رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج رات (جمعرات) ملک کے دو ممتازشہیدوں مصطفی احمدی روشن اورداریوش رضائی نژاد کے گھروں پر حاضر ہو کر معنویت سے سرشار ماحول میں ان کے اہل خانہ کے ساتھ ملاقات اور گفتگو کی۔
رہبرمعظم انقلاب اسلامی نے ملک کے ممتاز سائنسداں شہید مصطفی احمدی روشن کے اہلخانہ کے ساتھ ملاقات میں ان جوان شہیدوں کو ملک کے لئے باعث فخر اور مایہ ناز قراردیتے ہوئے فرمایا: ان شہیدوں کے وجود کی قدر و قیمت دو لحاظ سے قابل توجہ ہے اول یہ کہ ان کی علمی و تحقیقی فعالیت اور ان کا اہم اور حساس کاموں پر تسلط ہے جو ان کی ممتاز صلاحیت اور درخشاں استعداد کا مظہر ہے۔ دوسرے ان کا الہی اور ایمانی جذبہ ہے اور یہی اہم جذبہ شہادت کے لئے ان کی راہ ہموارکرتا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اللہ تعالی کی راہ اور اسلام کی ترقی اور پیشرفت کی راہیں ہموار کرنےکے سلسلے میں ان عزیز جوانوں کی شہادت کو اہم قراردیتے ہوئے فرمایا: انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد دشمنوں نے ایران پر جو سب سے اہم الزام عائدکیا تھا وہ یہ تھا کہ ایران میں اب علم کےدروازے اور راستے بند ہوگئے ہیں، لیکن ایرانی جوانوں نے مختلف علمی میدانوں میں جد وجہد اور نئی بات پیش کرنے میں اپنی اعلی ظرفیتوں کا ثبوت فراہم کیا اور دشمن کے اس بے بنیاد الزام کو بالکل باطل کردیا ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسی طرح شہید داریوش رضائی نژاد کے گھر پر حاضر ہوکر شہید کے اہلخانہ کے ساتھ ملاقات اور گفتگو میں دشمن کی طرف سے ایران کے ممتاز سائنسدانوں کے قتل کی طرف اشارہ کیا اور ایرانی سائنسدانوں کے کام کو اہم قراردیتے ہوئے فرمایا: آج اسلامی جمہوریہ ایران کی ترقی و پیشرفت مسلمان قوموں کی خوشحالی اور اسلامی ممالک کے جوانوں کے لئے باعث فخراور مایہ ناز ہے۔
شہید مصطفی احمدی روشن ایران کے ممتاز سائنسداں تھے جنھیں گذشتہ ہفتہ عالمی سامراجی طاقتوں سے وابستہ دہشت گردوں نے شہید کردیا اور شہید داریوش رضائی نژاد کو بھی اس سال مرداد ماہ 1390 ہجری شمسی (مطابق اگست 2011ء) کو دہشت گردوں نے شہید کردیا تھا۔