ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

رہبر معظم انقلاب اسلامی :

انقلاب اسلامی کے راستے پر گامزن رہنا طلباء کی اہم ذمہ داری ہے

رہبر معظم انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سےملک بھرکی یونیورسٹیوں کی سیاسی، ثقافتی، انقلابی اور علمی تنظیموں کے تقریبا دو ہزارنطلباء نے بدھ کی شام ملاقات کی۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس صمیمی اور جوش و جذبے سے سرشار اجتماع سے خطاب میں دنیا کے انقلابوں کے اصلی راستے سے منحرف ہونے کے علل و اسباب کی تشریح کی اور اسلامی انقلاب کے ثبات و استحکام کی حقیقت پر روشنی ڈالتے ہوئے رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا :  ایرانی قوم کا عظیم انقلاب خاص اہداف کے ساتھ رونما ہوا اور اسے تاریخ میں ایک استثنائی مقام حاصل ہے جو اپنے مشخص اہداف اور اپنے اقدار کی جانب بغیر کسی انحراف کے رواں دواں ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسلام نوازی، استکبار دشمنی، ملکی آزادی و خود مختاری کی حفاظت، انسانی وقار کے احیاء، مظلومین کے دفاع اور ایران کی ہمہ جہت اور جامع پیشرفت و ترقی کو انقلاب کے اصلی اہداف سے تعبیر کیا۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے عوام کے ایمان و عقیدے اور جذبات و احساسات پر اسلامی انقلاب کے استوار ہونے کی خصوصیت کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا : سیدھے راستے اورصراط مستقیم پر یہ سفر بتیس سال بعد بھی بغیر کسی انحراف کے جاری ہے اور یہ زندہ حقیقت انقلاب کے استحکام و ثبات کا حقیقی آئینہ ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اللہ تعالی سے اپنے عہد و پیمان پر ایرانی قوم کی ثابت قدمی کی قدردانی کرتے ہوئے فرمایا : یہ قابل تعریف استقامت و پائداری قدیم نسل سے جدید نسل میں بھی منتقل ہوئي ہے جس کے نتیجے میں جوش و جذبے اور صداقت و اخلاص سے آراستہ نوجوان طلباء جو انقلاب کی فتح اور امام خمینی رحمت اللہ علیہ کی حیات طیبہ کے زمانے میں موجود نہیں تھے آج اس اجتماع میں انہی امنگوں اور مطالبات کی بات کر رہے ہیں جو انقلاب کی پہلی نوجوان نسل کی زبان پر جاری ہوتے تھے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ملک میں دور حاضر کے طلباء کی خواہشات اور مطالبات کو اوائل انقلاب کی نوجوان نسل سے زیادہ پختہ، سنجیدہ اور ماہرانہ مطالبات قرار دیتے ہوئے فرمایا: اس وقت کے نوجوانوں کے احساسات و جذبات انقلاب کے پہلےدور کے نوجوانوں کی مانند ہیں تاہم ان کی بالغ نظری اوائل انقلاب کے نوجوانوں سے زیادہ اہم اور پختہ و سنجیدہ ہے جو بہت ہی اہم مسئلہ ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے گذشتہ 32 سال کے دوران نقطہ کمال کی سمت اسلامی انقلاب کی مسلسل پیش قدمی کا حوالہ دیا اور اس سعادت بخش عمل کے جاری رکھنے کو نوجوان طلباء کی سب سےاہم ذمہ داری قرار دیتے ہوئے فرمایا : عصر حاضر کے نوجوان طلباء ملک کے مستقبل کے اعلی عہدیدار اور فیصلے کرنے والے حکام ہیں اور انہیں چاہیے کہ اس سلسلے کو آگے بڑھاتے ہوئے اسے آئندہ نسلوں کے سپرد کریں اور اس حقیقت کو ثابت کر دیں کہ دنیا کے گوناگوں انقلابوں کی تاریخ میں پہلی دفعہ اسلامی انقلاب اپنے ابتدائی اقدار و اہداف کو من و عن قائم رکھنے اور بغیر کسی توقف و ٹھہراؤ کے اپنے راستے پر گامزن رہنے میں کامیاب ہوا اور انشاء اللہ اپنے آخری اہداف تک پہنچنے میں کامیاب ہوجائےگا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے موجودہ نوجوان نسل کی ہمت و شجاعت، پختہ عزم اور مدبرانہ صلاحیتوں کو راہ انقلاب کی حفاظت کی ضمانت قرار دیا اور ملک کے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئےفرمایا: جو