ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

رہبر معظم انقلاب اسلامی:

ایران کی قدرشناس قوم سرحدکے غیور پاسبانوں کی شجاعت کو فراموش نہیں کرےگی

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج سہ پہر کو صوبہ کردستان ، مغربی آذربائیجان اور کرمانشاہ کےسیکڑوں قبائلی رہنماؤں اور مؤثر شخصیات کے ساتھ صمیمی ملاقات میں قبائل کو اسلام ، انقلاب اور ایران کے سرافراز ، غیور و مؤمن و شجاع سپاہی اور پاسبان قراردیتے ہوئے فرمایا: خداوند متعال کے فضل و کرم اورعوام و حکام کی بیداری و ہوشیاری اور باہمی تلاش و کوشش کے نتیجے میں ایران کی عظیم قوم کا مستقبل امید افزا، روشن و تابناک ہے۔

رہبر معظم نے ملک کے تین مغربی اور شمال مغربی صوبوں کے قبائل رہنماؤں کے شاندار اجتماع کو اس اہم اور واضح پیغام کا حامل قراردیا کہ ایرانی قوم نے اپنے افتخارات اور کامیابیوں کو شجاعت ، دلیری اور اتحاد کے ساتد حاصل کیا ہے اور اسی طرح ان افتخارات کو فروغ بھی دےگی ۔

رہبر معظم نے اسلامی نظام اور قوم کی کامیابی میں کرد قبائلیوں کے کردار کو اہم اور ممتاز قراردیتے ہوئے فرمایا: حضرت امام خمینی (رہ) اپنے خاص ہوش و ذکاوت کی بنیاد پر قبائل کو انقلاب کا عظیم ذخیرہ سمجھتے تھے اور ملک کے قبائل بالخصوص ملک کے مغرب اور شمال مغرب میں واقع قبائل نے گذشتہ تیس برسوں کے دوران مختلف نشیب و فراز اور مختلف میدانوں میں اپنی شاندار موجودگی کے ذریعہ حضرت امام (رہ) کے اس قول کو عملی جامہ پہنایا ہے۔

رہبر معظم نے انقلاب کے اوائل میں اس علاقے میں دشمنوں کی سازشوں کو ناکام بنانے میں قبائل کی فداکاری اور ہوشیاری کو فیصلہ کن اور مؤثرقراردیا اور قبائل رہنماؤں کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا: ایران کی قدر شناس قوم اور انقلاب اسلامی کی تاریخ ، سرحد کے غیور پاسبانوں کی قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھے گی ۔

رہبر معظم نے ایران میں انقلاب اسلامی کی کامیابی کو دنیا میں نئے تحول اور جدید فکر کا آغاز قراردیتے ہوئے فرمایا: اسلام اور انقلاب اسلامی ایسے دردوں اور غموں کے علاج کا نسخہ ہے جو تاریخ میں ستمگروں اور ظالموں نے نسل پرستی، بے انصافی اور ظلم کے ذریعہ ڈھائے ہیں۔

رہبر معظم نے آج کی منہ زور طاقتوں کو تاریخ کے ابو جہلوں اور فرعونوں سے خطرناک قراردیتے ہوئے فرمایا: آج کی تسلط پسند اور منہ زور طاقتیں پیشرفتہ وسائل ، مکر وفریب اوراپنے دباؤ کے ذریعہ انسانی حقوق کی کھوکھلی حمایت اور طرفداری کا دعوی کرتی ہیں ۔

رہبر معظم نے عالمی منہ زور ، خطرناک اور پیچیدہ محاذ کے مقابلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی استقامت کو ایرانی عوام کے لئے گرانقدر موقع قراردیتے ہوئے فرمایا: اس سرزمین کے جوانوں کو اس بات پر فخر ہے کہ خداوند متعال نے اپنے دست قدرت سے اسلامی انقلاب کے شجرہ طیبہ کو اس سرزمین میں لگایا اور عدل و انصاف ، پیشرفت و عقل و شعور کا پرچم اس قوم کے ہاتھ میں سرافراز و سربلند کیا ہے۔

رہبر معظم نے امن و سلامتی کو پیشرفت و ترقی کی اصلی بنیاد اور علاقائی مسئلہ قراردیتے ہوئے فرمایا: طاقتور قبائل نے آج تک امن وسلامتی کے مسئلہ کو حسن و خوبی کے ساتھ انجام دیا ہے اور اپنی توانائی کو مزید مضبوط و قوی بنانے کے ساتھ اس حساس ذمہ داری کو اپنے بچوں کی طرف منتقل کرنا چاہیے۔

