رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج رات صوبہ کردستان میں نائب صدر ،کابینہ کے اراکین ، صوبہ کردستان کے گورنر ، علاقہ میں نمائندہ ولی فقیہ ، صوبہ کے پارلیمنٹ اور خبرگان کونسل میں نمائندوں ، ملکی اور صوبائی اعلی حکام کی موجودگی میں منعقد ہونے والے اجلاس میں حکام پر زوردیتے ہوئے فرمایا: صوبہ کردستان کی فلاح و بہبود اور ترقی و پیشرفت کے لئے منظور ہونے والے منصوبوں کو سرعت کے ساتھ عملی جامہ پہنانا، صوبہ کی ترقی اور خوشحالی کے لئے بہت اہم اور ضروری ہے۔
اعلی صوبائی اور اجرائی حکام کی مختلف نشستوں کے بعد یہ اجلاس منعقد ہوا اس میں رہبر معظم انقلاب اسلامی نے منظور ہونے والے منصوبوں کی تکمیل کے سلسلے میں عوامی توقعات کی یاد دلاتے ہوئے فرمایا: ایسا مناسب پروگرام طے کریں تاکہ سرعت کے ساتھ اور جلد از جلد تمام منصوبے سوفیصد پایہ تکمیل تک پہنچ جائیں اور کردستان کے مؤمن و مخلص عوام معقول مدت میں ان کے عملی آثار و برکات کو مشاہدہ کرسکیں ۔
رہبر معظم نے صوبہ کردستنان میں موجود قدرتی وسائل اور انسانی استعدادوں کو پیداوار بڑھانے ،سرمایہ کاری کرنےاور بے روزگاری کوختم کرنے کے لئے مناسب قراردیتے ہوئے فرمایا: صوبہ کی بعض قدرتی ظرفیتوں کو صوبہ کے صادرات اور تجارت کے شعبوں میں فعال کیا جاسکتا ہے۔
رہبر معظم نے صوبہ کے جوانوں کی عمدہ صلاحیتوں کی پرورش و تربیت کو صوبہ کی پیشرفت و ترقی کے لئے اصلی محور و منبع قراردیتے ہوئے فرمایا: یہ صوبہ استعداد خیز صوبہ ہے اور اچھی استعدادوں اور ممتاز و منتخب شخصیات کی مدد سے ملک کے تمام علاقوں بالخصوص کرد علاقہ میں ممتاز افراد کی تربیت و پرورش سب سے زیادہ محسوس ہونی چاہیے۔
رہبر معظم نے صوبہ کردستان میں امن و امان کی اچھی حالت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: دشمن کی سازشوں اور ان کی حرکات و سکنات پر مسلسل نظر رکھنے کے ساتھ صوبہ میں امن کو مزید پائدار بنانے کی کوشش کرنی چاہیے ۔
رہبر معظم نے کردستان کے مؤمن غیور اور وفادار عوام کو ہمیشہ کی طرح فداکاری ، ایثار ، قربانی ، ایران اور اسلامی نظام سے دفاع کے لئے مکمل طور پر آمادہ قراردیتے ہوئے فرمایا: اسلامی نظام سے والہانہ محبت و عشق رکھنے والے مہذب عوام سے ہر میدان میں مدد اورسہارا لینا چاہیے۔
رہبر معظم نے ملک کے مغربی حصہ کو توسیع و فروغ دینے والی کونسل کی سرگرمی و فعالیت کو سنجیدہ اور ضروری قراردیتے ہوئے فرمایا: اس کونسل کے لئے ضروری ہے کہ وہ پارلیمنٹ میں صوبہ کے نمائندوں سے صلاح و مشورے اور علاقہ میں موجود حقائق کی روشنی میں صوبہ کی پیشرفت اور اس کی مشکلات کو حل کرنے کے لئےفیصلہ کن اقدامات عمل میں لائے۔
رہبر معظم نے صوبے کے گورنر کی کارکردگی اور نویں حکومت کے دور میں انجام پانے والے امور کو قابل تعریف قراردیتے ہوئے فرمایا: ابھی بہت سے کام باقی ہیں اور صوبہ کی عوام کی توقعات بھی زیادہ ہیں لیکن مالی وسائل کے محدود ہونے کے باوجود تلاش و کوشش کے ساتھ حقائق اور توقعات کے درمیان فاصلہ کودن بدن کم کرنا چاہیے تاکہ اس علاقہ کے اچھےعوام صوبہ کی پیشرفت و خوشحالی کا جلد از جلد مشاہدہ کرسکیں۔
