ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

ملاقات

رہبر معظم انقلاب اسلامی سے قزاقستان کے صدر کی ملاقات

15 اکتوبر 2007

23/7/86

 

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظی خامنہ ای نے آج سہ پہرکوقزاقستان کے صدر جمہوریہ اور ان کے ہمراہ وفد سے ملاقات میں دونوں ممالک کے تعلقات کو خوشگوار قراردیا اوران میں مزید فروغ دینے پر تاکید کرتے ہوئےفرمایا: تہران میں جو بعض مفید و سازگار معاہدے ہوئے ہيں ان پر عمل درآمد سے دونوں ملکوں کے رشتے مزید مضبوط ہوں گے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مشترک المنافع ممالک کے اتحاد کو ان کے اقتدار کا راز قراردیتے ہوئے فرمایا: قزاقستان ایک عظیم اور قدرتی وسائل سے مالامال سرزمین ہے اور بہت سے ثقافتی اور دینی مسائل میں ایران و قزاقستان باہم مشترک ہیں لہذا دونوں ملکوں کا باہمی تعاون دونوں کے مفاد میں ہے اور ایران ان روابط کے فروغ کا استقبال کرتاہے۔

رہبر معظم نے فرمایا: بعض طاقتیں جنمیں امریکہ بھی شامل ہے ، ان تعلقات کے فروغ کے مخالف ہیں لیکن جمہوری اسلامی ایران اپنے اور اسلامی اور ہمسایہ ممالک کے وسیع تر مفادات کے تحفظ کے لئے ان روابط میں فروغ کی پالیسی جاری رکھے گا ۔

رہبر معظم نے تہران میں بحیرہ کیسپئن کے ہمسایہ ممالک کے اجلاس کو باہمی تعاون کے فروغ کا بہترین موقع قراردیا اور موجودہ حالات میں جمہوری اسلامی ایران کی بہترین پوزیشن کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: بعض طاقتوں کے دباؤ کے باوجود ایران نے گزشتہ برسوں میں بہت سے میدانوں میں نمایان ترقی کی ہے ۔

اس ملاقات میں میں اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر بھی موجود تھے قزاقستان کے صدر نور سلطان نظر بایف نے رہبر معظم انقلاب اسلامی سے اپنی ملاقات پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے صدر جمہوریہ ایران سے اپنے مذاکرات کو نہایت مفید اور سازگار قراردیا اور اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہا: قزاقستان ہمیشہ سے ہی اسلامی جمہوریہ ایران سے اپنے روابط کو مضبوط بنانے کا خواہان ہے اور قزاقستان ایران کو خطہ کا عظیم اور مقتدر ملک سمجھتا ہے۔

قزاقستان کے صدر نے ایٹمی توانائی کے مسئلہ میں ایران کے اصولی و منطقی مؤقف کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: پر امن مقاصد کے لئے ایٹمی توانائی سے استفادہ کرنا تمام ملکوں کا حق ہے چونکہ یہ مسئلہ مختلف میدانوں میں علمی ترقی و پیشرفت کا پیش خیمہ ہے ۔

700 /