رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج اسلامی نظام کے اعلی حکام اور عوام کے مختلف طبقات سے ملاقات میں ماضی کے مقابلے میں عالم اسلام کے افق کو بہت روشن و تابناک ، امید افزا اور امت اسلامی کی ترقی و پیشرفت کو ناقابل انکار حقیقت قراردیتے ہوئےفرمایا: اس ترقی وپیشرفت اور مستقبل کی روشنی میں روز بروز اضافہ ہوتاجائے گا اور عالم اسلام اسلامی عزت و شکوہ کا مشاہدہ کرےگا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے رمضان المبارک میں تقوی کے سرمایہ کو خداوند متعال کی برکات میں سے قراردیتے ہوئے فرمایا: آج امت اسلامی کو تقوی و پرہیزگاری اور خداوند متعال سے رابطہ رکھنے کی بہت بڑی ضرورت ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ماضی میں مسلمانوں کی مایوسی ، غفلت اور سخت دور کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اس دور میں تازہ نفس تسلط پسند اور سامراجی طاقتوں کی طرف سے مسلمانوں پر شدید دباؤ کے باوجود آج امت اسلامی کی بیداری کی برکت کی بدولت مسلمانوں کا مستقبل پہلے سے کہیں زیادہ روشن و تابناک ہے اور اسلام دشمن و دنیا پرست طاقتیں اپنی کمزوری اور شکست کا خود اعتراف کرتی نظر آرہی ہیں۔
رہبر معظم نے ان حقائق کے انکار کو خداوند متعال کے وعدوں سے انکار قراردیتے ہوئے فرمایا: یہ مسائل خوش فہمی اور انتہا پسندی پر مبنی نہیں بلکہ ایسےحقائق پر مبنی ہیں جن کو جاری رکھنےکے لئے مسلمانوں کو سیاسی ، فکری ، علمی ، اجتماعی اور اخلاقی سطح پرعظیم جہاد کی ضرورت ہے۔مسلمان قومیں بھی اس جہاد کے مختلف پہلوؤں سے آشنا ہوچکی ہیں اور آئندہ مزید آشنا ہونگی۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے امت اسلامی کی پیشرفت و ترقی اور سامراجی طاقتوں کی کمزوری اور ضعف و ناتوانی اور مشرق وسطی کے بہت حساس علاقہ کی صورتحال کی تشریح کرتے ہوئے فرمایا: امریکی حکومت جو سویت یونین کے انحلال کے بعد خود کو پوری دنیا کا چودھری اور مالک تصور کررہی تھی وہ آج فلسطین ، لبنان ، عراق اور افغانستان میں شدید مشکلات میں گرفتار ہوچکی ہے اور خود اپنے منصوبوں کی شکست کا اعتراف اور اس پر مایوسی کا اظہار کررہی ہے ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے پاکستان میں امریکی دراندازی اور مداخلت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: امریکہ کو یہاں بھی ناکامی کا سامنا کرنا پڑےگا کیونکہ مسلمان بیدار ہیں اور ان میں امریکہ کے خلاف قیام کا جذبہ ہے اور اسلامی حقوق سے بھی آشنا ہیں۔
رہبر معظم نے خداوند متعال سے استعانت اور اس کی ذات پر توکل کو مسلمانوں کی ترقی اور پیشرفت کے لئے لازمی قراردیتے ہوئے فرمایا: ایران کی مسلمان قوم نے گذشتہ 30 برسوں میں خداوند متعال پر توکل اور اپنی تلاش و ہمت کے ذریعہ سامراجی طاقتوں کے مد مقابل استقامت و پائداری کا مظاہرہ کیا اور روز بروز آگے کی سمت گامزن ہے۔
رہبر معظم نے فرمایا: خدا وند متعال کے فضل و کرم کی قدر، باہمی اتحاد و یکجہتی کو مضبوط تر بنانے اور مستقبل پرزیادہ سے زیادہ امید رکھنی چاہیے۔
اس ملاقات کے آغاز میں صدر احمدی نژاد نے عید سعید فطر کی مناسبت سے مبارک باد پیش کی اوررمضان المبارک کو مسلمانوں بالخصوص ایرانی عوام کے لئے اچھا موقع قراردیا جس میں انھوں نے اپنے نیک اعمال اور تقوی و پرہیز گاری کا عظیم سرمایہ جمع کیا ہے۔
صدر نے امت اسلامی کی بڑھتی ہوئی بیداری و امید افزا جذبہ اور استعماری و شیطانی طاقتوں کی عظیم مشکلات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: بیشک مستقبل صالحین ، مستضعفین اور مظلومین سے متعلق ہے۔ اور حجت حق کے ظہور(عج) اور دنیا میں عدل و انصاف کے قیام سے خدا وند متعال کا وعدہ محقق ہوجائے گا ۔