اس اجلاس میں نائب صدر جناب داؤدی نے صوبہ کی ترقی و پیشرفت کے سلسلےميں حکومت کی طرف سے کئے جانے والے اقدامات پر رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا : صنعت و زراعت کے شعبہ میں سرمایہ کاری کے ذریعہ صوبہ کے تمام شعبوں میں توازن برقرار کرنے کی کوشش کی جار ہی ہے۔
داؤدی نے طلباء کے لئے ہوسٹلوں اور اعلی تعلیمی اداروں کی تاسیس ، پیام نور یونیورسٹی کی توسیع ، 540 بیڈوں پر مشتمل اسپتال کی تکمیل ، 400 دیہاتوں تک گیس کی سپلائی ، بہت سے دیہاتوں میں پینے کے پانی کی فراہمی ،قومی ٹی چینل اور ریڈيو کے پروگراموں میں توسیع ، کسانوں کے لئے ٹریکٹروں کی سہولیات فراہم کرنے ، گھروں کی تعمیر کے ضروری قطعات اور وسائل کے لئے کارخانہ کی تاسیس اورصوبہ میں بے روزگاری کو ختم کرنے کے حکومتی منصوبوں کی طرف اشارہ کیا۔
اس اجلاس میں تیل کے وزیر نوذری نے اعلان کرتے ہوئےکہا : 98 فیصد شہری آبادی اور صوبہ کے 180 دیہات گیس کی نعمت سے بہرہ مند ہیں اور اس سال کے اختتام تک مزید 100 دیہاتوں تک گیس کی فراہمی مکمل ہوجائے گی ۔
وزیر صنعت نے کہا: صوبہ کی پسماندگی کے پیش نظر یہاں سرمایہ کاری کی سخت ضرورت ہے اور 500 ارب تومان سرمایہ کوصوبہ کی صنعت کو فروغ دینے کے لئے مد نظر رکھا گیا ہے۔
بجلی و پانی کے وزیر فتاح نے بھی کہا کہ صوبہ کردستان میں اس وقت 11 ڈیم تعمیر کئے جارہے ہیں اور مزید 20 ڈیموں پر مطالعہ کیا جارہا ہے۔
روڈ اور ٹرانسپورٹ کے وزیر بہبہانی نے کہا : ملک کے مغربی حصے میں سڑکوں کی تعمیر اور ریل بچھانے کے اہم منصوبوں پر کام جاری ہے جس میں تہران ، ہمدان اور سنندج تک ریل بچھانے کا منصوبہ بھی شامل ہے ، سنندج، مریوان " ہمدان ، بیجار" اور ہمدان سنندج کی سڑکوں پرتعمیر کا کام جاری ہے۔
اعلی ٹیکنالوی و تعلیم میں صدر کے نائب واعظ زادہ نے بھی خلاقیت اور اختراعات پر مبنی نمائشگاہ کے بارے میں رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ صوبہ کے منتخب اور ممتاز افراد کے بارے میں معلومات جمع کی جارہی ہیں۔
اعلی تعلیم کے وزیر زاہدی نے صوبہ کردستان کے چار بڑے شہروں میں یونیورسٹی قائم کرنے کے بارے میں رپورٹ پیش کی ۔
سیاحت اور آثار قدیمہ کے سربراہ رحیم مشائی نے صوبہ کردستان میں قدرتی وسائل اور آب و ہوا کے پیش نظر اس علاقہ میں سیاحت کو فروغ دینے پر رپورٹ پیش کی ۔
اس اجلاس میں حضرت امام خمینی (رہ) کے حکم کی اجرائی کمیٹی کے سربراہ جناب مخبرنے 4 تعمیراتی منصوبوں اور تین ستارہ ہوٹل کی تعمیر کے بارے میں اپنی رپورٹ پیش کی۔
سپاہ پاسداران کے کمانڈر میجر جنرل جعفری نے صوبہ میں امن و امان برقرار کرنے کے بارے میں رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا: علاقہ میں امن و سلامتی کو مزید پائدار بنانے کے لئے کوششیں جاری ہیں۔
اس اجلاس میں وزیر دفاع نجار نے کہا: اس سال کے اختتام تک اس علاقہ میں باقی ماندہ تمام سرنگوں کو پاک کردیا جائے گا۔
کردستان کے گورنر نے بھی صوبے کی ترقی اور پیشرفت کے سلسلے میں جامع رپورٹ پیش کی۔
سنندج، دیواندرہ کے نمائندے جناب شعبانی اور مریوان اور سروآباد کے نمائندے جناب محمدی نے اپنے مختصر بیانات میں صوبہ میں سرمایہ کاری کی ضرورت پر زوردیا۔