رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے کل رات نائب صدر ، صدر کے بعض معاونین اور حکومت کے بعض ارکان ،امام جمعہ اور ولی فقیہ کے نمائندے، صوبہ یزد کے گورنر، پارلیمنٹ میں یزد کے نمائندے اور بعض صوبائی حکام کی موجودگي میں صوبہ یزد کو رشد و فروغ ، پیداوار ، قدرتی اور انسانی وسائل اور عوامی تلاش و ہمت کے لحاظ سے بہت ہی اہم قراردیتے ہوئےفرمایا : حکام کو اس صوبے میں موجود توانائی و استعداد سےاستفادہ کرتے ہوئےصوبہ یزد کے عوام کی مشکلات و مسائل کو برطرف کرنے اور صوبے کی پیشرفت و ترقی کے سلسلے میں زیادہ سے زیادہ تلاش و کوشش کرنی چاہیے۔
رہبر معظم نے اس اجلاس میں جو صوبے کی مشکلات و مسائل کو جاننے کے سلسلے میں ماہرین کے کئ گھنٹوں کے جلسات کےبعد تشکیل پایا ، صوبہ یزد کو جغرافیائی لحاظ سے ملک کا مواصلاتی اور مرکزی صوبہ قراردیتے ہوئے فرمایا : صوبے میں عوامی مشکلات کو حل کرنے کے لئے حکام کی مسلسل کوششوں اور جد جہد کی سخت ضرورت ہے بالخصوص صوبائي حکام اور گورنر اس سلسلے میں اپنا اہم کردار ادا کرسکتے ہیں ۔
رہبر معظم نے اجرائی منصوبوں کو کم مدت میں تکمیل کرنے پر تاکید کرتے ہوئے صوبہ یزد میں کپڑا بننے کی صنعت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا : منظم پروگرام اور یونیورسٹیوں کی علمی توانائی و داخلی ماہرین کےتعاون و تجربوں سے استفادہ کرتے ہوئے صوبے میں اس صنعت کو نئی حیات بخشی جاسکتی ہے ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے صوبہ یزد میں پانی کی مشکلات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا : پانی کے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لئے اسے ترجیحات میں قراردینا چاہیے۔
رہبر معظم نے صوبہ یزد کے مؤمن و متدین عوام اور اس شہر کے دارالعبادۃ کے نام سے معروف ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا : ثقافتی حکام کو صوبے میں ثقافتی ، تبلیغی اور معنوی امور پر خاص توجہ مبذول کرنی چاہیے ۔
اس ملاقات کے آغاز میں نائب صدر داؤدی نے حکومت کےعام بجٹ سےصوبے میں درپیش مشکلات کو برطرف کرنے اور صوبے کی ترقی و پیشرفت کے سلسلے میں حکومت کے بعض اقدامات کے سلسلے میں رہبر معظم کو آگاہ کرتے ہوئے کہا :مجموعی طور پر 165 ارب تومان صوبے کے لئے مختص کیا گیا ہے جس میں 101 ارب تومان صوبے کی ترقی و پیشرفت کے لئے مختص ہے۔ اس کے بعد صوبے کے گورنر فلاح زادہ نے صوبے کی مشکلات اور ان کو برطرف کرنے کے سلسلے میں اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں رہبر معظم کو آگاہ کیا ۔
رہبر معظم نے اس اجلاس میں جو صوبے کی مشکلات و مسائل کو جاننے کے سلسلے میں ماہرین کے کئ گھنٹوں کے جلسات کےبعد تشکیل پایا ، صوبہ یزد کو جغرافیائی لحاظ سے ملک کا مواصلاتی اور مرکزی صوبہ قراردیتے ہوئے فرمایا : صوبے میں عوامی مشکلات کو حل کرنے کے لئے حکام کی مسلسل کوششوں اور جد جہد کی سخت ضرورت ہے بالخصوص صوبائي حکام اور گورنر اس سلسلے میں اپنا اہم کردار ادا کرسکتے ہیں ۔
رہبر معظم نے اجرائی منصوبوں کو کم مدت میں تکمیل کرنے پر تاکید کرتے ہوئے صوبہ یزد میں کپڑا بننے کی صنعت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا : منظم پروگرام اور یونیورسٹیوں کی علمی توانائی و داخلی ماہرین کےتعاون و تجربوں سے استفادہ کرتے ہوئے صوبے میں اس صنعت کو نئی حیات بخشی جاسکتی ہے ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے صوبہ یزد میں پانی کی مشکلات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا : پانی کے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لئے اسے ترجیحات میں قراردینا چاہیے۔
رہبر معظم نے صوبہ یزد کے مؤمن و متدین عوام اور اس شہر کے دارالعبادۃ کے نام سے معروف ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا : ثقافتی حکام کو صوبے میں ثقافتی ، تبلیغی اور معنوی امور پر خاص توجہ مبذول کرنی چاہیے ۔
اس ملاقات کے آغاز میں نائب صدر داؤدی نے حکومت کےعام بجٹ سےصوبے میں درپیش مشکلات کو برطرف کرنے اور صوبے کی ترقی و پیشرفت کے سلسلے میں حکومت کے بعض اقدامات کے سلسلے میں رہبر معظم کو آگاہ کرتے ہوئے کہا :مجموعی طور پر 165 ارب تومان صوبے کے لئے مختص کیا گیا ہے جس میں 101 ارب تومان صوبے کی ترقی و پیشرفت کے لئے مختص ہے۔ اس کے بعد صوبے کے گورنر فلاح زادہ نے صوبے کی مشکلات اور ان کو برطرف کرنے کے سلسلے میں اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں رہبر معظم کو آگاہ کیا ۔