رہبرِ معظّم انقلاب اسلامی حضرت آیۃ اللہ العظمی خامنہ ای نے آج صبح لبنان کے وزیرِ اعظم جناب سعد حریری اور ان کے ہمراہ وفدسے ملاقات میں لبنان کو ایک انتہائی اہم اور غاصب صیہونی حکومت کے مد مقابل محاذکا صفِ اوّل کا ملک قراردیتے ہوئے فرمایا: اسلامی جمہوریۂ ایران لبنان کوآباد، خوش حال اور ترقّی وپیشرفت کی شاہراہ پر گامزن دیکھنا چاہتا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے فرمایا: اسلامی جمہوریہٌ ایران لبنان کی تعمیرو ترقّی کے سلسلہ میں ہر قسم کے تعاون کے لئے تیّار ہے اورلبنانی عوام کی خوشحالی در حقیقت اسلامی جمہوریۂ ایران کی خوشی و مسرّت کا باعث ہے اور وہاں کے عوام کی مشکلات و مصائب اسلامی جمہوریہ ٔ ایران کے غم و اندوہ کا باعث ہیں ۔
رہبرِ معظّم انقلاب اسلامی نے تہران میں انجام پانے والے مذاکرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا : دونوں ممالک کے مابین تمام شعبوں میں گہرے باہمی تعاون کے بہت سے مواقع موجود ہیں ، بالخصوص تعمیرو ترقّی کے شعبہ میں باہمی تعاون کو مزید فروغ حاصل ہونا چاہئے ۔
حضرت آیۃ اللہ العظمی خامنہ ای نے لبنان کی سرزمین پر غاصب صیہونی حکومت کی مسلسل یلغار اور اس کے تسلّط پسندانہ رویّہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اگراس غاصب حکومت کے بس میں ہو تووہ بیروت یہاں تک کہ طرابلس سے بھی آگے بڑھ جائے گی اور سرزمینِ شام کا محاصرہ کر لے گی ، لبنان کی تحریکِ مزاحمت وہ تنہا عامل ہے جس نے اس غاصب حکومت کو اپنے ناپاک عزائم کو عملی جامہ پہنانے سے روک رکھا ہے ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس بات کی طرف اشارہ کرتےہوئے فرمایا: لبنان وہ تنہا عرب ملک ہے جس نے صیہونی حکومت کو ہزیمت سے دوچار کیا اورمزاحمت وہ تنہا عنصر ہے جس کا مقابلہ کرنے میں لبنان کے دشمن بے بس و لاچار ہیں لہٰذاہمیں اس کی قدر کرنا چاہیے ۔
رہبرِ معظّم انقلاب اسلامی نے مزید فرمایا: جب تک غاصب صیہونی حکومت باقی ہے تب تک مزاحمت کا جاری رہنا بھی ضروری ہے ۔
حضرت آیۃ اللہ العظمی خامنہ ای نے حزب اللہ کے جنرل سیکریٹری جناب سید حسن نصراللہ، مزاحمتی تحریک کے دیگر لیڈروں اور لبنانی وزیراعظم جناب سعد حریری کے درمیان اچھے اورخوشگوار تعلّقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ان روابط کو روز بروز مزید مستحکم ہونا چاہیے ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسلامی جمہوریۂ ایران کی طرف سے لبنان کے اتحادوسالمیت کی پرزور حمایت کی یقین دہانی کراتے ہوئے فرمایا: لبنان کئی مذاہب پر مشتمل ملک ہے جہاں پر مختلف مذاہب کے پیروکار صدیوں سے پرسکون اور ہمدردانہ ماحول میں زندگی بسر کرتے آئے ہیں لیکن کچھ عناصر مذہبی منافرت اور تعصّب پھیلا کر اس پر امن ماحول کو تباہ و برباد کرنا چاہتے ہیں، ہمیں ان سازشوں کا بھر پور مقابلہ کرنا چاہیے ۔
رہبرِ انقلاب اسلامی نے لبنان کے سابق وزیر اعظم مرحوم رفیق حریری کے ساتھ ماضی میں ہونے والی اپنی ملاقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لبنان کی تعمیر و ترقّی میں مرحوم کی کاوشوں کی تعریف و تمجید کی۔
اس ملاقات میں ایران کے نائب صدر جناب رحیمی بھی موجود تھے ، اس ملاقات میں لبنان کے صدر جناب سعد حریری نے رہبرِ معظّم انقلاب اسلامی سے اپنی ملاقات پرخوشی اور مسرّت کا اظہار کرتے ہوئے کہا: ہم اسلامی جمہوریۂ ایران کو لبنان کا دوست اور برادر ملک سمجھتے ہیں جو تمام مشکل حالات میں لبنانی عوام کا حامی و ناصر رہا ہے ۔
جناب سعد حریری نے مزید کہا: لبنانی حکومت ، سیاسی ،اقتصادی اور ثقافتی میدان میں ایران سے اپنے روابط کو زیادہ سے زیادہ فروغ دینا چاہتی ہے ، لبنان کے وزیرِ اعظم نے لبنان کی حکومت کو قومی اتّحاد کا مظہر قراردیا جس میں لبنان کی تمام بااثر پارٹیوں اور گروہوں کو نمائندگی حاصل ہے۔ لبنانی وزیر اعظم نے مزید کہا: لبنان کی حکومت کا سب سے بڑا ہدف ، قومی اتّحاد و سالمیت کی حفاظت وتقویت ، مشترکہ نکات پر عمل درآمد اوردشمن کے سامنے استقامت اور مزاحمت پر استوارہے ۔
جناب سعد حریری نے پر زور الفاظ میں اس بات کو دہراتے ہوئے کہا:لبنان میں کسی بھی قسم کے اختلاف سے اسرائیل کو فائدہ پہنچے گا۔