ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

رہبر معظم انقلاب اسلامی:

عوام کی پشتپناہی حاصل کرنے والی حکومت سامراجی طاقتوں کا مقابلہ کرسکتی ہے

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج سہ پہر کو ونزوئلا کے صدر ہوگو شاویز اور اس کے ہمراہ وفد سے ملاقات میں جناب شاویز کے شجاعانہ اور منصفانہ مؤقف اور اسی طرح ان کی عوام دوستی کی تعریف و تمجید کی اور انھیں مخاطب کرتے ہوئے فرمایا: ونزوئلا میں آپ کی حکومت کے برسراقتدار آنے سے لاطینی امریکی خطے کی تاریخ میں ایک نئے باب کا آغاز ہوا اور ونزوئلا کے عوام اور حکومت نے اس خطے کے عوام کے اندر خود اعتمادی کے جذبے کو بیدار کیا ہے۔

رہبر معظم نے غزہ کے معاملےمیں اسرائیلی حکومت کے ساتھ رابطہ منقطع کرنے پر ونزوئلا کے صدر اور عوام کے شجاعانہ اور دلیرانہ اقدام کی تعریف اور قدردانی کرتے ہوئے فرمایا: جو کام ونزوئلا کی حکومت نے انجام دیا وہ درحقیقت یورپی ممالک کو انجام دینا چاہیے تھا کیونکہ وہ انسانی حقوق کے طرفدار اور انسانوں کی حمایت کے مدعی ہیں لیکن غزہ کے دردناک واقعات اور فلسطینیوں کے قتل عام میں یورپی حکومتوں کا طرزعمل انسانی حقوق کے بالکل برعکس تھا۔

رہبر معظم نے غزہ کے ہولناک و دردناک واقعات میں امریکہ کو اسرائیل کے ساتھ شریک جرم قراردیا اور غزہ جنگ میں ونزوئلا کی حکومت کے مؤقف پر سامراجی طاقتوں کی برہمی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: سامراجی اور استکباری طاقتوں کی ہمارے خلاف برہمی درحقیقت ہمارے وجود کے مؤثر ہونے کی علامت ہے۔

رہبر معظم نے چند برسوں سے ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کے خلاف سامراجی طاقتوں کی طرف سے بے بنیاد اور گمراہ کن پروپیگنڈہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اس معاملے پربھی سامراجی طاقتوں کی برہمی سے پتہ چلتا ہے کہ ایران کی طرف سےحق کے محاذ کو قوت بہم پہنچانے کے سلسلے میں ایٹمی ٹیکنالوجی کا حصول عالمی سطح پرمؤثر اور مفید اقدام ہے۔

رہبر معظم نے فرمایا: مغربی ممالک اچھی طرح جانتے ہیں کہ ہم ایٹمی ہتھیاروں کے پیچھے نہیں ہیں اوران کی برہمی کی اصل وجہ یہ ہے کہ ہم ایٹمی ٹیکنالوجی کے حصول تک ان کی اجازت اور مرضی کے بغیر پہنچ گئے ہیں۔

رہبر معظم نے فرمایا: تمام ممالک جو ایٹمی توانائی حاصل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں انھیں اس سمت حرکت کرنی چاہیے کیونکہ تیل کے ذخائر محدود ہونے کے ساتھ ساتھ ختم بھی ہوجائيں گے اور اس صورت میں جدید اور سالم انرجی کا حصول اور اس کی پیداوار ضروری ہے اور ایٹمی انرجی سب سے سالم انرجی ہے۔

رہبر معظم نے اپنی گفتگو کے دوسرے حصہ میں ایران اور ونزوئلا کے باہمی روابط کو تمام شعبوں میں خوب توصیف کرتے ہوئے فرمایا: ایران اور ونزوئلا کے اچھے روابط کے باوجود دونوں ممالک کے پاس تعلقات کو فروغ دینے کے لئے ابھی بہت سی ظرفیتیں موجود ہیں اور بین الاقوامی سطح پر دو جانبہ روابط کو کئی جانبہ روابط میں تبدیل کرنے کی راہیں ہموار ہیں۔

رہبر معظم نے ونزوئلا کے صدر کی عوامی حمایت اور اعتماد کو ونزوئلا حکومت کے لئے بہت بڑی فرصت اور نعمت قراردیتے ہوئے فرمایا: جب کسی حکومت کو عوامی پشتپناہی حاصل ہو تو وہ ٹھوس انداز میں سامراجی طاقتوں کا مقابلہ کرسکتی ہے اور یہ نعمت اورشرائط ونزوئلا اور اسی طرح ایران کے اندرموجود ہیں۔

اس ملاقات میں ایرانی صدر احمدی نژاد بھی موجود تھے ونزوئلا کے صدر جناب ہوگوشاویز نے رہبر معظم انقلاب اسلامی کے ساتھ اپنی دوبارہ ملاقات پر مسرت و خوشی کا اظہار کیا اور خود کو انقلاب اسلامی اور اس کے رہنماؤں کا شاگرد اور پیرو قراردیتے ہوئے کہا: ہم نے امپریالزم اور بیرونی طاقتوں کے ساتھ مقابلہ کرنے کے لئے ایرانی عوام اور حکومت کے سیاسی تجربات سے بہت استفادہ کیا ہے اور اپنے استقلال کی خاطر سامراجی طاقتوں سے مقابلہ کو قوت و طاقت کے ساتھ جاری رکھیں گے۔

ونزوئلا کے صدر نے ایرانی صدر کے ساتھ اپنے مذاکرات کو مفید و مؤثر اور تعمیری قراردیتے ہوئے کہا: ان مذاکرات میں ایران اور ونزوئلا کے درمیان دس سالہ تعاون کے جامع نقشہ پر اتفاق ہوگیا ہے اور امید ہے کہ دونوں ممالک کے تعلقات کو روزبروز فروغ ملےگا۔

700 /