رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج سہ پہر کو حماس کے سیاسی شعبہ کے سربراہ جناب خالد مشعل اور اس کے ہمراہ وفد سے ملاقات میں فلسطینی عوام اور جہادی گروہوں منجملہ حماس کی مزاحمت و مقاومت کی تعریف و تجلیل کرتے ہوئے فرمایا: فلسطینی عوام کی نجات کا واحد راستہ مقاومت ، پائداری و استقامت اور خدا پر توکل کے ساتھ ساتھ عمل اور اقدام پر موقوف ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: مقبوضہ فلسطین میں فلسطینی عوام پر ہونے والے ہر قسم کے ظلم وستم اور جور وجفا کے باوجود فلسطینی عوام کا مستقبل روشن و تابناک اور امید افزا ہے اور اللہ تعالی کے سچے اور اٹل وعدہ کے مطابق کامیابی اور فتح ان لوگوں کو نصیب ہوگی جو خدا پر اعتقاد رکھتے اور اس کی راہ میں جہاد کرتے ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فلسطینی حوادث کی دو وجوہ کی طرف اشارہ اور فلسطینی حوادث کو تاریخ کے عظیم حوادث قراردیتے ہوئے فرمایا: ان حوادث کی ایک وجہ سخت ترین دباؤ کے مقابلے میں غزہ کے عوام کی استقامت ہے اور اس کی دوسری وجہ فلسطینی عوام کے بارے میں بعض بظاہرمسلمان نما عربوں کی خیانت ہے۔
رہبر معظم نے دباؤ ،دھمکیوں اور سیاسی چالوں کے مقابلہ میں حماس کے رہنماؤں کی استقامت کو قابل قدر اوربہت ہی اہم قراردیتے ہوئے فرمایا: اسلامی جمہوریہ ایران مسئلہ فلسطین کو اپنا مسئلہ اور اس کی حمایت کو شرعی اور اسلامی وظیفہ سمجھتا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مسئلہ فلسطین کے بارے میں ایران کو بے تفاوت اورغیر جانبدار رہنے کے لئے دشمنوں کی کوششوں اور دباؤ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: دشمن جس راستہ سے بھی داخل ہوا اسے پتھر سے سر ٹکرانا پڑا۔
رہبر معظم نے تاکید کرتے ہوئے فرمایا: مسئلہ فلسطین سامراجی طاقتوں کی اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ دشمنی کا ایک اصلی سبب ہے اگر ایران مسئلہ فلسطین کو نظر انداز کردے تو بہت سی عداوتیں ختم ہوجائیں گی لیکن ہم اس مسئلہ میں استقامت کے ساتھ فلسطینیوں کے ہمراہ کھڑے ہیں اور اپنے مؤقف سے ہرگزپیچھے نہیں ہٹیں گے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایرانی عوام کی جانب سے مسئلہ فلسطین کی حمایت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ایرانی عوام مسئلہ فلسطین کی جو دل جان سے حمایت کرتے ہیں یہ سب امام خمینی (رہ) کی برکت سے ہے کیونکہ انھوں نے مسئلہ فلسطین کو ایرانی عوام کے دل و جاں کی گہرائیوں میں پہنچایا ہے۔
رہبر معظم نے فرمایا: اگر فلسطین کا مسئلہ صحیح طریقہ سےحل ہوجاتا ہےتو عالم اسلام کی بہت سی مشکلات حل ہوجائیں گی۔
رہبر معظم نے فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیل کی حالیہ دھمکیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اگر اسرائیلی صہیونی حکومت غزہ کے عوام کے خلاف نئی جنگ شروع کرتی ہے تو اس بار اسے سخت اور ذلت آمیز شکست کا سامنا کرنا پڑےگا اور دنیا میں وہ پہلی شکست کی نسبت زیادہ رسوا اور ذلیل ہوگی۔
اس ملاقات میں حماس کے سیاسی شعبہ کے سربراہ جناب خالد مشعل نے فلسطینی عوام کی حمایت میں رہبر معظم انقلاب اسلامی کے دلیرانہ وشجاعانہ مؤقف اور ایرانی عوام و حکومت کی حمایت پر شکریہ ادا کیا اور غزہ و مغربی کنارے کے بارے میں رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا: مقاومت حماس اور جہادی گروہوں اور فلسطینی عوام کا اہم انتخاب ہے اور ہم ہرگز سیاسی اور فوجی دباؤ کے سامنے تسلیم نہیں ہونگے۔
خالد مشعل نے غزہ کے عوام کے خلاف اسرائیل کی حالیہ فوجی دھمکیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا:اگر اسرائیل نے کسی نئی جنگ و جارحیت کا آغاز کیا تو اس منہ توڑ اور سخت جواب دیا جائےگا کیونکہ 22 روزہ جنگ کی نسبت آج غزہ کے عوام کے حوصلے بہت ہی بلندہیں۔