ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

رہبر معظم نے نکارا گوا کے صدر سے ملاقات میں:

امریکی حکومت ، دنیا کی منفور ترین حکومت ہے

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج شام نکارا گواے کے صدر ڈینیل اورٹگا اور انکے ہمراہ وفد سے ملاقات میں بین الاقوامی تعلقات میں غیرمنصفانہ سلسلہ کے کمزور پڑنے اور مستقبل میں بالکل متفاوت صورتحال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: مستقل اور آزاد ممالک اور اقوام جوامریکی پالیسیوں کے مخالف ہیں ان کا باہمی اتحاد اور ثابت قدمی بین الاقوامی معاملات میں انصاف کے خواہاں محاذ کی مضبوطی کا سبب ہوگی نیز اس اتحاد اور ثابت قدمی کے ذریعہ منصفانہ بین الاقوامی معا ملات کے قیام میں تیزی آئیگی۔

رہبر معظم نے بین الاقوامی غیر منصفانہ طریقہ کار کے کمزور ہو جانے کی علامات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ایک علامت یہ ہے کہ مشرقی بلاک اور سو ویت یونین کےٹوٹ جانے کے بعد امریکہ ایک واحد بڑی طاقت پر مبنی وسیع حکومت کا خوا ہاں تھا لیکن وہ اپنے مقصد میں کامیاب نہ ہوسکا اسکی دلیل یہ ہے کہ اس وقت دنیا میں سب سے زیادہ امریکی حکومت سےہی نفرت کی جاتی ہے۔

رہبر معظم نے مزید فرمایا: امریکی صدر کسی ایشیائی، افریقی، لاطینی امریکی یا مشرق وسطی کے ملک کا دورہ کرتا ہے تو اسے بھاری احتجاجی مظاہروں کا سامنا کرنا پڑتا ہے یہاں تک کہ اب تواسے خود یوروپ کے اندر عوامی غم و غصہ کاسامنا ہوتا ہےاور یہ ایک ایسی چیز ہے جسکی دنیا کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔

رہبر معظم نے زور پکڑتی امریکہ مخالف تحریکوں خصوصاً ایران میں اسلامی انقلاب کی کامیابی اور تمام تر دباؤ کے با وجود اس کی روز بروز بڑھتی طاقت کو بین الاقوامی معاملات میں تبدیلی کی ایک اور علامت قرار دیتے ہوئے فرمایا:حالیہ برسوں میں لاطینی امریکہ کے اندرایک کے بعد ایک امریکہ مخالف حکومتیں قائم ہوتی رہی ہیں اور عالم اسلام کے کسی بھی ملک میں انتخابات ہوں تو انہیں پارٹیوں اور افراد کو ووٹ ملے گا جو دوسروں سے زیادہ امریکہ مخالف ہوں گے۔

رہبرمعظم انقلاب اسلامی نےاس بات پر زور دیا کہ بین الاقوامی معاملات کو انصاف پر مبنی بنانا ایک پاک اور مقدس ہدف ہے اور اسکے لئے جدوجہد، امید اورثابت قدمی کی ضرورت پر زوردیتے ہوئے فرمایا: جس وقت دنیا میں دو بڑی طاقتیں تھیں اس وقت اسلامی جمہوریہ ایران نہ مشرقی نہ مغربی کا نعرہ دے کر دونوں کے مقابل اٹھ کھڑا ہوا اور اس وقت بھی ایرانی قوم تمام تر دباؤ کے سامنے استقامت کئے ہوئےہے اور یہ پائداری جاری رہے گی اس لئے کہ ترقی کی بلندیوں تک رسائی کا واحد راستہ سختیاں برداشت کرنا ہے۔

رہبر معظم نےسامراجی طاقتوں کے خلاف جد جہد کرنے والی تحریکوں ،اقوام و ممالک کے آپسی تعاون کی ضرورت پر زور دیتے ہوئےفرمایا:اسلامی جمہوریہ ایران اور نکارا گوا کے آپسی تعلقات منطقی، سنجیدہ اور دونوں ممالک کے مفاد میں ہیں اور ہر شعبہ میں ان تعلقات میں پہلے سے زیادہ اضافہ ہونا چاہئے۔

اس ملاقات میں صدر جمہوریہ جناب احمدی نژاد بھی موجود تھے، نکارا گوا کے صدر جمہوریہ مسٹر ڈینیل اورٹگا نے رہبرمعظم انقلاب اسلامی کے بیانات کی تائید کرتے ہوئے کہا: جیسا کہ آپ نے فرمایا: امریکہ کی یکطرفہ حکومت کے اضمحلال کے آثار نمایاں ہیں اور امپریالزم کی نابودی اس وقت بہت نزدیک ہےاور ایسا اس سے قبل کبھی نہیں ہوا اسوقت اقوام عالم کے نزدیک امریکہ مطرود ہوگیاہے۔

انہوں نے لاطینی امریکہ کے اندر دن بدن زور پکڑتی امریکہ مخالف تحریکوں اور اس علاقہ میں واشنگٹن کی پالیسیوں کی مخالف حکومتیں قائم ہونے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: اس وقت امریکہ عراق و افغانستان کے دلدل میں پھنس چکا ہے اور اس کے ساتھ خود امریکی عوام میں بھی حکومت کی حمایت کافی کم ہوگئی ہے۔

نکاراگوا کے صدر نے مزید کہا: موجودہ حالات میں امپریالزم مخالف محاذ کی پہلے سے زیادہ مضبوطی کے لئے برسر پیکار اقوام اور حکومتوں کے درمیان قریبی تعلقات اور باہمی تعاون بہت ہی ضروری ہے۔
700 /