ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

رہبر معظم سے فضائیہ کے کمانڈروں اور ہزاروں اہلکاروں کی ملاقات

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج صبح ایرانی فضائیہ کے کمانڈروں اورفضائیہ کے ہزاروں اہلکاروں سے ملاقات میں ایرانی قوم کے جوش و جذبہ کو کمزور کرنے کے لئے نفسیاتی جن‍گ چھیڑنےکو دشمنوں کی کمزوری اور ضعف کا مظہر قراردیتے ہوئے فرمایا: ملک بھر میں ایران کی عظیم قوم 22 بہمن کے دن پہلے سے کہیں زیادہ جوش و ولولہ کے ساتھ میدان میں حاضر ہوگی اور دنیا پر واضح کرےگی کہ وہ طاقت و قدرت کے ساتھ اپنے قابل فخر راستے پر گامزن رہےگی۔

یہ ملاقات 19 بہمن سنہ 1357 ہجری شمسی کوفضائیہ کی طرف سے حضرت امام خمینی (رہ) کی بیعت کی مناسبت سے منعقد ہوئی ، رہبر معظم نے انقلاب اسلامی کی سالگرہ کے موقع پر عوام کی عظیم ریلیوں کو کمرنگ بنانے کے لئے دشمن کی طرف سے نفسیاتی جنگ چھیڑنےکے اہداف کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: بائیس بہمن کا دن امریکہ ، برطانیہ اور اسرائیل کے سکیورٹی اور جاسوسی اداروں کی ناکامی ، برہمی اور تشویش کا دن ہے اور ایرانی عوام ماضی کی طرح اس سال بھی سرگرم اور فعال موجودگي کے ساتھ دشمن کی سازشوں اور حیلوں کو ناکام بنادیں گے۔

رہبر معظم نے دشمن کی طرف سےایران کے خلاف اقتصادی پابندیوں اوردھمکیوں کے اہداف و مقاصد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ایرانی قوم 27 سال سے دشمنوں کی سازشوں ، حیلوں اوران کے مکر وفریب کے سامنے سینہ سپر کئے ہوئے ہے اور اس نے اپنی اندرونی و بیرونی صلاحیتوں پر تکیہ کرتے ہوئے آج تک تمام سازشوں کو ناکام بنادیا ہے اور اس قدر طاقتور بن گئی ہے کہ اس کی آج کی پوزیشن کا انقلاب کے آغاز کی پوزیشن سے موازنہ نہیں کیا جاسکتا ۔

رہبر معظم نے امریکہ کی طرف سے اقتصادی دھمکیوں کے موضوع کو تکراری بیان کرتے ہوئے فرمایا: امریکہ اور بعض دیگر ممالک نے ایران کے خلاف کافی عرصہ پہلے سےاقتصادی پابندیاں عائد کررکھی ہیں لیکن ایرانی قوم نے ان کی اقتصادی پابندیوں کے سائے میں علم اور ٹیکنالوجی کے میدان میں بہت سی عمدہ اور درخشاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ لہذا ایران کی عظيم قوم کو اقتصادی پابندیوں سے ہراساں نہیں کیا جاسکتا کیونکہ جب ایک قوم بیدار ہو اور اپنی توانائیوں کو درک کرلے تو پھر دنیا کی کوئي طاقت اس کی پیشرفت کو روک نہیں سکتی ۔

رہبر معظم نے سامراجی طاقتوں کی طرف سے قوموں کے عزم و ارادے میں تزلزل پیدا کرنے اور دوسرے ممالک کے وسائل کو غارت کرنے کے لئے رعب و دبدبہ جمانے اور ڈرانے ودھمکانے کو سامراجی طاقتوں کا کہنہ اور فرسودہ ہتھیار قراردیتے ہوئے فرمایا: دشمن کے سامنے تسلیم ہونا اور اس سے خوف کھانا ایسے ممالک کے حکام اور قوموں کا شیوا ہے جو قومی عزم وارادے کی قدرت سے آشنا نہیں ہیں لیکن ایرانی قوم نے گذشتہ 27 سالوں کے کامیاب تجربہ میں دشمن کے رعب و دبدبہ اور دھمکیوں کے طلسم کو توڑ دیا ہے اور دشمن کی ہر دھمکی کے مقابلے میں اقتدار کے ساتھ کھڑی ہے اور ہمیشہ کی طرح ثابت کردےگي کہ مؤمن اور حریت پسند قوموں کی نصرت کا الہی وعدہ برحق ہے۔

