رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای کے خطاب سے آج اسلامی بیداری کے پہلے بین الاقوامی اجلاس کا آغاز ہوا اس اجلاس میں مختلف اسلامی ممالک کے ممتاز علماء ، مفکرین ، ماہرین اور مؤرخین اسلامی بیداری کے مختلف پہلوؤں پرتبادلہ خیال کریں گے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے افتتاحی خطاب میں اسلامی بیداری اورامت اسلامی کی آگاہی اور قیام کو ظالم و جابر اور ستمگر طاقتوں کے حصار کو توڑنے کا باعث قراردیا اور علاقہ میں جاری عوامی انقلابات اور تحریکوں کے تشخص اور انھیں درپیش خطرات اورچیلنجوں کا جائزہ لیا اور عوامی انقلابات کو لاحق خطرات کے مقابلے میں کامیاب ہونے کی راہوں کی تشریح کرتے ہوئے فرمایا: اسلامی بیداری نے عالمی اور علاقائي شیاطین کو غافلگیر کرنے کے بعد دشمن محاذ کے خطرناک آلہ کاروں کواقتدار سے الگ کردیا ہے لیکن اس کے باوجود اللہ تعالی کی ذات پر توکل و اعتماد اور عالم اسلام کی موجودہ تاریخ کے سبق آموز تجربات ، عقل و پختہ عزم اور شجاعت کے ذریعہ علاقہ میں جاری اسلامی بیداری کی تحریک کو منزل مقصود تک پہنچانے کے لئے مدیریت اور راہنمائی کی اشد ضرورت ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے تاریخی و تمدنی پشتپناہی کی بدولت عظیم سماجی تبدیلیوں کی طرف اشارہ کیا اور اسلامی ممالک میں حالیہ 150 برسوں کے حالات میں ممتاز شخصیتوں کی فکری اور جہادی موجودگی اور مشرق و مغرب سے وابستہ حکومتوں کے ناکام تجربات کوموجودہ حالات کی تشکیل میں مؤثر عوامل قراردیتے ہوئے فرمایا: اس دوران ایران میں اسلامی انقلاب کی کامیابی اور اسلامی بیداری میں اسلامی جمہوریہ ایران کی پیشرفت ، اقتدار اور اسلامی نظام کی پائداری کے اثرات نمایاں ہیں جو عالم اسلام کے موجودہ حقائق کی تاریخ نگاری اور تجزيہ و تحلیل میں ایک اہم فصل کی حیثیت رکھتے ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے علاقہ میں جاری انقلابات اور تحریکوں کی تشریح و تشخص اور میدان عمل و جہاد میں عوام کی حقیقی اور بھر پور موجودگی کو موجودہ حالات کا اہم اور مؤثر عنصر قراردیا اور عوامی تحریکوں اور دیگر سماجی تحریکوں کے درمیان گہرے تفاوت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: عوام کی پشتپناہی اور حمایت والے انقلابات کلمہ طیبہ کے مانند ہوتے ہیں ان میں عوام کی موجودگی فیصلہ کن ہوتی ہے وہ مستقبل کا تابناک نقشہ بناتے ہیں جس کی وجہ سےدشمن کے آلہ کاروں اور دشمن کے ساتھ ساز باز کرنے والے افراد کو نفوذ کا موقع نہیں ملتا۔
رہبرمعظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے مصری عوام کے ذہن میں پختہ عزم و ارادہ اور قیام کی تشکیل اور میدان تحریر اورمصر کے دیگر میدانوں میں پختہ عزم و جذبہ کے تحت مصر کے دلیر و شجاع عوام کی موجودگی کے یاد گار جلوؤں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: یہ الہی حکم تیونس، یمن ، لیبیا اور بحرین کے عوام کے بارے میں بھی حاکم ہے۔