رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج صبح صوبہ یزد کےاپنے سفر کے چوتھے دن ابر کوہ کے عوام کے عظیم اجتماع میں " حکومت وحکام کا عوام کے بارے میں ذمہ داری کا احساس " اور " ہمت و قومی خود باوری " کوملک کی پیشرفت کے دو اہم عامل قراردیا اور پارلیمنٹ کے آٹھویں مرحلے کے انتخابات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا : ایران کی زندہ ، جوان اور پر نشاط عوام دشمن کی تبلیغات کے بر خلاف ان انتخابات میں شرکت کرکے ان کو بےمثال انتخابات میں بدل دیں گے ۔
رہبر معظم نے ابر کوہ کےقدیمی اور کہن شہر کے عوام کے گرم جذبات و احساسات پر شکریہ ادا کیا اور ایرانی عوام کے اندر جذبات اور احساسات کو انقلاب اسلامی کی برکات قراردیتے ہوئے فرمایا: قوم کا جوان اور بامقصد ہونا اس ملک کےاچھےمستقبل کی ضمانت ہے اور خدا وند متعال کی مدد سے ایرانی عوام کی روح پرامید اور جوان ہے ۔
رہبر معظم نے عوام کی نسبت عدم ذمہ داری کوگذشتہ حکومت کے دردناک آفات میں شمار کرتے ہوئے فرمایا:گذشتہ حکومت کے لوگ صرف انھیں علاقوں میں کام کرتے تھے جہاں ان کے مفادات وابستہ ہوتےتھے لیکن انقلاب اسلامی نے اس روش کو بدل دیا ہے ۔اور ملک کے تمام علاقوں کے عوام پر یکساں توجہ مبذول کرنے کو حکومت کے ارکان کی ذمہ داری قراردیا ہے ۔اور ملک کے مختلف شہروں اور علاقوں میں حکومت کی تلاش و کوشش اور کابینہ کے دورے اس ذمہ داری کے احساس اور درک کا نتیجہ ہیں۔
رہبر معظم نے ہمت و خودباوری کو ملک کی پیشرفت کا دوسرا عامل قراردیااوراحساس کمتری میں ایرانی عوام کو مبتلا کرنے کی استعماری و سامراجی طاقتوں کی تبلیغات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: انقلاب اسلامی نے معاشرے سے احساس کمتری کو بالکل ختم کردیا ہے اور ایرانی عوام اپنی پوشیدہ ومخفی اور خداداد صلاحیتوں اور تابناک و درخشاں تاریخ اور اسلام اور ایمان کے سہارے پیشرفت اور ترقی کی جانب گامزن رہےگی ۔
رہبر معظم نےقوم کو مستقبل پر امید کی نگاہیں رکھنے کی تاکید کرتے ہوئے فرمایا : انقلاب کے بعدملک میں اچھی خاصی پیشرفت ہوئی ہےلیکن اس کے نتائج ایرانی عوام کی شان ومنزلت و مقام کے لئے ابھی کافی نہیں ہیں اور اس عظیم مقام تک پہنچنے کے لئے ملک کی پیشرفت میں سرعت عمل کی ضرورت ہے۔
رہبر معظم نے قومی ہمت کو ملک و قوم کی توفیقات کا استمرار قراردیتے ہوئےفرمایا:اس عظیم اور وسیع ملک میں جہاں کہیں کوئی رہتا ہے اس کو اس عزیز و عظیم ملک کی پیشرفت کے سلسلے میں اپنی ذمہ داری کا احساس کرنا چاہیے ۔اور اپنے وظائف پر صحیح عمل کرتے ہوئے ملک کے اعلی و ارفع اہداف تک پہنچنے کے لئے اپنا فعال کردار ادا کرنا چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایرانی عوام کی طرف سے زمانے کے مطابق اسلام پیش کرنےکو انسانی معاشرے کے لئے یادگار خدمت قراردیتے ہوئےفرمایا: آج ایران نے اسلام کی پیشرفتہ سیاسی اور سماجی فکرکو پیش کیا ہے جو معنویت اور سعادت کی تشنہ قوموں کے لئے سرمشق اور نمونہ عمل بن سکتی ہے اور دنیا کے منصف مزاج مفکرین نے اس حقیقت کے درست ہونے کا اعتراف بھی کیا ہے ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا : حکومت عوامی مشکلات کو برطرف کرنے کے لئےحقیقت میں تلاش و کوشش کررہی ہے ۔اور عوام کو مادی و عمرانی خدمات پپہنچانے کے علاوہ سر بلندی و سرافرازی کے ساتھ انقلاب اسلامی کے اصولوں کی پاسداری کررہی ہے ۔
