ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

"رویان" ریسرچ سینٹرکا دورہ

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے "رویان" ریسرچ سینٹرکا دورہ

15 جولائی 2007

25/4/1386

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج صبح "رویان" ریسرچ سینٹرکا دورہ کیا اوروہاں کےماہرین اور سائنسدانوں کی کاوشوں کا قریب سے مشاہدہ کیا ۔

رہبر معظم نے " رویان" ریسرچ سینٹرکے دورے سے قبل جہاد دانشگاہی کے شہداء کی یادگار پر حاضری دی اور انہیں زبر دست خراج عقیدت پیش کیا اوراس کے سابق سربراہ مرحوم ڈاکٹر سعید کاظمی کو بھی خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ان کے اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کیا۔ رہبر معظم نے تقریبا ڈھائی گھنٹے تک ریسرچ سینٹر کا مشاہدہ کیا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس دورہ میں اس مرکز کے مختلف تحقیقاتی شعبوں کا معاینہ کیا جن کی ترتیب درج ذیل ہے۔

_ بنیادی خلیوں کی تحقیق کا شعبہ۔

_ بنیادی خلیوں کو ایک دوسرے سے جدا کرنے کا شعبہ

_ موروثی عوامل کی تحقیق کا شعبہ

_ حیاتیاتی ذروں اور پروٹین کا تحقیقاتی شعبہ

_ اعضاء کی پیوند کاری کی یسباٹیری

_ متعلقہ شعبوں کے ماہرین اور سائنسدانوں نے رہبر معظم انقلاب اسلامی کو ضروری معلومات فراہم کیں

مذکورہ تحقیقاتی سینٹر ميں انجام پانے والے پروجیکٹ اور منصوبے درج ہیں ان میں بعض پایہ تکمیل کو پہونچ چکے ہيں اور بعض پر کام جاری ہے۔

- عام خلیوں کو بنیادی خلیوں میں تبدیل کرنے کا پروجیکٹ

- بنیادی خلیوں کو انسلین بنانے والے خلیوں میں تبدیل کرنے کا پروجیکٹ ، تا کہ جگر اور اعصاب کے ان خلیوں میں ترمیم کی جاسکے جنہیں نقصان پہونچا ہو

- مسن افراد کے بنیادی اور ہڈیوں کے خلیوں میں تمایز، تا کہ آرٹرز نامی بیماری نیز ہڈیوں کے غدود کو پہنچنے والے نا قابل جبران نقصان کو پورا کیا جاسکے

- غیر جنینی خلیوں سے استفادہ کرتے ہوئے کلوننگ کے عمل کو انجام دینا، اس سلسلہ میں رویانا ، نامی بھیڑ کی کلوننگ کاعمل کامیابی سےسرانجام پایا ہے

- انسانی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے پروٹین پر مشتمل دودھ کی پیداوار

- کلوننگ کا ایسی بیماریوں کے علاج میں استعمال جو بنیادی خلیوں میں خلل کی وجہ سے پیدا ہوتی ہیں

رہبر معظم کواس معاینہ کے دوران ناف کی نلی کے خون کے بینک کے سلسلہ میں ضروری معلومات فراہم کی گئیں اور بتایا گیا کے مذکورہ شعبہ اس تحقیقاتی سینٹر کا ایک انتہائی اہم شعبہ ہے۔

رہبر معظم نے اس تحقیقاتی مرکز کو علم و ایمان اور جد وجہد کے امتزاج کا نمونہ قراردیا اور مرحوم ڈاکٹر سعید کاظمی آشتیانی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے فرمایا : مرحوم ڈاکٹر سعید کاظمی نے دیانت و ایمانداری اپنی انتھک کاوشوں اور انتظامی امور میں اپنی بہترین صلاحیتوں کو بروے کار لاتے ہوئے اس تحقیقاتی اور سائنسی مرکز کی بنیاد رکھی، جسکی علمی تحقیقات پر ایمان و تقوی کی فضا حکمفرماہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: موجودہ ریسرچ سینٹر مزید ترقی و پیشرفت کے لئے نہایت مستعد ہے ۔ یہ مرکز ملک کی علمی و تحقیقاتی سرگرمیوں کے لئے بنیادی خلیہ کی حیثیت رکھتا ہے چنانچہ ہر وہ محقق و سائنسداں جو " علم و ایمان " کی وحدت پر ایمان رکھتا ہو ، اسی استعداد کا حامل ہے ،

