ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

تعزیتی پیغام:

زاہدان کے المناک واقعہ میں سامراجی طاقتیں اور ان کے جاسوسی ادارے ملوث ہیں

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نےزاہدان میں رونما ہونے والے دہشت گردی کے خونین حادثے پر اپنے تعزیتی پیغام میں سامراجی طاقتوں اور ان کے جاسوسی اداروں کو اس المناک واقعہ کااصلی ذمہ دار قراردیتے ہوئے حکام اور عوام پر زوردیا ہے کہ وہ اسلامی اورقومی اتحاد و یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دشمن کی طرف سے فرقہ وارانہ اختلافات پھیلانے کی سازشوں کو ناکام بنائیں ۔

پیغام کا متن حسب یل ہے:

بسم اللہ الرحمن الرحیم

پیغمبر اسلام کی پارہ جگرصدیقہ طاہرہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی شہادت کے دن زاہدان میں دہشت گردانہ حملے میں اہلبیت اطہار (ع) کے بعض ارادتمندوں اوردوستداروں کی شہادت اور کثیر تعداد میں زخمیوں کی خبر سنکر بہت دکھ اور صدمہ پہنچاہے ایسےبےگناہ لوگوں پر حملہ بہت بڑا اور سنگین جرم ہے جو اللہ تعالی کی عبادت اور اہلبیت اطہار (ع) کے ساتھ محبت کا اظہار کرنے کے لئے مسجد میں جمع ہوئے تھے۔ اس حادثے میں ملوث افراد کو اللہ تعالی ہرگز معاف نہیں کرےگا: " وَ مَن یَقتُل مُؤمِناً مُتَعَمِّداً فَجَزاؤُهُ جَهَنَّمُ خالِداً فیها وَ غَضِبَ اللهُ عَلَیهِ" ممکن ہے بعض افراد نےجہل و تعصب کی بنا پراس عظیم حادثے کا ارتکاب کیا ہو لیکن بعض مداخلت کرنے والی سیاسی طاقتوں اور ان کے جاسوسی اداروں کے ہاتھ بھی بے گناہ افراد کے خون سے آلودہ ہیں ۔ علاقائی ممالک اور ہمارے عزیزملک میں مسلمانوں کے درمیان بحران اور فتنہ برپا کرنا اسلامی جمہوریہ ایران کے دشمنوں کی دائمی پالیسی کا حصہ رہاہے دشمن کی اس قسم کی سازش و جر م وجنایت کا حکام و عوام اپنی ہوشیاری و یکجہتی کے ذریعہ سد باب کرسکتے ہیں۔ زاہدان اور ملک کے دوسرے شہروں کے عوام پر لازم ہے کہ وہ دشمن کی سازش پر توجہ رکھیں اور اسلامی اورقومی اتحاد و یکجہتی کے ذریعہ دشمن کی سازش کو ناکام بنا ئیں ۔ صوبہ بلوچستان کے اہلسنت علماء اور مؤثر افراد اس دہشت گردانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے لوگوں کواپنے مؤقف اور دشمن کی سازش ومکر وفریب کے بارے میں صاف طور پر آگاہ کریں کیونکہ دہشت گردانہ حملے اہلسنت کےنام اور اہلسنت کے پلیٹ فارم سے کئے جاتے ہیں۔ اسی طرح شیعہ علماء اور مؤثر افراد پر بھی لازم ہے کہ وہ سب کو دشمنوں کی ناپاک نیت اور قومی ومذہبی اختلافات پھیلانے کی سازش کے بارے میں آگاہ کریں اور غیر سنجیدہ رد عمل کا اظہار کرنے سے پرہیز کریں۔ صوبے کے سیاسی حکام اور سکیورٹی دستوں کو صوبہ میں تمام مسلمانوں کے لئے امن و سلامتی کو یقینی بنانے کے لئے سرگرم کردار ادا کرنا چاہیے اوراس حادثے میں ملوث جرائم پیشہ افراد کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لئےقانون اور عدالت کے کٹہرے میں کھڑاکریں۔ میں سوگوار خاندانوں کو تعزيت اور تسلیت پیش کرتا ہوں اور اللہ تعالی سے شہداء کے درجات کی بلند اور زخمیوں کی جلد از جلد صحتیابی اور شفا کے لئے دعا کرتا ہوں۔

سید علی خامنہ ای

8 خرداد/ 1388

700 /