ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

ملک کی اہم شخصیات اور اسلامی ممالک کے سفراء سے ملاقات۔

رہبر معظم کی ملک کی اہم شخصیات اور اسلامی ممالک کے سفراء سے ملاقات۔

رہبرمعظم انقلاب اسلامی حضرت آیۃاللہ العظمی خامنہ ای ( دامت برکاتہ) نے آج ملکی شخصیات اور اسلامی ممالک کے سفراء اور زندگی کے مختلف شعبوں سےتعلق رکھنے والے لوگوں کے ایک گروہ سے ملاقات میں عید سعید فطر کو قومی اور اسلامی اتحاد اور انسجام کے لئے ایک بہترین موقع قراردیا اور فرمایا : ہماری واقعی عید اس دن ہوگی جب امت مسلمہ اپنے اختلافات کو بھول کراسلامی تعلیمات کی روشنی میں ایک دوسرے کے شانہ بہ شانہ ایک دوسرے سے مل جل کر اپنی دیرینہ عظمت و وقار کو دوبارہ حاصل کر لے گی۔
رہبر معظم نے ایرانی قوم کے اتحاد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ایران میں اگر چہ مختلف قومیں اور مذاھب کے ماننے والے آباد ہیں لیکن ان کے درمیان کسی قسم کا اختلاف نہیں ہے گذشتہ برسوں میں دشمن کی ہمیشہ سے ہی یہ کوشش رہی ہے کہ قومی و مذھبی جذبات کو ابھار کر ایرانی قوم کے اتحاد میں رخنہ ڈالے لیکن اس کواپنے ناپاک عزائم میں کبھی کامیابی نصیب نہیں ہوئی اور ایرانی قوم نے مختلف مواقع پر اپنے اتحاد و یکجہتی کا بھر پور ثبوت فراہم کیا ہے ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ملک میں پائے جانے والے مختلف سیاسی رجحانات کی طرف اشارہ کر تے ہوئے فریایا : سیاسی وابستگیان اور رجحانات اختلاف کا باعث نہیں بننا چاہیے ، چونکہ جمہوری اسلامی ایران کی حکومت میں اتحاد کا مرکز ومحور اسلام وقرآن ہے اور اب تک ایرانی قوم نے نہایت ہوشیاری کے ساتھ ان سازشوں کا مقابلہ کیا ہے جو مختلف سیاسی رجحانات کے ذریعہ قوم میں اختلافات و انتشارات ڈالنے کے در پے ہیں۔
رہبر معظم نے پارلیمنٹ کے آٹھویں انتخابات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا : انتخابات وحدت اور قومی شعور کی علامت ہیں۔
آپ نے یاد دلایا : اگر الیکشن کا انعقاد شائستہ طریقے سے ہوا اور اسکے نتیجہ میں ھر سیاسی پارٹی کوپارلیمنٹ میں اسکے مناسب نمایندگی ملے تو یہ الیکشن ملکی ترقی و پیشرفت کاپیش خیمہ بن سکتا ہے۔
آپ نے الیکشن کے دوران نفرت وتہمت کی فضا سے اجتناب کرنے کی تاکید کرتے ہوئے فرمایا :اگر مختلف سیاسی پارٹیاں انتخابات کے دوران الیکشن کےقوانین کا پاس و لحاظ نہ رکھیں تو یہ الکیشن ہمارے کمزور ہونے کا سبب بن سکتا ہے اسلیۓ الیکشن کو ایک الہی آزمایش و امتحان سمجھیں۔
آپ نے فرمایا : دنیا کی جاہ طلب و زورگو قوتوں کی طرف سےمسلمانوں کے مسائل میں بےجا مداخلت کی اصلی وجہ امت اسلامیہ کا آپسی اختلاف اور اس میں اتحاد کا فقدان ہے یہی وجہ ہے کہ امریکی سینیٹ نے عراق کو کئی حصوں میں تقسیم کرنے کی قرارداد پاس کرنے کی جسارت کی ہے ۔حالا نکہ اس مسئلہ کا امریکہ سے قطعی کوئی تعلق نہیں ہے۔ عراقی قوم اور وہاں کی مذہبی وسیاسی شخصیات نے بھر پور انداز میں اس قرارداد کی مخالفت کی ہے یہی نہیں بلکہ پوری ملت اسلامیہ نےاس قرارداد کی مذمت اورمخالفت کی ہے ۔
رہبر معظم نے استعماری طاقتوں کی طرف سے مسئلہ فلسطین میں مداخلت اورامن کانفرنس کے انعقاد کو امت اسلامیہ اور اسکے حکمرانوں میں فاصلے کا نتیجہ بتاتے ہوئے فرمایا: اسلامی حکومتوں اور قوموں کو اپنی طاقت کا مظاہرہ کرنے کے لئے ایک دوسرے کے ساتھ مل جل کر کام کرنے کی ضرورت ہے ایسی صورت میں امریکہ یا کوئی دوسرا ملک مسلمانوں کے مسائل میں مداخلت کی جر‏أت نہیں کرسکتا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا : جمہوری اسلامی ایران اپنے اس موقف پر بدستور قائم ہے کہ امت اسلامیہ کے درمیان اتحاد و مفاہمت انتہایی ضروری ہے اور یہی موقف ایرانی قوم کے ساتھ سامراجی طاقتوں کی دشمنی کا اصل سبب ہے لیکن اسکی یہ دشمنی نہ تواب تک مؤثر ثابت ہوئی ہے اور نہ ہی مستقبل میں اسکے اثرانداز ہونے کا امکان ہے ۔
اس ملاقات میں جمہوری اسلامی ایران کے صدر ڈاکٹر محموداحمدی نژاد نے عید سعید فطر کی مناسبت سےمبارکباد پیش کرتے ہوئے رمضان کے میہنے کو محبت و دوستی نیز کدورتوں اور نفرتوں کو دل سے نکال پھینکنے کا مہینہ قراردیا اور کہا : اسلامی تعلیمات و معارف ہی نوع بشر کی بیداری اور پیشرفت کی ضامن ہیں اور لوگوں کو ظالم قوتوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کا درس دیتی ہیں یہی وجہ ہے کہ دنیا کی طاقت پرست حکومتیں اپنے پورے وسائل کے ساتھ ہمہ تن اس سعی میں مصروف ہیں کہ جھوٹے پر وپگینڈوں و شور وغل کے ذریعہ ان تعلیمات تک عام لوگوں کو نہ پہنچنے دیں۔
700 /