رہبر معظم نے دشمن کی طاقت کو کم نہ سمجھنے کی تبلیغ کرنے والے افراد کے کلام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: یہ بات صحیح ہے اور ایران کی عمیق ثقافت میں بھی اس پر تاکید کی گئی ہے لیکن کیا یہ عقلمندی کی بات ہے کہ دشمن کی طاقت کو کم نہ سمجھیں اوراس کے مد مقابل ہم ایرانی عوام کی عظیم توانائی اور عظمت کو نظر انداز کردیں ۔

رہبر معظم نے دشمنوں کی طرف سے حالیہ نفسیاتی جنگ اور پروپیگنڈہ کو ان کی کمزوری کی علامت قراردیتے ہوئے فرمایا: اسلامی نظام کے دشمن بیماری اور فوت کے بارے میں مختلف تبلیغات انجام دے رہے ہیں تاکہ کچھ دنوں تک ایرانی عوام کے جوش وولولہ کو ٹھنڈا کرسکیں لیکن وہ نہیں جانتے کہ وہ ایران میں کسی ایک فرد کے مد مقابل نہیں بلکہ ایک ایسی قوم کے مد مقابل ہیں جو دشمن کے حیلوں ، سازشوں اور مکر وفریب کا 22 بہمن کے دن سڑکوں پر نکل کر دنداں شکن جواب دے گی اور اپنی طاقت و قدرت اور استقامت و پائداری کے ذریعہ اسلام اور انقلاب کا دفاع کرےگي ۔

رہبر معظم نے امریکہ کی طرف سے ایران پر حملے کے پروپیگنڈہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ایرانی عوام کو ان مسائل سے نہ ڈرائیں کیا اب تک امریکہ نے ایران پر حملہ نہیں کیا ہے اور اس کے ساتھ دشمن یہ بھی اچھی طرح جانتے ہیں کہ ایرانی قوم دشمن کےہر قسم کے حملے کا بھر پورجواب دے گی اور پوری دنیا میں اس کے مفادات پر کاری ضرب لگائے گی۔

رہبر معظم نے فرمایا: میرا خیال ہے کہ کوئی بھی اس قسم کی خطا اور غلطی نہیں کرےگا اور اپنے ملک کے مفادات کو خطرے میں نہیں ڈالے گا لیکن بعض افراد کہتے ہیں کہ امریکی صدرکو اپنے امورکے سرانجام پر کوئي زیادہ توجہ نہیں ہے لیکن اس قسم کے افراد کو بھی عقل کی راہ دکھائی جاسکتی ہے اور امریکی سیاستداں اور تجزیہ نگار اس بات کو بخوبی جانتے ہیں کہ ایرانی عوام ہر حملے کا جواب ضرور دےگی۔

رہبر معظم نےاپنے خطاب کے دوسرے حصہ میں ایران کی علمی اور ٹیکنالوجی کے میدان میں سریع پیشرفت کو ایرانی عوام کی اندرونی توانائی کا مظہر قراردیتے ہوئے فرمایا: ایران کی مؤمن اور عظیم قوم اسلام کے سائے میں آزادی واستقلال کے اعلی اہداف اور معنوی و مادی پیشرفت و ترقی کی جانب گامزن رہےگی۔ اور اسلامی اخلاق اور انسانی فضائل کے سائے میں ملک کی سرحدوں کا مکمل دفاع کرےگی اور اس سلسلے میں اس نے اب تک نمایاں کامیابیاں بھی حاصل کی ہیں۔

