رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ خامنہ ای نےآج صبح امام خمینی(رح) کی اٹھارہویں برسی کے منتظمین سے ملاقات کے دوران خدا وند متعال کی راستے اور صراط مستقیم پر پائداری واستقلال کے ساتھ گامزن رہنے کو حکام ،عوامِِ، ممتاز شخصیات اور تمام سیاسی جماعتوں کے لئے امام خمینی(رح) کا عظیم درس قرار دیا اور فرمایا: جس شخص کا دل انقلابی اہداف تک رسائی اور ملک و قوم کی ترقی وعزت کے لئے تڑپ رہا ہے اسے چاہئے کہ امام خمینی(رح) کی پرہیزگاری، صداقت، شجاعت، توکل اور آپ کے شریعت مقدسہ کے ساتھ تعلق کو اپنے لئے نمونہ عمل قرار دے۔
رہبر معظم نے انسانی سماج پر امام خمینی(رح) کے عجیب اثرات کو ایک خدائی اور معنوی امر قرار دیا اور فرمایا: طبیعی حادثات و واقعات کے اثرات زمانہ گزرنےکے ساتھ کم ہوتے ہوتے آخرکارختم ہو جاتے ہیں لیکن خدائی کامو ں کے اثرات کی پائداری، گہرائی اوروسعت میں وقت کے ساتھ ساتھ اضافہ ہوتا رہتا ہے اور ہمارے عظیم امام (رہ)کا کارنامہ اسی فہرست میں آتا ہے۔
حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے مسلم اقوام کے درمیان امام خمینی(رح) کی تعلیمات اور اہداف کےزیادہ سے زیادہ جلوہ گر ہونے کو آپ کی تحریک کے خدائی ہونے کی علامت قرار دیتے ہوئے فرمایا:اسلامی شناخت اور اقدار کی طرف بازگشت، متکبر طاقتوں سے بیزاری اور بڑے بت یعنی امریکہ اور صہیونزم سے نفرت عالم اسلام میں عام ہو رہی جومرحوم امام (رہ)کی تعلیمات کا حصہ ہیں اور یہی امر امام خمینی(رہ) کی مقبولیت میں اضافہ کی دلیل ہے۔
رہبر معظم نے فرمایا : عالم اسلام کی نوجوان نسل میں امام خمینی(رح) سے عجیب لگاؤ ہے اور دشمنان اسلام کی طرف سے امام خمینی(رح) سے متعلق جو پروپگیڈہ کیا جا رہا ہے اس کا آپ کی طرف سے دیے گئے نعروں کی تبلیغ سے مقائسہ ہی نہیں کیا جا سکتا اور اس سیاسی اور میڈیائی چیلنج کے دور میں مختلف ممالک خصوصاً فلسطین و لبنان میں وہ نوجوان نسل تیار ہوئی ہے جسے امام خمینی(رح) کی حیات اور آپ کی رحلت کے دور کی خبر ہی نہیں ہے لیکن آپ کی تعلیمات کی کشش کی وجہ سے دشمنان خدا کے مقابلہ میں پرچم اسلام بلند کئے ہوئے ہےاور اس بات پر فخر کرتی ہے۔
رہبر معظم نے امام خمینی(رح) کی خدائی کشش اور مقناطیسی شخصیت کا راز خدا کی راہ میں قیام کو قرار دیا اور فرمایا: عظیم المرتبت مرحوم امام(رح) اپنی با برکت زندگی کے ہر لمحہ میں فقط رضائے الہی کے حصول کے لئے کوشاں تھے اوریہ واقعیت ملت، حکام، جملہ ممتاز شخصیات اور اقتصادی، ثقافتی، سماجی اور سیاسی میدان میں سرگرم افراد کے لئے آج بھی سبق ہے اور کل بھی۔
رہبرمعظم انقلاب اسلامی نے امام خمینی(رح) کی برسی کے انعقاد، آپ کے نام کی ترویج اور آپکی یاد منانے کو نہایت ضروری اور واجب کام قرار دیا اور اس برسی کے منتظمین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے فرمایا: جتنی کوشش امام خمینی(رح) کی یاد منانے کے لئے کی جائے اتنی ہی آپ کے اصولوں پرہرمیدان میں ایک معیار کے طورپر توجہ دی جانی چاہیے اس لئے کہ آپ کی یاد منانا اور آپ کے اصولوں کو فراموش کر دینا آپ پر ظلم کے مترادف ہے۔
رہبر معظم نے امام خمینی(رح) کی راہ اور تحریک کو با لکل واضح قرار دیا اور شریعت مقدسہ کو راہ امام (رح) کا ایک اصول قرار دیتے ہوئے فرمایا: کچھ لوگ اسلامی انسانی حقوق اور دینی عوامی قیادت جیسے اسلامی اصولوں اور انقلابی اہداف کی تاویل کرکے انہیں بے نتیجہ اور شکست خوردہ مغربی لبرالزم سے مطابقت دینے کوشش کر رہے ہیں یہ کام خط امام(رح) سے انحراف اور آپکے نظریات کے بالکل برعکس ہے اس طرح کے انحراف سے بچنے اور ایسے لوگوں کو ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔
حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے بیک وقت تعصب کی مخالفت اوراحکام اسلامی کی مکمل پابندی کو امام خمینی(رح) کی ایک اور پہچان قرار دیتے ہوئے فرمایا: امام خمینی(رح) واقعاً تعصب اور تنگ نطری کے سخت مخالف اور ایک کھلی فکرکے مالک تھے البتہ آپکی کھلی فکر احکام اسلامی کے حدودکے اندرتھی افسوس کے بعض لوگ ان حدود کا خیال نہیں رکھتے اور انقلابی اصولوں میں اپنے مزاج سے کمی زیادتی کرتے رہتے ہیں یہ کام خط امام خمینی(رح) کے برخلاف ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے حق و حقانیت کی ترویج کے لئے جدوجہد کو لازمی شرط قرار دیتے ہوئےفرمایا: عظیم الشان امام(رہ) کی فکر کی ترویج کے لئےانتھک اور لگاتار جدو جہد کی ضرورت ہے اورفکر اور رفتار وگفتار ایسی اپنائی جائے کہ آپ کی عظیم تحریک اپنی پوری قوت سے آگے بڑھتی رہے۔
اس ملاقات کے آغاز میں امام خمینی کی اٹھارہویں برسی کی انتظامیہ کے سربراہ جناب محمد علی انصاری نے انتظامیہ کی کارکردگی پر مبنی رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا: تہران سے لاکھوں کی تعداد میں اور دیگر اضلاع سے ۱۵/ لاکھ زائرین ۴/ جون کو ایرانی وفادار قوم کی جانب سےخمینی کبیر (رہ)سے تجدید عہد کرنے والے ہیں۔
جناب محمد علی انصاری نے برسی اور ان ایام میں منعقد ہونے والی کانفرنسوں میںشرکت کی غرض سے سیکڑوں غیر ملکی مفکرین کی آمد کی جانب اشارہ کیا اور کہا: پروردگار کی مدد اور جملہ اداروں کے کوششوں سے امام (رہ)کی اٹھارہویں برسی کمیت اور کیفیت میں گذشتہ برسوں سے مختلف ہوگی۔