رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج صبح (بروز پیر) 9دی (1388ہجری شمسی ) کمیٹی کے ارکان کے ساتھ ملاقات میں خداوند متعال کے ارادے اور اس کی توفیق کے ذریعہ ایمان کو مختلف میدانوں میں عوام کےحضور اور ایرانی قوم کے دلوں کی ہدایت کے اصلی عوامل و عناصرمیں قراردیتے ہوئے فرمایا: 9 دی (1388 ہجری شمسی ) عوام کے دلوں پر دیانت کی حکمرانی اور انقلاب کی حقیقت اور تشخص کا مظہر تھا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نےنہم دی کو عوام کے عظیم وشاندار حضورکی تشریح اورعوام کی میدان میں وسیع موجودگی اور دینی ایمان کے دو عناصر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: نہم دی کا واقعہ کوئی معمولی واقعہ نہیں ہے بلکہ اس دن عوام کی عظیم حرکت اور ان کا یادگار حضور، انقلاب کے اوائل کے ایام کی یاد تازہ کرتا ہے اس عظیم دن کے موقع پر کوشش کرنی چاہیے تاکہ عوام کی اصلی حرکت کی تشریح، یعنی دین اور الہی وعدوں کے محقق ہونے کے سائے میں بیان کی جائے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے پہلے عنصر یعنی عوام کی تمام میدانوں میں وسیع موجودگی کی اہمیت کی تشریح کرتے ہوئے فرمایا: حضرت امام خمینی (رہ) کا اصلی کمال عوام کو میدان میں وارد کرنا تھا اور عوام شجاعت، بصیرت اور اپنے ایمان و عمل کے ساتھ جس میدان میں وارد ہوئے وہاں ان کےپختہ عزم و ارادے کے مقابلے میں تمام رکاوٹیں اورمشکلات دور ہوجاتی ہیں۔
رہبرمعظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: دنیا کے کسی بھی گوشے میں اگر عوام مشخص نعرے و ہدف اور ایمان و عمل کے ساتھ میدان میں آئیں تو دنیا کی کوئی طاقت ان کا مقابلہ نہیں کرسکتی اور یہ تمام قوموں کے لئے ایک کامل اور کلی نسخہ ہے جس پر حضرت امام خمینی (رہ) نے عمل کیا تھا اور ایرانی عوام نے بھی حضرت امام رضوان اللہ تعالی علیہ پر اعتماد کرتے ہوئے اسے عملی شکل میں ثابت کیا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے نہم دی کے اہم اور یادگار واقعہ کی تشریح میں عوام کے دینی ایمان کی اہمیت کودوسرے عنصر کے عنوان سے بیان کرتے ہوئے فرمایا: وہ معجزہ جو تمام لوگوں کو میدان میں لاتا ہے اور جس کی بنا پر لوگ تمام مشکلات اور سختیوں کے باوجود میدان میں موجود رہتے ہیں وہ عوام کا قلبی اور دینی ایمان ہے کیونکہ ایمان کی بدولت آپ تمام شرائط میں کامیاب ہوسکتے ہیں اور ایمان کے ہوتے ہوئے شکست کے کوئی معنی نہیں ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے نہم دی کے عظیم واقعہ کو صدر اسلام اور اوائل انقلاب کے واقعات کے ساتھ مکمل طور پر مشابہ قراردیتے ہوئے فرمایا: اس دن لوگ اپنی دینی ذمہ داری کے پیش نظر میدان میں حاضر ہوئے اور انھوں نے واضح کردیا کہ وہ اسلامی نظام پر پابندی کے ساتھ قائم ہیں اور دینی عزم و ارادہ پر کامل استوار ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے سال 1388 ہجری شمسی مطابق 2009 کے فتنہ کے تلخ واقعات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: یہ فتنہ صرف سڑکوں پر موجود بعض افراد تک محدود نہیں تھا بلکہ یہ ایک ایسی بیماری تھی جو سیاسی اور سکیورٹی اقدامات کے ذریعہ دور ہونے والی نہیں تھی، اسے دور کرنے کے لئے عوام کے وسیع پیمانے پر حضور کی ضرورت تھی اور عوام نے ایسا ہی کیا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے نہم دی کے عظیم واقعہ کے رونماہونے میں محرم اور حسینی عاشورا کے اہم نقش کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: جس طرح انقلاب کے آغاز میں محرم عوام کی مدد کے لئے آیا اور امام خمینی (رہ) نے فرمایا؛ " خون کی تلوار پر کامیابی حتمی ہے" نہم دی کے واقعہ میں بھی محرم عوام کی نصرت کے لئے آیا اور اس نےعظیم اور یادگار واقعہ خلق کیا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے نہم دی کی یاد منانے پر تاکید کی اور اس سلسلے میں نہم دی کمیٹی کے ارکان کو دو سفارشیں بھی کیں : ایک یہ کہ نہم دی کی یاد منانے میں دکھاوے کا پہلو غلبہ پیدا نہ کرے اور دوسرے یہ کہ ایرانی قوم کی اصلی بات پر گہری توجہ دی جائے۔
اس ملاقات کے آغاز میں تبلیغات اسلامی کی ہم آہنگ کونسل کے سربراہ آیت اللہ جنتی نے گذشتہ 32 سال میں اس کونسل کی طرف سے عوام کے وسیع اور عظیم اجتماعات منعقد کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: نہم دی 1388 ہجری شمسی کا اہم و یادگار واقعہ پیشنگوئیوں سے کہیں زیادہ عظیم تھا جس نے انقلاب مخالف عناصر کو بالکل مایوس بنادیا۔