رہبر معظم نے عام ہمت اور قومی توانائیوں پر اعتماد کو قومی اہداف کے محقق ہونے کا پشتپناہ قراردیتے ہوئے فرمایا: جوشخص جہاں کہیں ہے وہ اپنی بلند ہمت اور مضبوط و مستحکم ارادے کے ساتھ اپنے وظائف کو پورا کرے تاکہ عزیز وطن کے درخشاں مستقبل کے لئے حرکت میں مزید سرعت پیدا ہوجائے۔

رہبر معظم نے اپنے خطاب میں اسرائیل کی طرف سے ایٹمی بم رکھنےکے اعلان و اعتراف کو اسلامی ممالک اور ملت اسلامیہ کوڈرانے کی ایک کوشش قراردیتے ہوئے فرمایا: خوف دیمک کی بیماری ہے جو قوموں کی حیات و زندگی کی بنیادوں کو چاٹ جاتی ہے اور عالم اسلام کو دشمن کے اس مکر وفریب کے مد مقابل ہوشیار رہنا چاہیے۔

رہبر معظم نے مسجد الاقصی پر صہیونیوں کے حملے کو گھناؤنا عمل قراردیتے ہوئے فرمایا: عالم اسلام اور مسلمانوں کو صہیونیوں کی اس ناپاک حرکت پر اپنا شدید رد عمل ظاہر کرنا چاہیے۔

رہبر معظم نے 19 بہمن کوایرانی فضائیہ کی خود اعتمادی اور آزادی کی عید قراردیتے ہوئے فرمایا: ایرانی فضائیہ کا موجودہ تشخص اور صلاحیتیں فضائیہ کا حقیقی تشخص ہیں جن کا آغاز 19 بہمن 1357 میں ہوا تھا۔

رہبر معظم نے تشخص و خود اعتمادی کے جذبہ کی حفاظت پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: ایرانی فضائیہ کے پاس عمدہ صلاحیتیں موجود ہیں اور وہ اپنے نظم و ضبط اور ایمان کے سہارے انقلاب اسلامی کے اعلی اہداف کے لئے عظیم کارنامے انجام دے سکتی ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے انقلاب اسلامی کی کامیابی میں قوم کے تمام طبقات کی شرکت کو انقلاب اسلامی کی اہم خصوصیات قرار دیتے ہوئے فرمایا: انقلاب اسلامی کا ایک اہم عنصر تمام طبقات کے ایمان ، ہدف اور رہبرکا ایک ہوناتھا۔

رہبر معظم نے انقلاب اسلامی کے سلسلے میں ایرانی عوام کی عظیم حرکت میں منطق ، استدلال اور فکر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اس عظیم حرکت میں باہمی ہمدردی ، مہر و محبت اور ایمان، انقلاب اسلامی کو دنیا کے دیگر انقلابات سے ممتاز بناتا ہے۔ اور دینی ایمان انقلاب اسلامی کی حرکت اور استمرار کا اصلی عنصر ہے جو اپنے بنیادی اہداف اور انسانی اخلاق کے راستے پر گامزن ہے۔

رہبر معظم نے گذشتہ 27 برسوں میں ایرانی عوام کے ایمان کی نسبت دشمنوں کی عدم شناخت کو دشمنوں کی طرف سے ایرانی عوام کے خلاف سازشوں کی اصلی وجہ قراردیتے ہوئے فرمایا: انقلاب اسلامی ایران نے پورے عالم اسلام کو بیدار کردیا ہے۔

اس ملاقات کے آغاز میں فضائیہ کے سربراہ میقاتی نے فضائیہ کی پیشرفت اور ترقی کے سلسلے میں مختصر رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ فضائیہ انقلاب اسلامی کا دفاع کرنے کی بھر پور صلاحیت رکھتی ہے۔

700 /