رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے سری لنکا کے صدرمہیندا راجا پکشے اور ان کے ہمراہ وفد سے ملاقات میں دونوں ممالک کے دیرینہ سیاسی ، اقتصادی اور ثقافتی روابط کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا : براعظم ایشیاء کے ممالک کے پاس باہمی تعاون اور روابط کو فروغ دینے کے لئے مناسب وسائل موجودہیں جن کی طرف بہت کم توجہ دی گئی ہے اور علاقائی حکومتوں کو چاہیے کہ وہ اس سلسلے میں مؤثر قدم اٹھائیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے سری لنکا کے مسلمانون کے ساتھ سری لنکا کی حکومت کے فعال اور مثبت کردار کی تعریف کرتے ہوئے فرمایا : آج اس ملک کے حکمرانوں کے تعلقات مسلمانوں کے ساتھ بڑے اچھے ہیں اور ہم اس اقدام کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فلسطینی عوام کی حمایت میں سری لنکا کی حکومت کے فعال اور مثبت اقدام کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا: کہ فلسطینی عوام کے مخالف اور اسرائیل کے حامی محاذ نے فلسطینی عوام کے حقوق کو پامال کرنے کی بہت کوشش کی ہے جس کا واضح نمونہ آناپولس کانفرنس ہے لیکن دنیا کے آزاد اور پاک ضمیر انسان فلسطینی عوام کے ساتھ ہیں اور ان کی حمایت کرتے ہیں ۔ اس ملاقات میں صدر احمدی نژاد بھی موجود تھے سری لنکا کے صدر مہیندا راجا پکشے نے دونوں ممالک کے باہمی مذاکرات اور معاہدوں کو کامیاب قراردیتے ہوئے کہا : کہ ایران اور سری لنکا کے ایک دوسرے کے ساتھ دیرینہ روابط ہیں اور اب تک دونوں ممالک نے متعدد امور کو باہمی طور پر انجام دیا ہے ۔سری لنکا کے صدر نے ملک میں جاری حالیہ دہشت گردی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : دہشت گرد ملک کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کے خواہاں ہیں اورملک کے مشرقی حصہ سے ان کو ختم کرنے میں ہم کامیاب ہوگئے ہیں اور اب اس علاقے میں اقتصادی رونق کو فروغ دینے کی کوشش کررہے ہیں سری لنکا کے صدر نے فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی اورحمایت کے سلسلے میں ایک کمیٹی تشکیل دینے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : ہم فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیل کی طرف سے طاقت کے استعمال کی مذمت اور فلسطین کی مستقل حکومت کے قیام کے نظریے کی حمایت کرتے ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے سری لنکا کے مسلمانون کے ساتھ سری لنکا کی حکومت کے فعال اور مثبت کردار کی تعریف کرتے ہوئے فرمایا : آج اس ملک کے حکمرانوں کے تعلقات مسلمانوں کے ساتھ بڑے اچھے ہیں اور ہم اس اقدام کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فلسطینی عوام کی حمایت میں سری لنکا کی حکومت کے فعال اور مثبت اقدام کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا: کہ فلسطینی عوام کے مخالف اور اسرائیل کے حامی محاذ نے فلسطینی عوام کے حقوق کو پامال کرنے کی بہت کوشش کی ہے جس کا واضح نمونہ آناپولس کانفرنس ہے لیکن دنیا کے آزاد اور پاک ضمیر انسان فلسطینی عوام کے ساتھ ہیں اور ان کی حمایت کرتے ہیں ۔ اس ملاقات میں صدر احمدی نژاد بھی موجود تھے سری لنکا کے صدر مہیندا راجا پکشے نے دونوں ممالک کے باہمی مذاکرات اور معاہدوں کو کامیاب قراردیتے ہوئے کہا : کہ ایران اور سری لنکا کے ایک دوسرے کے ساتھ دیرینہ روابط ہیں اور اب تک دونوں ممالک نے متعدد امور کو باہمی طور پر انجام دیا ہے ۔سری لنکا کے صدر نے ملک میں جاری حالیہ دہشت گردی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : دہشت گرد ملک کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کے خواہاں ہیں اورملک کے مشرقی حصہ سے ان کو ختم کرنے میں ہم کامیاب ہوگئے ہیں اور اب اس علاقے میں اقتصادی رونق کو فروغ دینے کی کوشش کررہے ہیں سری لنکا کے صدر نے فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی اورحمایت کے سلسلے میں ایک کمیٹی تشکیل دینے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : ہم فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیل کی طرف سے طاقت کے استعمال کی مذمت اور فلسطین کی مستقل حکومت کے قیام کے نظریے کی حمایت کرتے ہیں۔