ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

رہبر معظم ملاقات

رہبر معظم سےمجلس اعلی انقلاب اسلامی عراق کے سربراہ کی ملاقات

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے آج مجلس اعلی انقلاب اسلامی عراق کے سربراہ آقای سید عبدالعزیز حکیم کے ساتھ ملاقات میں ،  ایرانی اور عراقی عوام کے باہمی روابط کو مستحکم قراردیتے ہوئے فرمایا: دونوں ممالک کے دیرینہ تاریخی ،ثقافتی ، دینی روابط اور طولانی سرحدیں باہمی تعلقات کے پشتپناہ ہیں اور جمہوری اسلامی ایران ہمیشہ عراق کی ارضی سالمیت ، امن و سلامتی اور اس کی تعمیر و ترقی اور پیشرفت وتوسیع کا خواہاں ہے۔

رہبر معظم نے امریکہ کی طرف سے ان تاریخی روابط کو مۃزلزل کرنے کی کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ایران کی پالیسی عراقی حکومت کی حمایت پر استوار ہے اور عراق کے سنی، شیعہ ، کرد و عرب اور ترکمان قبائل کو ہوشیاری کے ساتھ باہمی اتحاد و یکجہتی کو زیادہ سے زیادہ مضبوط بنانے کی کوشش کرنی چاہیے ۔

رہبر معظم نے تاکید کرتے ہوئے فرمایا: اگر عراقی حکومت اور عوام اپنے باہمی تعاون کو مضبوط بنائیں گے تو پھر بیرونی غاصب طاقتوں کے ہاتھ سے عراق میں باقی رہنے کا بہانہ سلب ہوجائےگا اور انھیں عراق سے نکلنا پڑےگا۔

رہبر معظم نے عراق کے شیعوں اور سنیوں کے وحشیانہ قتل عام پر افسوس کا اظہار کیا اور تمام عراقی گروہوں کو متحد ہوکر امن و سلامتی بحال کرنے کے لئےنوری مالکی حکومت کی حمایت کے سلسلے میں تاکید کرتے ہوئے فرمایا: عراق میں بیرونی طاقتوں کی موجودگي اس ملک میں بحران کا اصلی سبب ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے عراق میں مرجعیت کے اہم نقش کی تعریف و تجلیل کی اور سامراء میں دو آئمہ (ع) کے روضوں کی بے حرمتی کی سالگرہ کے قریب آنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اس دردناک اور تلخ واقعہ کو ہمیشہ زندہ رکھنا چاہیے اور اس کے ساتھ یہ بھی جاننا چاہیے کہ اس واقعہ کا اصلی مجرم امریکہ تھا کیونکہ دہشت گردوں نےسامراء میں آئمہ (ع) کےروضوں کی بے حرمتی امریکی فوجیوں کے سامنے کی اور انھوں نے دہشت گردوں کو کچھ نہیں کہا۔

اس ملاقات میں مجلس اعلی انقلاب اسلامی عراق کے سربراہ سید عبد العزیز حکیم نے عراق کی تازہ ترین صورتحال پر رپورٹ پیش کی اور جمہوری اسلامی ایران کی طرف سے عراقی حکومت اور عوام کی بے لوث حمایت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا: محرم الحرام کے پہلے عشرے میں عراقی عوام کی عزاداری میں شرکت بالخصوص نویں اور دسویں محرم میں عوام کا وسیع پیمانے پر عزاداری میں حضور ، عراقی عوام کی ہوشیاری اور آگاہی کی علامت اور عراقی حکومت کے لئے ایک اچھی پشتپناہی ہے۔

حکیم نے عراقی حکومت کی طرف سے بحران کا مقابلہ کرنے کے سلسلے میں کی جانے والی کوششوں کی تشریح کرتے ہوئے کہا: عراقی حکومت ایک منظم پروگرام کے ذریعہ عراقی میں جاری بد امنی کا مقابلہ کرنے کے ساتھ لوگوں کی معاشی حالت کو بھی بہتر بنانے کی کوشش کررہی ہے۔

700 /