ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

رہبر معظم انقلاب اسلامی:

گارڈين کونسل کے اراکین اور اس کی نگراں کمیٹیوں کے اعلی عہدیداروں کی رہبر معظم انقلاب اسلامی سے ملاقات

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج گارڈين کونسل کے اراکین اور اس کی نگراں کمیٹیوں کے اعلی عہدیداروں سے ملاقات میں اس کونسل کے اعلی مقام اور اہم ذمہ داریوں پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا: گارڈین کونسل موجودہ نظام حکومت کے شرعی اور اسلامی ہونے کی ضامن ہے۔ گارڈین کونسل کے فیصلوں اور بیانات کا اصلی محور و معیار ملک کے بنیادی آئین پر مبنی ہونا چاہیےاور مصلحتوں کو بالائے طاق رکھ کر فیصلے کرنا گارڈين کونسل کا اہم فریضہ ہے۔

رہبر معظم نے گارڈين کونسل کے قیام کو حکیمانہ ، سنجیدہ اور صحیح قدم قراردیا اور اس ملاقات میں گارڈين کونسل کے چند اہم فرائض کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا:

٭اس امر کا تعیین کرنا کہ پارلیمنٹ نے جو قانون پاس کیا ہے وہ شریعت اسلامی کے مطابق ہے یا نہیں؟

٭ ملک کے بنیادی آئین کی تشریح اور وضاحت۔

٭ انتخابات پر نگرانی اور ان کے صحیح ہونے پر مہر تائید ثبت کرنا۔

رہبر معظم نے گارڈین کونسل کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے فرمایا: گارڈین کونسل کی اہمیت کے لئے بس اتنا ہی کافی ہے کا گارڈین کونسل کے نظریات اور اس کےفیصلوں کو وہی مقام حاصل ہے جو ملک کے بنیادی آئین کو حاصل ہے۔

رہبر معظم نے فرمایا: گارڈین کونسل کا قیام ، اسلامی جمہوریہ ایران کا کوئي منفرد اقدام نہیں ہے بلکہ دنیا کے دیگر حکومتی نظاموں میں بھی ہمیشہ سے ہی ایک ایسا ادارہ پایا جاتا ہے جو وہاں کے نظام حکومت پر حکمفرما اصولوں اور قوانین کی نگرانی رکھتا ہےاور اسلامی نظام " جو اعلی مقاصد اور اہداف پر مشتمل ہے" میں اس کی اہمیت دوچنداں ہوجاتی ہے۔تاکہ اس بات کا اطمینان حاصل ہوسکے کہ موجودہ نظام حکومت اسلامی اور شرعی راہ پر گامزن ہے۔

رہبر معظم نے گارڈين کونسل کے فقہاء و ماہرین کی اپنے فرائض کی بر وقت ادائیگی، کارکردگي میں تسلسل و یکسانیت ، فیصلوں کے استدلال پر مبنی ہونے کی قدر دانی کرتے ہوئےفرمایا: خبرگان کونسل اور پارلیمنٹ کی رکنیت کے خواہشمند افراد کی صلاحیت کے بارے میں فیصلہ کرنا اک نہایت ہی اہم اور دشوار مرحلہ ہے۔کیونکہ قوم کے مستقبل کی ذمہ داری اور تقدیر ایسے افراد کے ہاتھوں میں قرارنہیں دی جاسکتی جو اخلاق ، کردار اور علم و عقیدہ کے لحاظ سے مجہول ہوں اور ان لوگوں کے ہاتھ میں پارلیمنٹ اور حکوتی اہم عہدوں کو سپرد نہیں کیا جاسکتاجو اسلامی حکومت کے اصولوں پر اعتقاد نہیں رکھتے اور جنھیں ملکی سیاسی مسائل سے زیادہ دوسروں کے مفادات عزیز ہوں۔

رہبر معظم نے انتخابات میں حصہ لینے کے خواہشمند افراد کی استعداد اور صلاحیت کی چھان بین کو گارڈین کونسل کا اہم فریضہ قراردیا اور اس سلسلے میں اغیار کے جھوٹے پروپیگنڈوں اور اسلامی انقلاب سے دشمنی اور کینہ رکھنے والے بعض داخلی سیاسی عناصر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: گارڈین کونسل اور اس کی ذيلی کمیٹیاں دشمن کی نفسیاتی جنگ سے مرعوب ہوئے بغیر، ملک کے بنیادی آئین کی روشنی میں اپنے فرائض کو انجام دیں۔

رہبر معظم نے گارڈین کونسل کے اراکین پر زوردیا کہ وہ اپنے فرائض کی ادائگی میں ملک کے بنیادی آئین کو محور اور ملاک قراردیں اور اس معیار سے انحراف اور غفلت سے مکمل طور پر پرہیز کریں ۔ اورامیدواروں کی صلاحیت کو جانچنے اوردیگر نظارتی امور میں مختلف سلیقوں ، سیاسی وابستگیوں اور دیگر مصلحتوں سے اوپر اٹھ کر اقدام کرنے پر توجہ مبذول کریں۔

رہبر معظم نے فرمایا: فقہی نظریہ میں تبدیلی ، قانونی استنباط اور مصلحت اندیشی سے مختلف ہے اور مختلف مسائل میں گارڈین کونسل کے فقہی و حقوقی نظریہ میں ایسی تبدیلی میں کوئی حرج نہیں ہے جو جدید استنباط پر مبنی ہو لیکن اس تبدیلی رائے کو بھی قانون اور ضوابط پر منطبق ہونا چاہیے۔

رہبر معظم نے فرمایا: گارڈین کونسل کی بقا کے لئے ضروری ہے کہ اس کے نظریات و آراء ٹھوس استدلال پر مبنی ہوں ۔ رہبر معظم نے مختلف موضوعات میں مذکورہ کونسل کے نظریات کو کتاب کی شکل میں تدوین کرنے پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: یہ کام مستقبل کے لئے ایک قانونی اور آئینی دستاویز فراہم کرسکتا ہے۔اور ماہرین قانون کے لئے مفید ثابت ہوسکتا ہے۔۔

اس ملاقات کے آغاز میں گارڈین کونسل کے جنرل سکریٹری آیت اللہ جنتی نے مذکورہ کونسل اور اس کی ذیلی کمیٹیوں کی سرگرمیوں اور فعالیت کے بارے میں رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا: گارڈین کونسل ماضی کی طرح مستقبل میں بھی سیاسی رجحانات سے بالا تر رہ کر ملک کے بنیادی آئین کی بالا دستی کے لئے اپنی ذمہ داریوں کو احسن طریقے سے انجام دیتی رہے گی ۔

700 /