بسم اللہ الرحمن الرحیم
کردستان " ایمان ، دلیری اور ہوشیاری " کی عظیم سرزمین ، " ادب و ہنر اور ثقافت" کا سرسبز و شاداب خطہ اور " وفاداری و نجابت اور الفت " کا خوش و خرم دیار ہے جس کے عوام نے حالیہ دنوں میں رہبر معظم انقلاب اسلامی کی مہمان نوازی اور ان کےوالہانہ استقبال میں شیعہ و سنی اتحاد و یکجہتی کا شاندار نمونہ پیش کیا ہے جو اس حقیقت کا مظہر ہے کہ ایرانی عوام کے عظیم پیکر کے تمام اجزاء ،" آگاہی ، اتحاد اور حضور" کے ساتھ اس سرافراز اور عظیم سرزمین کے مستقبل کودرخشاں بنانے میں برابر کے شریک و سہیم ہیں ۔
دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی، کردستان کے عوام کے " اتحاد و ایمان اور ہوشیاری " کو اس قوم اور اس ملک کے لئے پروردگار متعال کی لایزال رحمت سمجھتا ہے اور خداوند متعال کی بارگاہ میں فراواں شکر و سپاس بجالانے کے ساتھ ، سنندج اور صوبہ کردستان کےدوسرے شہروں کے مختلف طبقات، غیور و مہمان نواز اور مہر ومحبت سے سرشار عوام ، شیعہ و سنی روشن فکر علماء و فضلاء، شہداء اور جانبازوں کے مظلوم اور صبور اہل خانہ ، ممتاز و خلاق شخصیات، فہیم و آگاہ اساتید و طلباء ، ہوشیار و غیور قبائل،خطے میں سپاہ ، رضاکار فورس ، مسلمان پیشمرگان کرد، پولیس اور سکیورٹی کے جان بکف اہلکاروں ، صوبے میں ولی فقیہ کے نمائندے، صوبہ کے گورنر اور دوسرے مقامی اہلکاروں کی تلاش و کوشش پر شکریہ ادا کرتا ہے۔
خدا کے فضل و کرم سے شیعہ و سنی عوام کی ہوشیاری ، وفاداری اور اتحاد کے استمرار کے سائے میں رہبر معظم انقلاب اسلامی کا صوبہ کردستان کاتاریخی سفر اوراس علاقہ کے عوام بالخصوص خلاق وبا استعداد جوانوں کی جد وجہد صوبہ کے مستقبل کو درخشاں و تابناک بنانے میں ممد و معاون اورمؤثر ثابت ہوگی ۔مقامی اور وفاقی حکام سنجیدہ کوششوں کے ذریعہ ان منصوبوں کو عملی جامہ پہنا کر صوبے کی پیشرفت اور مسائل کو حل کرنے میں مؤثر کردار ادا کریں گے جوحکومت نے اپنے دو دوروں کے دوران اور رہبر معظم انقلاب اسلامی کے اس سفر کے دوران منظور کئے ہیں ۔
امید ہے کہ رہبر معظم انقلاب اسلامی کے اس سفر میں ملک کےجن بنیادی اور اصولی مسائل اور شیعہ و سنی اتحاد برقرار رکھنےاور فتنہ انگیز حرکات سے پرہیز کرنےکی طرف اشارہ کیا گيا ہے ان پر ملک کے تینوں قوا کےحکام ، ثقافتی ادارے اور انقلاب اسلامی سے ہمدردی رکھنے والے حضرات خصوصی توجہ مبذول کریں گے۔