ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

رہبر معظم سےملاقات:

رہبر معظم سے روس کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری کی ملاقات

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج سہ پہر کو روس کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری جناب ایگور ایوانف سے ملاقات میں ایران اور روس کے درمیان تعلقات کے فروغ پر تاکید اور اسے دونوں ممالک کے مفادات میں قراردیتے ہوئے فرمایا: دونوں ممالک سیاسی ، اقتصادی، علاقائی اور بین الاقوامی مسائل میں باہمی تعاون کے ساتھ اہم نقش ایفا کرسکتے ہیں۔

رہبر معظم نے روس کے صدر پوٹن کےتحریری پیغام پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا: اسلامی جمہوریہ ایران روس کے ساتھ تمام شعبوں میں باہمی روابط کو فروغ دینے کا خیر مقدم کرتا ہے اور اس بات پر معتقد ہے کہ دونوں ممالک میں باہمی روابط کو فروغ دینے کی ظرفیت موجودہ ظرفیت سے کہيں زیادہ ہے۔

رہبر معظم نے دنیا میں روس اور ایران میں موجودگیس کے 50 فیصد ذخائرکی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: دونوں ممالک باہمی تعاون کے ذریعہ تیل اوپیک کی طرح ایک گيس ادارے کی داغ بیل ڈال سکتے ہیں۔

رہبر معظم نے عراق ، افغانستان ، فلسطین اور لبنان کے شرائط اور امریکہ کی طرف سے یک طرفہ طور پر اپنے اہداف کو آگے بڑھانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: امریکہ تلاش و کوشش کے باوجود ابھی تک خطے میں اپنے اہداف تک نہیں پہنچ سکا ہے روس اور جمہوری اسلامی ایران فعال اورقریبی تعاون کے ذریعہ علاقہ میں امریکہ کی یکطرفہ اور تسلط پسندانہ کوششوں کو روک سکتے ہیں۔

رہبر معظم نے روسی صدر کے تحریری خط میں تہران ، ماسکو کے درمیان باہمی روابط کو تمام شعبوں میں فروغ دینے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بوشہر ایٹمی پلانٹ کو جلد از جلد پایہ تکمیل تک پہنچانے پر تاکید کی اور اس سلسلے میں گذشتہ تعاون اور معاہدوں کو سرعت کے ساتھ عملی جامہ پہنانے کی ضرورت پر بھی زوردیا۔

اس ملاقات میں ایران کی اعلی قومی سلامتی کے سکریٹری علی لاریجانی بھی موجود تھے، روس کی اعلی سلامتی کونسل کے سکریٹری جناب ایگور ایوانف نے ایران کے ساتھ تمام شعبوں میں روابط کو توسیع دینے کے روسی عزم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : روس کے صدر اس بات پر معتقد ہیں کہ دونوں ممالک کو باہمی روابط و تعلقات اور علاقائی اور بین الاقوامی امور میں تعاون کو مضبوط بنانے کے لئے اپنے تمام امکانات سے استفادہ کرنا چاہیے۔

ایوانف نے تہران میں اپنے مذاکرات کو مثبت قراردیتے ہوئے کہا: ماسکو کا اس بات پر یقین ہے کہ ایران کے ساتھ دراز مدت تعلقات کے نتائج مثبت اور مفید ثابت ہونگے ۔

700 /