رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج حضرت یوسف سیریل کے ڈائریکٹر ، اداکاروں اور ہنر مندوں سے ملاقات میں اس ممتاز کام پر ان کی قدر و ستائش کرتے ہوئے فرمایا: درحقیقت یہ سیریل اچھے اور خلاق انقلابی ہنر کو پیش کرنے کی بہترین شروعات ہے وزارت ثقافت و ارشاد اسلامی ،ریڈيو ٹی وی اور ہنرمندوں کو اس شعبہ میں اپنا زیادہ سے زیادہ سرمایہ لگانا چاہیے۔
رہبر معظم نے حضرت یوسف سیریل میں قصہ اور داستان کو ہنرمندانہ طور پر پیش کرنے کو ٹی وی کے اس سیریل کی ممتاز خصوصیت قراردیتے ہوئے فرمایا: آج ہنر ، فن اورسنیما کی دنیا میں مخاطب کی توجہ مبذول کرنے کے لئے جنسی جذابیت سے استفادہ کیا جارہا ہے اس سیریل کو ایران اور دیگر ممالک میں زبردست عوامی مقبولیت حاصل ہوئی ہےکیونکہ دوسری فلموں اور نمائش ناموں کے بر خلاف اس سیریل کی داستان عصمت اور پاکدامنی کے محور پر استوار ہے۔
رہبر معظم نے اس موضوع کو بہت ہی اہم قراردیتے ہوئے فرمایا: اس سیریل کی دوسری خصوصیت حضرت یوسف کی حقیقی نبوت اور ان کی جامع شخصیت کے مختلف پہلوؤں کےبارے میں تصویر کشی ہے جس میں اس دینی شخصیت کی دعا و ذکر و معنوی خصوصیات پر توجہ کے علاوہ دنیاوی امور میں ان کی مدیریت ، سماجی سرگرمیاں ، ظلم و ستم سے مقابلہ اور دباؤ کے سامنے استقامت جیسی خصوصیات بھی شامل ہیں۔
رہبر معظم نے سنیما صنعت کو آج ظاہری طور پر ہنری صنعت لیکن باطنی طور پراسے سیاسی صنعت قراردیتے ہوئے فرمایا: ہالیوڈ میں زيادہ تر سنیمائی ادارے اور کمپنیاں ایک ایسےمنسجم سیاسی ادارے کا مظہر ہیں جو امریکی سیاست کے پس پردہ کارفرما ہے اور بعض مواقع میں حکومت سے بھی ماوراء عمل کرتاہے۔
رہبر معظم نے ارتباطاتی وسائل ، ہنر و فلم و سنیما صنعت کی پیشرفت کو مؤثر وسیلہ اور اسی طرح اسےسیاسی اہداف کی تکمیل کا ذریعہ قرار دیتے ہوئے فرمایا: اسلامی جمہوری نظام کے پاس بیان کرنے کے لئے جدید نظریات اور بے مثال سخن ہیں جنھیں مؤثر روشوں اور اچھے ہنر و فن کے ذریعہ پیش کیا جاسکتا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے دینی عوامی حکومت کو دنیا میں ایک جدید نظریہ قراردیتے ہوئے فرمایا: اب ایران میں عوامی حکومت ، دینی حقیقت کے ہمراہ محقق ہوگئی ہے اور اس بے مثال حقیقت کو اچھے و مؤثر انداز میں دنیا کے سامنے پیش کرنا چاہیے۔
رہبر معظم نے ظلم و ستم کے مد مقابل اسلامی نظام کی بے خوف و خطر استقامت کو دنیا میں دوسری بے مثال حقیقت قراردیتے ہوئےفرمایا: ایران کےاسلامی نظام کے نظریات کے دنیا میں بہت سے لوگ حامی اور طرفدار ہیں ان نظریات کو اچھے اور مؤثر انداز اور طویل اور مختصر داستانوں کے قالب میں پیش کرنا چاہیے ۔
رہبر معظم نے اسلامی نظام کے تفکر کو زیادہ سے زیادہ فروغ دینے کے اہتمام پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: ایسے آثار یقینی طور پر عظیم آثار ہوتے ہیں لیکن انھیں ہر گز اسکار اور نوبل انعام پانے کی توقع نہیں رکھنی چآہیے کیونکہ آج دنیا میں ہنر وفن کے پشتیباں عالمی اداروں کی ذلت و رسوائی کا نقارہ بج چکا ہے۔