رہبر معظم نے عوام کے راسخ عزم اور شوق ونشاط کو دشنوں کے لئے مایوسی وناامیدی کا سبب قراردیتے ہوئے فرمایا:ایرانی عوام عالمی سطح پر کسی بھی معاملے میں کمزوری اور ضعف کا اظہار نہیں کرےگی۔
رہبر معظم نے ایٹمی معاملےمیں عوام اور حکومت کی استقامت و پائداری کی تعریف کرتے ہوئے فرمایا :یہ استقامت و پائداری ایک قومی ضرورت ہے کیونکہ اگر آج ہم ایٹمی ٹیکنالوجی حاصل کرنے کی کوشش نہیں کریں گے تو دنیا سےپیچھے رہ جائیں گے اور اگر منفعل عمل کریں گے تو دشمن کو آگے بڑھنے کی جرات مل جائے گی جیسا کہ قوم کی ہر فرد کا ایٹمی ٹیکنالوجی کے حصول پراصرار ہے ایٹمی ٹیکنالوجی کی عظیم علمی قدرت ایرانی عوام کا مسلّم حق ہے ۔
رہبر معظم نے آئندہ پارلیمانی انتخابات میں عوام کی وسیع پیمانےپر شرکت کو انکے عزم راسخ و طاقت و قدرت نمائی کی طرف اشارہ کرتے ہوئےفرمایا : دشمنوں نے انتخابات کو کم اہمیت بنا کر پیش کرنے کی ہمیشہ کوشش کی ہے لیکن ایرانی عوام ہمیشہ دشمن کے مد مقابل ظاہر ہوئے اور انتخابات میں وسیع پیمانے پر شرکت کرکے دشمن کو مایوس کیا ہے اور امید ہے کہ آئندہ انتخابات میں بھی ایسا ہی ہوگا ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے انتخابات کو ایک مثبت ، مفید با نشاط مقابلہ قراردیا اور انتخابات میں نمائندوں اور ان کے طرفداروں کوایکدوسرے کی توہین ، بد اخلاقی اور تہمت جیسے برے صفات سے پرہیز کرنے کی تاکید کرتے ہوئے فرمایا:امید ہے کہ خداوند پارلیمنٹ کے آٹھویں مرحلے کے انتخابات میں بھی ایرانی عوام کو اپنی ذمہ داری پورا کرنے کی توفیق عطا فرمائے گا ۔
رہبر معظم نے اپنے خطاب میں صوبہ یزد اور ابرکوہ کے عوام کی مشکلات کو دور کرنے پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا : ملک آج بہترین وسائل ،اچھےاور دلسوز حکام اور اچھے افراد سے سرشار ہےاور اس وقت منظم پروگرام کے تحت عوام کی مشکلات کو بر طرف کرنے پر توجہ مبذول کرنے کی ضرورت ہے۔
اس ملاقات کے آغاز میں ابر کوہ کے امام جمعہ نےرہبر معظم کا خیر مقدم کیا اور اس شہرکو درپیش مشکلات کے بارے میں رپورٹ پیش کی جس میں پانی کی مشکلات شامل ہے ۔
رہبر معظم نے ابر کوہ کےقدیمی اور کہن شہر کے عوام کے گرم جذبات و احساسات پر شکریہ ادا کیا اور ایرانی عوام کے اندر جذبات اور احساسات کو انقلاب اسلامی کی برکات قراردیتے ہوئے فرمایا: قوم کا جوان اور بامقصد ہونا اس ملک کےاچھےمستقبل کی ضمانت ہے اور خدا وند متعال کی مدد سے ایرانی عوام کی روح پرامید اور جوان ہے ۔
رہبر معظم نے عوام کی نسبت عدم ذمہ داری کوگذشتہ حکومت کے دردناک آفات میں شمار کرتے ہوئے فرمایا:گذشتہ حکومت کے لوگ صرف انھیں علاقوں میں کام کرتے تھے جہاں ان کے مفادات وابستہ ہوتےتھے لیکن انقلاب اسلامی نے اس روش کو بدل دیا ہے ۔اور ملک کے تمام علاقوں کے عوام پر یکساں توجہ مبذول کرنے کو حکومت کے ارکان کی ذمہ داری قراردیا ہے ۔اور ملک کے مختلف شہروں اور علاقوں میں حکومت کی تلاش و کوشش اور کابینہ کے دورے اس ذمہ داری کے احساس اور درک کا نتیجہ ہیں۔
رہبر معظم نے ہمت و خودباوری کو ملک کی پیشرفت کا دوسرا عامل قراردیااوراحساس کمتری میں ایرانی عوام کو مبتلا کرنے کی استعماری و سامراجی طاقتوں کی تبلیغات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: انقلاب اسلامی نے معاشرے سے احساس کمتری کو بالکل ختم کردیا ہے اور ایرانی عوام اپنی پوشیدہ ومخفی اور خداداد صلاحیتوں اور تابناک و درخشاں تاریخ اور اسلام اور ایمان کے سہارے پیشرفت اور ترقی کی جانب گامزن رہےگی ۔