رہبر معظم نے فرمایا: شکست خوردہ اور ناکام دشمن اپنی ناکامیوں کی تلافی کے لئے موقع کی تلاش میں ہے اور دشمن کی تمام سازشوں کو ناکام بنانے کے لئے ہوشیاری ، بیداری اور چھوٹے و معمولی مسائل سے پرہیز ضروری ہے۔

رہبر معظم نے دفاع مقدس کے دوران لشکر اسلام کے ساتھ عراقی کردوں کے تعاون کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: سرحد کے اس طرف ہمارے کرد بھائیوں کی انقلاب اسلامی کے ساتھ والہانہ محبت واضح ہے لیکن دشمن ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر نہیں بیٹھا بلکہ وہ مسلسل سازش و نفوذ اور خلل ایجاد کرنے کی کوشش میں مصروف ہےتاکہ اختلاف ایجاد کرکے یا کسی دوسرے طریقے سے اپنا وار کرسکے لہذا ہمیں سیاسی ، ثقافتی اور روحی میدانوں میں اپنی ہوشیاری اور آمادگی میں مزید اضافہ کرنا چاہیے۔

رہبر معظم نے فرمایا: امن و سلامتی کاروبار کی رونق، اشیاء کی پیداواراور تعمیراتی اور ترقیاتی کاموں میں پیشرفت کا سبب ہوتی ہے اور اس علاقہ میں موجود انسانی اورقدرتی عظیم وسائل اورقبائل جوانون کی صلاحیتوں اور استعدادوں کے پیش نظر اس علاقہ کی پیشرفت و ترقی میں مزید سرعت عمل ہوناچاہیے۔

رہبر معظم نے حالیہ تین عشروں کے تجربات کے حوالے سے ملک کے مستقبل کو تابناک اورامید افزا قراردیتے ہوئے فرمایا: ایران کا علاقائی اور عالمی سطح پر اہم مقام ہے اور بین الاقوامی سطح پرانقلاب اسلامی کے ساتھ مسلمانوں کی دلی ہمدردیاں شامل ہیں اور یہ سب کچھ پروردگار کے لطف و کرم کا نتیجہ ہے اس سلسلے میں کبر و غرور سے دوری اور عوام و حکام کے درمیان اتحاد و صمیمیت کی اشد ضرورت ہے تاکہ ہم افتخار آمیزاور امید افزا مستقبل کی طرف حرکت کو جاری رکھ سکیں۔

اس ملاقات میں رہبر معظم کے خطاب سے قبل مندرجہ ذیل حضرات نے اپنے خیالات کا اظہار کیا:

٭ دارا قادر خانزادہ، صوبہ کردستان کےضلع بانہ کی مؤثر شخصیت

٭ مام عزيز قادری، صوبہ مغربی آذربائیجان کے قادری قبیلے کے سربراہ

٭ محسن معاذی، صوبہ کرمانشاہ کے ضلع پاوہ کی مؤثر شخصیت

٭ ابوالقاسم معمار، صوبہ کردستان کے ضلع بیجار کی ممتاز شخصیت

٭ رحمن بہرام پور، صوبہ مغربی آذربائیجان کے ضلع سردشت کی مؤثر شخصیت

٭ سیامک زرزا، مغربی آذربائیجان کے ضلع اشنویہ کےقبائلی شہید خاندان سے وابستہ

٭ سید فاتح حسینی ، صوبہ کرمانشاہ کے ضلع جوانرود کی مؤثر شخصیت

٭ عزيز منگوری کردستانی، مغربی آذربائیجان کے پیرانشہر علاقہ کے قبائلی رہنما

مذکورہ افراد نے اپنے مختصر بیانات میں انقلاب اسلامی کے ساتھ اپنی والہانہ محبت اور وفاداری کا اعلان کرتے ہوئے کہا: انقلاب اسلامی کا دفاع کرنے اور اسلامی جمہوریہ ایران کی سرحدوں کی حفاظت کے لئے وہ ہر قسم کی قربانی دینے کے لئے تیار ہیں اور باہمی اتحاد و یکجہتی کے ذریعہ دشمن کی تمام سازشوں کو ماضی کی طرح شکست و ناکامی سے دوچار کردیں گے نیزملک دشمن عناصر کو علاقہ میں قومی و مذہبی اور قبائلی اختلافات اوربحران پیدا کرنے کی اجازت نہیں دیں گے ۔

اس ملاقات کے آغاز میں حمزہ سید الشہداء چھاؤنی کے سربراہ میجر جنرل محمود آبادی نے قبائل اور سرحدی علاقوں کے باشندوں کی مشکلات کو دور کرنے کے لئے حکومتی اداروں کی طرف سے کی جانے والی کوشوشں پر ایک جامع رپورٹ پیش کی۔

700 /