رہبر معظم نے فرمایا: ان انعامات کی کوئی قدر و قیمت نہیں ہےاور ہنرمندوں و فنکاروں کو بھی انعام کے حصول کی خاطر اپنے اثرات تخلیق کرنےکی کوشش نہیں کرنی چاہیے۔
رہبر معظم نے حقیقت کے لئے فن و ہنری آثار کی تخلیق پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: ہنرمندانہ روش سیکھنا اور فن کے بارے میں جاننا ضروری ہے نیز حقیقت پر مبنی آثار کی تخلیق کے لئے ہمت کرنی چاہیے اور اس ہدف تک پہنچنے کے لئے بھی مؤمن و متعہد ہنرمندوں کی جد و جہد درکارہے ۔
رہبر معظم نے فرمایا: سنیما اور ٹی وی پروگراموں میں ہنرمندانہ اور فنکارانہ طریقوں سے بھر پور استفادہ کرنا چاہیے۔
رہبر معظم نے اچھی داستان پر مشتمل نہ ہونے کو فلموں اور نمائشی پروگراموں کی کمزوریاں قراردیتے ہوئے فرمایا: جذاب ، قوی اور مناسب قصہ ایک ہنری اثر کے قوام و دوام کا سبب ہوتا ہے اوراس سلسلے میں سنجیدہ توجہ مبذول کرنی چاہیے ۔
رہبر معظم نے یوسف پیغمبر ٹی وی سیریل کے ڈائریکٹر جناب سلحشور کی کوششوں کی قدر دانی کرتے ہوئے فرمایا: اس اچھے سیریل میں کام کرنے والے تمام عناصر اللہ تعالی کی بارگاہ میں ماجور ہیں۔
رہبر معظم نے فرمایا: اس بہترین سیریل پر بعض اعتراضات بھی کئے گئے جو یا صحیح نہیں تھے یا اتنے کمزور تھے جو اس عظیم کام پر خدشہ وارد نہیں کرسکتے ۔
اس ملاقات میں آئی آر آئی بی کے ڈائریکٹر جناب ضرغامی نے یوسف پیغمبر ٹی وی سیریل کو قومی ٹی وی پروگراموں میں سب سے زیادہ کامیاب و اہم پروگرام قراردیتے ہوئے کہا: تمام طبقات سے وسیع ارتباط، مخاطبین کی تعداد کا 85 فیصد سے زائد ہونا ، نوے فیصد عوام کی رضا مندی ، وسیع اور قوی تحقیق، ماہر و متخصص ہنر مندوں پر مشتمل ٹیم اور دنیا کے مختلف ممالک میں اس سیریل کا والہانہ استقبال حضرت یوسف سیریل کی نمایاں اور ممتاز خصوصیات میں شامل ہیں۔
ضرغامی نے معارف پر مبنی موضوعات کی طرف قومی ٹی وی کی توجہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: کامیاب تجربات کے پیش نظر ریڈيو ٹی وی پروگراموں میں معارف پر مبنی موضوعات کے لئے مختصر داستانوں سے استفادہ کرنے کا فیصلہ کیا گيا ہے۔۔
حضرت یوسف سیریل کے ڈآئریکٹر جناب سلحشور نے بھی اس ملاقات میں داستان کے حقیقی ، مستند ، سبق آموز ہونے ، اسلامی متون کی فراوانی اور خصوصی جلوؤں کو اس سیریل کی کامیابی کے بنیادی عناصر قراردیا۔ سلحشور نے حکام اور ہنرمندوں پر زوردیاکہ وہ فلم اور نمائشی پروگراموں میں حقیقت پر توجہ دیں اور قرآنی داستانوں سے استفادہ کریں۔
اس ملاقات کے اختتام پر حضرت یوسف پیغمبر سیریل کےہنرمندوں ، اداکاروں اور فنکاروں نے رہبر معظم انقلاب اسلامی کے ساتھ گفتگو کی اور اس کے بعد انھوں نے رہبر معظم کی امامت میں نماز ظہر و عصر ادا کی۔