ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

ولی امر مسلمین حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای:

امریکہ علاقائی عوام کی نظروں میں بہت زیادہ منفور ہے

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج سہ پہر کو پاکستان اور افغانستان کے صدور سے ملاقات میں سہ فریقی اجلاس کو تینوں ہمسایہ ممالک کے لئے  اہم قراردیتے ہوئے فرمایا: ہم تینوں ممالک کے باہمی تفاہم ناموں کی بھر پور حمایت کرتے ہیں اور ہمیں اطمینان ہے کہ تینوں ممالک کے صدور کی صداقت اور تلاش و کوشش کے سائے میں ان تفاہم ناموں کے ثمر بخش نتائج برآمد ہوں گے۔

رہبر معظم نے تینوں ممالک کے دینی ، ثقافتی اور تاریخی مشترکات نیز تینوں ہمسایہ ممالک یعنی ایران ، افغانستان اور پاکستان کے مشترکہ دشمن کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: انتہا پسندی نے نہ صرف علاقائی قوموں اور حکومتوں کے لئے مشکلات پیدا کی ہیں بلکہ وہ دوسروں کو بھی دھمکیاں دیتے ہیں اور یہ مشکل آج ان لوگوں کے دامنگیر ہوگئی ہے جنھوں نے اپنے مال و دولت اور اپنی سیاست کی بنا پر انتہا پسندی کو جنم دیا۔

رہبر معظم نے فوجی مداخلت کو علاقہ کی بنیادی مشکل قراردیتے ہوئے فرمایا: امریکہ ان مشکلات اورحوادث کا اصلی عامل اور مسبب ہونے کی وجہ سے علاقائی عوام کی نظروں میں بہت زیادہ منفور ہے۔

رہبر معظم نے دو ہمسایہ ممالک پاکستان اور افغانستان میں امن و سلامتی کو ایران کے لئے بڑی اہمیت کا حامل قراردیا اور اس قسم کے باہمی اجلاس کے استمرار پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: باہمی تعاون کا دائرہ صرف سیاسی اور سلامتی کے امور تک محدود نہیں ہے بلکہ تینوں ممالک کے درمیان اقتصادی ،تجارتی اور صنعتی شعبوں میں باہمی تعاون کو فروغ دینے کی راہیں ہموار ہیں۔

اس ملاقات میں ایران کے صدر احمدی نژاد نے اسلامی جمہوریہ ایران ، پاکستان اور افغانستان کے صدور کے مشترکہ صمیمی اور دوستانہ اجلاس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: اس اجلاس میں تینوں ممالک نے اپنے نظریات کو صاف و شفاف انداز میں بیان کیا اور انھیں عملی جامہ پہانے کے طریقہ کار پر تبادلہ خیال کیا۔

صدر احمدی نژاد نے انتہا پسندی ، فوجی مداخلت، منشیات اور دہشت گردی کو علاقہ کو درپیش بنیادی خطرات قراردیتے ہوئے کہا: آج کے اجلاس میں 25 شقوں مشتمل پر تہران اعلامیہ منظور کیا گیاہے۔

پاکستان کے صدر جناب آصف علی زرداری نے بھی رہبر معظم انقلاب اسلامی کے ساتھ اپنی گذشتہ ملاقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: آپ کی ہدایات کی روشنی میں تہران اور اسلام آباد کے باہمی روابط میں نئے باب کا آغاز ہوا ہے اور امید ہے کہ تینوں ممالک باہمی تعاون سے درپیش متعدد چیلنجوں کا مقابلہ کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔

اس ملاقات میں افغانستان کے صدر جناب حامد کرزائی نےکہا: آج کے اجلاس میں نئے تفاہم ناموں اور مشترکہ اہداف تک پہنجنے کے لئے بہترین اور مناسب موقع فراہم ہوا۔

700 /