رہبر معظم نےقوم کو مستقبل پر امید کی نگاہیں رکھنے کی تاکید کرتے ہوئے فرمایا : انقلاب کے بعدملک میں اچھی خاصی پیشرفت ہوئی ہےلیکن اس کے نتائج ایرانی عوام کی شان ومنزلت و مقام کے لئے ابھی کافی نہیں ہیں اور اس عظیم مقام تک پہنچنے کے لئے ملک کی پیشرفت میں سرعت عمل کی ضرورت ہے۔
رہبر معظم نے قومی ہمت کو ملک و قوم کی توفیقات کا استمرار قراردیتے ہوئےفرمایا:اس عظیم اور وسیع ملک میں جہاں کہیں کوئی رہتا ہے اس کو اس عزیز و عظیم ملک کی پیشرفت کے سلسلے میں اپنی ذمہ داری کا احساس کرنا چاہیے ۔اور اپنے وظائف پر صحیح عمل کرتے ہوئے ملک کے اعلی و ارفع اہداف تک پہنچنے کے لئے اپنا فعال کردار ادا کرنا چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایرانی عوام کی طرف سے زمانے کے مطابق اسلام پیش کرنےکو انسانی معاشرے کے لئے یادگار خدمت قراردیتے ہوئےفرمایا: آج ایران نے اسلام کی پیشرفتہ سیاسی اور سماجی فکرکو پیش کیا ہے جو معنویت اور سعادت کی تشنہ قوموں کے لئے سرمشق اور نمونہ عمل بن سکتی ہے اور دنیا کے منصف مزاج مفکرین نے اس حقیقت کے درست ہونے کا اعتراف بھی کیا ہے ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا : حکومت عوامی مشکلات کو برطرف کرنے کے لئےحقیقت میں تلاش و کوشش کررہی ہے ۔اور عوام کو مادی و عمرانی خدمات پپہنچانے کے علاوہ سر بلندی و سرافرازی کے ساتھ انقلاب اسلامی کے اصولوں کی پاسداری کررہی ہے ۔
رہبر معظم نے عوام کے راسخ عزم اور شوق ونشاط کو دشنوں کے لئے مایوسی وناامیدی کا سبب قراردیتے ہوئے فرمایا:ایرانی عوام عالمی سطح پر کسی بھی معاملے میں کمزوری اور ضعف کا اظہار نہیں کرےگی۔
رہبر معظم نے ایٹمی معاملےمیں عوام اور حکومت کی استقامت و پائداری کی تعریف کرتے ہوئے فرمایا :یہ استقامت و پائداری ایک قومی ضرورت ہے کیونکہ اگر آج ہم ایٹمی ٹیکنالوجی حاصل کرنے کی کوشش نہیں کریں گے تو دنیا سےپیچھے رہ جائیں گے اور اگر منفعل عمل کریں گے تو دشمن کو آگے بڑھنے کی جرات مل جائے گی جیسا کہ قوم کی ہر فرد کا ایٹمی ٹیکنالوجی کے حصول پراصرار ہے ایٹمی ٹیکنالوجی کی عظیم علمی قدرت ایرانی عوام کا مسلّم حق ہے ۔
رہبر معظم نے آئندہ پارلیمانی انتخابات میں عوام کی وسیع پیمانےپر شرکت کو انکے عزم راسخ و طاقت و قدرت نمائی کی طرف اشارہ کرتے ہوئےفرمایا : دشمنوں نے انتخابات کو کم اہمیت بنا کر پیش کرنے کی ہمیشہ کوشش کی ہے لیکن ایرانی عوام ہمیشہ دشمن کے مد مقابل ظاہر ہوئے اور انتخابات میں وسیع پیمانے پر شرکت کرکے دشمن کو مایوس کیا ہے اور امید ہے کہ آئندہ انتخابات میں بھی ایسا ہی ہوگا ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے انتخابات کو ایک مثبت ، مفید با نشاط مقابلہ قراردیا اور انتخابات میں نمائندوں اور ان کے طرفداروں کوایکدوسرے کی توہین ، بد اخلاقی اور تہمت جیسے برے صفات سے پرہیز کرنے کی تاکید کرتے ہوئے فرمایا:امید ہے کہ خداوند پارلیمنٹ کے آٹھویں مرحلے کے انتخابات میں بھی ایرانی عوام کو اپنی ذمہ داری پورا کرنے کی توفیق عطا فرمائے گا ۔
رہبر معظم نے اپنے خطاب میں صوبہ یزد اور ابرکوہ کے عوام کی مشکلات کو دور کرنے پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا : ملک آج بہترین وسائل ،اچھےاور دلسوز حکام اور اچھے افراد سے سرشار ہےاور اس وقت منظم پروگرام کے تحت عوام کی مشکلات کو بر طرف کرنے پر توجہ مبذول کرنے کی ضرورت ہے۔
اس ملاقات کے آغاز میں ابر کوہ کے امام جمعہ نےرہبر معظم کا خیر مقدم کیا اور اس شہرکو درپیش مشکلات کے بارے میں رپورٹ پیش کی جس میں پانی کی مشکلات شامل ہے ۔