ملک اپنی طاقت و استقامت کے ذریعہ اس منزل تک پہنچا ہے اسے مزید آگے جانا چاہیے اور خود کو اسلامی معاشروں کے لئے مکمل نمونے کی حیثیت سے متعارف کرانا چاہیے، یہ تاریخی فریضہ آپ جیسے پرجوش اور پرعزم نوجوانوں کے ہاتھوں عملی جامہ پہن سکتا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسلامی انقلاب کے ثبات و استحکام کی وضاحت کی اور گذشتہ چند صدیوں کے دوران بڑی عوامی تحریکوں اور انقلابات کے انحراف اور ان کے حشر کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا: فرانس کا عظیم انقلاب بڑی عوامی تحریکوں کا مظہر تھا جو اس زمانے کے سلطنتی نظام کے خلاف رونما ہوا لیکن بتدریج وہ شروعاتی دور کے عوامی اہداف سے دور ہوتا گیا اور سرانجام بے پناہ مشکلات کے بعد فرانس میں دوبارہ سلطنتی نظام قائم ہو گیا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے امریکہ کی خود مختاری اور نئے ملک کی تشکیل کو بھی بڑی عوامی تحریک سے تعبیر کیا جو طویل برسوں کے دوران رفتہ رفتہ اپنے اہداف سے دور ہوتی گئی اور پھر خانہ جنگی اور قتل عام کا سلسلہ شروع ہو گیا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: سوویت یونین کا انقلاب بھی اس کی ایک اور مثال ہے جس کی نظریاتی بنیادوں پر استوار تھا لیکن ابتدائی برسوں سے ہی یہ انقلاب اپنے ابتدائی اہداف سے دور ہونے لگا اور سیاسی امور اور انقلابی معاملات سے عوام کو الگ تھلگ کر دیا گيا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے انیس سو پچاس کے اواخر اور انیس سو ساٹھ کے اوائل میں علاقائی ملکوں، شمالی افریقہ اور لاطینی امریکہ میں آنے والے انقلابات کا حوالہ دیا اور اصلی اہداف سے انقلابات کے منحرف ہو جانے کی مثالیں پیش کرتے ہوئے فرمایا: کئی صدیوں کی تاریخ میں ایران کا اسلامی انقلاب ایک استثنائی حیثیت کا حامل ہے کیونکہ یہ انقلاب پوری طاقت و توانائی اور روز افزوں جوش و خروش کے ساتھ اپنے اصلی اہداف اور اصولوں کے راستے پر گامزن ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب میں طلباءیونینز کو بعض اہم سفارشات بھی کیں ، جن میں انقلاب اور اسلام دشمن محاذ کی کوششوں پر توجہ مرکوز کرنا بھی شامل ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: اسلامی انقلاب اور ایرانی عوام کے دشمن اسلامی مملکت ایران کا مقابلہ کرنے کے لئے ایک محاذ قائم کرکے مسلسل کوششیں کر رہے ہیں، انہوں نے ایک جامع منصوبے کے تناظر میں ذمہ داریاں آپس میں تقسیم کر لی ہیں اور انقلاب کے خلاف بر سر پیکار ہیں، اگر طلباء یونینوں نے اس حقیقت کو سمجھ لیا تو انقلابی فرائض کی انجام دہی میں انہیں بڑی مدد ملے گی۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے انقلاب کے دشمنوں کی باقاعدہ ایک محاذ کی شکل میں جاری سرگرمیوں کی مثال پیش کی اور شہید علی محمدی، شہید شہریاری اور شہید رضائی نژاد کی ٹارگٹ کلنگ کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا: اگر ان واقعات کا صرف سیکورٹی کے نقطہ نگاہ سے جائزہ لیا جائے تو انسان چند عزیزوں کی جدائی کی وجہ سے غم و اندوہ میں ڈوب جاتا ہے لیکن اگر ایک محاذ کے نقطہ نگاہ سے ان دہشت گردانہ کارروائيوں کو دیکھا جائے تو واضح ہوتا ہے کہ دشمن اپنی جملہ سرگرمیوں کے ذریعہ اس سے بھی بڑے ہدف تک پہنچنے کی تلاش و کوشش میں مصروف ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس ٹارگٹ کلنگ کا مقصد ملک میں علم و دانش کے شعبہ میں جاری عظیم پیشرفت و ترقی کو روکنا ہے اوراستکباری طاقتوں کا محاذ ایک دوسرے سے وابستہ کئی پہلوؤں سے انقلاب کے خلاف معاندانہ اقدامات کر رہا ہے جن میں اقتصادی پابندیوں، غیر اخلاقی اعمال کی ترویج، اقتصادی بنیادوں میں تزلزل پیدا کرنے کی کوششیں شامل