلسلے میں وضاحت کرتے ہوئے کہا: سپاہ علاقہ اور علاقہ سے باہر ہونے والی ہرفوجی نقل و حرکت پر کڑی نگاہ رکھے ہوئے ہے اور اپنی زبردست دفاعی طاقت کے ذریعہ کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے آمادہ ہے ۔