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے "جہاد دانشگاہی" کو اسلامی انقلاب کی آغوش کا پروردہ قراردیا اور اس کے نام میں "جہاد اور دانشگاہ" کی ترکیب پر زور دیتے ہوئےفرمایا: جہاد دانشگاہی یعنی بلند و بالا اہداف و مقاصد تک رسائی کے لئے ، عقل و شعور ، نیز دشمن شکنی پر مبنی سعی و پیکار اور وہ بھی یونیورسٹی جیسی اونچی سطح پر۔

رہبر معظم نے فرمایا: جہاد دانشگاہی کی بنیاد ، ابتدا ہی سے علم و تقوی پر رکھی گئی ہے اور اسکی جہادی "جد وجہد و کوشش" ایمانی اور انقلابی شناخت کو بافی رکھنا بہت ضروری ہے ۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے "علم و تحقیق " کو ملکی ترقی و پیشرقت اور اہداف تک پہونچنے کا حقیقی رمز بتاتے ہوئے فرمایا، دیگر ملکوں اور قوموں کے علوم کو سیکھنا، دنیائے علم تحقیق کے اتھاہ سمندر میں داخل ہونے کا پیجش خیمہ ہے اور اسی پر اکتفاء کرلینا ہرگز صحیح نہیں ہے۔

رہبر معظم حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے دنیا پر حاکم موجودہ طاغوتی و استبدادی نظام پر شدید تنقید کرتے ہوئے فرمایا: بین الاقوامی نظام میں مختلف ممالک کا مقام اور کردار انکی علمی و تحقیقی، استعداد و صلاحیت کے مطابق ہونا چاہیے لیکن موجودہ حالات میں بعض طاقتوں کی علم و ٹیکنالوجی پر اجارہ داری کی کوشش اور زور و زبردستی کی سیاست نے عملی طور پر دنیا کو ترقی یافتہ اور عدم پیشرفت ، ظلم کرنے والے اور ظلم سہنے والے ممالک میں تبدیل کردیا ہے کہ اس صورت حال کو بدلنے کی ضرورت ہے۔

حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے دور حاضر ميں دنیا پر حکمفرما استبدادی اور طاغوتی نظام کے خاتمہ کے لئے " علم و ریسرچ " کے میدان میں ترقی و پیشرفت کو انتہائی ضروری قرار دیتے ہوئےفرمایا: اس سلسلہ میں ایرانی قوم ، اپنی تاریخ، ثقافتی اور علمی استعداد و صلاحیت کے پیش نظر ایک مخصوص کردار ادا کرسکتی ہے۔

رہبر معظم نے مختلف تحقیقاتی و سائنسی مراکز کی مالی امداد کو حکومت اور مربوطہ اداروں کا فریضہ قراردیتے ہوئے فرمایا : علمی مراکز میں تحقیق اور ریسرچ کا شور و شعف موج زن ہونا چاہیے البتہ احکام و ہدایات کے ذریعہ اس مقصد کو حاصل نہیں کیا جاسکتا بلکہ اس کے لئے مربوطہ وزارت اور ملک کی ثقافتی سیاست کی منصوبہ بندی کرنے والوں ، متفکر اور بیدار مغز ششخصیایت کی ہمہ جہت کوشش لازم ہے۔

حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے "علم و دین " کی وحدت پر زور دیتے ہوئے فرمایا: اگر علم ، دین سے جدا ہو تو اسکا نتیجہ ایٹم بم بنانے اور استعماری طاقتوں کا آلہ کار بننے کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے، لیکن اگر علم کے ساتھ دین و دیانتداری بھی ہو یعنی خدا کی خشنودی کے حصول کے لئے ، راہ خدا میں علمی جد و جہد انجام دی جائے تو ایسی کوشش کے دیر پا نتائج بر آمد ہوتے ہیں اور عالم انسانیت کی خدمت کی توفیق نصیب ہوتی ہے ۔

جہاد دانشگاہی بھی ایسی ہی ایک کوشش کا نمونہ ہے ۔

رہبر معظم نے اپنے خطاب کے آخری حصہ میں ، ان محققوں اور سائنسدانوں کی کوششوں کو دوبارہ سراہا جو ملک کے کسی بھی گوشہ میں ، اس ملک کی ترقی و پیشرفت کے لئے کوشاں ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی کے خطاب سے پہلےرویان ریسرچ سینٹر کے سربراہ جناب ڈاکٹر گورائی اور جہاد دانشگاہی شعبہ کے سربراہ جناب ڈاکٹر طیبی نے مربوطہ شعبوں کی کارکردگی کی مختصر رپورٹ پیش کرتے ہوئے رہبر معظم انقلاب اسلامی کی تشریف آوری کا خیر مقدم کیا۔

700 /