ہیں اور اس وسیع سازش کا سب سے اہم پہلو ملک میں جاری علمی تحریک کو بند کروانے کی غرض سے ایران کے سائنسدانوں کو ہراساں کرنا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: اگر اس نقطہ نگاہ کے ساتھ دشمنوں کی دہشت گردانہ سرگرمیوں کا باریکی سے تجزیہ کیا جائے تو انسان اپنی ذمہ داریوں کو اور بہتر طریقہ سے محسوس کر سکتا ہے اور یہ واضح ہو جائے گا کہ دشمن اپنے اقدامات کے ذریعے ملک کی سائنسی ترقی کے عمل کو روکنا اور اس میدان میں ایرانی قوم کو پسماندگی کا شکار بنانا چاہتا ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: اگر دشمن کی حرکات و سکنات کا  دانشمندانہ نقطہ نگاہ سے مشاہدہ کیا جائے تو ملک کے بعض معاملات میں اس کی مداخلتیں اور بعض حلقوں کے لئے اس کا حمایتی انداز بہتر طریقے سے سمجھ میں آئے گا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے طلباء یونینوں کو منصوبہ بند با ہدف اور عمیق ثقافتی و فکری امور کی انجام دہی کی سفارش کرتے ہوئےفرمایا: موجودہ حالات و شرائط میں طلباء کی صنف کو چاہیے کہ علم کلام، علم اخلاق، تاریخ، انقلاب اور ملک کے دیگر گوناگوں میدانوں میں عمیق فکری و تحقیقاتی کاموں پر اپنی توجہات اور توانائيوں کو مرکوز کرے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: سیاسی امور میں بھی جذبات و احساسات سے بالاتر ہوکر اہم اقدامات انجام دینا چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اخلاقی و ثقافتی بد عنوانیوں سے اجتناب پر بھی خاص طور پر تاکید فرمائی۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: اس وقت سامراجی طاقتوں کی ایک سازش یہ ہے کہ وہ  معاشرے اور نوجوانوں کے درمیان منصوبہ بندی کے ساتھ بد اخلاقی اور بد عنوانی کی ترویج کررہے ہیں لہذا دشمن کی اس سازش کا مؤثر انداز سے مقابلہ کیا جانا چاہیے۔

 رہبر معظم انقلاب اسلامی نے طلباء یونینوں کو انقلاب کے اہداف کے سلسلے میں اور یونیورسٹی کے ماحول کو متاثر کرنے کے لئے ہمفکری اور ہمدلی کی دعوت دیتے ہوئےفرمایا:یونیورسٹیوں کے حکام اور یونینوں کو بھی چاہیے کہ آپس میں بھرپور تعاون کریں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ملک میں یونیورسٹی کے ماحول کو مجموعی طور پر اطمینان بخش قرار دیتے ہوئےفرمایا:اس کا یہ مطلب بھی نہیں ہے کہ کہیں کوئي لغزش اور غلطی نہیں ہوتی بلکہ اس سے مراد یہ ہے کہ مجموعی طور پر ملک کی یونیورسٹیوں کے ماحول میں دینی و مذہبی اصولوں پر عمل اور جوش و جذبہ قائم ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے طلباء سے ملاقات پر اظہار مسرت کرتے ہوئےفرمایا: غور و فکر پر مبنی مطالبات اور ان مطالبات کو شجاعانہ انداز میں بیان کرنا جو اس اجتماع میں واضح طور پر نظر آیا موجودہ دور کے نوجوانوں کے لئے ضروری ہے۔
اس ملاقات میں بعض طلباء نے اپنی تقاریر میں مختلف موضوعات پر اپنے اپنےخیالات اور نظریات بیان کئے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ان تقاریر کا حوالہ دیتے ہوئے ایک طالب علم کی جانب سے انتخابی نظریات بیان کئے جانے کی گزارش کے سلسلے میں فرمایا:انتخابات سے متعلق امور پر بحث کرنے کا وقت ابھی نہیں آیا ہے، انشاء اللہ آنے والے ایام میں اس بارے میں گفتگو کی جائے گی۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے طلباء تنظیموں کی طرف سے مختلف شعبوں منجملہ پائدار اقتصاد کے سلسلے میں تحقیق و ریسرچ کو بہت ہی عمدہ قراردیا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے بعض اداروں پر طلباء کی تنقید کو بجا قراردیتے ہوئے فرمایا: عمل کے مقام میں بعض مشکلات اور موانع بھی پیش آتے ہیں اور ان مشکلات اور رکاوٹوں کو مد نظر رکھتے ہوئے فیصلہ کرنا چاہیے۔
700 /